Tag: Russian army

  • بھارت نے  اپنے شہریوں کی روسی فوج میں ملازمتوں کی تصدیق کردی

    بھارت نے اپنے شہریوں کی روسی فوج میں ملازمتوں کی تصدیق کردی

    ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستانی شہری روسی فوج میں معاونین کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ بھارتی شہری روسی فوج کے ساتھ ”سپورٹ جاب” میں مصروف ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی روزنامے ہندو کی ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے اگلے محاذ پر 18 ہندوستانی شہری مختلف سرحدی شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

    ہندوستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کم از کم تین ہندوستانی شہریوں کو روسی فوجیوں کے شانہ بشانہ لڑنے پر مجبور کیا گیا۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے ”معلوم ہے کہ چند ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج میں معاون ملازمتیں اختیار کی ہیں۔”

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستانی سفارت خانے نے ان ہندوستانیوں کی بازیابی کے لئے اس معاملے کو متعلقہ روسی حکام کے ساتھ باقاعدگی سے اٹھایا ہے۔ بیان میں تمام ہندوستانیوں شہریوں سے احتیاط برتنے اور اس تنازعہ سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب یہ بھارتی شہری ماسکو پہنچے تو روسی فوج نے انہیں باقاعدہ تربیت فراہم کی، بعد میں انہیں لڑنے کے لئے فرنٹ لائن پر بھیج دیا گیا۔

    بھارت: رکن اسمبلی نندیتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشاف

    رپورٹ کے مطابق ماسکو پہنچنے پر ان بھارتیوں کو مبینہ طور پر”روسی فوج نے اسلحہ اور گولہ بارود” سنبھالنے کی تربیت دی اور بعد میں انہیں جنوری میں فرنٹ لائنز پر بھیج دیا گیا۔ کچھ بھارتی شہریوں نے مبینہ طور پر موجودہ تنازعہ میں یوکرینی افواج کے لیے رضاکارانہ طور پر امور انجام دیئے۔

  • یوکرین کو شکست، روسی فوج کا ایک اور شہر پر قبضے کا دعویٰ

    یوکرین کو شکست، روسی فوج کا ایک اور شہر پر قبضے کا دعویٰ

    ماسکو : یوکرین کی افواج بمباری سے متاثرہ شہر لیسی چانسک سے پیچھے ہٹ گئی ہیں جس کے بعد روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے مشرقی لوہانسک کے علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل ہوگیا ہے جو کہ اس کی جنگ کا ایک اہم ہدف ہے۔

    دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کھویا ہوا علاقہ دوبارہ حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    یوکرین کی جانب سے اتوار کو کہا گیا تھا کہ اس علاقے سے انخلاء ایک حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد اپنے فوجیوں کی جانیں بچانا ہے۔

    ان کے مطابق اس کا مقصد یہ کہ وہ دوبارہ منظم ہو کر طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغربی ہتھیاروں کی مدد سے روس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کرسکیں۔

    تاہم روس نے کہا ہے کہ قریبی شہر سیورڈونیٹسک پر قبضے کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں لیسی چانسک پر قبضے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے لوہانسک کو آزاد کرا لیا ہے۔

    روس کے مطابق وہ لوہانسک کا علاقہ خود ساختہ روسی حمایت یافتہ لوہانسک عوامی جمہوریہ کو دے گا جس کی آزادی کو اس نے جنگ کے موقع پر تسلیم کیا تھا۔

    اب روس کی توجہ قریبی صنعتی شہر ڈونیٹسک کے علاقے پر مرکوز ہے جہاں اب بھی وسیع علاقے پر یوکرین کا قبضہ ہے۔

    یوکرینی صدر ولایمیر زیلنسکی نے اتوار کی ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ اگر ہماری فوج کے کمانڈر اپنے فوجیوں کو سامنے کے مخصوص مقامات سے ہٹاتے ہیں۔

