Tag: Russia

  • کورونا ویکسین کی تیاری، روس سے اچھی خبر آگئی

    کورونا ویکسین کی تیاری، روس سے اچھی خبر آگئی

    ماسکو : کورونا وائرس کو شکست دینے کے لیے سائنسدانوں نے کوششیں تیز کر دی ہیں اور اسی سلسلے میں روس کی سیکنوو یونیورسٹی میں اینٹی کورونا ویکسین کے طبی تجربات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، سائنسدان اس وبا سے نمٹنے کے لیے ویکسین بنانے کی تیاریوں میں دن رات مصروف عمل ہیں۔

    اس حوالے سے روس سے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے، یہاں ایک یونیورسٹی میں کورونا وائرس کے ویکسین کا ٹرائل مکمل کر لیا گیا ہے۔

    روس کی سیکنوو یونیورسٹی کی جانب سے کوویڈ19 کی ویکسین کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، یونیورسٹی کے محکمہ کلینیکل ریسرچ اینڈ میڈیکیشنز کے اہم محقق الینا سمولیاروچک نے بتایا ہے کہ اس کی تحقیق مکمل ہوچکی ہے اور یہ ثابت ہوگیا ہے کہ یہ ویکسین مکمل طور پر محفوظ ہے۔

    ویکسین کے سلسلے میں بھارت میں واقع روسی سفارت خانے نے کہا ہے کہ یہ کورونا انفیکشن کے خلاف تیار کی جانے والی پہلی کامیاب ویکسین ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس کی ویکسین کا تجربہ کامیاب، اطالوی محققین کا دعویٰ

    قابل ذکر بات ہے کہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے بھارت میں بنی ویکسین کے بھی کلینکل ٹرائل چل رہے ہیں، اس کے علاوہ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں تیار کی جانے والی ویکسین کا بھی ٹرائل کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: چین کرونا ویکسین بنانے کے قریب پہنچ گیا

    دوسری جانب جرمنی میں بھی کورونا وائرس ویکسین کے پہلے تجربےکی اجازت دے دی گئی ہے، ویکسین 200 صحت مند رضاکاروں پر آزمائی جائے گی۔

  • کورونا وائرس کی دوا : روس کو بڑی کامیابی مل گئی

    کورونا وائرس کی دوا : روس کو بڑی کامیابی مل گئی

    ماسکو : روس نے نئے کورونا وائرس کووڈ 19 کے سد باب کیلئے نیا اور امید افزاء علاج تیار کرلیا، امریکا اور جاپان میں اس کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے علاج کو تلاش کرنے کا کام ہورہا ہے، اس سلسلے میں روس نے اینٹی وائرل دوا فیویپیراویر کو کرونا وائرس کے شکار افراد کے علاج کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    اس وقت گیلیڈ سائنس کی تیار کردہ ریمیڈیسیور مختلف تحقیقی رپورٹس میں اس وائرس کے علاج کے لیے موثر دریافت ہوئی ہے، جس کے بعد امریکا اور جاپان میں اس کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے۔

    مگر روس نے جاپان میں تیار ہونے والی اینٹی وائرل دوا فیویپیراویر یا کچھ ممالک میں جسے ایویفیور بھی کہا جاتا ہے کو اس وبائی بیماری کے شکار افراد کے علاج کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    اس حوالے سے آر ڈی آئی ایف کے سربراہ کرل دیمیترف نے کہا کہ ٹرائل کے دوران کورونا وائرس کے 40 میں سے 60 فیصد مریضوں کو اس دوا کا استعمال کرایا گیا اور وہ 5 دن میں صحتیاب ہوگئے، یعنی دیگر طریقہ علاج کے مقابلے میں اس دوا سے ریکوری کا وقت 50 فیصد کم ہوگیا۔

    روس میں اس دوا کا آخری مرحلے کا کلینیکل ٹرائلز جاری ہے جس میں 330 مریضوں کو شامل کیا گیا ہے، جس کے نتائج رواں ہفتے ہی جاری ہوسکتے ہیں۔

