Tag: Russia

  • روس نے یوکرین کے اہم ایئربیس پر ہائپر سونک میزائل داغ دیا

    روس نے یوکرین کے اہم ایئربیس پر ہائپر سونک میزائل داغ دیا

    کیف: یوکرین نے کہا ہے کہ روس نے اس کے ایک اہم ایئربیس پر ہائپر سونک میزائل داغ دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق یوکرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیر کی صبح ایک روسی ہائپرسونک میزائل نے یوکرین کے ایک بڑے ایئربیس ’سٹاروکوسٹینٹینیف‘ کے علاقے کو نشانہ بنایا۔

    یوکرینی فضائیہ نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس حملے سے ان کا کوئی نقصان ہوا ہے، تاہم مقامی گورنر سرہی تیورین نے کہا کہ حملے میں کوئی شہری جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی اہم بنیادی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔

    اس سے قبل روسی فوج نے دارالحکومت کو ڈرون اور ایک اور میزائل حملے کا بھی نشانہ بنایا تھا، ایک دن قبل ہی ڈچ وزیر دفاع کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ نیدرلینڈز آنے والے مہینوں میں یوکرین کو مزید F-16 طیارے فراہم کرے گا۔ حال ہی میں یوکرین نے مغرب کی لابنگ کے بعد ایف سولہ طیاروں کی ایک کھیپ حاصل کی ہے۔

    یوکرین نے اپنے جنگی طیاروں کے ٹھکانے کو خفیہ رکھا ہوا ہے تاکہ انھیں روس کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے بچایا جا سکے۔ روئٹرز نے لکھا ہے کہ یوکرینی فضائیہ اپنے نقصان کو ظاہر نہیں کیا کرتی، اس لیے یہ اعتراف بھی بڑا ہے کہ روسی میزائل آس پاس کے علاقے میں گرے۔

    یوکرینی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس نے کیف کے علاقے میں دو روسی کِھنزل میزائلوں کو مار گرایا جس کا ملبہ کیف کے تین اضلاع میں گرا، ملٹری ایڈمنسٹریشن نے بتایا کہ روسی میزائل کا ملبہ گرنے سے ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت کی چھت اور سولومینسکی ضلع میں ایک سپر مارکیٹ کی چھت کو نقصان پہنچا، اور ایک کار بھی نقصان ہوا۔

    یاد رہے کہ فروری 2022 میں شروع ہونے والی اس جنگ کے دوران روس نے یوکرین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے کئی میزائل حملے کیے ہیں۔

  • یوکرین نے ماسکو پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کر دیا

    یوکرین نے ماسکو پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کر دیا

    ماسکو: یوکرین نے منگل کے روز روسی دارالحکومت ماسکو کو اپنے اب تک کے سب سے بڑے ڈرون حملے کا نشانہ بنایا، جس میں مختلف علاقوں پر 144 ڈرون حملے کیے گئے۔

    روئٹرز کے مطابق ماسکو کے علاقے میں بڑے یوکرینی ڈرون حملے میں کم از کم ایک خاتون ہلاک اور درجنوں مکانات تباہ ہو گئے، اور 50 کے قریب پروازوں کو ماسکو کے ارد گرد کے ایئرپورٹس سے ہٹانا پڑا۔

    دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی طاقت روس نے کہا کہ اس نے ماسکو کے علاقے میں کم از کم 20 حملہ آور ڈرون تباہ کیے، جب کہ 8 دیگر علاقوں میں 124 ڈرون حملے کیے گئے۔ روسی حکام نے بتایا کہ ماسکو کے چار میں سے 3 ایئرپورٹس 6 گھنٹوں سے زیادہ وقت کے لیے بند رہے اور تقریباً پچاس پروازوں کا رخ موڑا گیا۔

    کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ اس ڈرون حملے سے ثابت ہوتا ہے کہ یوکرین کی سیاسی قیادت کی سوچ روس دشمنی پر تعمیر ہوئی ہے، ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ رہائشی محلوں پر رات کے وقت ہونے والے حملوں کو فوجی کارروائی سے جوڑا جائے۔