    جہاں دشمن کے حملے کی شدت سب سے زیادہ ہے اور یہ صورت حال لیسی چانسک میں بھی ہے تو اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ ہم جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافے کے ساتھ اپنی حکمت عملی کو تبدیل کریں۔

    یوکرین کے صدر کا کہنا تھا کہ روس اپنے حملے کی شدت کو ڈونباس کے محاذ پر بڑھا رہا ہے لیکن یوکرین طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں جیسے کہ امریکہ کے فراہم کردہ راکٹ لانچروں ہیمارس (ہائی موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز) سے جوابی حملہ کرے گا۔

    Ukraine says Russian troops are withdrawing from Kharkiv : NPR

    انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت ہم اپنے فوجیوں اپنے لوگوں کی جانوں کی حفاظت کرتے ہیں، ہم اپنی زمین واپس حاصل کرلیں گے اور ہمارے لوگوں کو سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے۔

    یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملے کا ارادہ ترک کرنے کے بعد سے روسی فوج کی کارروائی کا ہدف صنعتی شہر ڈونباس کا مرکزی علاقہ ہے۔

    یہ علاقہ لوہانسک اور ڈونیٹسک کے علاقوں پر مشتمل ہے جہاں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسند 2014 سے یوکرین کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

    روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے صدر ولادیمیر پوتن کو اطلاع دی ہے کہ لوہانسک کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔

  • روسی فوج نے ماریو پول کی مسجد کو آزاد کروالیا، 29 عسکریت پسند ہلاک

    روسی فوج نے ماریو پول کی مسجد کو آزاد کروالیا، 29 عسکریت پسند ہلاک

    ماسکو : روسی وزارت دفاع کے نمائندے ایگور کوناشینکوف نے ایک بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ماریوپول میں قوم پرستوں کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے آپریشن کیا گیا۔

    جہاں انہوں نے معصوم شہریوں کو مسجد میں یرغمال بنایا ہوا تھا، اس آپریشن کے نتیجے میں 29 عسکریت پسند مارے گئے۔

    ماریوپول شہر کو آزاد کرانے کے لیے روسی فوج کی کارروائیوں کے دوران ترکی کے صدر آر ایردوآن کی درخواست پر 16 اپریل کوایک ترک مسجد میں یوکرائن کے ہاتھوں یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے ضلع پریمورسکی میں ایک خصوصی آپریشن کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران مسجد کو آزاد کرایا گیا، ختم کیے گئے عسکریت پسندوں میں غیرملکی کرائے کے فوجی بھی شامل تھے۔ یرغمالیوں کو آزاد کروا کر محفوظ مقام پر لے جایا گیا۔

    ازوسٹال میٹالرجیکل پلانٹ پر موجود یوکرائنی گروپ کو رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈالنے اور ہتھیار ڈالنے کی دعوت دی گئی تھی لیکن وزارت دفاع کے ریڈیو انٹرسیپشن کے مطابق کیف حکومت نے ہتھیار ڈالنے پر مذاکرات سے منع کیا اور روسی امن کے دستوں کے کسی بھی اہلکار کو بھی گولی مارنے کا حکم دیا۔

    اب تک کی اطلاعات کے مطابق ماریوپول کے مضافات میں 400 کے قریب غیر ملکی کرائے کے فوجی ہیں، ان میں سے زیادہ تر یورپی ممالک کے اور کینیڈا کے شہری ہیں۔

    ایک دن پہلے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین کی فوج اور قوم پرست تنظیموں کو ماریوپول میں ختم کرنے کی صورت میں کیف ماسکو کے ساتھ مذاکرات روک دے گا۔

  • یوکرین سرحد پر روسی فوج مزید بڑھادی گئی، نیٹو کا الزام

    یوکرین سرحد پر روسی فوج مزید بڑھادی گئی، نیٹو کا الزام

    برسلز : اتحادی افواج نیٹو کا کہنا ہے کہ روسی فوج سرحد سے واپس نہیں گئی بلکہ مزید بڑھا دی گئی ہے. اطلاعات کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع پر نیٹو نے روسی افواج کی واپسی کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے روس پر فوجی دستے بڑھانے کا الزام عائد کردیا۔

