Tag: #RussiaUkraineConflict

  • روس کا یوکرین کے ایک اور علاقے پر قبضے کا دعویٰ

    روس کا یوکرین کے ایک اور علاقے پر قبضے کا دعویٰ

    روس کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی افواج نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دونیسک کی اہم سول آبادی پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

    وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشینکوف نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ روسی فوج نے یوکرین میں پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے اور اب تک مختلف علاقوں میں تین سو سے زائد یوکرینی فوج مارے گئے ہیں۔

    روسی امور دفاع کے مطابق یوکرینی علاقے دونیسک میں واقع کرسنیا گورہ نامی رہائشی آبادی پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ کوناشینکوف نے بتایا کہ یوکرینی فوج کے ایک اسلحے کے گودام اور کارخانے کو تباہ کر دیا گیا ہے

    اب تک روسی فوج نے یوکرین کے 384 طیارے،207 ہیلی کاپٹر،3114 ڈرونز،404 دفاعی میزائل نظام،7852ٹین اور بکتر بند گاڑیاں،1017 راکٹ ،4082 کروز میزائل اور 8363 خصوصی فوجی گاڑیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔

  • یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے

    برسلز: یورپ نے روس پر ایئر اسپیس، میڈیا اور بینک بند کر دیے ہیں۔

    یورپی یونین کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا گیا، صدر یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ روس کے لیے تمام یورپی ایئر اسپیس بند کر دی گئی ہے، اب روس سے تعلق والا کوئی بھی جہاز یورپ نہیں آ سکے گا۔

    صدر یورپی کمیشن کے مطابق روس سے تعلق والے میڈیا کو بھی یورپ میں بند کر دیا گیا ہے، یورپی بینکوں میں روسی سرمایہ کاروں کے اثاثوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    روس کے خلاف مزید امریکی پابندیوں کے بعد جاپان نے بھی روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں: روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    واضح رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملوں میں شدت آ گئی ہے، فوجی آپریشن کے پانچویں روز دارالحکومت کیف میں دوبارہ گولہ باری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں ایسی سیٹلائٹ تصاویر دکھائی گئی ہیں جن کے مطابق کیف کی جانب ایک بہت بڑے روسی فوجی قافلے کی پیش قدمی جاری ہے، روسی فوجی قافلہ سڑک پر 40 میل تک پھیلا ہوا ہے، روسی فوجی کانوائے میں ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں موجود ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین اشتعال انگیزی کر رہا ہے، تاہم روس یوکرین میں جوہری کارروائی سے ہر ممکن گریز کرے گا۔ انھوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ واشنگٹن اور مغرب روس کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔

  • روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں: روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں: روسی وزیر خارجہ کا اہم بیان

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ نے ایک تازہ بیان میں واضح کیا ہے کہ روس کے پاس درمیانے یا کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر یوکرین کے شہر خارکیف میں ایک تاریخی عمارت کو میزائل سے نشانہ بنانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس کے پاس کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل ہی نہیں ہیں۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بیان میں کہا کہ یوکرین اشتعال انگیزیاں کر رہا ہے، تاہم روس یوکرین میں جوہری کارروائی سے ہر ممکن گریز کرے گا۔

    انھوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ واشنگٹن اور مغرب روس کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی پاسداری کرے۔

    یوکرین کی تاریخی سرکاری عمارت پر میزائل لگنے کی ویڈیو وائرل

    واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کا آج پانچواں روز ہے، اس دوران سیکڑوں شہری اور فوجی میزائل حملوں اور گولیوں کا نشانہ بن کر ہلاک ہو چکے ہیں، کیف، اڈیسہ اور خارکیف پر روسی افواج کی شیلنگ جاری ہے, پیر کو اوختیرکا میں ایک فوجی اڈے پر روسی توپ خانے کے حملے میں کم از کم 70 یوکرینی فوجی ہلاک ہونے کے اطلاعات ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیف کی جانب ایک بہت بڑے روسی فوجی قافلےکی پیش قدمی دیکھی گئی ہے، روسی فوجی قافلہ سڑک پر 40 میل تک پھیلا ہوا تھا، روسی فوجی کانوائے میں ٹینک اور دیگر جنگی گاڑیاں موجود تھیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کی تصاویر سیٹلائٹ سے حاصل کی گئی ہیں۔

