Tag: Russian Vaccine

  • اومیکرون : روسی ویکیسن سے متعلق محققین کا بڑا دعویٰ

    اومیکرون : روسی ویکیسن سے متعلق محققین کا بڑا دعویٰ

    ماسکو : کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں غیر معمولی رفتار سے پھیل رہی ہے، جس کے سدباب کیلئے سائنسدان مصروف عمل ہیں۔

    روس کے گامیلیا سینٹر نے اپنی ایک تحقیق کے ابتدائی پریکٹیکل رپورٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ویکسین "اسپوتنک وی” اور اس کا ایک ہلکا بوسٹر ڈوز کورونا کے سپرمیوٹینٹ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف بھی کارگر ہے۔

    اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ اسپوتنک وی ویکسین اس وائرس کے خلاف مؤثر طریقے سے کارگر ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے مرض کی شدت میں کمی آئے گی اور مریضوں کے اسپتال میں داخلے کا جھنجھٹ بھی کم ہوگا۔

    تصویر آئی اے این ایس

    گامیلیا نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ اس میں ویکسین لگانے کے کافی طویل وقت بعد (کورونا ویکسی نیشن کے چھ مہینے بعد سے زیادہ کی مدت) سیرم پروٹین کا استعمال کیا گیا تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد اس کا جسم پر اثر کتنے طویل عرصہ تک رہتا ہے۔

    اسی تحقیق میں دیگر ویکسینوں کے قلیل مدتی اثرات (فائزر، بائیو این ٹیک کا 27-12 دن اور موڈرنا پر) پر بھی تحقیق کی گئی تھی۔

    اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو دو سے تین مہینے پہلے ویکسین لگائی گئی تھی تو اسے ایک اسپوتنک وی کا ہلکا بوسٹر ڈوز دے کر اومیکرون کے خلاف وائرس کی لڑنے کی صلاحیت میں کافی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

    UAE could get license to make Russian COVID vaccine

    اعداد و شمار کے مطابق اسپوتنک وی ویکسین اور اسپوتنک کا ہلکا بوسٹر ڈوز اومیکرون کے خلاف 80 فیصد سے زیادہ مؤثر ہے۔

    انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل وائرو لوجی میں شائع تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسپوتنک وی اور اسپوتنک کے ہلکے بوسٹر ڈوز کا کوئی منفی اثر (پھیپھڑوں یا دل کی جھلی میں انفیکشن) بھی نہیں دیکھا گیا ہے۔

  • فلسطین نے بھی کورونا وائرس کے سدباب کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    فلسطین نے بھی کورونا وائرس کے سدباب کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا

    ماسکو : کورونا وائرس کے سد باب کیلئے تیار کی گئی روسی ویکسین سپونتک وی کو منظور کرنے کیلئے فلسطین پورے مشرق وسطیٰ میں بازی لے گیا۔

    روسی خرب رساں ادارے کے مطابق فلسطین مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے کورونا وائرس کی ویکسین کی سب سے پہلے منظوری دی۔

    دوسری جانب الجزائر روسی ویکسین کی منظوری دینے والا پہلا افریقی ملک ہے، اس حوالے سے روسی ڈٖائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ آر ڈی آئی سی جس نے اس ویکسین کی تیاری کیلئے مالی اعانت فراہم کی ہے نے بتایا ہے کہ فلسطین میں بغیر کسی اضافی طبی آزمائش کے ہنگامی استعمال کی اجازت کے تحت روسی ویکسین سپونتک پنجم کی رجسٹریشن کروائی ہے۔

    روسی ڈٖائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اس طریقہ کار کو اتوار کے روز الجزائر میں بھی استعمال کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اسی طرح ارجنٹائن بولیویا اور سربیا مین بھی روسی ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ دے سکتی ہے؟

    کرونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ دے سکتی ہے؟

    ماسکو: کرونا وائرس کے خلاف روس میں بنائی جانے والی ویکسین کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین 2 سال تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    روسی ویکسین کے ڈویلپر گمالیہ نیشنل ریسرچ سینٹر برائے وبائی امراض اور مائیکرو بیالوجی کے سربراہ الیگزنڈر گینسبرگ کا کہنا ہے کہ روس کی سپٹنک وی ویکسین کرونا وائرس کے خلاف 2 سال تک تحفظ فراہم کرے گی۔

    ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی میں صرف تجاویز ہی پیش کرسکتا ہوں کیونکہ مزید تجرباتی اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ویکسین ایبولا ویکسین کے لیے استعمال ہونے والے پلیٹ فارم پر تیار کی گئی ہے۔

