Tag: Russia

  • امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کی ملاقات، دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

    امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کی ملاقات، دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

    ہیلسینکی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ خراب تعلقات کے لیے ہم سب ذمہ دار ہیں، پیوٹن ایک اچھے حریف ہیں، یہ ان کے لیے ستائشی جملہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس کے ساتھ گیس کی فیلڈ میں مقابلہ کریں گے، مستقبل میں بھی دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، باہمی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے، اختلافات ختم کرنے کے لیے بھی سفارتکاری کی ضرورت ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس اور امریکا کے تعلقات اب تبدیل ہوچکے ہیں، بطور صدر امریکا اور امریکی عوام کا مفاد ترجیح ہے، روس کے ساتھ تعمیری مذاکرات نے امن کی نئی راہیں کھولی ہیں۔

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا الزام احمقانہ ہے، پیوٹن

    روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے کبھی امریکی انتخابات میں مداخلت نہیں کی، امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا الزام احمقانہ ہے، صدر ٹرمپ کی شمولیت سے جزیرہ نما کوریا کے مسئلے پر پیش رفت ہوئی ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اسرائیل کی سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جبکہ ایران جوہری معاہدے سے امریکا کے دستبردار ہونے پر تحفظات ہیں، روس امریکا تعلقات پیچیدہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر سے ملاقات سے قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس، چین اور یورپی یونین ہمارے دشمن ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ ممالک ہمارے دشمن ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ سب برے بھی ہیں بلکہ اس سے مراد ہے کہ وہ ہمارا حریف ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • روس: فیفا ورلڈ کپ کے نام پر انسانی اسمگلرز سرگرم ہوگئے

    روس: فیفا ورلڈ کپ کے نام پر انسانی اسمگلرز سرگرم ہوگئے

    ماسکو: روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ 2018 کے نام پر انسانی اسمگلرز سرگرم ہوگئے، ساٹھ نائجیرئن کو فروخت کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی اسمگلرز نے روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ دیکھنے اور بعد میں ملازمت فراہم کرنے کے جھوٹے دعوے کر کے تقریبا 60 نائجیرئن کو فروخت کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس میں مقیم 60 نائجیرئن اس وقت شدید پریشانی کی زندگی گزار رہے ہیں، کھانے پینے اور دیگر ضروری اشیا سے بھی محروم ہیں۔


    بھارت : انسانی اسمگلنگ کے خلاف مہم چلانے والی 5 خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار


    روسی دارالحکومت ماسکو میں نائجیریا کے سفارت خانے کے باہر تقریباً ساٹھ افراد نے اپنی حکومت سے امداد اور وطن واپسی کے لیے دھرنا بھی دے رکھا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    ان افراد کے مطابق انہیں انسانی اسمگلروں نے فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران روس پہنچایا تھا، اور ان سے  پرآسائش زندگی گزارنے سمیت بہتر روزگار کے بھی جھوٹے وعدے کیے گئے تھے۔


    ہسپانوی پولیس کی مراکش میں کارروائی، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ گرفتار


    دوسری جانب انسانی اسمگلروں کے خلاف سرگرم ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ ویزا پالیسی میں نقائص کی وجہ سے ان افراد کو انسانی اسمگلروں نے پیسے لے کر فروخت کیا ہے اور ان سے روس میں ملازمتیں دینے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں نائجیریا کے روس میں سفارت خانے کی جانب سے جاری کردی بیان میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ افراد کو خوراک فراہم کی جا رہی اور اُن کی واپسی کے امکانات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    برسلز/برلن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے منعقدہ سربراہی اجلاس میں کہا ہے کہ ’جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے جو مغربی ممالک کی اتحادی تنظیم کے ٹھیک نہیں ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک بیلجیم میں منعقد ہونے والے نیٹو کے سرربراہی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ہے کہ جرمن حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس بہت بڑا سیکیورٹی خدشہ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سربراہی اجلاس کے دوران مغربی اتحاد نیٹو کے چیف جینس اسٹالٹن برگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ بات نیٹو کے لیے بہت غلط ہے کہ جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ جرمنی روس سے 70 فیصد قدرتی گیس در آمد کرے، جبکہ تازہ اعداد و شمار کے تحت جرمنی 50 اشاریہ 75 فیصد گیس درآمد کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے نیٹو کے رکن یورپی ممالک پر نیٹو آپریشنز کے لیے کم رقم خرچ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ جرمن حکومت پر اکثر نیٹو کے لیے کم بجٹ مختص کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق نیٹو کی رکن ریاستوں کی سلامتی اور دفاع کے لیے سب سے زیادہ مالی وسائل امریکا خرچ کر رہا ہے، جبکہ ہر ملک کو اپنے حصے کا مالی بوجھ خود اٹھانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ نیٹو سربراہی اجلاس کے ایک ہفتے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ہیلسنکی میں پہلی ملاقات ہوگی، ٹرمپ نے دوران اجلاس یہ کہہ کر ’آئندہ پیر کو پیوٹن کے ساتھ ہونے والی نیٹو سربراہی اجلاس سے زیادہ مشکل ہے‘۔

