Tag: Russian crude oil

  • روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    روس سے آنے والے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری

    کراچی: روس سے آنے والے جہاز سے خام تیل کی منتقلی کا عمل جاری ہے، 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار میٹرک ٹن جہاز سے منتقل کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ٹریفک مینیجر جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل کے جہاز سے 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ 45 ہزار میٹرک ٹن کروڈ آئل میں سے 27 ہزار ٹن روسی خام تیل ڈسچارج کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 18 ہزار ٹن کروڈ آئل کی منتقلی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مکمل ڈسچارجنگ کل صبح تک مکمل ہو جائے گی۔

    جاوید میمن کا کہنا ہے کہ روسی خام تیل لانے والا جہاز مزید 4 روز کراچی بندرگاہ پر موجود رہے گا، کے پی ٹی پر 70 ہزار ٹن خام تیل کے جہاز آنے کی صلاحیت ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ممکنہ طوفان کے پیش نظر جہاز کو برتھ کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ تیل بردار روسی جہاز 11 جون کو کراچی پہنچا تھا، پیور پوائنٹ نامی جہاز 45 ہزار 142 میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے۔

    وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کے مطابق روس سے سستا تیل آنے کے بعد ملک میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی۔

  • روسی تیل لے کر جہازکراچی کی بندرگاہ پہنچ گیا

    روسی تیل لے کر جہازکراچی کی بندرگاہ پہنچ گیا

    کراچی : پاکستان کی جہاز رانی اور پٹرولیم مصنوعات کی تاریخ میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، روسی خام تیل لے کر بحری جہاز کراچی کی بندرگاہ پر پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کا پہلا تیل بردار جہاز کراچی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔

    کے پی ٹی ترجمان کے مطابق پیور پوائنٹ نامی جہاز45ہزار142میٹرک ٹن تیل لے کر پہنچا ہے، روسی آئل ٹینکر پیور پوائنٹ کو او پی ٹو پر برتھ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے گزشتہ دنوں روسی خام تیل کی امپورٹ کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کے سستا ہونے کی خوشخبری دیتے کہا تھا کہ بحری جہاز عمان پہنچ چکے ہیں اور پاکستان کو سستے تیل کی سپلائی ایک ہفتے میں شروع ہو جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس سے سستا تیل پاکستان آنے والا ہے، جیسے ہی روس سے تیل آئے گا، قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی۔ پاکستان میں توانائی کے شعبے کا زیادہ تر دار و مدار درآمد ہو کر آنے والے ایندھن پر ہے جبکہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیتمیں ابھی تک کافی زیادہ تصور کی جا رہی ہیں۔