Tag: #RussiaUkraineConflict

  • عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست دائر

    کیف: یوکرین نے عالمی عدالت میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے، روس جارحیت اور نسل کشی کا جواب دے۔

    یوکرینی صدر نے لکھا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ روس نے اپنی جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لیے نسل کشی کے تصور کے ساتھ ہیرا پھیری کی ہے، جس کے لیے اسے جواب دہ ہونا چاہیے۔

    یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم عالمی عدالت انصاف سے فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں، عالمی عدالت فوری طور پر روس کو یوکرین میں فوجی سرگرمی بند کر کے واپس جانے کا حکم دے۔

    ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انھیں توقع ہے کہ اگلے ہی ہفتے عدالت میں روس کا ٹرائل شروع ہو جائے گا۔

    ادھر تازہ ترین اطلاعات کے مطابق روسی میڈیا نے کہا ہے کہ یوکرین نے مذاکراتی وفد بیلاروس بھیجنے پر رضا مندی ظاہر کر دی، جس سے وہ اس سے قبل انکار کر رہے تھے۔

    یوکرینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ خار کیف شہر میں روسی افواج داخل ہوگئی ہیں، جب کہ یوکرینی میڈیا نے ایک روسی ہیلی کاپٹر کیف کے شمال میں گر کر تباہ ہونے کی اطلاع دی ہے۔

    یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے روس، بیلاروس اور سرحدی گزرگاہوں کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔

  • فٹبال ورلڈ کپ: پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک کا روس کے خلاف اہم فیصلہ

    فٹبال ورلڈ کپ: پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک کا روس کے خلاف اہم فیصلہ

    فٹبال ورلڈ کپ کے سلسلے میں پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک نے روس کے خلاف پلے آف میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک نے کہا ہے کہ وہ مارچ میں روس کے ساتھ ورلڈ کپ کا پلے آف نہیں کھیلیں گے۔

    جمعرات کو فیفا نے کہا کہ پولینڈ، سویڈن اور جمہوریہ چیک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ روس میں پلے آف میچز نہیں کھیلے جانے چاہئیں، اس بیان کے بعد ہم صورت حال پر نظر رکھیں گے۔

    واضح رہے کہ پولینڈ کو 25 مارچ کو روس میں کھیلنا ہے، دونوں میں سے فاتح ٹیم کا مقابلہ چار دن بعد سویڈن یا جمہوریہ چیک میں سے کسی ایک کے ساتھ ہوگا، جس کا فاتح نومبر میں قطر میں ہونے والے فائنل میں جگہ بنا لے گا۔

    یوکرین پر حملے کے تناظر میں پولینڈ کی جانب سے ورلڈ کپ میں روس کے خلاف پلے آف میچ میں بائیکاٹ کے اعلان کے بعد کپتان پولش فٹبال ٹیم نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم یہ دکھاوا نہیں کر سکتے کہ کچھ نہیں ہو رہا، صدر پولش فٹبال ایسوسی ایشن نے بھی کہا ٹیم روس کے خلاف میچ کھیلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

    سویڈن اور پولینڈ کی ٹیموں نے واضح طور پر کہا ہے کہ جہاں بھی میچ ہوگا وہ روس کے ساتھ میچ نہیں کھیلیں گے، دونوں ممالک کی فٹبال ایسوسی ایشنز نے فیفا سے روس کے ساتھ پلے آف میچز منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    گزشتہ روز یورپین فٹبال ایسوسی ایشن نے بھی چیمئینز لیگ کے فائنل کی میزبانی روس سے واپس لے کر فرانس کو دے دی ہے۔

  • یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع، ایلون مسک کا بڑا قدم

    یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع، ایلون مسک کا بڑا قدم

    دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور ٹیسلا موٹرز کے مالک ایلون مسک نے یوکرین میں انٹرنیٹ منقطع ہونے پر اسٹار لنک ایکٹیو کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایلون مسک نے یوکرین میں انٹرنیٹ متاثر ہونے کے بعد اسٹار لنک ایکٹیو کر دیا ہے، دراصل یوکرین کے وزیر نے ٹوئٹر پر ان سے درخواست کی تھی۔

