Tag: Russia

  • وطن چھوڑ کر جانے والے افغانوں کے لیے روس کی پیش کش

    وطن چھوڑ کر جانے والے افغانوں کے لیے روس کی پیش کش

    ماسکو: روس نے افغان باشندوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے طیاروں کی فراہمی کی پیش کش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ وہ افغانوں کو نکالنے کے لیے طیارے فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بریفنگ میں بتایا کہ روس ان افغان شہریوں کو نکالنے کے لیے سول طیارے فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، جو ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    روس نے کابل سے اپنا سفارتی عملہ تاحال نہیں نکالا ہے، اس سلسلے میں ترجمان ماریا نے بتایا کہ روس کا سفارتی عملے اور شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم جو روسی افغانستان سے نکلنا چاہیں ان کے لیے چارٹرڈ طیاروں کا منصوبہ موجود ہے۔

    واضح رہے کہ پندرہ اگست کو افغان دارالحکومت کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد، نہ صرف غیر ملکی بلکہ افغان شہری بھی بڑی تعداد میں ملک سے نکلنے کی کوششیں کر رہے ہیں، اس سلسلے میں پاکستانی ایئر لائن پی آئی اے کی جانب سے بڑا تعاون کیا گیا ہے۔

    کابل ایئر پورٹ پر چند دن قبل ایک امریکی طیارے کے ذریعے کئی سو افراد کو قطر لے جایا گیا تھا، اور اس دوران ایئرپورٹ پر ناخوش گوار واقعہ بھی پیش آیا، جب دو افغان شہری طیارے سے لٹک کر جانے کی کوشش میں بلندی سے نیچے گر کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • روسی طیارہ آگ لگنے کے بعد گر کر تباہ، روسی ہیرو ہلاک، ویڈیو سامنے آگئی

    روسی طیارہ آگ لگنے کے بعد گر کر تباہ، روسی ہیرو ہلاک، ویڈیو سامنے آگئی

    ماسکو: روس کا ایک فوجی ٹرانسپورٹ پروٹوٹائپ طیارہ ماسکو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔

    روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو پروٹو ٹائپ فوجی مال بردار طیارہ ماسکو کی حدود کے باہر گر کر تباہ ہوگیا، طیارے میں پائلٹ سمیت 3 افراد سوار تھے، جن کے بارے میں امکان ہے کہ ہلاک ہو گئے ہیں۔

    فوجی طیارہ ٹیسٹ پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوا، طیارہ ماسکو کے جنگلات کے قریب اس وقت گر کر تباہ ہوا جب وہ ایئر فیلڈ پر لینڈنگ کے لیے آ رہا تھا۔

    ترکی کی مدد کو آنے والا روسی طیارہ حادثے کا شکار

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کے انجن میں آگ لگی ہوئی ہے، جس کے بعد وہ گر کر تباہ ہو گیا۔

    رپورٹس کے مطابق طیارے کے دائیں انجن میں دوران پرواز آگ لگ گئی تھی، روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایلیوشن Il-112V پروٹوٹائپ طیارے پر تین افراد سوار تھے، جن میں ایک روس کے ہیرو نکولائی کوئموف بھی شامل تھے، اور ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

    نکولائی کوئموف نے مارچ 2019 میں مذکورہ طیارے کی پہلی ٹیسٹ پرواز کامیابی سے اڑائی تھی، جس پر انھیں ہیرو کی حیثیت دی گئی تھی

    روسی محکمہ دفاع نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جا رہا ہے، طیارہ حادثے کی ممکنہ ابتدائی وجوہ میں انجن میں آگ لگنا، پائلٹ کی غلطی، اور دیگر پرزوں کا کام نہ کرنا شامل ہیں۔