    نیٹو اور امریکا دونوں کا کہنا ہے کہ روسی فوج کا جزوی یا واضح انخلا دیکھنے میں نہیں آیا لیکن کریملن سے سفارت کاری جاری رکھنے کے اشارے ملے ہیں۔

    یوکرین کے وزیر دفاع کا کہنا ہے ملک میں سیکورٹی صورتِ حال مستحکم ہے، دوسری جانب روس یوکرین کشیدگی میں کمی کے آثار کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 4 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔

    اس سے قبل ایک سینیئر امریکی اہلکار کے مطابق گذشتہ چند دنوں میں ہی روس کے سات ہزار اضافی فوجی یوکرین کی سرحد پر پہنچے ہیں اور روس کسی بھی وقت کوئی جھوٹا بہانہ بنا کر یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔

    روس کے عسکری حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ یوکرین کی سرحد کے قریب تعینات فوجیوں میں سے کچھ کو واپس بلا رہے ہیں۔

    روسی حکام کی جانب سے اس اعلان کو کشیدگی میں ممکنہ کمی کی جانب پہلے اشارے کے طور پر دیکھا گیا تھا تاہم مغربی ممالک کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ابھی تک روسی فوجوں کے انخلاء کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    واضح رہے کہ روس نے کرائمیا میں جاری فوجی مشقوں کے اختتام کا اعلان کردیا ہے، روسی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ ساودرن ملٹری ڈسٹرکٹ کے یونٹس اسٹریٹیجک مشقیں مکمل کرنے کے بعد مستقل تعیناتی کے مقام کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ٹینک، گاڑیاں اور توپ خانہ ریل کے ذریعے کرائمیا سے روانہ ہو رہے ہیں۔ یوکرین کشیدگی پر ماسکو میں روسی صدر پوتن اور جرمن چانسلر اولف شولز کے درمیان ملاقات ہوئی تھی۔

  • روس کا اپنے فوجیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے بڑا اقدام

    روس کا اپنے فوجیوں کو کورونا سے بچانے کیلئے بڑا اقدام

    ماسکو : روس نے اپنی تیاکردہ کورونا ویکسین سپٹنک فائیو کا باقاعدہ استعمال شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں ایک مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت چار لاکھ فوجیوں کو ویکیسن دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مابق روسی فوج نے بڑے پیمانے پر کورونا وائرس ویکیسن کی مہم شروع کر دی ہے، روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ اس دوران چار لاکھ اہلکاروں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اب تک 2500 سے زائد فوجیوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ رواں برس کے آخر تک توقع ہے کہ یہ تعداد 80 ہزار تک پہنچ جائے گی۔

    روس نے رواں ہفتے کہا تھا کہ ابتدائی ڈیٹا کے مطابق اس کی تیار کردہ ویکسین ‘سپٹنک فائیو’ 95 فیصد مؤثر ہے، دیگر بین الاقوامی ویکسین بنانے والی کمپنیوں نے بھی اپنے ٹیسٹوں کے نتائج شائع کیے ہیں جن کے مطابق ان کی ویکسین کی افادیت کی شرح90فیصد اور اس سے زیادہ ہے۔

    سپٹنک فائیو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین کو دیگر ویکسینز کے مقابلے میں ذخیرہ کرنا آسان ہے اور اس کی ایک خوارک کی قیمت 10 ڈالر (8 اعشاریہ 38 یورو) ہے جو ویکسین تیار کرنے کی عالمی ریس میں سب سے کم قیمت ہے۔

    روس کی سپٹنک فائیو ویکسین کو رواں برس اگست میں رجسٹر کیا گیا تھا اور اس وقت اس کے ٹرائلز کا تیسرا اور آخری مرحلہ جاری ہے جس میں 40 ہزار رضاکار حصہ لے رہے ہیں۔