    روسی حملے کے بعد یوکرین میں انٹرنیٹ کا نظام منقطع ہو چکا ہے، یوکرینی وزیر کی درخواست پر ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی۔

    ایلون مسک نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسٹار لنک سروس اب یوکرین میں ایکٹیو ہے، مزید ٹرمینلز بھی کھولے جا رہے ہیں۔

    اس ٹویٹ سے قبل یوکرین کے وزیر برائے ٹرانسفارمیشن نے ایلون مسک سے انٹرنیٹ کی فراہمی کی درخواست کی تھی، انھوں نے ٹویٹ میں ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس دوران آپ مریخ کو فتح کرنے کی کوششوں میں ہیں، وہاں روس یوکرین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ ایسے میں جب آپ کے راکٹ خلا پر لینڈ کر رہے ہیں، روسی راکٹ یوکرینی عوام پر حملہ آور ہیں، ہم آپ سے یوکرین کو اسٹار لنک اسٹیشن فراہم کرنے کی گزارش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید لکھا کہ ایلون مسک سمجھدار روسیوں سے کہیں کہ اپنی حکومت کے حملوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔

  • روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی کا یوکرین کو جواب

    روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی کا یوکرین کو جواب

    انقرہ: ترکی نے یوکرین کی اپیل پر کہا ہے کہ وہ روسی جنگی جہازوں کو بحیرۂ اسود تک رسائی نہیں روک سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی جہازوں کو روکنے کی اپیل پر ترکی نے یوکرین کو جواب دے دیا، ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی معاہدے کی وجہ سے ترکی روسی جنگی جہازوں کو بحیرۂ اسود تک رسائی نہیں روک سکتا۔

    ترکی کے وزیر خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ بین الاقوامی معاہدے کی ایک شق جہازوں کو اپنے ہوم بَیس پر واپس جانے کی اجازت دیتا ہے، اس لیے ترکی روسی جنگی جہازوں کو اپنی آبنائے کے ذریعے بحیرۂ اسود تک پہنچنے سے نہیں روک سکتا۔

    یوکرین نے ماسکو کی جانب سے جمعرات کو زمینی، فضائی اور سمندر سے بھرپور حملے کے بعد گزشتہ روز ترکی سے روسی جہازوں کو آبنائے ڈارڈینیلس اور باسفورس پر روکنے کی اپیل کی تھی، کیوں کہ روسی جنگی جہاز آبنائے ڈارڈینیلس اور باسفورس کے ذریعے بحیرۂ اسود جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی کے پاس 1936 کے مونٹریکس کنونشن کے تحت آبنائے پر کنٹرول حاصل ہے، اور وہ جنگ کے وقت یا خطرہ ہونے پر جنگی جہازوں کے گزرنے کو محدود کر سکتا ہے۔ تاہم، یوکرین کی درخواست نے نیٹو کے رکن (ترکی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے، کیوں کہ وہ اپنے مغربی وعدوں اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کو سنبھالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ جمعرات کو قازقستان میں بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے کہا تھا کہ ترکی کیف کی درخواست کا مطالعہ کر رہا ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا تھا کہ روس کو کنونشن کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ وہ بحری جہاز اپنے ہوم بَیس واپس بھیجے، یعنی اس صورت میں بحیرہ اسود کے ذریعے۔

  • شام نے روس کی حمایت کر دی

    شام نے روس کی حمایت کر دی

    دمشق: شام نے روس کی حمایت کر دی ہے، شامی صدر بشار الاسد نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کر کے حمایت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار نے پیوٹن کو یوکرین پر حملے کے تناظر میں فون کر کے یوکرین کے خلاف روسی اقدام کی حمایت کر دی ہے۔

    دوسری طرف شام میں بہت سارے لوگ یوکرینی عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کر رہے ہیں، شامی عوام خود بھی ایک عرصے سے اپنے ملک میں جنگ کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    جمعرات کو یوکرینی حکام نے بتایا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے پہلے گھنٹوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے، خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرین پر حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد متعدد شہروں اور اڈوں کو ہوائی حملوں یا گولہ باری سے نشانہ بنایا گیا اور زمینی اور سمندری راستے سے حملہ آور ہوئے۔