  • چہرہ دکھائیں گے تو ٹکٹ ملے گا، جدید ٹیکنالوجی کی شاندار کامیابی

    چہرہ دکھائیں گے تو ٹکٹ ملے گا، جدید ٹیکنالوجی کی شاندار کامیابی

    ماسکو : روسی ٹرانسپورٹ حکام نے ملک میں جدید نظام کی بدولت مسافروں کے چہرے کی شناخت کے بعد میٹرو سروس کے ٹکٹ کی فراہمی کے طریقہ کار پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے روسی دارالحکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ کی پریس سروس کی نائب سربراہ انا لاپوشکینا نے صحافیوں کو بتایا کہ ماسکو کی زیر زمین میٹرو میں سفر کی ادائیگی کے لیے “فیس پے” سسٹم (یعنی چہرے کی شناخت کے ذریعے ٹکٹ کی ادائیگی) کی جانچ جو رواں سال 31 جولائی کو ماسکو میٹرو کی فائلواسکایا لائن پر شروع کی گئی تھی، اب بہت جلد مستقبل قریب میں دیگر اسٹیشنز کی لائنز پر بھی شروع کر دیا جائے گا۔

    روسی حکام کے مطابق اس جدید فیس پے سسٹم پرجانچ پڑتال کا کام تیزی سی جاری ہے اور جیسے ہی کام مکمل ہوگا اس سروس کو مکمل طور پر شروع کردیا جائے گا۔

    انا لاپوشکینا کے مطابق ماسکو میٹرو دنیا میں میٹرو کے لیے ادائیگی کے طریقوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں ماسکو میٹرو میں مسافروں کی قطاروں کی تعداد انتہائی کم کرنا ممکن رہا ہے۔

    لاپوشکینا نے وضاحت کی کہ ماسکو میٹرو ملازمین میں اس سروس کا پہلے ہی تجربہ کیا جا چکا ہے۔ جس میں 60ہزار سے زیادہ ملازمین اب اس نئی سروس کا استعمال کرتے ہوئے میٹرو سے گزر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس جدید نظام کے تحت تقریبا 10 لاکھ سے زائد تجربات کامیابی سے مکمل ہوچکے ہیں اور ہم جانچ کے اگلے مرحلے کی طرف بڑھے ہیں جس میں اب ہم ماسکو میٹرو کے مسافروں کے ساتھ مل کر سروس کی جانچ کر رہے ہیں۔

  • روسی ہیلی کاپٹر جھیل میں جاگرا، 7 افراد لاپتا

    روسی ہیلی کاپٹر جھیل میں جاگرا، 7 افراد لاپتا

    ماسکو : کامچٹکا میں ایمرجنسی منسٹری (ایمرکوم) کی پریس سروس نے اطلاع دی ہے کہ 13 سیاحوں اور عملے کے تین ارکان پر مشتمل ایم آئی 8 ہیلی کاپٹر نے کامچٹکا میں ہارڈ لینڈنگ کی ہے۔

    مقامی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر ویتیاز ایرو کمپنی کی ملکیت تھا اور یہ 13 مسافروں اور تین رکنی عملے کے ساتھ کامچٹکا جزیرہ نما کے جنوب میں ایک جھیل کے قریب مشکل سے اترا۔

    دوسری جانب سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے کے مطابق ہیلی کاپٹر ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ سے سیاحوں کو لے جا رہا تھا اور جھیل میں گر گیا۔ رپورٹ کے مطابق اس حادثہ کے بعد نو افراد کو ڈھونڈ لیا گیا ہے اور سات افراد لاپتہ ہیں۔

    روس کی تاس نیوز ایجنسی نے بھی ایمرجنسی سروس کے نمائندے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سات مسافر اور عملے کے دو ارکان حادثے میں زندہ بچ گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کامچٹکا سیاحوں میں اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ ماسکو سے چھ ہزار کلومیٹر مشرق اور الاسکا سے تقریبا 2 ہزار کلومیٹر مغرب میں ہے۔

    روس کی وزارت ہنگامی حالات کے ایک عہدے دار نے کہا ہے کہ اس حادثے کی وجوہات جاننے کے لئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • جرمنی میں روس کے لیے جاسوسی، برطانوی شہری گرفتار