    دوسری جانب یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ آئے روز یورپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں‘۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ’ڈئیر امریکا، اپنے اتحادیوں کی قدر کرو کہ تمہارے پاس زیادہ اتحادی نہیں ہیں‘ـ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فرانس فیفا ورلڈ کپ 2018 کے فائنل میں پہنچ گیا

    فرانس فیفا ورلڈ کپ 2018 کے فائنل میں پہنچ گیا

    ماسکو: روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ 2018 کے پہلے سیمی فائنل میں فرانس نے بیلجیئم کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں جاری فٹبال کے عالمی مقابلے میں آج پہلا سیمی فائنل کھیلا گیا جہاں فرانس اور بیلجیئم کی ٹیمیں مدمقابل آئیں۔

    پہلے سیمی فائنل میچ سنسی خیز رہا دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف گول مارنے کی بھرپور کوشش کی گئی، تاہم فرانس نے بیلجیئم کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دے دی۔

    عالمی کپ کا دوسرا سیمی فائنل 11 جولائی کو انگلینڈ اور کروشیا کے درمیان کھیلا جائے گا، دونوں ٹیموں نے مخالف ٹیم کو شکست دینے کے لیے کمر کس لی۔


    فیفا ورلڈ کپ 2018: سنسنی خیز سیمی فائنلز کا آغاز ہوا چاہتا ہے


    خیال رہے کہ روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں فرانس اور بیلجیئم کے درمیان کھیلا جانے والا پہلا سیمی فائنل میچ پاکستانی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے شروع ہوا۔

    فرانس کو آج کے میچ میں شروع سے ہی فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا اور تجزیہ کاروں کو یقین تھا کہ نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں پرمشتمل ٹیم فائنل میں جگہ بنا لے گی۔

    واضح رہے کہ فیفا ورلڈکپ 2018 کے دوسرے سیمی فائنل میں کل انگلینڈ کا مقابلہ ناقابل شکست کروشیا سے ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لندن: اعصابی گیس کا دوسرا واقعہ: برطانیہ اور روس میں نیا تنازع

    لندن: اعصابی گیس کا دوسرا واقعہ: برطانیہ اور روس میں نیا تنازع

    لندن: ایمزبری میں اعصابی گیس پائے جانے کے دوسرے واقعے کے بعد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روس برطانیہ میں زہریلی گیس کا استعمال کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اعصابی گیس کے دوسرے واقعے کے بعد برطانیہ اور روس میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے اعصاب شکن زہر نوویچوک کے نئے حملے کو بہت افسوسناک واقعہ قرار دیا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم کے مطابق ان کی تمام تر ہمدردیاں جنوبی انگلینڈ کے اس علاقے کے مکینوں کے ساتھ ہیں، جہاں پر یہ زیر استعمال کیا گیا ہے، اسی ہفتے ایمبزبری میں ایک جوڑے پر حملے میں نوویچوک کے استعمال کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    اعصابی گیس حملے کا شکار ہونے والا جوڑا تشویشناک حالت میں زیر علاج ہے، اس سے قبل مارچ میں ایمزبری کے قریبی علاقے سالسبری میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی یویلیا اسکریپل پر حملے میں اعصاب شکن مادہ استعمال کیا گیا تھا۔

    برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ ماسکو اس حملے کے حوالے سے تفصیلی موقف پیش کرے اور واضح طور پر بتائے کہ اس سے پہلے کیا ہوا تھا۔

    دوسری جانب ماسکو کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا کا کہنا ہے کہ برطانوی پولیس کو گندی سیاست کے کھیل میں شریک نہیں ہونا چاہئے اور اپنی تحقیقات میں روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی‘ امریکی سینیٹ کا دعویٰ

    روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی‘ امریکی سینیٹ کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی نے اب پہلی بار کھل کر کہہ دیا ہے کہ روس نے امریکا میں ہوئے گذشتہ صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔

    امریکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق روس پر 2016 کے بعد سے ہی یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ ماسکو نے امریکا کے ان صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی، جن کے نتیجے میں کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوئے تھے۔


    امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ کے وکیل کا اہم بیان سامنے آگیا


    سینیٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے امریکی خفیہ اداروں کے اس موقف کی کھل کر تائید کی ہے کہ روس نے دو سال پہلے ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں اس لیے مداخلت کی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کی جاسکے اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے۔

    خیال رہے کہ انتخابی سیاست کی سطح پر ٹرمپ اور روس کے روابط سے متعلق امریکی سینیٹ کا یہ موقف ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن کی سربراہی ملاقات میں چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں۔


    امریکی صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت، تحقیقات میں پہلی فرد جرم کی منظوری


    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انگلینڈ کی فتح کے بعد روس میں سرخ رنگ کی بارش

