Tag: Russian missile

  • یوکرین میں بچوں کا اسپتال بھی روسی میزائل حملے کی زد پر آ گیا

    یوکرین میں بچوں کا اسپتال بھی روسی میزائل حملے کی زد پر آ گیا

    کیف: یوکرین میں بچوں کا اسپتال بھی روسی میزائل حملے کی زد پر آ گیا۔

    یوکرینی حکام کے مطابق کیف میں بچوں کے ایک اسپتال کو روس کے ایک بڑے میزائل حملے میں نشانہ بنایا گیا، روسی میزائل بیرج نے یوکرین کے کئی شہروں کو نشانہ بنایا تھا۔

    وزیر داخلہ ایہور کلیمنکوو کا کہنا ہے کہ یوکرین میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 50 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے 40 سے زیادہ میزائلوں کا نشانہ بننے والے پانچ شہروں میں کیف، دنیپرو، کریوی ریہ، سلوویانسک، کراماتورسک شامل ہیں۔

    روس کی جانب سے اس حملے کے سلسلے میں فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، روس کا اس بات پر اصرار رہا ہے کہ اس کی افواج سویلین انفرا اسٹرکچر کو نشانہ نہیں بنائیں گی۔

    عینی شاہدین نے الجزیرہ کو بتایا کہ انھوں نے 4 زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں، جن میں آج صبح وسطی کیف میں آرٹیوم ملٹری پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا، یہ پلانٹ بچوں کے اسپتال سے تقریباً 1 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

    اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو اپنے ہی لوگوں کو ختم کرنے والے ’ہانیبل پروٹوکول‘ کا حکم دیا

    یورپی کمشنر برائے کرائسز منیجمنٹ جینز لینارسک نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ روس نے جنگی قوانین کو پامال کر دیا ہے، بچوں کے اسپتال کو نشانہ بنانا ظلم سے بھی بڑھ کر عمل ہے، روس کو یوکرینی عوام کے خلاف ان جرائم کے لیے جواب دہ ہونا چاہیے۔

    ادھر یوکرین کے وزیر دفاع رستم عمروف نے اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ آج کے بڑے پیمانے پر کیے گئے میزائل حملوں کو دیکھتے ہوئے یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانے میں مدد کے لیے جلد کوئی فیصلہ کریں۔ انھوں نے ٹیلی گرام پر کہا ’’ہماری دفاعی صلاحیتیں ابھی بھی ناکافی ہیں، ہمیں مزید فضائی دفاعی نظام کی ضرورت ہے۔‘‘

  • ویڈیو: روسی میزائل نے یوکرینی مارکیٹ میں تباہی مچا دی، 17 افراد ہلاک

    ویڈیو: روسی میزائل نے یوکرینی مارکیٹ میں تباہی مچا دی، 17 افراد ہلاک

    کیف: یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک میں ایک مارکیٹ پر روسی میزائل حملے میں 17 افراد ہلاک اور 32 زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونیٹسک میں روسی میزائل حملے سے ایک بچے سمیت سترہ افراد ہلاک اور بتیس زخمی ہو گئے۔

    روسی میزائل حملے کی سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ روزہ مرہ خریداری کے لیے مارکیٹ میں آ جا رہے تھے، معمول کے مطابق گاڑیاں راستے کے کنارے پارک تھیں، کہ چند لمحوں میں روسی میزائل حملے سے مارکیٹ ملبے کا ڈھیر بن گئی۔

    دھماکے کے بعد ہر سو چیخ و پکار مچ گئی، ہر طرف آگ اور تباہی کے مناظر تھے۔ یہ 18 ماہ سے جاری جنگ میں شہریوں پر ہونے والی سب سے مہلک بمباری تھی۔

    صدر ویلودیمیر زیلنسکی نے کیف میں ڈنمارک کے وزیر اعظم کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ جو لوگ اس جگہ کو جانتے ہیں وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ ایک شہری علاقہ ہے، قریب کوئی فوجی یونٹ نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرین ژاں پیئر نے کہا کہ اس طرح کے وحشیانہ روسی حملے یوکرین کے لوگوں کی حمایت جاری رکھنے کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