    دمتری پیسکوف نے کہا کہ کیف حکومت نے اپنی فطرت کا مظاہرہ جاری رکھا ہوا ہے، وہ ہمارے دشمن ہیں اور ہمیں ایسی کارروائیوں سے خود کو بچانے کے لیے خصوصی فوجی آپریشن جاری رکھنا چاہیے۔

    دوسری طرف کیف نے اپنے دعوے میں کہا ہے کہ روس نے اس پر راتوں رات 46 ڈرونز سے حملہ کیا تھا، جن میں سے 38 کو تباہ کر دیا گیا۔ روس پر ہونے والے ڈرون حملوں سے ماسکو کے علاقے رامینسکوئے میں بلند و بالا رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا، اور فلیٹوں کو آگ لگ گئی۔

    ماسکو کے علاقائی گورنر آندرے ووروبیوف نے بتایا کہ رامینسکوئے میں ایک 46 سالہ خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوئے۔ رہائشیوں نے بتایا کہ وہ دھماکوں کی آواز سے بیدار ہوئے۔ ضلع کے ایک رہائشی الیگزینڈر لی نے روئٹرز کو بتایا کہ اس نے کھڑکی سے باہر آگ کا ایک گولہ دیکھا اور پھر ایک زبردست جھٹکا آیا اور کھڑکی اڑ گئی۔

  • روس  نے میمریک کا کنٹرول سنبھال لیا

    روس نے میمریک کا کنٹرول سنبھال لیا

    روس کی جانب سے دونیتسک کے علاقے میمریک پر روسی کنٹرول کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے یوکرین میں روس مسلح افواج کی کاروائیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔

    روسی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق مرکزی عسکری گروپ یونٹوں کی فعال کاروائی کے نتیجے میں دونیتسک عوامی جمہوریہ کے علاقے میمریک کے رہائشی علاقوں کا قبضہ حاصل کرلیا گیا ہے، جبکہ روسی فوج فرنٹ پر پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    روس فضائی دفاعی سسٹموں نے یوکرین کے 45 ڈرونز بھی تباہ کر دئیے ہیں، جبکہ حالیہ 24 گھنٹوں میں 148 ایسے مقامات پر حملے کئے گئے ہیں جہاں یوکرینی فوجیوں نے فوجی آلات نصب اور مورچے بنا رکھے تھے۔

    روسی وزارت دفاع کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک یوکرین مسلح افواج کے 642 طیارے، 17 ہزار 969 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں، 1447 ملٹی بیرل راکٹ لانچر، 283 ہیلی کاپٹر، 31 ہزار 166 ڈرون، 579 فضائی دفاعی سسٹم، 14 ہزار358 ہوٹزر اور مارٹر توپیں اور 25 ہزار 825 اسپیشل فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر دیمتری میدویدیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان کے پس منظر میں کہا ہے کہ جب تک امریکا ٹوٹ نہیں جاتا، روس پر امریکی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر دیمتری میدویدیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں کوئی بھی کامیابی حاصل کرے، روس پر وسیع پیمانے پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    ٹیلیگرام پوسٹ میں میدویدیف نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصرے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ماسکو کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھالیں گے، ایک ’آؤٹ سائیڈر‘ کے طور پر ان کی تمام ظاہری بہادری دکھانے کے باوجود ٹرمپ بہرحال اسٹیبلشمنٹ ہی کا اندرونی فرد ہے۔

  • جب تک امریکا ٹوٹ نہیں جاتا، روس پر پابندیاں برقرار رہیں گی: سابق روسی صدر

    جب تک امریکا ٹوٹ نہیں جاتا، روس پر پابندیاں برقرار رہیں گی: سابق روسی صدر

    ماسکو: روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان کے پس منظر میں کہا ہے کہ جب تک امریکا ٹوٹ نہیں جاتا، روس پر امریکی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر دیمتری میدویدیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں کوئی بھی کامیابی حاصل کرے، روس پر وسیع پیمانے پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    ٹیلیگرام پوسٹ میں میدویدیف نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے تبصرے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ماسکو کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھالیں گے، ایک ’آؤٹ سائیڈر‘ کے طور پر ان کی تمام ظاہری بہادری دکھانے کے باوجود ٹرمپ بہرحال اسٹیبلشمنٹ ہی کا اندرونی فرد ہے۔