    روس کے زیر دفاع نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ صدر ولایمیر پوتن کے حکم پر روسی فوج کے چار لاکھ اہلکاروں کو یہ ویکسین لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لگوانے والے500 سے زائد فوجی پلازما کے علاج کی تحقیق میں شامل ہیں۔

    دوسری جانب روس کی سپٹنک فائیو کورونا وائرس ویکسین کے لیے فنڈنگ کرنے والے ادارے روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ انڈیا میں قائم نجی کمپنی ہیٹرو اس ویکسین کی دس کروڑ خوراکیں تیار کرے گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ انڈیا کی ادویات سازی کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہیٹرو نے کورونا وائرس کے تدارک کے لیے رجسٹر ہونے والی دنیا کی پہلی ویکسین سپٹنک وی کی ہر سال دس کروڑ خوراکیں تیار کرنے کی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ انڈیا کی نجی کمپنی ہیٹرو 2021 کے اوائل میں اس ویکسین کی پروڈکشن شروع کر دے گی۔

    یاد رہے کہ سپٹنک فائیو نام کی روسی ویکسین کا نام سویت دور کی سیٹلائٹ کے نام پر رکھا گیا ہے، اس ویکسین کو یہ نام اس کی جغرافیائی اور سیاسی اہمیت کہ وجہ سے دیا گیا ہے۔ اس ویکسین کے 21 دنوں کے وقفے سے دو خوراکیں دی جاتی ہیں۔

  • پاک روس تربیتی مشقوں میں شرکت کے لیے روسی دستہ پاکستان پہنچ گیا

    پاک روس تربیتی مشقوں میں شرکت کے لیے روسی دستہ پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: روسی فوجی دستہ، پاک روس تربیتی مشقوں میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گیا۔ تربیتی مشقیں دروزبہ تھری 4 نومبر تک جاری رہیں گی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور کے ٹویٹ کے مطابق روسی فوجی دستہ، پاک روس تربیتی مشقوں میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پہلی بار مشقیں 2016 میں پاکستان میں منعقد کی گئیں، دوسری بار 2017 میں روس میں منعقد کی گئیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اب تیسری بار پاک روس تربیتی مشقیں پاکستان میں ہو رہی ہیں۔

    پاک روس تربیتی مشقیں دروزبہ تھری 4 نومبر تک جاری رہیں گی۔ دروزبہ کا مطلب دوستی ہے۔

  • پاکستان اور روس رواں سال پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے

    پاکستان اور روس رواں سال پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے

    راولپنڈی : روسی اور پاکستانی افواج مشترکہ طور پر پہلی بار فوجی مشقیں کریں گی، مذکورہ فوجی مشقیں پہاڑی علاقوں میں کی جائیں گی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس تاریخ میں پہلی بار فوجی مشقیں کریں گے، روسی خبر رساں ادارے ٹی اے ایس ایس کے مطابق 2016ءمیں روسی فوج سات بین الاقوامی فوجی مشقوں میں حصہ لے گی۔

    جن میں سے ایک پاکستانی فوج کے ساتھ بھی ہوں گی جو پہاڑی علاقے میں کی جائیں گی جس کی تصدیق روسی بری فوج کے سربراہ کرنل جنرل اولیگ سالوکوو نے کی۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے غیر ملکی ساتھیوں کے ساتھ رابطے کیلئے مشترکہ مشقوں کا شیڈول مرتب کیا ہے۔ جن میں پاکستان کے ساتھ مشترکا فوجی مشقوں کے علاوہ روس رواں برس شنگھائی تنظیم تعاون کی دہشت گردی کے خلاف مشقیں، امن مشن 2016، سابق سوویت ممالک پر مشتمل اجتماعی سلامتی کے معاہدے کی تنظیم کے پرامن دستوں کی مشقیں، روس ویت نام مشترکہ فوجی مشقیں اور روس منگولیا مشقیں بھی ہوں گی۔

    علاوہ ازیں پاکستان آرمی کے سینئر حکام کے ساتھ ایک روسی وفد نے فوجی تعاون کے حوالے سے ملاقات کی.