    روسی حکام نے اس دوا کو کوویڈ 19 کے علاج کے لیے محفوظ اور مؤثر قرار دیا ہے، 11 جون سے روس کے اسپتالوں میں اس کی مدد سے کورونا مریضوں کے علاج کا آغاز ہوگا جبکہ طلب پوری کرنے کے بعد اسے دیگر ممالک کو بھی برآمد کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ روس میں اب تک 4 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ 5 ہزار سے زائد لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں نئی دوا متعارف کرانے کی تیاری

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں نئی دوا متعارف کرانے کی تیاری

    دبئی : روس نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایوی فویر نامی ایک نئی دوا تیار کی ہے جس کا تجربہ بہت جلد سعودی ماہرین صحت کی شراکت سے شروع ہو سکتا ہے۔

    یہ دوا روس کے خود مختار ادارے ‘رشین ڈائریکٹ انوسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) نے تیار کی ہے۔ یہ ادارہ پہلے بھی سعودی عرب کے ساتھ متعدد سرمایہ کاری کے منصوبوں پر کام کر چکا ہے۔ ادارے کی طرف سے آج پیر کو ماسکو میں ایک ورچول پریس کانفرنس کے ذریعے یہ نئی دوا متعارف کروائی جائے گی۔

    آر ڈی آئی ایف نے کہا ہے کہ کلینکل ٹرائلز کے دوران اس دوا نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں اعلیٰ افادیت دکھائی ہے۔

    سعودی ذرائع  ابلاغ کے مطابق آر ڈی آئی ایف نے مزید کہا ہے کہ اس دوا کے لیے روسی وزارت صحت سے رجسٹریشن کا سرٹیفیکٹ حاصل کیا گیا ہے۔

    آر ڈی آئی ایف کے چیف ایگزیکٹو کیریل دیمیتریف نے میڈیا کو بتایا کہ وہ سعودی عرب میں ایوی فویر کی ممکنہ فراہمی کے لیے سعودی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ ہم نے روس میں اس دوا کے کلنیکل ٹرائلز کے مثبت نتائج ان کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے شراکت داروں نے سعودی عرب میں ایوی فویر کے کلینکل ٹرائلز میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
    ایوی فویر کورونا وائرس کے علاج کے لیے تیار ہونے والی روس کی پہلی اینٹی وائرل دوا ہے جو کلینکل ٹرائلز میں مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

    آر ڈی آئی ایف کا مزید کہنا ہے کہ اس دوا کا اچھی طرح سے مطالعہ کیا گیا ہے۔ یہ دوا 2014 سے جاپان میں شدید انفلیوئنزا کے مریضوں کے علاج کے لیے بھی استعمال ہو رہی ہے۔

  • کروناوائرس: روس کی امریکا کے لیے بڑی امداد

    کروناوائرس: روس کی امریکا کے لیے بڑی امداد

    ماسکو: کروناوائرس کے تناظر میں امریکا کی مدد کے لیے روس نے امدادی کھیپ روانہ کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے دی جانے والی امداد میں طبی آلات اور ضروری اشیاء شامل ہیں جو کروناوائرس سے لڑنے کے لیے امریکا کو معاونت فراہم کریں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روسی بحری جہاز امداد لے کر امریکا کے لیے روانہ ہوچکا ہے، امدادی کھیپ میں سرجیکل ماسک اور کروناٹیسٹنگ کٹس بھی شامل ہیں۔ کروناوائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث امریکا میں طبی آلات کی قلت ہوچکی ہے۔ مختلف علاقوں میں ہینڈسینی ٹائزرز بھی نہ ملنے کے مترادف ہے۔

    کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ پریس بریفنگ کے دوران روس کی جانب سے دی جانے والی پہلی امداد پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران حکومت کا تعاون قابل ستائش ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان گزشتہ دنوں ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت کروناوائرس پر تبالہ خیال کیا گیا۔