    روسی سائنس دان کے مطابق سپٹنک وی ویکسین 96 فیصد مؤثر ہے جبکہ باقی 4 فیصد ویکسین لگوانے والے افراد میں اس مرض کی ہلکی علامات ہوں گی جیسے ناک بہنا، کھانسی اور ہلکا بخار، لیکن پھیپھڑوں پر اثر نہیں پڑے گا۔

  • ترکی کا روسی کورونا ویکسین سے متعلق اہم فیصلہ

    ترکی کا روسی کورونا ویکسین سے متعلق اہم فیصلہ

    انقرہ : ترکی نے روسی ویکسین کی خریداری کا ارادہ ترک نہیں کیا بلکہ ان افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی ویکسین مطلوبہ معیار پورا اترتی ہے۔

    دنیا بھر کی طرح ترکی بھی اپنے شہریوں کی کرونا وائرس سے حفاظت کے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے اور اب ترکی نے روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین خریدنے کا اٹل فیصلہ کرلیا ہے جس کے لیے روس سے باقاعدہ معاہدہ کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے ترکی کے وزیر صحت فرحتین کوکا نے میڈیا کی ان خبروں سے متعلق سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی نے روس کی کورونا ویکسین خریدنے کے ارادے کو مسترد نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر روسی ویکسین ہمارے معیار پر پورا اترتی ہے تو ترکی روس کی کورونا ویکسین خریدنے کے لیے تیار ہے،
    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز ایک خبر رساں ادارے نے اس حوالے سے خبر جاری کی تھی کہ ترکی نے روسی کورونا ویکسین کو خریدنے کا ارادہ ترک کردیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ویکسین میں کلینکل ٹرائلز کی شرائط کو پورا نہیں کیا گیا تاہم اس کے جواب میں ترک وزیر صحت نے اس خبر کے رد عمل میں بیان جاری کرکے اس کو مسترد کردیا اور ایسی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ترک سائنسدانوں کی جانب سے 16 کرونا ویکسینوں کی تیاری جاری ہے تاہم اس سے قبل ترکی سنوویک اور فائزر سے کرونا ویکسین خریدنا چاہتا ہے۔

  • روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    روس میں تیار کردہ ویکسین صدر کے رشتے داروں کو لگا دی گئی

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو روس میں تیار کردہ کرونا وائرس کی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے یوکرین کے سیاستدان اور اپوزیشن کے سیاسی کونسل کے سربراہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انہوں نے یوکرینی سیاستدان کو بتایا کہ ان کے کچھ رشتے داروں اور احباب کو کرونا وائرس کی روسی ساختہ ویکسین لگا دی گئی۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ میرے قریبی افراد، قریبی رشتے دار اور آس پاس کام کرنے والے افراد کو ویکسین لگائی گئی ہے۔

    یوکرین کے اپوزیشن لیڈر نے روسی صدر کو بتایا کہ انہیں، ان کی اہلیہ اور بیٹے کو بھی ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ 11 اگست کو روسی حکومت نے سرکاری طور پر دنیا کی پہلے کرونا وائرس ویکسین کی رجسٹریشن کی تھی جسے سپٹنک وی کہا گیا تھا۔

    روس اب تک 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک ارب سے زائد ویکسین کی خوراک دینے اور 5 ممالک کے ساتھ بڑے پیمانے پر ویکسین بنانے کے لیے معاہدے کرچکا ہے۔

    روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین سپٹنک وی کی پہلی کھیپ لاطینی امریکی ملک وینز ویلا پہنچی جس کے بعد وینز ویلا روسی ویکسین حاصل کرنے والا لاطینی امریکا میں پہلا ملک بن گیا۔

  • روسی ویکسین وینز ویلا پہنچ گئی

    روسی ویکسین وینز ویلا پہنچ گئی

    کراکس: روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین وینز ویلا پہنچ گئی، وینز ویلا کے صدر نے روس کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روس کی تیار کردہ کرونا ویکسین سپٹنک وی کی پہلی کھیپ لاطینی امریکی ملک وینز ویلا پہنچ گئی، وینز ویلا روسی ویکسین حاصل کرنے والا لاطینی امریکا میں پہلا ملک بن گیا۔

    ویکسین موصول ہونے کے بعد وینز ویلا کے صدر نے روس کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    جمعے کے روز دارالحکومت کراکس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 2 ہزار افراد کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لیے سپٹنک وی کی دواؤں پر مشتمل کریٹس پہنچے۔

    اس موقع پر نائب صدر ڈلیسی روڈرگز نے مختصر استقبالیہ تقریب کے دوران کارگو قبول کیا جس کے بعد اسے لیبارٹری میں منتقل کردیا گیا۔

