Tag: Russian President

  • حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    ماسکو: روس کے دار الحکومت ماسکو میں سجی صدارتی حلف برداری کی تقریب جہاں ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب ہوئے تاہم آج انہوں نے حلف برداری کی خصوصی تقریب کے موقع پر باقاعدہ حلف اٹھا لیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے ملک کے لیے بہتر خدمات کے عزم کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مقصد روس کی ترقی ہے، ہم خطے کو عالمی سطح پر مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، خیال رہے کہ ان کی اس تقریب حلف برداری میں تقریباً پانچ ہزار مہمان مدعو کیے گئے تھے۔

    ٹرمپ کا پیوٹن کو فون، صدارتی انتخابات جیتنے پر مبارک باد

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صدارتی الیکشن میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے، انھوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے اور اس جیت کے بعد وہ مزید 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    واضح رہے کہ 65 سالہ ولادی میر پیوٹن 1999 سے وزیراعظم اور پھر صدر کی حیثیت سے روس کی سربراہی کررہے ہیں، ان کا دور اقتدار اٹھارہ برس پر محیط ہے اور صدارتی الیکشن کے نتائج کے مطابق پیوٹن کو گذشتہ صدارتی انتخابات کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے ہیں جبکہ 2012 میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں انہیں 64 فیصد ووٹ ملے تھے۔

    علاوہ ازیں ولادی میر پیوٹن کے بطور روسی صدر منتخب ہونے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انہیں مبارک باد پیش کی گئی تھی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روسی صدر کا شام کے شہرغوطہ میں روز5 گھنٹے بمباری روکنے کا حکم

    روسی صدر کا شام کے شہرغوطہ میں روز5 گھنٹے بمباری روکنے کا حکم

    غوطہ : روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے شام کے شہر غوطہ میں روز 5 گھنٹے بمباری روکنے کا حکم دیدیا، بمباری روکنے کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا۔

    ٖغیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کی جانب سے مشرقی غوطہ میں جاری لڑائی میں روزانہ وقفے کا اعلان کردیا، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے شام کے شہر غوطہ میں روز 5 گھنٹے بمباری روکنے کا حکم دیدیا۔

    روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام کے علاقے غوطہ کے مشرقی علاقے میں جاری بمباری روکنے کا فیصلہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا۔

    غوطہ میں روزانہ5گھنٹے کی جنگ بندی کا آغاز آج سے ہوگا اور اس منصوبے میں شہریوں کو علاقے سے نکلنے کے لیے راستہ بنانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    شام میں باغیوں کے زیرِ قبضہ قصبہ غوطہ ایک ہفتے سے شامی حکومت کی شدید بمباری کا ہدف رہا ہے اور اس کارروائی میں شامی فوج کو روس کی حمایت حاصل ہے۔

    فلاحی ادارے کا کہنا ہے کہ آٹھ روز قبل لڑائی میں شدت آنے کے بعد سے حکومتی افواج کے فضائی حملوں اور گولہ باری میں اب تک کم سے کم پانچ سو اکتالیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جاں بحق افراد میں 100بچے بھی شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : شام میں وحشیانہ بمباری،خواتین و بچوں سمیت 540سے زائد شہید


    اقوام متحدہ نے ایک بار پھر عارضی جنگ بندی پر زور دیا ہے جبکہ روس اور شام پہلے اقوام متحدہ کی تیس روزہ جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کر چکے ہیں۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے مطالبہ کیا تھا کہ شامی حکومت مشرقی غوطہ میں لوگوں کا قتل عام کر رہی ہے، شامی علاقے مشرقی غوطہ میں قتل عام بند کیا جائے اور وہاں موجود افراد کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے، قتل عام پر عالمی برداری کو فوری ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا  کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انھیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

    انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے ‘ جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

    شامی مبصر گروپ نے کہا تھا کہ مشرقی غوطہ میں مرنے والوں میں 121 بچے شامل ہیں۔ روسی افواج کی مدد سے شامی حکومت کی فورسز نے اٹھارہ فروری کو بمباری شروع کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام میں جنگ بندی کا معاہدہ، روس نے فوج میں کمی کا اعلان کردیا

