Tag: Russia

  • روس اب ایک اور ملک میں کرونا ویکسین بنائے گا

    روس اب ایک اور ملک میں کرونا ویکسین بنائے گا

    ماسکو: روس اور جنوبی کوریا کے درمیان اسپوتنک فائیو نامی کرونا ویکیسن تیار کرنے کا معاہدہ ہوگیا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی سرمایہ کاری فنڈ اور جنوبی کوریا کے جی ایل رافھا نامی کپمنی کے درمیان کرونا ویکیسن کی تیاری کا معاہدہ ہوا، روسی سرمایہ کاری فنڈ جسے آر ڈی ایف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے جنوبی کوریا کی معروف بائیو ٹیک کمپنی جی ایل رافھا سے 150 ملین سے زائد اسپوتنک فائیو خوراک بنانے کا معاہدہ کیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق آر ڈی ایف اور جی ایل رافھا نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اسپوتنک فائیو کی تیاری کا مرحلہ اگلے ماہ سے شروع کیا جائے گا ، اور جنورہ دو ہزار اکیس میں اس کی پیداوار شروع کردی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کورونا ویکسین، امریکا کے بعد روس کا بھی بڑا دعویٰ

    واضح رہے کہ نو نومبر کو روس نے بھی اپنی بنائی گئی کرونا ویکسین کے 90 فیصد سے زیادہ مؤثر ہونےکا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ویکسین اسپوتنک فائیو 90 فیصد سےزیادہ مؤثرہے، یہ بیان امریکی صدر کے اعلان کے کچھ دیر بعد ہی سامنے آیا ہے۔ روسی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر تیاری کی گئی ویکسین کے نتائج 90 فیصد سے زیادہ مثبت آئے ہیں۔

  • روسی صدر نے جوبائیڈن کو مبارک باد کیوں نہیں دی؟

    روسی صدر نے جوبائیڈن کو مبارک باد کیوں نہیں دی؟

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے تاحال امریکی نو منتخب صدر جوبائیڈن کو مبارک باد نہیں دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی انتخابات میں رواں ماہ بدترین شکست دینے والے جوبائیڈن کو کئی ممالک کے سربراہان کی جانب سے مبارک باد مل چکی ہے تاہم روسی صدر نے ابھی تک مبارک باد نہیں دی۔

    روسی صدر کی جانب سے مبارک باد میں تاخیر کے حوالے سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔

    2016 میں جب ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو پیوٹن نے انھیں فوراً مبارک باد دی تھی، لیکن ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کو ابھی تک انھوں نے مبارک باد نہیں دی۔

    وزیراعظم کی جوبائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارک باد

    ٹرمپ کے قریبی سمجھے جانے والے جاپان، سعودی عرب اور بھارت جیسے ممالک کے سربراہان بھی جوبائیڈن کو مبارک باد دے چکے ہیں۔

    روس کے صدارتی محل کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس سلسلے میں خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر امریکی صدارتی انتخابات کا سرکاری نتیجہ آنے کے بعد ہی جوبائیڈن کو مبارک باد دیں گے۔

    جوبائیڈن کو صدر منتخب ہونے پر مبارکبادیں

    بیان کے مطابق روس انتخابات کے نتائج کے باقاعدہ اعلان کا انتظار کر رہا ہے، اور صدر پیوٹن امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کریں گے، نئی امریکی حکومت کے ساتھ کام کی حامی بھی بھری گئی ہے۔

    جب 2016 میں ٹرمپ کی کامیابی کے فوراً بعد پیوٹن نے مبارک باد کا پیغام جاری کیا تو امریکی صدارتی انتخابات پر روس کے اثرانداز ہونے کے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔

  • پاک روس فوجی مشقیں دروزبہ 5 تربیلا کے مقام پر جاری

    پاک روس فوجی مشقیں دروزبہ 5 تربیلا کے مقام پر جاری

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاک روس فوجی مشقیں دروزبہ 5 تربیلا کے مقام پر جاری ہے ، فوجی دستوں نے انسداددہشت گردی کی مشقیں کیں اور اسکائی ڈائیونگ کی تیاریوں کا مظاہرہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا پاک روس فوجی مشقیں دروزبہ 5 تربیلا کے مقام پر جاری ہے ، مشقوں میں دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز کے دستے حصہ لے رہے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کاکہنا تھا کہ فوجی دستوں نےانسداددہشت گردی کی مشقیں کیں اور اسکائی ڈائیونگ کی تیاریوں کا مظاہرہ بھی کیا گیا جبکہ کھیلوں کی سرگرمیاں بھی ان مشقوں کاحصہ ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لئے پانچ روزہ مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز ہوا تھا، مشقیں 2 ہفتےجاری رہیں گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دروزبہ کے عنوان سے پہلی مشق2016 اور تیسری 2018 میں پاکستان میں ہوئیں جبکہ دوسری اور چوتھی مشقیں 2017 اور 2019 میں روس میں منعقد ہوئی تھیں۔

    خیال رہے ستمبر 2016 کے آغاز میں روس کی آرمی کے کمانڈر ان چیف جنرل اولیگ سالو کوو نے ان مشقوں کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان اور روس کی پہلی مشترکہ فوجی مشقیں پہاڑی علاقے میں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک میں دفاع تعاون بڑھانے کا باقاعدہ سلسلہ 2014 میں اس وقت شروع ہوا تھا،جب روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئے گو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اسی دورے میں ماسکو اور اسلام آباد نے دفاعی معاہدے پر دستخط بھی کیا تھا۔

  • روسی فوجی اہلکار نے فائرنگ کر کے 3 ساتھیوں کو قتل کردیا

    روسی فوجی اہلکار نے فائرنگ کر کے 3 ساتھیوں کو قتل کردیا

    ماسکو: روس میں ایک فوجی اڈے میں ایک فوجی اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے 3 ساتھیوں کو ہلاک کردیا، ایک اور مشتبہ اہلکار نے خود کو کمرے میں بند کرلیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے شہر ورونیژ میں قائم فوجی اڈے پر ایک روسی فوجی نے اپنے 3 ساتھیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کے ایک فوجی اڈے میں جوانوں کو تربیت دینے کے دوران افسران کی ٹیم معائنہ کر رہی تھی کہ ایک جوان نے فائرنگ کر کے اپنے 3 سینیئرز کو ہلاک کردیا۔

    روسی فوج کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونٹ کمانڈز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، ایک مشتبہ اہلکار نے خود کو کمرے میں بند کرلیا ہے جس سے مذاکرات کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ روس میں عسکری تربیت کے دوران فائرنگ کے واقعات میں افسران کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی اس نوعیت کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ روس میں 18 سے 27 سال کی عمر کے ہر نوجوان کو لازمی فوجی تربیت لینی اور کچھ عرصے خدمات انجام دینی ہوتی ہے۔

  • روس میں  ندی خون کا منظر پیش کرنے لگی ، ویڈیو وائرل

    روس میں ندی خون کا منظر پیش کرنے لگی ، ویڈیو وائرل

    ماسکو: روس میں پر اسرار آلودگی کے باعث سرخ ہونے والی ندی میں بطخوں نے بھی تیرنے سے انکار کردیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسکیٹیمکا ندی کا پانی پر اسرار طور پر چقندر کی طرح سرخ ہوا، اس سے قبل روس کی دو ندیاں اس طرح کی صورت حال سے گزر چکی ہے۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ پانی کیمروو شہر کے بند نالے سے یہاں منتقل ہوا ہے، حیرت ناک امر یہ ہے کہ ندی کے پانی کو دیکھ کر بطخوں نے ندی میں تیرنے سے انکار کردیا ہے اور سارے بطخ کنارے پر آگئے ہیں۔

    دریائے اسکیٹمکا کی موجودہ صورت حال نے صنعتی کیمروو شہر کے رہائشیوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، رہائشی الینا ڈوبروسکایا کا کہنا ہے کہ آج یہ دریا نہیں ہے ، یہ کرینبیری جیلی کی طرح ہے، مقامی افراد کا شکوہ ہے کہ انہیں اس آلودگی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے، یہ بھی واضح نہیں ہے اس صورت حال میں ڈیڑھ لاکھ افراد پر مشتمل آبادہ کی صحت کو خطرہ تو لاحق نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک رات میں دریا کے پانی کا رنگ تبدیل، شہری خوفزدہ

    ماحولیاتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ندی میں آنے والا سرخ رنگ کا پانی بلاک شدہ نالے کا ہی ہے، مگر اس کی جانچ پڑتال جاری ہے کہ اسے ندی میں کیوں چھوڑا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دو دیگر روسی دریا بھی اسی طرح کی رنگینی کا شکار ہو چکے ہیں، جن میں نورو-فومنسک اور دریائے گوزوڈنیا شامل ہیں۔

  • روس : چمگادڑوں میں کورونا وائرس ہے یا نہیں؟ تصدیق ہوگئی

    روس : چمگادڑوں میں کورونا وائرس ہے یا نہیں؟ تصدیق ہوگئی

    ماسکو : روسی سائنسدانوں نے وہاں پائی جانے والی کچھ چمگادڑوں میں کورونا وائرس کی موجودگی کا پتہ لگایا ہے، اس بات کا انکشاف روسی سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈی میولوجی نے کیا ہے۔

    روسی سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈی میولوجی کے فیڈرل سروس برائے سرویلنس برائے کنزیومر رائٹس پروٹیکشن اینڈ ہیومن ویلبنگ کے سائنسدان نے میڈیا کو بتایا کہ چمگادڑوں میں کورونا وائرس کا انکشاف ہوا ہے تاہم اس وائرس کی خاص قسم کی تصدیق کرنے کیلئے مزید تحقیقی کی جائے گی جس میں مزید دو سال لگ سکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریسرچ سینٹر میں جینومکس اور پوسٹ جینو مک اسٹیڈیز کے گروپ کی سربراہ اناسپیر نسکایا نے کہا کہ اس تحقیق سے ہمیں وائرسز کی پوری رینوم کے جنیومز کی ترتیب قائم کرنے کا موقع ملے گا۔

    محقیقن کے مطابق یہ تحقیق ماسکو ریجن کی چمگادڑوں ہر ہی کی جارہی ہیں تحقیقی کے مطابق یہ چمگادڑیں لوگوں سے دوعر رہتی ہیں، اور یہ کہ دوسرے جانوروں سے زیادہ خطرناک نہیں ہوتیں لیکن لوگوں کو ان کو ہاتھ نہیں لگانا نچاہیے اور نہ ہی ان کے رہنے کی جگہ کو چھیڑنا چاہئے۔

    اس سے قبل روسی صارفین کے حقوق کے تحفظ اور انسانی بہبود کے بارے میں فیئڈرل سروس برائے نگرانی کے سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈی میولوجی کے محققین نے روس میں پائی جانے والی چمگادڑوں میں کورونا وائرس تلاش کرنے سے متعلق بڑے پیمانے پر تحقیق کا کام شروع کیا تھا

    خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز میں شبہ ظاہرکیاگیا تھا کہ یہ وائرس چمگادڑوں سے پھیلا ہے تاہم یہ انسانوں میں کس طرح منتقل ہوا اس پر کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آسکی ہے۔

  • روس کا خوفناک انٹر سیپٹر میزائل کا کامیاب تجربہ

    روس کا خوفناک انٹر سیپٹر میزائل کا کامیاب تجربہ

    ماسکو: روس نے خوفناک انٹر سیپٹر میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا، روس نے رواں ماہ ہائپر سونک اینٹی شپ کروز میزائل کا بھی کامیاب تجربہ کیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ روس کی ایرو اسپیس فورس نے قازقستان کے سری شگن گراؤنڈ میں ملک کے اینٹی بیلسٹک میزائل (اے بی ایم) کے دفاعی نظام کے ایک نئے میزائل کا کامیابی کے ساتھ تجربہ کرلیا ہے۔

    وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اے بی ایم سسٹم کے نئے انٹر سیپٹر میزائل نے متعدد تجربات میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا اور پہلے سے طے شدہ تصوراتی ہدف کو نشانہ بنایا۔