    روس نے وبائی مرض سے امریکا میں ہونے والی اموات پر گہرے دیکھ کا بھی اظہار کیا۔ دوسری جانب روس میں نئے 400 کرونا کیسز آنے کے بعد مجموعی تعداد 2 ہزار 800 ہوچکی ہے۔

  • قرنطینہ سے بھاگنے پر 7 سال سزا ہوسکتی ہے

    قرنطینہ سے بھاگنے پر 7 سال سزا ہوسکتی ہے

    ماسکو: روس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سخت اصول اپنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے قرنطینہ سے بھاگنے والے افراد کے لیے 7 سال سزا کی تجویز پیش کردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس میں قانون سازوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قرنطینہ کے اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کی تجویز دی ہے۔

    ان سزاؤں میں قرنطینہ کے لیے وضع کیے گئے اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو 7 سال قید کی سزا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر کرونا کے کسی مشتبہ یا مصدقہ مریض نے قرنطینہ میں نہ رہنے کے لیے دھوکہ دے کر لوگوں کو وائرس سے متاثر کیا یا جان بوجھ کر کسی ایک بھی شخص کی ہلاکت کا سبب بنا تو اسے 5 سال قید اور 2 یا اس سے زائد افراد کی موت کا ذمہ دار پایا گیا تو 7 سال قید ہوگی۔

    روس کے کرمنل کوڈ میں ترامیم کی یہ تجاویز روس کی پارلیمان کے اسپیکر وچسلیو ولودن اور روس کی حکمران جماعت یونائٹڈ رشیا پارٹی کے ایک سینیئر قانون دان کی جانب سے پیش کی گئی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ جلد منظور کرلی جائیں گی۔

    روس کے دارالحکومت ماسکو کی ڈوما اسمبلی آئندہ منگل کو ان تجاویز کا جائزہ لے گی، 144 ملین آبادی والے روس میں اب تک کرونا وائرس کے 658 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین جو کرونا وائرس کے لیے قائم ٹاسک فورس کے سربراہ بھی ہیں، نے صدر ولادی میر پیوٹن کو خبردار کیا تھا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی اصل تعداد سرکاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔

  • ‘میرے راستے سے ہٹ جائیں’ ترک صدر کی روس کو وارننگ

    ‘میرے راستے سے ہٹ جائیں’ ترک صدر کی روس کو وارننگ

    انقرہ : ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کو خبردار کیا ہے کہ ادلب میں "اُن کے راستے سے ہٹ جائیں”، بعض قوتیں شام سرحدکےقریب ایریاچاہتی ہیں تاکہ ترکی کونشانہ بنایا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے استنبول کےارکان اسمبلی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ترک افواج نےادلب میں بشارالاسد کے 2100 اہلکار ہلاک کئے، اگر شمالی شام میں دہشت گرد تنظیموں پر قابو نہ پایا گیا تو ہم ترکی میں ان سے لڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

    اردوان نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ راستے سے ہٹ جائے، تاکہ دمشق میں کٹھ پتلی حکومت کوترک افواج پر حملے کا جواب دیا جاسکے۔

    ترک صدر نے کہا شام میں جس صورتحال سےدوچارہیں اس میں اصل نشانہ ترکی ہے، بعض قوتیں شام سرحدکےقریب ایریاچاہتی ہیں تاکہ ترکی کونشانہ بنایا جا سکے، اسے نہ روکا تو ترکی کی سلامتی خطرے میں رہے گی۔

    طیب اردوان نے یورپ کو دھمکی دی کہ مہاجرین کے لیے سرحدوں کو کھلا رکھیں گے، اس وقت ایک ہزار پناہ گزین سرحد پار کرنے کے منتظر ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ترکی اس وقت 37 شامیوں کی میزبانی کر رہا ہے اور اب ہمارے پاس مزید مہاجرین کو کھپانے کی گنجائش نہیں ہے۔

  • وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    وزیرخارجہ کا روسی ہم منصب سے رابطہ، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران مشرقی وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والے رابطے میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور خطے میں امن وامان کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ خطے کے امن واستحکام کے لیے خطرے بن سکتا ہے، کشیدہ صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے امریکا ایران (فریقین) کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

