Tag: Russia

  • کرونا وائرس نے روس میں تباہی مچادی، ایک دن میں ریکارڈ اموات

    کرونا وائرس نے روس میں تباہی مچادی، ایک دن میں ریکارڈ اموات

    ماسکو: روس میں ایک بار پھر کرونا وبا نے  پنجے گاڑھ لئے، وبا کے آغاز سے اب تک ایک دن میں ریکارڈ اموات ہوئیں ہیں۔

    روس کی سرکاری کرونا وائرس ٹاسک فورس کے مطابق ملک  میں کرونا سے اموات میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے، گذشتہ روز بھی ریکارڈ 973 افراد اس وبا کا شکار ہوکر چل بسے تھے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق روس میں آج کرونا وائرس کے 28،717 نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے جبکہ کووڈ 19 سے 984 اموات  ہوئیں جو یومیہ اموات کا ایک ریکارڈ ہے۔

    روسی وزیر صحت میخائل مراشکو نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر کے اسپتالوں میں کرونا کے لئے 255،000 بیڈز مختص ہیں ، جن میں سے تقریبا 23 235،000 پر مریض موجود ہیں جبکہ 6،000 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

    روس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے مطابق ملک میں 7.8 ملین کرونا کے تصدیق شدہ کیسز ہے جبکہ عالمی وبا سے ہلاک افراد کی تعداد 218،345 ہے جو کہ یورپ میں سب سے زیادہ ہیں۔

    کرونا وبا میں اضافے کے باعث روس کے مغربی علاقوں میں معمول کے آپریشن ملتوی کئے جاچکے جبکہ ان علاقوں میں کرونا کے مختص وارڈ میں گنجائش ختم ہوچکی ہے۔مقامی حکام نے خبردار کیا ہے کہ صورت حال انتہائی خطرناک ہے، مریضوں میں تیزی سے اضافے کے باعث اس بات کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ اسپتال کی راہداریوں میں مریضوں کا علاج کرنا پڑسکتا ہے۔

    ادھر حکومت نے ویکسینیشن کی سست شرح پر انفیکشن اور اموات میں تیزی سے اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

    روس کی تیار کردہ ویکسین کی متعدد خوراکیں کئی ماہ سے دستیاب ہیں لیکن حکام ویکسین لگوانے سے متعلق شکوک و شبہات رکھنے والے عوام کی حوصلہ افزائی کرنے کی جدو جہد کر رہے ہیں۔

    رائے شماری سے ظاہر ہوا ہے کہ نصف سے زائد روسی شہری ویکسین لگوانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

    خطوں میں کورونا وائرس کے اعداد و شمار بتانے والی ویب سائٹ ‘ گوگوو’ کے مطابق روس کی 14 کروڑ 60 لاکھ کی آبادی میں سے صرف 30 فیصد کی ویکسی نیشن مکمل ہوئی تھی۔

  • روس کا چوری کے شبہ میں 3 امریکی سفارت کاروں کے خلاف انتہائی قدم

    روس کا چوری کے شبہ میں 3 امریکی سفارت کاروں کے خلاف انتہائی قدم

    ماسکو: روس نے اپنے ملک میں موجود 3 امریکی سفارت کاروں سے سفارتی استثنیٰ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے، مذکورہ سفارت کار ایک روسی شہری کی حساس ذاتی اشیا چوری کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ روس نے ماسکو میں امریکی سفارت خانے کو ایک سرکاری سفارتی مراسلہ بھیجا جس میں سفارت خانے کے 3 ملازمین سے سفارتی استثنیٰ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ ان پر مجرمانہ الزامات لگائے جائیں۔

    امریکی سفارتخانے کو روانہ کردہ احتجاجی مراسلے میں ایک روسی شہری کی ذاتی حساس اشیا چوری کرنے والے امریکی سفارت کاروں کی سفارتی استثنیٰ کو ہٹاتے ہوئے ان کو عدالت کے کٹہرے میں پیش کیے جانے کی راہ ہموار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    امریکی سفارتخانے کی جانب سے روس کی اس درخواست کو مسترد کیے جانے کی صورت میں مذکورہ تینوں سفارت کاروں کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر روس چھوڑنے کا کہا جائے گا۔