    روس کی وزارت دفاع نے گزشتہ برس 2 جولائی کو ایک نئے انٹر سیپٹر میزائل کے تجربے کے بارے میں اطلاع دی تھی۔

    خیال رہے کہ روس نے رواں ماہ نئے ہائپر سونک اینٹی شپ کروز میزائل کا بھی کامیاب تجربہ کیا تھا۔

    ہائپر سونک میزائل نے برنٹس سمندر میں 450 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو نشانہ بنایا اور ماک 8 کی رفتار کو چھوا جو آواز کی رفتار سے 8 گنا زیادہ ہے۔

  • امریکی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے: روس

    امریکی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائیں گے: روس

    ماسکو: روس نے ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کے سلسلے میں امریکی دھمکیوں کو مسترد کر دیا۔

    ٖغیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے ایران کے ساتھ ٹیکنالوجی اور فوجی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ روس امریکی دھمکیوں کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

    اس سلسلے میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروف نے کہا ہے کہ امریکا نے اعلان کیا تھا کہ اس کا مقصد دیگر ممالک کو ایران کے ساتھ تعاون سے روکنا ہے تاہم روس تعاون جاری رکھے گا۔

    انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ شام کے بحران جیسے متعدد عالمی مسائل میں روس اور ایران ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، کرونا کی عالم گیر وبا کے خلاف جدوجہد بھی ہمیشہ روس اور ایران کے سربراہان کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔

    ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریہ زخاروف

    ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مفید تعاون جاری رکھیں گے اور ایک دوسرے کی توانائیوں سے استفادہ کرتے رہیں گے۔

    خیال رہے کہ 8 نومبر 2018 کو ایران کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد سے امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھا دیا ہے، واشنگٹن کا اس سلسلے میں بیان تھا کہ اس دباؤ کا مقصد ایران کو نئے معاہدے کے لیے تیار کرنا ہے۔

  • روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو روس میں تیار کردہ کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے یوکرین کے سیاستدان اور اپوزیشن کے سیاسی کونسل کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے یوکرینی سیاستدان کو بتایا کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو کرونا وائرس کی روسی ساختہ ویکسین لگا دی گئی۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ میرے قریبی افراد، قریبی رشتے دار اور آس پاس کام کرنے والے افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔

    یوکرین کے اپوزیشن لیڈر نے روسی صدر کو بتایا کہ انہیں، ان کی اہلیہ اور بیٹے کو بھی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ 11 اگست کو روسی حکومت نے سرکاری طور پر دنیا کی پہلے کرونا وائرس ویکسین کی رجسٹریشن کی تھی جسے سپٹنک وی کہا گیا تھا۔

    روس اب تک 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک ارب سے زائد ویکسین کی خوراک دینے اور 5 ممالک کے ساتھ بڑے پیمانے پر ویکسین بنانے کے لیے معاہدے کرچکا ہے۔

    روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین سپٹنک وی کی پہلی کھیپ لاطینی امریکی ملک وینز ویلا پہنچی جس کے بعد وینز ویلا روسی ویکسین حاصل کرنے والا لاطینی امریکا میں پہلا ملک بن گیا۔

  • روس کا ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ

    روس کا ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ

    ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے نئے ہائپر سونک اینٹی شپ کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، روسی صدر نے کہا ہے کہ ایسے ہتھیار سے ہماری ریاست کی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روسی فوج کا کہنا تھا کہ منگل کی صبح بحر اسود میں ایڈمرل گورشکوف فریگیٹ نے سرکون میزائل فائر کیا جس نے اپنے ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔

    روسی فوج کے جنرل اسٹاف کے سربراہ والری گراسیموف نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب میزائل نے سمندر پر کسی ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا تھا۔

    والری گراسیموف نے بتایا کہ اس میزائل برنٹس سمندر میں 450 کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو مارا اور ماک 8 کی رفتار کو چھوا جو آواز کی رفتار سے 8 گنا زیادہ ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سرکون کی آزمائشی فائرنگ نہ صرف ہماری مسلح افواج کی زندگی میں بلکہ پورے روس کے لیے ایک عظیم واقعہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھیار سے ہماری ریاست کی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ ملے گا۔