    وینز ویلا حکام کا کہنا ہے کہ وہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کے تیسرے مرحلے کا تجربہ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

  • روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    روس کی تیار کردہ ویکسین کی ملک میں بڑے پیمانے پر تقسیم شروع

    ماسکو: روس نے مقامی طور پر تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کی ملک بھر میں فراہمی شروع کردی، حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے دنیا کی پہلی رجسٹرڈ کرونا وائرس ویکسین کی ابتدائی کھیپ اپنے تمام شہروں، قصبوں، دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں میں بھجوانی شروع کردی ہے۔

    حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ ویکسین کامیاب رہی ہے لہٰذا اب اسے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    روسی وزیر صحت مرشککو کا کہنا ہے کہ حکومت ملک کے 85 ریجنز میں منظم ترسیل کے نظام کو یقینی بنانے کے لیے سپلائی چین کی جانچ کر رہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق سپتنک وی ویکسین کی افادیت اور حفاظت کی جانچ کے ساتھ روسی حکومت کا منصوبہ ہے کہ ویکسین کی دستیابی تمام روسی شہریوں، خاص طور پر کرونا وائرس کے خطرے کا زیادہ شکار افراد تک مؤثر طور پر یقینی بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ روس نے مذکورہ ویکسین کو تیسرے مرحلے کی آزمائش مکمل ہونے سے پہلے ہی عوام کے استعمال کے لیے منظور کردیا تھا جس پر اسے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

    میڈیکل جرنل لینسٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق روسی ویکسین کے پہلے اور دوسرے آزمائشی مرحلے میں شامل 76 افراد میں اینٹی باڈیز بنیں۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے لیے تیار کی گئی ویکسین سے مریضوں میں مدافعتی قوت اور اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں اور معمولی سائیڈ ایفیکٹس دیکھے گئے۔

  • کرونا وائرس کی ویکسین اگلے ماہ دستیاب ہوگی؟

    کرونا وائرس کی ویکسین اگلے ماہ دستیاب ہوگی؟

    ماسکو: روسی حکام کا کہنا ہے کہ روس میں کرونا وائرس ویکسین کی تیاری حتمی مراحل میں پہنچ گئی ہے اور یہ اگلے ماہ عوامی استعمال کے لیے فراہم کردی جائے گی۔

    روسی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ویکسین کے کلینکل ٹرائلز جاری ہیں اور ٹرائلز کا تیسرا مرحلہ مکمل ہونے سے قبل ہی اسے عام افراد کے لیے فراہم کردیا جائے گا۔

    وزیر کا کہنا ہے کہ ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی منظوری دیے جانے کے بعد ویکسین کی مزید کلینکل ریسرچ بھی ساتھ ساتھ ہوتی رہے گی۔

    حکومتی ادارے رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کی چیف ایگزیکٹو کرل دیمتری کا کہنا ہے کہ ویکسین کے کلینکل ٹرائلز کا تیسرا مرحلہ 3 اگست سے شروع ہوگا جس میں ہزاروں رضا کار شرکت کریں گے۔

    ان کے مطابق مقامی طور پر اس ویکسین کی 3 کروڑ ڈوزز تیار کی جائیں گی، لیکن چونکہ متعدد ممالک اس ویکسین کی تیاری میں دلچسپی کا اظہار کر چکے ہیں تو بین الاقوامی اشترک سے اس کی 17 کروڑ سے زائد ڈوزز تیار کی جاسکیں گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ ویکسین روسی وزارت دفاع کے ادارہ برائے وبائی امراض اور مائیکرو بائیولوجی نے تیار کی ہے اور شخانوف یونیورسٹی اس کے کلینکل ٹرائلز کر رہی ہے۔

    ویکسین ٹرائلز کے پہلے مرحلے کو کامیاب قرارد دیتے ہوئے ماہرین نے کہا تھا کہ ویکسین انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہے۔

    چند روز قبل برطانیہ، امریکا اور کینیڈا کی حکومتوں کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ روسی خفیہ ایجنسی کرونا وائرس کی ویکسین بنانے والے اداروں کی تحقیق کو ہیک کر رہی ہے اور اس کے ذریعے اپنی ویکسین بنا رہی ہے۔

    اس حوالے سے روسی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین مغربی ممالک میں بنائی جانے والی ویکسین سے زیادہ جدید ہے اور وہ اپنی ویکسین کی ٹیکنالوجی بخوشی دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کریں گے۔

    یاد رہے کہ روس کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے، اب تک ملک میں کوویڈ 19 کے پونے 8 لاکھ مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں اور ساڑھے 12 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