  • ماسکو طالبان کو 20 اکتوبر کے افغانستان مذاکرات کی دعوت دے گا

    ماسکو طالبان کو 20 اکتوبر کے افغانستان مذاکرات کی دعوت دے گا

    ماسکو: روس میں افغانستان سے متعلق بین الاقوامی مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، روس ان مذاکرات کی میزبانی کرے گا، طالبان کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو افغانستان کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں شمولیت کے لیے افغان طالبان کو بھی ماسکو مدعو کیا جائے گا۔

    ضمیر کابلوف نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ افغانستان ٹاکس جی ٹوئنٹی سمٹ کے بعد ہوں گے، جس میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

    روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف

    افغانستان کی امداد کے حوالے سے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ روس افغانستان امداد بھیجے گا لیکن امداد کی تفصیلات سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ ماسکو طالبان کے ساتھ بات چیت تو کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس نے طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا، اور روس میں افغان طالبان پر بطور تنظیم پابندی عائد ہے، کریملن حالیہ کچھ عرصے میں کئی مرتبہ طالبان کو مذاکراتی عمل کے لیے روس مدعو کر چکا ہے۔

    کابلوف نے کہا کہ ماسکو طالبان پر اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کر سکتا ہے لیکن اس وقت اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں جلدی کی ضرورت نہیں۔

  • روسی بینک کی نائب صدر بڑا فراڈ کر کے فرار

    روسی بینک کی نائب صدر بڑا فراڈ کر کے فرار

    ماسکو: روسی بینک کی نائب صدر مرینا راکووا کو فراڈ کے الزام میں انتہائی مطلوب قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے Sberbank کی نائب صدر مرینا راکووا کو غبن کر کے مفرور ہونے کے الزام میں انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ مرینا راکووا قانونی چارہ جوئی کے خوف سے بیرون ملک چلی گئی ہیں، اس لیے مرینا کو بین الاقوامی مطلوب فہرست میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سبربینک میں اپنے کام سے پہلے مرینا راکووا روس میں نائب وزیر تعلیم کے عہدے پر براجمان تھیں، انھوں نے مبینہ طور پر ٹیکس دہندگان کے پیسے غبن کیے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جو رقم غبن کی گئی وہ ابتدائی طور پر وفاقی تعلیمی پروگرام کے لیے ریاستی معاہدوں کے لیے مختص تھی، تاہم مرینا نے اسے ‘فنڈ فار نیو فارمز آف ایجوکیشن ڈویلپمنٹ’ کو بھیجا، جہاں وہ سی ای او تھیں۔

    راکووا پر 50 ملین روبل (685،000 ڈالر) سے زائد کے غبن کا الزام ہے، اور اس کے لیے انھیں 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

    بدھ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کے دفتر اور گھر کی تلاشی لی تھی، جب کہ ایک دن بعد وہ پوچھ گچھ کے لیے حاضر نہیں ہوئیں، اور اپنا موبائل فون بھی بند کر دیا تھا۔

    جمعرات کو ماسکو کی ایک عدالت نے راکووا کے تین سابقہ ساتھیوں کو جرم میں شامل ہونے کی بنا پر جیل بھیج دیا ہے۔

  • امریکا اور نیٹو کو افغانستان سے ذلت و رسوائی ملی، روس

    امریکا اور نیٹو کو افغانستان سے ذلت و رسوائی ملی، روس

    ماسکو : روس نے افغانستان میں امریکا و نیٹو کی عجلت میں واپسی کو حقیقی شکست قرار دیا ہے، روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستان کیلئے کوئی منصوبہ بھی نہ دے سکا۔

    اطلاعات کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورت حال سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ وہاں امریکہ اور نیٹو نہ صرف شکست سے دوچار ہوئے ہیں بلکہ وہ اس ملک کے لئے کوئی کارگر منصوبہ تیار کرنے میں بھی ناتواں رہے ہیں۔

    روس کی ترجمان نے کہا کہ بڑی طاقت بننے کا امریکی بھرم ٹوٹ چکا ہے اور اسے اور نیٹو کو افغانستان سے ذلت کے ساتھ فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

    واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے تسلط اور اس ملک سے امریکی اور نیٹو کے فوجیوں کی عجلت میں واپسی، اس ملک میں بہت سے مسائل و مشکلات پیدا ہونے کا باعث بنی ہے جس کی بنا پر خود مغربی ملکوں میں شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان سے ایسی حالت میں پسپائی اختیار کی ہے کہ اس ملک پر اس کے بیس سالہ تسلط کے دوران نہ صرف افغانستان کے حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے بلکہ اس ملک میں دہشت گردی اور منشیات کی پیداوار و اسمگلنگ میں بے پناہ اضافہ بھی ہوا ہے اور اسی کے نتیجے میں افغانستان کے مختلف علاقے بدامنی و عدم استحکام کا شکار رہے ہیں۔

