Tag: Russian scientist

  • کورونا وبا کب ختم ہوگی؟ روسی سائنسدان نے بڑا دعویٰ کردیا

    کورونا وبا کب ختم ہوگی؟ روسی سائنسدان نے بڑا دعویٰ کردیا

    ماسکو : کورونا وائرس کی وجہ سے اب دنیا بھر میں اربوں لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے اپنے گھروں میں محصور ہیں، معیشتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کروڑوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں مگر کیا یہ وبا کبھی ختم ہوگی اور اگر ہوگی تو اس میں کتنا عرصہ لگ سکتا ہے؟۫

    اس حوالے سے ایک روسی سائنسدان  نے ایک خوشی کی نوید سنائی ہے کہ جس سے وباء سے متاثرہ ممالک میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے ان کا دعویٰ ہے کہ یہ وائرس جلد ہی اس دنیا کی جان چھوڑ دے گا۔

    روس کے وبائی امراض کے ماہر اور سابق چیف سینیٹری ڈاکٹر گینیڈی اونیشینکو نے بتایا ہے کہ تمام احتیاطی تدابیر اور ویکسینیشن مہم کی پابندی کے پیش نظر رواں سال مئی تک کورونا وائرس کی وبا ختم ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھی ماہ مئی آنے میں کافی وقت ہے اگر ہم اب وہی کرتے ہیں جس کی ضرورت ہے تو اس وقت تک اس وبا کی رفتار انتہائی کم ہو جائے یا کم از کم قابو میں آجائے گی۔

    روسی ماہرصحت کے مطابق اب ڈرنے گھبراہٹ یا گھروں سے بیٹھ کر کام کرانے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ ویکسین پہلے ہی تیار ہوچکی ہے اور ضروری ہے کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کے خلاف ٹیکہ لگانے پر توجہ دی جائے۔

  • کورونا وائرس : روسی سائنسدان کی عالمی وبا سے متعلق بڑی پیش گوئی

    کورونا وائرس : روسی سائنسدان کی عالمی وبا سے متعلق بڑی پیش گوئی

    ماسکو : عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق روس کے سائنسدان نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وبا ایک سے سال میں اپنی شدت کو کم کردے گی اور اس کی کیفیت ایک موسمی بیماری جیسی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی سنٹرل سائنسی تحقیقاتی انسٹیٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی میں کلینیکل اور تجزیاتی کام کی ڈپٹی ڈائریکٹر نتالیہ سینیچنایا نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کا انفیکشن ایک یا دو سال میں ایک موسمی بیماری بن سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاید اگلے ایک سے دو سال میں یہ بیماری موسمی زکام میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس نے اب کسی موسمی بیماری کے آثار دکھانا شروع کردیئے ہیں جبکہ2020 کے موسم خزاں میں کورونا انفیکشن میں اضافہ اس کا ثبوت ہوسکتا ہے۔

    روسی ماہر کے مطابق موسمی امراض کے معاملات عام طور پر موسم خزاں اور بہار کے موسم میں بڑھ جاتے ہیں لہٰذا ان موسموں کے دوران کوویڈ 19کے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔ جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ آئندہ ایک موسمی بیماری بن کر رہ جائے گی۔

  • روسی سائنسدان نے خود کو دانستہ طور پر کوویڈ19 میں مبتلا کرلیا

    روسی سائنسدان نے خود کو دانستہ طور پر کوویڈ19 میں مبتلا کرلیا

    ماسکو : روسی سائنسدان نے محض تحقیق کیلئے اپنی جان داؤ پر لگادی، کوویڈ19کے بارے میں مزید معلومات کیلئے خود کو دانستہ طور پر کورونا وائرس میں مبتلا کرلیا۔

    اس وقت دنیا بھر میں 160 سے زیادہ گروپ اور ادارے کورونا وائرس کی ویکسیین کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ماہرین کورونا وائرس سے متعلق نئی سے نئی معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔

    اس سلسلے میں ایک روسی سائنس دان نے محض تحقیق کے لئے کوویڈ 19 سے جان بوجھ کر خود کو متاثر کیا، روسی وائرسولو جسٹ پروفیسر69سالہ ڈاکٹر الیگزینڈر چیپرنوف نے خود پر تحقیق کی۔

    پروفیسر اور ان کی ٹیم نے یہ اخذ کیا کہ جسم میں اینٹی باڈیز تیزی سے کم ہوتی ہیں، ٹیم نے زیادہ تر اینٹی باڈی کے اثرات اور جسم کے اندر ان کی لمبی عمر پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس سے پہلے انفیکشن ہونے کے 3 ماہ بعد اینٹی باڈیز کا اب پتہ نہیں چل سکا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق  روسی وائرسولوجسٹ اور پروفیسرجنہوں نے جان بوجھ کر دوسری بار بیمار ہونے کے تجربے میں خود کو کورونا وائرس سے متاثر کیا ، ان کا کہنا ہے کہ قوت مدافعت کے حوالے سے مبالغہ آرئی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیاجاتاہے۔

    69سالہ ڈاکٹر الیگزینڈر چیپرنوف رواں سال فروری میں فرانس کے اسکینگ ٹرپ پر تھے جب انہیں انفیکشن ہوا۔ کورونا وائرس ٹیسٹ کے مثبت ہونے پر انہیں اسپتال داخل کرانے کی ضرورت نہیں تھی اور سائبیریا میں وطن واپس آنے کے بعد وہ صحتیاب ہوگئے۔

    تاہم انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل اینڈ تجرباتی میڈیسن میں چیپرنوف اور ان کی محققین کی ٹیم کو وائرس کے اینٹی باڈیز سے متعلق ایک تحقیق شروع کرنے کا کہا گیا۔

    ڈاکٹر الیگزینڈر چیپرنوف کا کہنا ہے کہ جب میں بیمار ہوا اس وقت سے تیسرے مہینے تک اینٹی باڈی کا پتہ ہی نہیں چلا، اس کے
    بعد میں نے فیصلہ کیا کہ کچھ خطرناک کرنا چاہیے۔

    روس کے گامالیا انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ماہ کچھ ہزار ویکسین کی تیاری کا آغاز کردے گا جسے اگلے برس کے
    شروع میں لاکھوں کی تعداد تک بڑھایا جائے گا۔