    یاد رہے اس ہفتے کے شروع میں ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ وائٹ ہاؤس واپس آتے ہیں تو روس پر پابندیوں کو جتنا ممکن ہو سکے ختم کریں گے۔

    روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری میدویدیف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ٹوٹنے تک روس پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

  • روس نے خارکیف پر اسکندر میزائل داغ دیے

    روس نے خارکیف پر اسکندر میزائل داغ دیے

    ماسکو: روس نے یوکرین کے شہر خارکیف پر بڑا فضائی حملہ کر دیا، جس میں 41 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فضائی حملے میں 7 بچوں سمیت اکتالیس افراد زخمی ہو گئے ہیں، حملے میں کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں، جن میں ایک سپر مارکیٹ اور ایک اسپورٹس کمپلیکس بھی شامل ہے۔

    روئٹرز اور الجزیرہ کے مطابق حملہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوا، جس علاقے کو نشانہ بنایا گیا وہ روس کی سرحد سے زیادہ دور نہیں ہے۔

    مقامی میئر اور پراسیکیوٹر جنرل نے میڈیا کو بتایا کہ سالٹیوِسکی اور نمشلیانسکی اضلاع پر میزائل داغے گئے، اور حملے میں اسکندر میزائل استعمال کیے گئے جن کی تعداد 10 تھی۔

    یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس ایک بار پھر خارکیف کو دہشت زدہ کر رہا ہے، ماسکو جان بوجھ کر شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہا ہے۔

    حملے کے بعد صدر زیلنسکی نے یوکرین کے مغربی اتحادیوں پر ایک بار پھر زور دیا کہ وہ اسے ان کے دیے ہوئے ہتھیار روس کے اندر گہرے اہداف پر استعمال کرنے کی اجازت دیں، اسی طرح ہی روسی خطرہ مؤثر طریقے سے کم ہو سکتا ہے۔

    روس نے حملے سے چند گھنٹے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے اپنی سرزمین پر 150سے زیادہ یوکرینی ڈرونز کو روکا، جو ایک بڑے حملے کا حصہ تھا۔ ماسکو نے شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے توانائی کے نظام کو نقصان پہنچانا ایک جائز فوجی ہدف ہے۔ دوسری طرف زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف گزشتہ ہفتے ہی روس نے یوکرین بھر کے شہروں اور فورسز کے خلاف 160 میزائل، 780 گائیڈڈ فضائی بم اور 400 ڈرون استعمال کیے ہیں۔