    جرمنی میں روس کے لیے جاسوسی، برطانوی شہری گرفتار

    برلن: جرمنی میں برطانوی شہری روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک برطانوی شہری کو روسی خفیہ ایجنسی کے لیے کام کرنے کے شبے میں جرمنی میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    حکام نے بدھ کو بتایا کہ روس کے لیے جاسوسی کرنے کے شبہے میں منگل کو گرفتار برطانوی شہری ڈیوڈ ایس برلن میں برطانوی سفارت خانے میں کام کرتا تھا۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی شہری کو برطانوی اور جرمن حکام نے تعاون پر مبنی تفتیش کے ذریعے پکڑا، اور جرمن پرائیویسی قانون کے مطابق اس کا نام صرف ڈیوڈ ایس بتایا جا رہا ہے۔

    چین: عدالت نے جاسوسی کے الزام پر کینیڈا کے بزنس مین کو سزا سنا دی

    پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ مشتبہ شہری روسی انٹیلیجنس سروس کے لیے کم از کم نومبر سے جاسوسی کر رہا تھا، اور گرفتاری سے قبل وہ برطانوی ایمبیسی میں مقامی ملازم کے طور پر لیا گیا تھا، کام کے دوران اس نے ملنے والی دستاویزات روسیوں کو حوالے کی تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس بات کا امکان نہیں ہے کہ مشتبہ شہری کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہو، کیوں کہ ایسی صورت میں اسے عام طور پر حراست میں لینے کی بجائے ملک سے نکال دیا جاتا۔

    جرمن پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو اس کی مبینہ جاسوس سرگرمیوں کے بدلے میں رقم بھی ملی تھی، تاہم کتنی یہ معلوم نہیں ہو سکا، بیان میں مزید کہا گیا کہ تفتیش کاروں نے اس کے گھر اور دفتر کی تلاشی لی ہے۔

    وفاقی جج نے بدھ کے روز مزید تفتیش کے لیے مشتبہ شخص کو حکام کے زیر حراست رہنے کا حکم بھی جاری کیا۔

  • روس کا برطانوی شہریوں کو ویزا دینے سے انکار

    روس کا برطانوی شہریوں کو ویزا دینے سے انکار

    ماسکو: روس نے برطانوی شہریوں کو ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے انفارمیشن اینڈ پریس ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نکولائی لاکونن نے کہا ہے کہ روس ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث برطانوی شہریوں کے خلاف ذاتی پابندیاں عائد کر رہا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کے مطابق ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث برطانوی شہریوں پر روس میں داخلے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

    نکولائی لاکونن کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کے غیر دوستانہ اقدامات کے جواب میں اور باہمی تعاون کے اصول کی بنیاد پر روس نے برطانوی شہریوں کی متناسب تعداد کے خلاف ذاتی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو روس مخالف سرگرمیوں میں فعال طور پر ملوث ہیں۔

    اپنے بیان میں انھوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام برطانوی شہریوں کو روسی فیڈریشن میں داخلے سے منع کیا گیا ہے، روسی عہدیدار کے مطابق اس سے قبل ماسکو نے برطانوی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ روس مخالف اور تصادم کی پالیسی کو ختم کریں۔

    روس کی جانب سے برطانیہ کو انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ کسی بھی غیر دوستانہ اقدامات پر روس اپنا ردعمل دے گا۔

  • روس میں کرپشن کرنے والوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کی تجویز

    روس میں کرپشن کرنے والوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کی تجویز

    ماسکو : روسی خلائی مشن کے عہدیدار نے ملک میں کرپشن کے خاتمے کیلیے تجویز دی ہے کہ بدعنوانی میں ملوث ملزمان کو فائرنگ اسکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے گولیوں سے بھون دیا جائے۔

     روس کی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے سربراہ دمتری روگوزین کے مطابق روس کے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس میں بدعنوانی کی سزا کو مزید سخت کیا جانا چاہیے، جس میں مجرم کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے موت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

    روسی میڈیا سے بات کرتے ہوئے روگوزین نے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس شعبے میں کرپشن نہ صرف ریاستی فنڈز کی چوری ہے بلکہ سیکیورٹی کی چوری بھی ہے جس سے روس کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہٰذا اس مجرم کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتنی چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب میں بھی پارلیمنٹ میں تھا میں نے عوامی طور پر کہا تھا کہ میری رائے میں فوجی صنعتی کمپلیکس میں کرپشن کی سزا فائرنگ اسکواڈ سے ہونی چاہیے قید سے نہیں۔