    شام میں جنگ بندی کا معاہدہ، روس نے فوج میں کمی کا اعلان کردیا

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے شام میں تعینات اپنے فوجیوں کی تعداد میں کمی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جنگ بندی کے لیے اپوزیشن جماعتوں اور باغیوں کے درمیان معاہدے طے ہوگیا ہے، جنگ بندی کے معاہدے میں روس اور ترکی ضامن ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر نے شامی حکام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شام میں جنگ بندی کے لیے اپوزیشن جماعتوں اور باغیوں کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا ہے جس کی ضمانت روس اور ترکی نے لی ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ شامی مہاجرین کی امداد، سعودی شہریوں نے ایک دن میں کروڑوں‌ روپے عطیہ کردیے ‘‘

    شام کی فوج نے روسی صدر کے اعلان کے بعد جنگ بندی پر عملدرآمد کا اعلان کردیا اور شامی اپوزیشن اتحاد نے سیز فائر ڈیل کی حمایت کردی، سرکاری اطلاعات کے مطابق فوج آج رات 12 بجے سے تمام آپریشنز روک دے گی۔

    شامی وزیردفاع نے کہا کہ ’’جنگ بندی کے معاہدے پر 7 اپوزیشن جماعتوں نے دستخط کیے ہیں جس پر عملدرآمد آج رات 12 بجے سے شروع ہوجائے گا‘‘۔

    خیال رہے شام کافی عرصے سے جنگ کی لپیٹ میں تھا جس کے باعث ہزاروں شامی جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ حالات کے پیش نظر سینکڑوں افراد گھر چھوڑنے پر بھی مجبور ہوئے۔

  • روس نے مصر کیلئے تمام سیاحتی پروازیں منسوخ کردیں

    روس نے مصر کیلئے تمام سیاحتی پروازیں منسوخ کردیں

    روس : روس نے مصر کیلئےتمام سیاحتی پروازیں منسوخ کردیں، روسی صدر نے مصر میں روسی مسافرطیارے حادثے کی وجوہات سامنےآنے تک پروازیں معطل کرنے کا حکم دیدیا.

    روس کے قومی سلامتی کے ادارےجانب سے کہا گیا تھا کہ جب تک معلومات حاصل نہ ہوجائیں کہ مسافر بردار طیارہ کیسےتباہ ہوا، اس وقت تک روس کو مصر جانے والی تمام پروازیں معطل کر دینی چاہیے۔


    اس سے قبل طیارے کی تباہی کی وجوہات کاجائزہ لینے والے برطانوی تحقیق کاروں نے جہاز کے اندر بم ہونے کا امکان بھی ظاہر ہے۔

    روس کی ٹریول انڈسٹری کے مطابق اس وقت مصر میں پچاس ہزارروسی سیاح موجود ہیں جبکہ پروازوں کی معطلی سے مصرمیں روسی ٹریول ایجنسیوں کےدیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے.

  • روسی صدرولاد ی میرپیوٹن دنیا کے طاقتور ترین شخص بن گئے

    روسی صدرولاد ی میرپیوٹن دنیا کے طاقتور ترین شخص بن گئے

    نیویارک: روسی صدرولادی میرپوٹن ایک بار پھرصدراوباما کو مات دیکر دنیا کے طاقتور شخص بن گئے ہیں، امریکی ویب سائٹ فوربز نے دنیا کی طاقتورترین شخصیات کی فہرست جاری کردی ہے۔

    دنیا کی طاقتور ترین شخصیات کی دوڑ میں ایک بار پھر روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بازی مار لی ہے، روسی صدر مسلسل دو سال سے فوربز میگزین کی فہرست میں پہلے نمبر پر فائز ہیں۔

    امریکی صدر اوباما دنیا میں اپنی اجاداری قائم کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے اور فہرست میں دوسرے پر آگئے ۔

    چینی صدرشی جن پنگ تیسرے نمبر پر پوپ فرانسس چوتھے اورپانچویں نمبر پرجرمنی کی چانسلرایجیلا مرکل ہیں، بھارت کے نومنتخب وزیر اعظم نریندر مودی بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ جن کا نمبر پندرواں ہے، فوربز کی اس سال کی فہرست میں نو خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