  • روس پر حلمے میں ایف16 طیاروں نے بمباری کی، یوکرینی صدر کا انکشاف

    روس پر حلمے میں ایف16 طیاروں نے بمباری کی، یوکرینی صدر کا انکشاف

    یوکرینی صدر زیلنسکی نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین فضائیہ نے روس کے خلاف کارروائیوں میں ایف 16 جنگی طیاروں کا بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف ایف سولہ طیاروں کا استعمال روس کی طرف سے ڈرون اور میزائل حملے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کی صورت حال کے پیش نظر امریکہ اور یورپ کی توجہ زیادہ اسرائیل کی مدد کی طرف مائل رہی ہے اس لیے اس دوران یوکرین متاثر ہوا لیکن واشنگٹن میں نیٹو کانفرنس کے بعد یوکرین کے لیے بھی بہتری لائی گئی ہے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں یوکرینی صدر نے اسی پس منظر میں منگل کے روز اپنی نئی کامیابیوں کا ذکر کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یوکرین کو جنگی طیاروں کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جسے بروئے کار لایا گیا ہے، ان طیاروں کی یوکرین آمد کے بارے میں انہوں نے رواں سال کے شروع میں ہی اعلان کر دیا تھا، تاہم طیاروں کی تعداد بتانے سے گریز کیا تھا۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرینی صدر نے کہا ہماری طرف سے ایف سولہ طیاروں کا استعمال ڈرون طیارے اور میزائل گرانے کے لیے کیا گیا ہے لیکن ابھی یوکرین کو یہ طیارے مزید درکار ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ روس نے یوکرین کو ایف 16جنگی طیارے دینے سے متعلق امریکا کو خبردار کیا تھا۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو ایف 16طیارے دینے کا مطلب روس اور نیٹو میں براہِ راست جنگ ہوگی۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف 16 طیارے نیوکلیئر ہتھیار کے حامل ہوتے ہیں، جنگ میں روس نہیں دیکھے گا کہ ایف 16 نیوکلیئر سے لیس ہے یا نہیں، اسے مغرب کی جانب سے روس پر نیوکلیئر حملے کی دھمکی تصور کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ نیٹو نے سرد جنگ کی اسکیم اختیار کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، نیٹو کا مشرقی یورپ کی طرف پھیلاؤ روس کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

  • روس اور یوکرین کے درمیان فوجی قیدیوں کا تبادلہ

    روس اور یوکرین کے درمیان فوجی قیدیوں کا تبادلہ

    ماسکو : روسی وزارت دفاع نے کہا کہ روس نے کورسک ریجن سے یوکرین کے پکڑے گئے 115فوجیوں کو واپس کر دیا ہے۔

    روسی وزارت نے کہا کہ 24 اگست کو مذاکراتی عمل کے نتیجے میں کورسک کے علاقے میں پکڑے گئے 115 یوکرینی فوجیوں کو کیف حکومت کے زیرکنٹرول علاقے سے واپس کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ 115 روسی فوجیوں کو بدلے میں روس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات نے روسی فوجیوں کی قید سے واپسی کے دوران انسانی نوعیت کی ثالثی کی کوششیں فراہم کیں۔

    تمام رہا کیے گئے روسی فوجی اہلکار اس وقت ہمسایہ ملک بیلاروس میں ہیں، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انہیں روس منتقل کیا جائے گا اور وزارت دفاع کے زیر انتظام طبی اداروں میں علاج اور بحالی کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ روس اور یوکرین نے 24 فروری 2022 کو دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ کے آغاز سے اب تک 55 قیدیوں کے تبادلے کیے ہیں۔ اس تبادلے سے قبل دونوں ممالک نے گزشتہ سال جولائی میں 95 قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا۔

  • روس نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی پیدا کر دی

    روس نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی پیدا کر دی

    ماسکو: روس نے چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی پیدا کر دی ہے، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ’’ہم چین کے ساتھ تجارتی تعلقات کو تیزی سے بڑھا رہے ہیں۔‘‘

    روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے دارالحکومت ماسکو کے کریملن پیلس میں چین کے وزیر اعظم لی چیانگ کے ساتھ ملاقات کی ہے، جس کے بعد انھوں نے ایک بیان میں کہا دونوں ملکوں کے درمیان سالوں پر محیط وسیع پیمانے کے مشترکہ پلان اور اقتصادی و انسانی منصوبے زیر عمل ہیں، اور ہم چین کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی لا رہے ہیں۔

    پیوٹن کا کہنا تھا بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ مذاکرات کے بعد طے کردہ سمجھوتوں میں بھی پیش رفت ہوئی ہے، انھوں نے لی چیانگ کے دورہ ماسکو کے دوران بھی متعدد سمجھوتوں پر دستخط کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ہمارے چینی ہم منصبوں کی کوششوں سے بھی روس۔چین تجارتی تعلقات ترقی اور کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے بھی کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی زیر قیادت روس نے 12 سال میں مستحکم شکل میں اقتصادی ترقی کی ہے، ہم آپ کے ساتھ طے شدہ سمجھوتوں کو اعلیٰ ترین سطح سے نافذ کرنے اور باہمی تعاون کو مستقل فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