  • جاپان کا روس کے خلاف بڑا اعلان

    جاپان کا روس کے خلاف بڑا اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر حملے کے تناظر میں جاپان، ماسکو پر پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اس سلسلے میں جاپانی حکومت نے روس کے مرکزی بینک کے ساتھ لین دین محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    جاپانی حکام کے مطابق بینک آف جاپان میں روسی مرکزی بینک کے کھربوں ین غیر ملکی کرنسی ذخائر کی شکل میں پڑے ہوئے ہیں، انھیں منجمد کر دیا جائے گا۔

    مغربی ملکوں کی جانب سے سخت نئی اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد پیر کے روز روسی روبل کی قدر گر کر اب تک کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

    بینک آف رشیا کرنسی منڈیوں میں روبل کے دفاع کے لیے اپنے بین الاقوامی محفوظ ذخائر کو استعمال کے لیے منظم کرتا رہا ہے، لیکن اگر اُس کے ذخائر منجمد کر دیے گئے تو بینک کو ایسا کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ اگر روبل کی قدر تیزی سے گرتی رہی تو افراطِ زر میں اضافہ ہوگا جس سے روسی معیشت کو دھچکا لگے گا۔

    بتایا جاتا ہے کہ روس کا مرکزی بینک اپنے غیر ملکی کرنسی ذخائر کی بڑی مقدار ڈالر، یُورو اور یُوآن میں رکھتا ہے، تاہم جاپانی حکام کو یقین ہے کہ حکومتی اقدام سے روس کے خلاف پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔

  • دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے یوکرین میں موجود پاکستانیوں کی تازہ ترین تفصیلات جاری کر دیں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ تنازع سے قبل یوکرین میں پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریبا 7 ہزار تھی، 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔

    یوکرین تنازع کے تناظر میں ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ یوکرین کا تنازع 24 تاریخ کو شروع ہوا، تنازع سے چند ہفتے قبل یوکرین میں پاکستانی سفارت خانہ پاکستانیوں اور طالب علموں کو ہدایت نامے جاتی کرتا رہا ہے، اور اُس وقت پاکستانی برادری کی کل تعداد تقریباً 7 ہزار تھی۔

    عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ تقریباً 3 ہزار پاکستانی طالب علم تنازع سے قبل یوکرین میں موجود تھے، سفارت خانے کے رابطوں اور ہدایت ناموں کے نتیجے میں 24 تاریخ سے قبل بڑی تعداد میں پاکستانی یوکرین سے نکل چکے تھے، جب کہ 24 تاریخ کو یوکرین تنازع شروع ہونے کے وقت لگ بھگ 700 پاکستانی طالب علم یوکرین میں موجود تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ چند سو کے قریب دیگر پاکستانی برادری کے لوگ بھی قضیے کے آغاز میں یوکرین میں موجود تھے، پاکستانی سفارت خانے نے 24 گھنٹے کام کیا حالاں کہ سفارت خانے کو خود بھی منتقل ہونا پڑا۔

    انھوں نے بتایا کہ 676 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے، 20 مختلف سرحدی مقامات پر ہیں اور 20 سرحدی گزرگاہوں کے راستے پر ہیں، خارکیف سے 60 سے 70 مزید شہری ٹرین میں سوار ہوئے ہیں، 30 سومی اور چرنگیو میں ہیں، جنھیں حالات کی اجازت ملنے پر نکالا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق کچھ پاکستانی شہری ایسے بھی ہیں جنھوں نے یوکرین میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔

    عاصم افتخار نے بتایا کہ سفارت خانہ چرنوبیل میں ریسیپشن سینٹر اس وقت تک برقرار رکھے گا جب تک کہ سب پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے نکال نہیں جاتا۔

  • ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    ’پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا‘

    جنیوا: جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی بین الاقوامی مہم ’آئی کین‘ (ican) نے کہا ہے کہ پیوٹن کے حکم نے دنیا کو ایٹمی تباہی کے قریب پہنچا دیا ہے۔