    خطے میں قیام امن کے لیے وزرائے خارجہ نے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی نئے تنازعہ میں فریق نہیں بنے گا، پاکستان کی سرزمین کسی علاقائی وہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

    ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    قبل ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی امور خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔ وزیرخارجہ نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال سے متعلق خصوصی بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران امریکا کشیدگی کم کرانے کے لیے ہمارے روابط جاری ہیں، خطے کے اہم ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر رہا ہوں، ہمارا خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، کشیدگی کے اثرات خطے پر پڑیں گے، افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

  • پاکستان اور روس کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس

    پاکستان اور روس کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس

    اسلام آباد: پاکستان اور روس میں بین الحکومتی کمیشن کے چھٹے اجلاس کے دوران روسی وزیر تجارت نے کہا کہ گیس پائپ لائن اور جیالوجیکل سروے کی صلاحیت میں دلچسپی ہے، ہوائی جہاز سازی سمیت صنعتی شعبے میں تعاون بڑھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس میں بین الحکومتی کمیشن کا چھٹا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر برائے اقتصادی امور اور روسی وزیر تجارت نے سیشن کی مشترکہ صدارت کی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، روس سے تعلقات تزویراتی شراکت داری میں بدلنے کے خواہاں ہیں۔ ایس سی او کے رکنیت کے عمل میں روس کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ وفود کے تبادلے میں اضافے سے دو طرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔ پاکستان اور روس کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوا۔ دونوں ملکوں نے حال ہی میں تجارتی تنازعہ حل کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارتی تعلقات اور عوامی روابط میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کاروبار کے لیے سازگار ماحول پر 10 بہترین ممالک میں شامل ہوگیا۔ موڈیز نے پاکستان کی معاشی درجہ بندی کو منفی سے مستحکم کیا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے معاشی صورتحال میں بہتری کا اعتراف کر رہے ہیں۔ کامیاب پالیسیوں سے تجارتی اور جاری کھاتوں کے خساروں پر قابو پایا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان اور روس توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، امید ہے گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت کی رفتار تیز ہوگی۔ معدنیات، ریلوے، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی میں روس کے تعاون کی پیشکش کو سراہتے ہیں، پاکستان روس سے ریلوے کے شعبے میں جوائنٹ وینچرز کے لیے تیار ہے۔ کوئٹہ تافتان ریلوے سیکشن کی اپ گریڈیشن پر مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ زراعت میں تعاون سمیت زرعی تجارت کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔ خصوصی اقتصادی زونز میں بھی روس سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    وزیر اقتصادی امور نے مزید کہا کہ پاکستان اور روس میں سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون سے خطہ ترقی کرے گا، سیاحت کے شعبے کی ترقی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ امید ہے آئی جی سی اجلاس تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔

    اجلاس میں روسی وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں، پاکستان روس کا قابل اعتماد شراکت دار ہے۔ مؤثر فنانشل مارکیٹ سے تجارتی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ گیس پائپ لائن اور جیالوجیکل سروے کی صلاحیت میں دلچسپی ہے، پیشہ وارانہ تربیت میں تعاون بڑھانے کے مواقع کا جائزہ لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی جہاز سازی سمیت صنعتی شعبے میں تعاون بڑھائیں گے، ریلوے ڈھانچے اور ریل کی مقامی تیاری میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ گاڑی سازی میں تعاون کے فروغ کے خاطرخواہ مواقع ہیں۔ پاکستان اسٹیل ملز کو روس کے ماہرین کے تعاون سے بنایا گیا۔ پاکستان اسٹیل کی بحالی اور پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے تعاون کریں گے۔

    روسی وزیر کا کہنا تھا کہ روس جدید ادویات اور بائیو مشینری کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے۔ روسی کمپنیاں بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات سپلائی کر سکتی ہیں۔

    بعد ازاں دونوں وزرا نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات میں نئے باب کا اضافہ ہوا، روس سے بجلی گھر فرنس آئل سے کوئلے پر منتقلی سے متعلق بات چیت ہوئی۔

