Tag: russian

  • روس کی ساٹان 2 نامی بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی کمپنی میں ہولناک آتشزدگی

    روس کی ساٹان 2 نامی بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی کمپنی میں ہولناک آتشزدگی

    ماسکو : روسی شہر سائبیریا میں واقع میں بلاسٹک میزائل تیار کرنے والی فیکٹری میں اچانک خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے عمارت کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہر سائبیریا میں کی انڈسٹریلیا میں واقع روسی میزائل ساز کمپنی میں نامعلوم وجوہات پر ہولناک آگ بھڑک اٹھی، سیکریٹو کراشماش کمپلیکس سے دھویں کے گہرے کالے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پلانٹ میں انٹرکونٹی نینٹل بلاسٹ میزائل ساٹان ٹو (شیطان 2) تیار کیے جاتے ہیں، روسی صدر کا کہنا ہے کہ رواں ماہ میزائل کو تعینات کرنا تھا۔

    غیر ملکی خبسر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کی لپیٹ میں تقریباً 54 ہزار اسکوائر فٹ کا رقبہ آیا ہے۔

    ریجنل وزیر برائے ہنگامی خدمات کا کہنا تھا کہ 38 فائر فائیٹرز پر مشتمل 13 یونٹس خوفناک آتشزدگی پر قابو پانے میں مصروف ہیں جبکہ ایمرجنسی میں استعمال ہونے والا تمام ضرورت سامان ہے۔ْ

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی تھیں، ہنگامی خدمت انجام دینے والے ایک رضاکار کا کہنا تھا کہ کمپنی کی ایک چھت اب بھی جل رہی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ ابھی تک حادثے کے نتیجے میں شخص یا ورکر کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی تاہم ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات بھی سامنے نہیں آسکیں ہیں۔

    ابتدائی رپورٹ میں بھی پلانٹ کے کسی اہم حصّے کو واضح نہیں کیا گیا ہے کہ جہاں زیادہ اور پہلے آگ بھڑی کی۔

  • پلاسٹک سے تیار ہونے والا روس کا انوکھا فٹ بال گراؤنڈ

    پلاسٹک سے تیار ہونے والا روس کا انوکھا فٹ بال گراؤنڈ

    سوچی: روسی شہری نے استعمال شدہ پلاسٹک کا انوکھے انداز میں‌ استعمال کرکے سب کو حیران کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق روسی شہر سوچی میں پلاسٹک کے کپس کی ری سائیکلنگ نے ایک شاہ کار کو جنم دے دیا.

    تخلیقی سوچ کے حامل ایک شہری نے پلاسٹک کے کپوں سے فٹبال گراؤنڈ تیار کرلیا، اس منفرد میدان کی تیاری میں ڈھائی ٹن پلاسٹک کے کپ استعمال کئے گئے.

    اس اقدام کے ذریعے  فٹ بال گراؤنڈ روایتی سبز کے بجائے سفید رنگ میں رنگ گیا. درمیان میں سرخ رنگ بھی دکھائی دیتا ہے.

    دل چسپ بات یہ ہے کہ پلاسٹک کے یہ کپ گزشتہ برس فیفا ورلڈ کپ کے دوران گراؤنڈز سے جمع کیے گئے تھے.

    ناکارہ اشیا کو ری سائیکل کرنے کا رجحان دنیا بھر میں پایا جاتا ہے، البتہ ایسی حیران کن مثال کم ہی ہیں، جب ایک میگا پراجیکٹ میں استعمال شدہ پلاسٹ کو برتا گیا ہو.

    خیال رہے کہ گزشتہ فیفا ورلڈ‌ کپ روس میں منعقد ہوا تھا، جس نے مقبولیت کی تمام ریکارڈ توڑ دیے. اس میگا مقابلے میں کئی اپ سیٹ ہوئے، ٹائٹل فرانس کی ٹیم نے اپنے نام کیا.

  • بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، قیام امن کے لیے روسی ثالثی کے امکان کو رد کردیا

    بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، قیام امن کے لیے روسی ثالثی کے امکان کو رد کردیا

    ماسکو: پاک بھارت تنازع میں پڑوسی ملک کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، روس کی ثالثی کے امکان کو بھارت نے رد کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد یہ امکان سامنے آیا تھا کہ روس اس ضمن میں کردار ادا کرے گا. پاکستانی وزیر خارجہ نے بھی روسی عہدے داروں سے رابطوں کا عندیہ دیا.