    واضح رہے کہ روس میں فی الوقت سزائے موت پر پابندی عائد ہے جسے سال 1997 میں متعارف کرایا گیا تھا تب روس یورپ کی کونسل میں شامل ہوا تھا۔

  • کُوڑے کو کہاں پھینکا جائے؟ روس میں نئی ایپ تیار

    کُوڑے کو کہاں پھینکا جائے؟ روس میں نئی ایپ تیار

    ماسکو : روس میں ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے جو کچرے کو پہچان سکتی ہے اور کسی شخص کو بتا سکتی ہے کہ اسے نصب کئے گئے کوڑے کے کس کنٹینر میں پھینکا جائے۔

    یہ ایپلی کیشن اب ایپ اسٹور میں دستیاب ہے تاہم یہ ایپلیکیشن تصویر کے مطابق رہنمائی کرتی ہے نہ کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے۔ ماڈریٹر اس ایپلی کیشن کے ڈویلپر اور مالک ہیں جن کا تعلق بالاشیخا سے ہے جو ایک ایکو ایکوسٹنٹ ہیں۔

    یہ ایپ کوڑے کی تصویر کو دیکھ کر اس میں موجود اجزا جیسے پلاسٹک، لوہا، شیشہ، کپڑا یا لیکوڈ، دیکھ کر یہ فیصلہ کرتی ہے کہ اس کوڑے کو کس کوڑے دان میں پھینکا جانا چاہیئے. اس ایپ سے کوڑے کی ری سائیکلنگ ے عمل میں آسانی پیدا ہوگی۔

  • امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    اگر آپ دنیا کا نقشہ دیکھیں تو آپ کو لگے گا امریکا اور روس کے درمیان نہایت مختصر سا فاصلہ ہے لیکن اگر دونوں کے درمیان سفر کیا جائے تو یہ خاصا لمبا ہوسکتا ہے۔

    روایتی طور پر نقشوں میں امریکا انتہائی بائیں جانب اور روس دائیں جانب دکھایا جاتا ہے تو عموماً یہی تصور پایا جاتا ہے کہ روس کے مغرب میں یورپ ہے اور پھر بحر اوقیانوس کے پار امریکا واقع ہے، لیکن دنیا گول ہے۔ امریکا کے انتہائی مغربی اور روس کے انتہائی مشرقی علاقوں کو ایک تنگ سمندری راستہ آبنائے بیرنگ جدا کرتا ہے جس کے درمیان میں ڈایامیڈ جزائر ہیں۔

    یہ دو جزیرے جغرافیائی لحاظ سے بہت ہی دلچسپ مقام پر واقع ہیں۔ ان میں سے ایک جزیرہ امریکا کی ملکیت ہے اور دوسرا روس کی اور ان دونوں کے درمیان سے نہ صرف دونوں ملکوں کی سرحد گزرتی ہے بلکہ بین الاقوامی خط تاریخ بھی یہیں سے گزرتی ہے۔ یہ فرضی خط دراصل تاریخ کو جدا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دوسرے سے محض دو میل کے فاصلے پر واقع ان دونوں جزائر کے درمیان 21 گھنٹے کا فرق ہے۔

    ان جزائر میں سے ایک چھوٹا ڈایامیڈ جزیرہ امریکا کا حصہ ہے جو صرف 115 کی آبادی رکھتا ہے جبکہ روس کی ملکیت بڑا ڈایامیڈ جزیرہ کہیں بڑا رقبہ رکھنے کے باوجود غیر آباد ہے۔

    ان جزائر کو دیکھ کر یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر جغرافیہ کا چینل رکھنے والے سیم فار وینڈ اوور کے ذہن میں سوال پیدا ہوا کہ ان دونوں جزیروں کے درمیان کوئی عام شخص کیسے سفر کر سکتا ہے۔ تو ان پر عقدہ کھلا کہ ایسی خواہش رکھنے والے کو بہت طویل سفر کاٹنا پڑے گا۔