    روسی صدر کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے لیس فوجی دستوں کو تیار رہنے کے حکم پر آئی کین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کی جانب سے ملک کی جوہری مزاحمتی افواج کو انتہائی چوکس رہنے کے حکم سے دنیا ایک جوہری تباہی کے قریب پہنچ گئی ہے۔

    جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم آئی کین نے اتوار کے روز جاری بیان میں جنگ اور انتہائی تناؤ کی حالت میں پیوٹن کے بیان کو انتہائی خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    آئی کین نے فوری جنگ بندی اور یوکرین سے روسی افواج کے انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد جوہری دفاعی پالیسی کو روس کی جانب سے یوکرین پر چڑھائی کا جواز بنایا گیا ہے، اس سے امن قائم نہیں ہوگا بلکہ یہ یوکرین کے عوام کے خلاف جنگ کی اجازت ہے۔

    واضح رہے کہ آئی کین تنظیم کو 2017 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی یہ بین الاقوامی مہم دراصل ایک عالمی سول سوسائٹی اتحاد ہے، جو جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے کی پاسداری اور اس پر مکمل عمل درآمد کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    یہ تنظیم جوہری ہتھیاروں سے لیس تمام ریاستوں پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنی جوہری ہتھیاروں سے دست بردار ہو جائیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دینے سے گریز کریں۔ جوہری ہتھیاروں کا کوئی بھی استعمال تباہ کن انسانی مصائب کا سبب بنے گا اور اس کا نتیجہ تابکار، اقتصادی، سیاسی، نسلوں تک لوگوں کو نقصان پہنچاتا رہے گا۔

  • مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    مذکرات شروع: یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    کیف: دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر سب سے بڑے حملے کے پانچویں دن روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیلاروس کی سرحد پر یوکرینی اور اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس میں یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کیف کے وفد نے کریملن کے حملے کے پانچویں دن روسی مذاکرات کاروں کے ساتھ بات چیت کے آغاز ہی میں روس سے فوری جنگ بندی اور فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔

    یوکرین کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بات چیت کا ایک اہم موضوع فوری جنگ بندی اور یوکرین سے فوجیوں کا انخلا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے، اس کے فوراً بعد یوکرین کی طرف سے بھی اس کی اطلاع دی گئی۔

    روس کیا چاہتا ہے؟

    روس یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کریملن کے ایک مذاکرات کار نے کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ اپنے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے معاون، ولادی میر میڈنسکی، جو بات چیت کے لیے بیلاروس گئے ہیں، نے ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ ہم یقینی طور پر جلد از جلد کچھ معاہدوں تک پہنچنے میں دل چسپی رکھتے ہیں۔

    تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ معاہدوں میں روس کی جانب سے کیا نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔

    یورپی یونین سے فوری رکنیت کا مطالبہ

    واضح رہے کہ صدر زیلنسکی نے یورپی یونین سے یوکرین کے لیے ‘فوری’ رکنیت کا مطالبہ کیا ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کو فوری رکنیت دے۔

    44 سالہ رہنما نے آج ایک نئے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ہم یورپی یونین سے ایک نئے خصوصی طریقہ کار کے ذریعے یوکرین کے فوری الحاق کی اپیل کرتے ہیں، ہمارا مقصد تمام یورپیوں کے ساتھ مل کر رہنا ہے اور سب سے اہم بات، برابری کی بنیاد پر رہنا ہے۔ انھوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ یہ منصفانہ ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ ممکن ہے۔

    یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ 5 روز قبل روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں 7 بچوں سمیت کم از کم 102 شہری مارے جا چکے ہیں۔ کونسل میں خطاب کرتے ہوئے مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ جب سے روس نے گزشتہ جمعرات کو اپنا مکمل حملہ شروع کیا ہے، ان کے دفتر نے یوکرین میں 406 شہری جانی نقصانات ریکارڈ کی ہیں، جن میں 102 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔

  • یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے

    کیف: یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرین کے دفاع کے لیے لڑائی کا تجربہ رکھنے والے قیدیوں کو رہا کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر نے جیلوں‌ میں‌ قید لڑائی کا تجربہ رکھنے والے شہریوں‌ سے کہا سے کہ انھیں رہا کیا جا رہا ہے، وہ یوکرین کے دفاع کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج ولودیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ جنگی تجربہ رکھنے والے یوکرینی قیدیوں کو جیل سے رہا کر دیا جائے گا، انھیں روس کے ساتھ جنگ کے لیے فرنٹ لائن پر معاشرے کو قرض لوٹانے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔

    یوکرین کے رہنما، جنھوں نے روسی جارحیت پر اپنے ردعمل کے لیے دنیا بھر سے تعریفیں حاصل کی ہیں، نے آج صبح ایک صدارتی ویڈیو خطاب میں کہا کہ قیدی روس کے خلاف ‘نازک مقامات پر اپنے جرم کی تلافی’ کر سکیں گے۔

    انھوں نے کہا ‘ہم نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جو اخلاقی نقطہ نظر سے آسان نہیں ہے، لیکن جو ہمارے دفاع کے نقطہ نظر سے مفید ہے، کیوں کہ اب کلید ہی دفاع ہے۔

    زیلنسکی نے یورپی یونین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ روسی حملے کے پیش نظر یوکرین کو خصوصی طریقہ کار کے تحت ‘فوری’ رکنیت فراہم کرے۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے رہنما ولودیمیر زیلنسکی ایک سابق کامیڈین ہیں جو 2019 میں اقتدار میں آئے تھے۔

     

  • ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    ‘پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی’ یوکرین مذاکرات کے لیے تیار

    کیف: یوکرین کا کہنا ہے کہ اگر روسی صدر پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی۔ اس سے قبل کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورت حال مزید تباہ کن صورت اختیار کر جائے، یوکرین مذاکرات کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

    روسی اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کے لیے تیار یوکرین نے روسی جوہری ہتھیاروں سے دنیا کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہے، تاہم یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم مذاکرات میں روسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ انھوں نے روسی صدر کی جانب سے جوہری افواج کو الرٹ کرنے کے حکم کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن نے اگر جوہری ہتھیار استعمال کیے تو یہ دنیا کی تباہی ہوگی۔

    وزیر خارجہ یوکرین دمیترو کولیبا نے کہا کہ پیوٹن کے اقدامات نے ہٹلر کے طرز کی یاد دلا دی ہے، ہم پیوٹن کی ایٹمی ڈیٹرنٹ فورس کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔

    دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے، تاہم اس معاملے کے فی الحال کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں، خیال رہے کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) نے یوکرین کے لیے خصوصی مانیٹرنگ مشن مقرر کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس کے ساتھ سیکیورٹی صورت حال سے متعلق معلومات جمع کر رہا ہے۔

    سینٹر فار یورپین پالیسی انالیسز (CEPA) کی محقق اور تجزیہ کار اولگا لاٹمین نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی مجرموں کا ایک خطرناک جھوٹ ہے اور ہو سکتا ہے وہ کوئی بہانہ بنا رہے ہوں، یوکرین کبھی بھی یوکرینیوں کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو ممالک کی جانب سے حالیہ معاشی پابندیوں اور جارحانہ بیانات کے بعد نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ کر دیا ہے، جس پر امریکی ردِ عمل بھی سامنے آ گیا ہے، امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ روس کا یہ فیصلہ تنازع کو نا قابل قبول حد تک بڑھا دے گا۔

  • ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    ترک صدر نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرین تنازع میں ترک صدر کی جانب سے روس اور یوکرین کو ثالثی کی پیشکش ہوئی ہے، رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انقرہ کے ماسکو، کیف دونوں کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اس سے قبل بھی اردوان نے ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی بحیرۂ اسود میں دو دوست ممالک کے درمیان بحران کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دورے پر آنے والے ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے کیف کے ماسکو کے ساتھ تنازع میں ثالثی کی پیش کش کا خیر مقدم کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہو گیا ہے، یوکرینی صدر نے کہا یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔

    ایک طرف نیٹو کی دھمکیوں کے جواب میں روسی صدر پیوٹن نے نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز (جوہری افواج) کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے، دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