    [bs-quote quote=” پاک بھارت صورت حال پہلے سے ہی تیزی سے مستحکم ہورہی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”روس میں تعینات بھارتی سفیر”][/bs-quote]

    البتہ بھارت کے روس میں تعینات سفیر ونکاتش ورما نے اپنے انٹرویو میں اس امکان کو یک سر رد کر دیا، سفیر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کےدرمیان کشیدگی کم ہوتی دکھائی دےرہی ہے۔

    ونکاتش ورما نے اپنے انٹرویو میں‌ کہا کہ پاک بھارت صورت حال پہلے سے ہی تیزی سے مستحکم ہورہی ہے، بھارت کشیدگی ختم کرنے کے لئے کسی ملک نے ثالثی کی پیشکش نہیں کی.

    بھارتی سفیر نے کہا کہ نریندر مودی اور روسی صدر پیوٹن میں فون پر بات چیت ہوئی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ثالثی پر بات چیت نہیں ہوئی.

    یاد رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات میں‌ کشیدہ ہوگئے تھے، جو بعد ازاں بھارتی در اندازی اور نفرت انگیزی پروپیگنڈے کے بعد مزید بگڑ گئے.

    خیال رہے کہ پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو بھارتی طیارے مار گرائے اور ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرلیا، جسے جذبہ خیر سگالی کے تحت بعد ازاں رہا کر دیا گیا.

  • میزائلوں کی تنصیب میں پہل کی تو امریکا روسی میزائلوں کے نشانے پر ہوگا، پیوٹن

    میزائلوں کی تنصیب میں پہل کی تو امریکا روسی میزائلوں کے نشانے پر ہوگا، پیوٹن

    ماسکو : روسی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگرامریکا نے یورپی ممالک میں جوہری میزائل نصب کرنے کی غلطی کی تو امریکا بھی میزائلوں کا ہدف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو نے اپنے روائتی حریف واشنگٹن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی پالیسی سازوں نے یورپی حدود میں کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل نصب کیے تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے پارلیمنٹ میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس عالمی امن کو خراب نہیں کرنا چاہتا اسی لیے جوہری میزائلوں کی تنصیب میں پہل نہیں کررہا لیکن اگر امریکا نے ایسا کیا تو بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ امریکا کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل نصب کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔

    ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ امریکی پالیسی سازوں کو میزائل کی تنصیب کے باعث پیدا ہونے والے حالات و خطرات کا جائزہ لے لینا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

    امریکی صدر کے آئی این ایف معاہدے سے انخلاء کے اعلان کے پر رد عمل دیتے ہوئے روس نے بھی ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے 2007 میں اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔

  • کریمیا:‌ بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی، 11 افراد ہلاک

    کریمیا:‌ بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی، 11 افراد ہلاک

    ماسکو : کریمیا کے قریب سمندر میں تنزانیہ کے دو تیل بردار جہازوں میں دھماکے کے بعد خوفناک آتشزدگی کے باعث 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے زیر انتظام ریاست کریمیا کے قریب بحیرہ اسود میں تیل بردار جہازوں میں آتشزدگی کے باعث ہلاک ہونے والے 11 افراد کی لاشیں سمندر سے نکال لی ہیں جبکہ تین افراد ریسکیو حکام کے پہنچنے سے قبل ہی ڈوب گئے تھے۔

    روس کی میری ٹائم ایجنسی کے گرجمان الیکسی کراوچینکو کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا ایک جہاز گیس ٹینکر تھا، دونوں جہازوں میں آتشزدگی کے بعد دھماکا اس وقت ہوا جب ایک جہاز سے دوسرے جہاز میں ایندھن سپلائی کیا جارہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے بعد عملے سے جان بچانے کےلیے سمندر میں چھلانگ لگادی۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے میں 12 افراد زندہ بچنے میں کامیاب ہوئے جبکہ 5 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    روسی میری ٹائم کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کیلئے حکام کی جانب سے کریمیا کے کریچ شہر میں انتظامات کردئیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نذر آتش ہونے والے جہاز کینڈی پر 17 افراد سوار تھے جن کا تعلق بھارت اور ترکی سے تھا جبکہ مائیسترو کے عملے کی تعداد 14 تھی۔

    مزید پڑھیں : روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    خیال رہے کہ کریمیا کا شہر کریچ وہ مقام ہے جہاں گزشتہ برس نومبر میں روس اور یوکرائن کے درمیان دوبارہ کشیدگی کا آغاز ہوا تھا۔

    روسی افواج نے کریچ شہر کے قریب بحیرہ اسود سے گزرنے کی کوشش کرنے والی یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں کو سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لیا گیا تھا۔

  • روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے سربراہ جنرل آئیگور انتقال کر گئے

    روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے سربراہ جنرل آئیگور انتقال کر گئے

    ماسکو : روسی خفیہ ایجنسی جی آر یو کے سربراہ جنرل آئیگور کوروبوو طویل علالت کے باعث 62 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل کوروبوو کو سنہ 2016 میں روسی خفیہ ایجنسی جی آر یو کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا جو شدید اور طویل علالت کے بعد بدھ کے روز ماسکو میں زندگی کی بازی ہار گئے۔

    خیال رہے کہ جی آر یو رواں برس برطانیہ میں موجود سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یویلیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہریلے کیمیکل کے حملے میں ملوث تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل کوروبو جانتے تھے کہ آپریشن کی ناکامی پر اعلیٰ روسی حکام کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈبل ایجنٹ سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یویلیا اعصاب شکن کیمیکل سے متاثر ہونے کے بعد کئی ہفتے تک سالسبری کے اسپتال میں زیر علاج رہے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق روسی جاسوس پر اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل کا حملہ مبینہ طور پر ملزم الیگزینڈر میشکن اور ایناٹولی چیپیگا نے کیا تھا برطانوی حکام کی جانب سے دونوں ملزمان کی شناخت جی آر یو کے افسران کے طور پر ہوئی تھی اور تقریباً روسی ریاست نے بھی قبول کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ روس اعصاب شکن کیمیکل حملے سے متعلق تمام الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل کوروبو نے سنہ 1973 میں روسی فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور 1985 میں روسی خفیہ ایجنسی کے ساتھ منسلک ہوئے اور بہترین کارکردگی پر متعدد ایوارڈز اور میڈلز حاصل کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی ملٹری پریس نے جی آر یو کے سربراہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹر پر ان کی تصویر شائع کی جس میں جنرل کوروبو نے گرے رنگ کا کورٹ زیب تن کیا ہوا ہے، تاہم ملٹری کی جانب سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

    جی آر یو اور مین انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ روسی افواج کی خفیہ ایجنسیاں ہیں جو دنیا بھر میں مختلف خفیہ آپریشنز کرتی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سنہ 2014 میں یوکرائن کے جنوبی کریمیا کے روس سے ملحق ہونے کے بعد روسی خفیہ ایجنسی نے مبینہ طور پر یوکرائن میں بھی خفیہ کارروائیاں کی تھیں اور جی آر یو پر سنہ 2016 میں ہونے والے امریکی انتخابات میں مداخلت کا الزام بھی عائد ہے۔

  • خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کو روسی پولیس نے گرفتار کرلیا

    خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کو روسی پولیس نے گرفتار کرلیا

    ماسکو : روسی پولیس نے خود کو ڈریکولا کہنے والی لڑکی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا، عدالت نے لڑکی کو ایک شخص پر حملے کے جرم میں ڈھائی برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہر نووسی برسک کی رہائشی 22 سالہ الیکٹرینا ٹرسکایا نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ڈریکولا ہے اور اس نے خون پینے کے لیے ایک اپنے دوست پر خاقو سے حملہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لڑکی ٹیلی ویژن پر دکھایا جانے والا پروگرام ’دی ویمپائر ڈائریز‘ کو انہماک سے دیکھتی تھی بارہا مذکورہ پروگرام دیکھنے کے باعث لڑکی خود کو ڈریکولا تصور کرنے لگی۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ الیکٹرینا ٹرسکایا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے ایک شخص سے دوستی کی اور کچھ روز بعد ملاقات کا فیصلہ کیا۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 22 سالہ لڑکی ملاقات کے بعد متاثرہ لڑکے کے ساتھ رہنا شروع ہوگئی اور اچانک ایک روز صبح نیند سے بیدار ہونے کے بعد کہا کہ میں ڈریکولا ہوں اور لڑکے سے خون کا تقاضا شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 22 سالہ لڑکی نے متاثرہ شخص پر چاقو سے حملہ کردیا لیکن نوجوان نے خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کا حملہ ناکام بناکر اسے ڈبوچ لیا تاہم لڑکی نے دوسرے ہاتھ سے ایک اور چاقو اٹھایا اور نوجوان کے سینے پر وار کردیا جس کے باعث متاثرہ شخص کو معمولی زخم لگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان زخمی حالت میں باہر بھاگا اور اہل محلّہ اور پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد پولیس لڑکی کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    لڑکی نے دوران تفتیش پولیس کو بیان دیا کہ مذکورہ شخص وروولف یعنی ایک بھڑیا اور میرا دشمن تھا جسے میں قتل کرنا چاہتی تھی، عدالت نے شہری پر چاقو سے حملہ کرنے کے جرم میں لڑکی کو ڈھائی برس قید اور ساڑھے پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے جرمانے کی رقم متاثرہ شخص کو ادا کرنے کا حکم دیا۔

