Tag: Russian soldiers

  • یوکرینی قید سے رہا 307 روسی فوجی ماسکو پہنچ گئے، رقت آمیز مناظر

    یوکرینی قید سے رہا 307 روسی فوجی ماسکو پہنچ گئے، رقت آمیز مناظر

    ماسکو : یوکرین کی قید سے رہائی پانے والے 307 روسی فوجی  لے کر ایک طیارہ ماسکو کے نواحی علاقے میں بخیریت لینڈ کرگیا۔

    یہ خبر روسی فوجی چینل ‘زویزدا’ نے ویڈیو مناظر کے ساتھ نشر کی۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق، رہائی پانے والے ان فوجیوں کو اب طبی علاج اور بحالی کے لیے وزارت دفاع کے تحت چلنے والے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا تاکہ وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو سکیں۔

    Russia exchange

    واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین اور روس کے درمیان مزید 307 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا تھا، یہ تبادلہ روس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے، جس میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے۔

    روسی وزارت دفاع نے روسی قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی جبکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی یوکرینی فوجیوں کے وطن واپس پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے مزید قیدیوں کے تبادلے کا امکان ہے۔

    یہ تبادلہ استنبول میں ہونے والے دو طرفہ معاہدے کے تحت عمل میں آیا، جس کے تحت 307 روسی فوجیوں کے بدلے 307 یوکرینی فوجیوں کو بھی واپس ان کے ملک بھیجا گیا۔

    یہ اقدام جنگی قیدیوں کی انسانی بنیادوں پر واپسی کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔

    روسی و یوکرینی حکام کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی یہ تازہ کوشش ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان کسی سطح پر رابطے برقرار رکھنے کا عندیہ دیتی ہے، باوجود اس کے کہ میدان جنگ میں کشیدگی بدستور جاری ہے۔

    prisoner swaps

    واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین اور روس کے درمیان مزید 307 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا تھا، یہ تبادلہ روس کی جانب سے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے، جس میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے۔

    روسی وزارت دفاع نے روسی قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کی جبکہ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی یوکرینی فوجیوں کے وطن واپس پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے مزید قیدیوں کے تبادلے کا امکان ہے۔

  • یوکرین کا روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    یوکرین کا روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    کیف: یوکرین نے تازہ لڑائی میں روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین روس جنگ کی شدت بدستور برقرار ہے، یوکرین نے روس کے دو سو سے زائد فوجیوں کو مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    فریقین کے درمیان روس کے زیر تسلط شہر ڈونباس کے ایک علاقے باخموت میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، مخالف فوجیں آمنے سامنے ہیں اور علاقے کے قبضے کے لیے جنگ شدت اختیار کر رہی ہے، یوکرین پر روسی حملے کو آج 383 واں دن ہے۔

    دونوں ممالک کی جانب سے متضاد دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں، یوکرینی دعوے پر روس نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، تاہم کریملن کا کہنا ہے کہ باخموت کی فتح ان کے لیے ایک بڑا ہدف ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 1,100 سے زیادہ فرنٹ لائن روسی فوجی باخموت کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے ہیں اور تقریباً 1,500 روسی فوجی بھی اس بری طرح زخمی ہوئے کہ وہ لڑنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔

    دوسری طرف روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اتوار تک 24 گھنٹوں کے دوران 220 سے زیادہ یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کا کہنا ہے کہ یوکرین باخموت میں لڑائی جاری رکھے گا، انھوں نے روسیوں کی پیش قدمی کو کسی کے گھر میں گھسنے والے چوروں سے تشبیہہ دی۔ یوکرین کی زمینی افواج کے کمانڈر اولیکسینڈر سیرسکی نے کہا کہ روس کو منصوبہ بند جواب دینے کے لیے انھیں وقت کی ضرورت ہے جو باخموت کے دفاع کی صورت میں انھیں ملے گا۔

    ادھر واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) کا کہنا ہے کہ باخموت پر روس کی پیش قدمی رک گئی ہے، اور جب روسی ویگنر گروپ کے فوجی لڑتے رہے، تو انھوں نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔

  • یوکرین سے جنگ کے لیے ٹریننگ لینے والوں نے 11 روسی فوجیوں کو مار دیا

    یوکرین سے جنگ کے لیے ٹریننگ لینے والوں نے 11 روسی فوجیوں کو مار دیا

    ماسکو: یوکرین سے جنگ لڑنے کی غرض سے ٹریننگ کے لیے آنے والے 2 افراد نے 11 روسی فوجیوں کا مار دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی سرحد پر قائم روسی فائرنگ رینج میں 11 فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے ہیں، روسی وزارتِ دفاع نے واقعے کو دہشت گردی قرار دے دیا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق رضاکار دستوں کو یوکرین کے خلاف جنگ کی ٹریننگ دی جا رہی تھی، 2 حملہ آور بھی یوکرین کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کے لیے آئے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں نے چھوٹے ہتھیاروں سے اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کر دی، جس سے گیارہ فوجی ہلاک ہو گئے اور دو درجن سے زائد شدید زخمی ہو گئے ہیں، جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارے گئے۔

    واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ٹریننگ بَیس میں آنے والے رضا کاروں کو تربیت دی جاتی تھی۔

    ماسکو کی وزارت دفاع کے مطابق یہ واقعہ جنوب مغربی روس میں بیلگورود کے علاقے میں پیش آیا جس کی سرحد یوکرین سے ملتی ہے، حملہ آور نامعلوم سابق سوویت ملک سے تعلق رکھتے تھے، جنھوں نے ٹارگٹ پریکٹس کے دوران دوسرے فوجیوں پر فائرنگ کی۔