    مثلاً قانونی طریقے سے امریکا سے روسی ڈایامیڈ جزیرے پر جانے کے لیے آپ کو سب سے پہلے الاسکا کے ساحلی علاقے ویلز جانا پڑے گا جو اس جزیرے کا قریبی ترین امریکی قصبہ ہے۔ یہاں سے آپ اگلے روز نوم کے لیے پرواز لے سکتے ہیں جو الاسکا ہی کا ایک شہر ہے اور مزید ایک دن انتظار کے بعد ریاست کے دارالحکومت اینکریج پہنچ سکتے ہیں یعنی کہ تقریباً تین دن میں قریبی ترین بڑے امریکی شہر تک پہنچا جا سکتا ہے۔

    اینکریج میں دو دن انتظار کے بعد امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل کی پرواز لیں اور پھر ایک دن گزار کر نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ جائیں تاکہ اس سے اگلے روز کی ماسکو کی پرواز پکڑی جا سکے۔

    روسی دارالحکومت میں مزید ایک دن گزار کر آپ روس میں سائبیریا کے اہم شہر ارکوتسک کی پرواز لے سکتے ہیں، یہاں سے تقریباً دو دن بعد بحیرہ بیرنگ کے کنارے واقع شہر انادیر کی پرواز ملے گی۔ سب سے طویل انتظار غالباً یہیں کرنا ہوگا کیونکہ روسی ڈایامیڈ جزیرے کے قریب ترین واقع روسی قصبہ لیورنتیا کے لیے پرواز کے لیے ہفتہ بھر بھی انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس مقام سے کشتی کے ذریعے روسی جزیرے ڈایامیڈ پر پہنچا جا سکتا ہے۔

    یعنی صرف 2 میل کا فاصلہ طے کرنے کے لیے آپ کو 15 دن اور تقریباً 3 ہزار ڈالرز صرف کرنا پڑیں گے۔ اس دوران آپ کم از کم 24 ہزار کلومیٹرز کا فاصلہ طے کریں گے۔

  • کرونا وائرس: روس نے بائیولوجیکل چپ تیار کر لی

    کرونا وائرس: روس نے بائیولوجیکل چپ تیار کر لی

    ماسکو: روس نے کرونا وائرس سے ہونے والے انفیکشن کی جانچ کے لیے بائیو لوجیکل چپ تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے حیاتیاتی ڈی این اے چپ تیار کر لی ہے جو کرونا وائرس کی جانچ کو آسان بنا دے گی۔

    یہ انکشاف روسی کنزیومر پروٹیکشن ایجنسی کی ویب سائٹ پر کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ روسی شہر نووگراڈ میں قائم وبائی امراض اور مائیکروبائیولوجی پر کام کرنے والے ایک انسٹیٹیوٹ نزنی (Nizhny) میں ایک پروٹو ٹائپ پر کام کیا جا رہا تھا تاکہ SARS-CoV Virus -2 کے اصل مرض یا مرض پیدا کرنے والے آرگینزم کی نشان دہی ہو سکے۔

    واضح رہے کہ بائیو مارکر کی تیزی سے کھوج کے لیے ماہرین برسوں سے ملٹی میڈیا بائیو سینسرز کی تحقیق اور ڈیولپمنٹ میں مصروف ہیں، سائنس دان پیپٹائڈز کا استعمال کرتے ہوئے دل کے دورے، تناؤ اور کرونا وائرس کے بائیو مارکرز کی تشخیص کا بھی مطالعہ کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وائرلوجسٹس نے مرض کے اصل آرگینزم کی شناخت اور جانچ کے لیے سائنسی اور تکنیکی بنیادوں پر یہ چپ تیار کی ہے۔

    روسی ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ چپ انسان کے جسم میں نہیں لگائی جائے گی بلکہ اس چپ کو صرف تجربہ گاہوں میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بائیو میٹریلز میں انفیکشن کی ڈگری کا تعین کیا جا سکے جو نمونوں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