  • اٹلی میں برقی سیڑھیاں بے قابو، 20 سے زائد افراد زخمی

    اٹلی میں برقی سیڑھیاں بے قابو، 20 سے زائد افراد زخمی

    روم : اٹلی کے دارالحکومت کے وسط میں واقع میٹرو اسٹیشن پر برقی سیڑھیاں بے قابو ہونے کے باعث خوفناک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے میٹرو اسٹیشن میں برقی سیڑھیاں بے قابو ہونے کے باعث زخمی ہونے والے افراد میں اکثریت روسی فٹبال ٹیم کے مداحوں کی ہے جو کھیل دیکھنے اٹلی پہنچے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دکھا جاسکتا ہے کہ برقی سیڑھیوں کا نیچلا حصّہ توٹا تھا جس کے بعد سیڑھیوں کی رفتار بے قابو ہوگئی۔

    اطالوی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ہنگامی خدمات انجام دینے والی ٹیمیں جائے ھادثہ پر پہنچ گئی تھی جس کے بعد میٹرو اسٹیشن کو بند کردیا گیا ہے۔

    اطالوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو ٹانگوں میں چوٹیں آئی ہیں جبکہ فٹبال ٹیم کے مداح زیادہ ہیں۔

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثے سے قبل روسی فٹبال ٹیم کے مداحوں کا ایک گروپ گانا گاتے اور جمپ کرتے ہوئے برقی سیڑھیوں پر سوار ہوا تھا۔

    اٹلی میں موجود روسی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ فٹبال کے کم از کم 30 مداح زخمی ہوئے ہیں جو سی ایس کے اے ماسکو کا میچ دیکھنے روم گئے تھے۔

  • شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    ماسکو : شام میں تعینات روسی فوجیوں کو ایئر بیس لانے والا روسی طیارہ بحیرہ روم میں پرواز کے دوران میزائل حملے میں تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خانہ جنگی سے دوچار ملک شام کے شہر الاذقیہ میں روس کا طیارہ آئی ایل 20 شامی میزائلوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کا فوجی طیارہ شہر الاذقیہ سے واپس ایئر بیس کی جانب آرہا تھا کہ اچانک ساحل سے 35 کلومیٹر کی دوری پر بحیرہ روم پر پرواز کے دوران ریڈار سے غائب ہوگیا۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیارے اس دوران شامی شہروں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بنارہے تھے اور روس کا فوجی طیارہ بھی اسی دوران علاقے میں پرواز کررہا تھا۔

    روسی حکام کی جانب سے اسرائیل پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارو نے روسی آئی ایل 20 طیارے کو شامی دفاعی سسٹم کی جانب سے دھکیلا جس کے نتیجے میں اسرائیلی طیاروں پر فائر کیے جانے والے میزائلوں نے روسی طیارے کو ہدف بنالیا اورحادثہ پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے صیہونی ریاست اسرائیل کو فوجی طیارے کی تباہی کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ روس بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی وزارت دفاع نے طیارہ حادثے میں 15 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ماسکو میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور اسرائیل کے جنگی طیاروں کے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے روسی فوجیوں کی طیارہ حادثے میں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس دوران روسی طیارے پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا اس وقت اسرائیل کے جنگی طیارے اسرائیلی حدود میں موجود تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کےمطابق اسرائیل نے روسی طیارے کی تباہی میں مکمل طور پر شامی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

  • روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    لندن : برطانوی حکام نے دعویٰ ہے کہ سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ میں روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے دو افسران ملوث ہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان کے نام جاری کیے ہیں جو روس کے شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپال اور یویلیا پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے روسی شہری الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اسکاٹ لینڈ یارڈ اور سی پی ایس کے پاس کافی ثبوت ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے روسی شہریوں الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کی گرفتاری کے لیے یورپی وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپا اور یویلیا اسکریپال پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کریملن حکومت سے رابطہ نہیں کیا جائے گا کیوں روسی آئین کے مطابق حکومت اپنے شہریوں ملک بدری کی اجازت نہیں دیتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی مندوب نے اقوام متحدہ کو سالسبری حملے میں ملوث ملزمان کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ڈبل ایجنٹ پراعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