  • روس کی طالبان حکومت کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے شرط عائد

    روس کی طالبان حکومت کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے شرط عائد

    ماسکو: روس نے طالبان حکومت کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے شرط عائد کر دی ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق پیر کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس افغان حکومت کی حلف برداری تقریب میں شرکت اور طالبان حکومت کی معاونت کرے گا، لیکن صرف تب ہی جب حکومت سازی تمام دھڑوں کو ملا کر کی گئی ہو۔

    واضح رہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد اب ماسکو محتاط انداز میں یہ جائزہ لے رہا ہے کہ مستقبل میں اپنے پڑوسی ملک افغانستان سے کیسے تعلقات رکھے اور صورتِ حال سے کیسے فائدہ اٹھائے؟

    خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے پاکستان، چین، روس اور دیگر ممالک کو حکومت سازی کی تقریب میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی ہے، یہ دعوت ایک ایسے دن دی گئی ہے جب طالبان نے افغانستان کے آخری جنگی محاذ پنجشیر کو بھی فتح کرنے کا اعلان کیا۔

    طالبان نے وادی پنجشیر پر قبضہ کرلیا، ذبیح اللہ مجاہد

    طالبان کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ اسلامی امارات نے پاکستان، ترکی، قطر، روس، چین اور ایران کو نئی حکومت کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

    آج طالبان نے کابل کے شمال میں وادی پنجشیر پر قبضہ کر نے کا دعویٰ کیا ہے، ترجمان نے دعویٰ کیا کہ کچھ باغی ہلاک اور باقی تمام فرار ہوگئے، ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغان طالبان نے پنجشیر وادی کو فتح کر لیا ہے، علاقے پر قبضے کے بعد جنگ اب ختم ہوگئی ہے۔

  • مغربی ممالک نے افغانستان میں کون سی بڑی غلطی کی؟ روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    مغربی ممالک نے افغانستان میں کون سی بڑی غلطی کی؟ روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    ماسکو: امریکا کے دیگر ممالک میں جمہوریتیں نافذ کرنے پر روس نے ردِ عمل میں کہا ہے کہ امید ہے امریکا اب آئندہ کسی ملک میں جمہوریت نافذ نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے امید ظاہر کی ہے کہ مغربی رہنما اپنا وعدہ پورا کریں گے اور دوسری ریاستوں میں جمہوریت کو پھیلانے کی نئی کوششیں نہیں کریں گے۔

    لاوروف نے افغانستان میں مغربی نظام متعارف کرانے کی کوشش کو "سب سے بڑی غلطی” قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں روایتی طور پر کبھی کوئی ایک مرکز قائم نہ ہو سکا۔

    روسی وزیر خارجہ نے ماسکو اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (ایم جی آئی ایم او) کے طلبہ اور لیکچررز کے سامنے اپنے خطاب میں کہا کہ میرا ماننا ہے کہ کسی بھی ریاست کا طریقہ کار اس کی روایات، رواج کی عکاسی کرتا ہے اور یہ ان لوگوں کے لیے آرام دہ اور پرسکون ہونا چاہیے جو وہاں رہتے ہیں اور وہاں اپنی نسل پالتے ہیں۔

    سرگئی لاوروف نے کہا مغربی ممالک نے دیگر ممالک میں جمہوریتوں کے نفاذ کے اپنے عمل سے خود کو روکنے کا وعدہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے عملی طور پر یہ کہا ہے کہ اب وہ کسی دوسرے ملک میں جمہوریت کو جبراً مسلط نہیں کریں گے، اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ وعدے کیسے پورے ہوں گے۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مغرب کی جانب سے کسی دوسرے ملک پر جمہوریت نافذ نہ کرنے کے وعدے پورے کیے جائیں گے۔

  • روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنے پر بھاری جرمانہ

    روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنے پر بھاری جرمانہ

    اوسلو: آپ یہ جان کر حیران ہو جائیں گے کہ کسی ملک کی طرف رخ کر کے پیشاب کرنے پر بھی ممانعت ہو سکتی ہے، لیکن یہ سچ ہے کہ ناروے میں روس کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنے پر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