    روسی صدر نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ صدر شی رواں سال قازان میں متوقع برکس سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔

  • روس نے یوکرین کے 3 ڈرون مار گرائے

    روس نے یوکرین کے 3 ڈرون مار گرائے

    روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روس پر بڑے پیمانے پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں سے تین ڈرون روسی افواج نے مار گرائے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میئر ماسکو نے بتایا کہ روسی ایئر ڈیفنس یونٹس کی جانب سے یوکرین کے 3 ڈرونز کو تباہ کردیا گیا ہے۔

    میئر ماسکو نے بتایا کہ یوکرین کے ڈرون حملے کا مقصد تھا کہ ماسکو کو نشانہ بنایا جائے، ڈرونز کا ملبہ گرنے کے مقام پر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    دوسری جانب امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے روسی علاقے پر حالیہ حملہ کر کے دونوں ممالک کے درمیان خفیہ امن مذاکرات کو تباہ کر دیا۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ روس اور یوکرین کے درمیان قطر کی ثالثی میں بات چیت شروع ہونے جا رہی تھی جس میں دونوں ممالک میں جزوی جنگ بندی ہو سکتی تھی۔

    امریکی روزنامے نے بتایا کہ روس اور یوکرین دونوں ممالک دوحہ وفود بھیجنے کیلیے تیار ہوگئے تھے لیکن گزشتہ ہفتے یوکرین نے روسی علاقے پر حملہ کر کے مذاکرات کو نقصان پہنچایا، کرسک پر حملے کے بعد ماسکو نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق روسی انکار کے باوجود یوکرین کا وفد دوحہ جانا چاہتا تھا لیکن قطری حکام نے روک دیا، یوکرینی حملے کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اب بات چیت کیلیے تیار نہیں ہیں۔

    حماس سے جھڑپ میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک

    آخری بار یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات 2022 میں استنبول میں ہوئے تھے۔ ابتدائی طور پر مذاکرات میں پیشرفت ہوئی تھی لیکن بعد میں ناکام ہوگئے تھے۔

  • یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا، روس

    یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا، روس

    ماسکو: روس نے یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا الزام مسترد کر دیا، سفیر نے کہا کہ روس بچوں کے اسپتال پر حملے کی ذمہ داری سے انکار کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا الزام مسترد کرتے ہوئے یو این سیکریٹری جنرل کی مذمت کو دُہرا معیار قرار دے دیا۔

    اقوامِ متحدہ میں روس کے مندوب واسِلے نبنزیا نے کہا کہ روس نے یوکرین میں شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا، انتونیو گوتریس نے کیف واقعے کی مذمت کی لیکن سیوستا پول حملے پر خاموش رہے۔

    یوکرین میں بچوں کا اسپتال بھی روسی میزائل حملے کی زد پر آ گیا

    روسی مندوب نے دعویٰ کیا کہ کیف میں چلڈرن اسپتال کو ناروے کے دیے گئے میزائل سسٹم سے نشانہ بنایا گیا ہے، اس لیے ناروے بتائے کہ اس نے یوکرینی فوج کو کیف میں بچوں کے اسپتال کو نشانے بنانے کی اجازت دی تھی؟

    روسی مندوب کے مطابق یوکرین میں حالیہ نقصان یوکرینی ایئر ڈیفنس سسٹم میزائل گرنے سے ہوا ہے۔ انھوں نے سلامتی کونسل کے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے امریکا سمیت دیگر ممالک کی روس پر تنقید کو ’’زبانی جمناسٹک‘‘ قرار دیا، اور کہا کہ یہ یوکرین کی حکومت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ روس سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے اس سیشن کی صدارت کر رہا ہے، جب کہ اس نے بچوں کے اسپتال پر حملہ کیا، یہ کہتے ہوئے بھی میری ریڑھ کی ہڈی میں سنسنی دوڑ جاتی ہے۔