  • شام میں آئل فیلڈز پر امریکی قبضہ یا تحفظ؟

    شام میں آئل فیلڈز پر امریکی قبضہ یا تحفظ؟

    واشنگٹن: شام میں آئل فیلڈز کے تحفظ کے لیے امریکا نئے منصوبے بنارہا ہے تاہم روس نے اسے قبضہ قرار دیا ہے، جبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ شمالی شام کی آئل فیلڈز امریکی فورس کے تحفظ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شامی تیل سے متعلق روس اور امریکا کے درمیان شدید تحفظات ہیں، روس اور واشنگٹن حکام ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کررہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اگر امریکا کی حمایت یافتہ شامی مسلح جماعتوں سے شامی آئل فیلڈز کا کنٹرول چھیننے کی کوشش کی گئی تو امریکا اس کو ناکام بنانے کے لیے بھرپور طاقت کا استعمال کرے گا خواہ مقابل حریف داعش تنظیم ہو یا روسی حمایت یافتہ فورسز ہوں اور یا پھر شامی حکومت کی فورسز ہوں۔

    ’امریکی فورسز اس تزویراتی علاقے میں تعینات رہیں گی تاکہ داعش تنظیم کو ان اہم وسائل تک پہنچنے سے روکا جاسکے، ہم وہاں پر اپنی فورسز کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کسی بھی جماعت کا جواب کچل دینے والی طاقت سے دیں گے۔

    پینٹاگون کا کہنا تھا کہ امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے اپنے جنگجوؤں کی فنڈنگ کے لیے اس تیل کی آمدنی پر انحصار کیا، ان میں وہ فورس بھی شامل ہے جو ان جیلوں کا پہرہ دے رہی ہے جہاں داعش کے جنگجو زیر حراست ہیں۔

    شامی تیل کے تحفظ کا امریکی منصوبہ، روس کی کڑی تنقید

    یاد رہے کہ ری پبلیکن پارٹی کے رکن کانگرس لینڈسے گراہم کا گذشتہ دنوں کہنا تھا کہ امریکا شام کے تیل کے تحفظ کے لیے نیا منصوبہ تیار کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ امریکی فوجی کمانڈر ایک ایسا منصوبہ مرتب کررہے ہیں جس کے تحت شام میں داعش کو دوبارہ ابھرنے سے روکنا اور شام کے تیل کو ایران یا عسکریت پسند گروپ کے ہاتھوں میں آنے سے روکنا ہے۔

  • بارہ سال بعد پیوٹن کا دورہ سعودی عرب، تیل سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا

    بارہ سال بعد پیوٹن کا دورہ سعودی عرب، تیل سے متعلق سمجھوتہ طے پاگیا

    ریاض: روسی صدر ولادی میرپیوٹن بارہ سال بعد اپنے اہم دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں انہوں نے تیل سمیت دیگر کئی شعبوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے۔

    تفصیلات کے مطابق طویل عرصے بعد روسی صدر کے سعودی عرب پہنچنے پر پرتپاک اور والہانہ استقبال کیا گیا، اس موقع پر انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقاتیں کیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس دورے کے دوران سعودی عرب اور روس کے درمیان 20 سے زائد مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے، جبکہ دوطرفہ توانائی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا گیا۔

    روسی صدر پیوٹن اور سعودی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں خطے کی سلامتی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا، حوثی باغیوں کی جارحیت اور شام میں ترک فوجی کارروائیاں بھی زیر غور آئیں۔

    اس موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم روس کے ساتھ مل کر باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید مضبوط تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں۔

    ایران کے سعودی عرب، یو اے ای کے ساتھ اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا، روسی صدر

    دریں اثنا پیوٹن نے بھی ملے جلے رجحان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات خطے میں سلامتی اور دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام نے یمن میں جاری فوج اتحاد کے آپریشن سے روسی صدر کو آگاہ کیا اور شدت پسندوں کے خاتمے کے لیے تعاون کی بھی درخواست کی۔