    ناروے کی شمال مشرقی سرحد روس کے ساتھ ملتی ہے، جہاں ایک معروف سیاحتی مقام پر ایک انوکھا سائن بورڈ لگایا گیا ہے، جس پر لکھا ہے ’روس کی طرف رخ کر کے پیشاب نہ کریں۔‘

    اس بورڈ پر یہ الفاظ انگریزی زبان میں لکھے گئے ہیں اور ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ ایسی کسی حرکت پر آپ پر بھاری جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔

    یہ بورڈ دریائے یاکوبسلیوا کے کنارے پر لگایا گیا ہے، جو ناروے اور روس کے درمیان سرحد کا کام کرتا ہے، اس کے ساتھ لگے ایک اور بورڈ پر تحریر ہے کہ یہ علاقہ ناروے کے سرحدی گارڈز کی وڈیو نگرانی میں ہے۔

    ناروے کے بارڈر کمشنر آرن ہولینڈ نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یہ بورڈ گرینس یاکوبسلیو نامی گاؤں کے قریب لگا ہوا ہے، انھوں نے کہا اسے اس لیے لگایا گیا ہے کہ کوئی یہاں پر اس طرح کی معیوب حرکت نہ کرے، کیوں کہ ناروے کے قانون کے تحت سرحد پر کوئی بھی ناگوار حرکت کرنا، جس کا نشانہ پڑوسی ملک یا اس کے حکام ہو، تین ہزار کرونا (290 یورو) جرمانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    ہولینڈ نے کہا کہ پیشاب کرنا چاہے کتنا ہی فطری عمل کیوں نہ ہو لیکن سرحد پر اس طرح کی ناگوار حرکت قانون کے دائرے میں آتی ہے۔ تاہم اس سلسلے میں روسی حکام نے کبھی ایسی کوئی شکایت نہیں کی ہے۔

  • مغربی ممالک نے لیبیا اور شام سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، روس

    مغربی ممالک نے لیبیا اور شام سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، روس

    ماسکو : روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے لیبیا اور شام سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔

    روس نے افغانستان سے متعلق مغربی ملکوں کے موقف اور رویّے پر کڑی تنقید کی ہے، اس حوالے سے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخا رووا نے ایک بیان جاری کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مغربی ملکوں نے لیبیا اور شام میں اپنے تجربے سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا اور افغانستان میں غیر حقیقت پسندانہ موقف اختیار کیا اور عجلت پسندی کا مظاہرہ کیا۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ماسکو نے مغرب کو مشرقی اقوام پر جو اپنی خاص تہذیب و تمدن کی حامل ہیں مغربی ثقافت مسلط کئے جانے کی بابت بارہا انتباہ دیا ہے ۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اس سے قبل کابل ایئرپورٹ پر داعش دہشت گرد گروہ کے حملے کے سلسلے میں اپنے بیان میں اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی تھی۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ داعش کے اس حملے کا مقصد افغانستان کی صورت حال کو اور زیادہ پیچیدہ بناناہے۔ گذشتہ جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں ایک سو ستر افراد مارے گئے ہیں جن میں تیرہ امریکی فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔

  • روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا

    روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا

    ماسکو: روس نے بھی افغان طالبان کی حکومت کو قبول کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان کے بیش تر علاقے طالبان کے کنٹرول میں ہیں اور یہ ایک سیاسی حقیقت ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ طالبان سیاسی حقیقت ہیں، امید ہے طالبان قیام امن کا وعدہ پورا کریں گے، دیگر ممالک اپنی اقدار افغانستان پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں۔

    انھوں نے توقع ظاہر کی کہ طالبان افغانستان میں امن کے وعدوں کی تکمیل کریں گے، پیوٹن نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ افغانستان سے دیگر ممالک میں دہشت گردوں کو داخل ہونے سے روکا جائے اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ مہاجرین کے لباس میں دہشت گرد دیگر ممالک میں داخل نہ ہونے پائیں۔

    وطن چھوڑ کر جانے والے افغانوں کے لیے روس کی پیش کش

    واضح رہے کہ افغان مفاہمتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کی حامد کرزئی کے ہمراہ کابل میں طالبان کے قائم مقام گورنر عبدالرحمٰن منصور سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔

    عبداللہ عبداللہ نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ ملاقات میں سیکیورٹی اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا، کابل میں زندگی معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے کہ شہری محفوظ محسوس کریں، گورنر عبدالرحمٰن منصور نے یقین دہانی کرائی کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