    انگلینڈ کی فتح کے بعد روس میں سرخ رنگ کی بارش

    ماسکو : روس کے شہر سائبیریا میں اچانک سرخ رنگ کی بارش شروع ہوگئی، بارش شروع ہونے کے بعد مقامی افراد نے اس بارش کو انگلینڈ کی فتح سے جوڑنا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں جاری فٹبال کے عالمی کپ میں کولمبیا اور انگلینڈ کے درمیان میچ کا فیصلہ پینالٹی ککس پر ہوا تھا، انگلینڈ نے جیسے ہی کولمبیا کو 3-4 گول سے شکست دی روس میں ہونے والی بارش کا رنگ اچانک سرخ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز روس میں ہونے والی بارش کا سرخ رنگ کسی فلمی سین کا منظر پیش کررہا تھا، جیسے آسمان سے خون برس رہا ہو۔

    روسی خبر رساں ادارے کے مطابق سائبیریا کے باشندوں کا خیال ہے کہ خدا کی جانب سے ان پر عذاب کو نازل نہیں کردیا گیا کیوں کہ ’ایسے ہی واقعے کے رونما ہونے کا ذکر آسمانی کتاب بائبل میں بھی موجود ہیں‘۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سائبیریا میں ہونے والی بارش کے بعد مقامی افراد کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سایٹز پر کمنٹ کیے جارہے ہیں کہ ’سرخ بارش کسی ڈراؤنی فلم کا سین لگ رہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ علاقے میں موجود فیکٹری کے ملازمین نے بھاری مقدار میں فیکڑی کی چھت سے آئرن آکسائیڈ کی صفائی کی تھی تاکہ ماحول صاف ستھرا رہے، لیکن تیز ہواؤں اور بارش کے باعث آئرن آکسائیڈ بارش کے ساتھ علاقے میں پھیل گئی اور خوفناک منظر پیش کرنے لگی۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بارش کے بعد شہر کو غیر ملکی سیاحوں کے بند کردیا گیا تھا، کیوں کہ دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں ایک لگ رہا تھا۔ تاہم متاثرہ علاقے کی صفائی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    امریکی اور روسی وزیر خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ، ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر گفتگو

    واشنگٹن: روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کا اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، اس دوران ٹرمپ پیوٹن ملاقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان جلد ملاقات ہونے جارہی ہے اسی تناظر میں مائیک پومپیو اور سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں پیوٹن اور ٹرمپ کی طے شدہ ملاقات کی تیاریوں کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔


    امریکی صدر کی ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے: مائیک پومپیو


    امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے شام اور شمالی کوریا کے معاملے پر بھی گفتگو کی، اس دوران شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی حالیہ حکمت علمی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    قبل ازیں 24 جون کو امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ قومی سلامتی کے امریکی مشیر جان بولٹن کا دورہ ماسکو امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کی راہ ہم وار کر دے گا جس سے دونوں رہنماؤں میں قربتیں بڑھیں گی۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر سے ملاقات کے لیے نئی حکمت عملی تیار


    پوچھے گئے ایک سوال پر پومپیو نے کہا تھا کہ امریکی صدر روس کا دورہ کریں گے یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں التبہ میں جلد امریکی صدر اور روسی ہم منصب کے درمیان ملاقات دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات 16 جولائی کو یورپی ملک فِن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    دمشق: شام میں جاری حکومتی اتحاد اور باغیوں کی جنگ سے جنم لینے والی سنگین صورت حال پر اب اردن روس سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اردن حکام اسی ہفتے شام کے موضوع پر روسی حکام سے مذاکرات کریں گے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔

    وزیر خارجہ اردن کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران جنوب مغربی شام کی انسانی بحران کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے فائر بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس مسئلے کا یہی واحد حل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کو حتمی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، امید ہے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات سے بہتر نتائج نکلیں گے۔


    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ اب تک اس ملاقات سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے مطابق جنوب مغربی شام میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا تھا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    بعد ازاں شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان

    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان

    دمشق: شام میں روسی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے، شامی باغیوں نے ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ہم کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گے، روس اور شامی حکومت ہم سے ہتھیار ڈلوا کر ہمیں اپنا غلام بنانا چاہتی ہیں تاہم کسی بھی قسم کے حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    خیال رہے کہ یہ باغی اردنی سرحد سے جڑے شامی صوبے درعا کے بعض حصوں پر قابض ہیں، ان علاقوں پر کنٹرول کے لیے شامی فوج نے زمینی اور فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں جبکہ شامی فوج کو روسی عسکری تعاون بھی حاصل ہے۔

    دوسری جانب امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں اپنے اتحادی بشارالاسد کو جنوب مغربی شام میں کشیدگی روکنے کی پاسداری کا پابند کرائے ورنہ کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا۔


    شام میں روسی سفارت خانے پرمارٹر حملہ


    علاوہ ازیں شام کی صورت حال پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شام میں جاری خانہ جنگی سے اب تک ہزاروں افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