    واضح رہے کہ پیوٹن کی حکومت شام میں جنگ کے دوران شامی صدر بشار الاسد کی ایک بڑی اتحادی رہی ہے، وہ جنگ جس کا آغاز 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کو بہ زور طاقت دبانے سے شروع ہوئی۔

    روس نے 2015 میں شام کی جنگ میں شمولیت اختیار کی اور اس کی فوجی مدد نے شامی حکومتی افواج کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تنازعے کو بشار کے حق میں بدل دیا۔

  • یوکرین کے صدر جھوٹ بول رہے ہیں: روسی وزیر خارجہ

    یوکرین کے صدر جھوٹ بول رہے ہیں: روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروو نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر جھوٹ بول رہے ہیں، ہم نے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر آپشن پیش کیا تھا۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں یوکرین پر حملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے سے قبل سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر آپشن پیش کیا تھا، یوکرین کے صدر جھوٹ بول رہے ہیں۔

    انھوں ںے کہا مغرب نے مسلسل کیف حکومت کے جرائم کا دفاع کیا ہے، مغرب کی مسلسل بے جا حمایت نے ہی یوکرین کو المیے میں ڈالا ہے۔

    سرگئی لاروو نے کہا صدر ولادی میر پیوٹن نے فرانسیسی ہم منصب سے گفتگو میں واضح پیغام دیا تھا کہ نیٹو کی توسیع ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا مشترکہ مذاکرات کے ذریعے تمام آپشنز پر عمل کیا جا سکتا ہے، ایسے آپشنز جو یوکرین، یورپی ممالک اور روسی فیڈریشن کے لیے مناسب ہوں۔

    یوکرینی صدر عالمی برادری کی بے وفائی پر آبدیدہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر ولادی میر پیوٹن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ روس کا یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، یوکرینی فوج اپنے ہتھیار ڈال دے۔

    ایک طرف امریکا یوکرینی دارالحکومت کیف میں خوفناک لڑائی کی پیش گوئی کر رہا ہے، دوسری طرف یوکرین عالمی برادری کی جانب سے مکمل طور پر ناامید ہو چکا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    روس یوکرین جنگ پر افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا

    کابل: یوکرین پر روسی حملے کے سلسلے میں افغان طالبان کا بیان سامنے آ گیا ہے، امارت اسلامیہ نے فریقین سے برادشت سے کام لینے کی اپیل کی ہے، اور کہا ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے مسئلے پر افغان وزارت خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان یوکرین کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے اور ممکنہ عوامی نقصانات کے خدشات رکھتی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ اس معاملے کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ برداشت سے کام لیں، ہر فریق کو چاہیے کہ ایسا مؤقف اختیار کرنے سے احتراز کرے جو جنگ کی مزید شدت کا باعث بنے۔

    امارت اسلامیہ نے اپنی غیر جانب دارانہ خارجہ پالیسی کے تحت ہر فریق سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان وزارت خارجہ جنگ کے اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کرتی ہے کہ عام افغان شہریوں اور طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھا جائے۔

  • روس یوکرین جنگ: یورپی یونین نے پروازوں پر بڑی پابندی لگا دی

    روس یوکرین جنگ: یورپی یونین نے پروازوں پر بڑی پابندی لگا دی

    برسلز: روس اور یوکرین کے مابین جنگ کی وجہ سے یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے نیا سیفٹی بلیٹن جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے روس اور یوکرین سمیت اطراف میں سویلین پروازوں پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کر دی ہے، یورپی یونین کے ممالک سمیت تھرڈ کنٹری کی ایئر لائنز پروازوں پر بھی پابندی عائد ہوگی۔

    سیفٹی بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایئر اسپیس میں جاری جنگ میں راکٹ اور میزائل سے طیاروں کو خطرہ ہے، ایاسا کی پابندی کا اطلاق 24 فروری تا 24 مئی کے لیے ہوگا۔

    ایجنسی نے مزید کہا کہ آپریٹرز کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، اور روس یوکرین سرحد کے 100 ناٹیکل میل کے اندر فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کریں۔

    واضح رہے کہ یوکرین نے بھی جمعرات کو اپنی فضائی حدود کو شہری پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے، روس نے اپنے پڑوسی پر زمینی، سمندری اور فضائی حملے شروع کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے یورپ کے ایوی ایشن ریگولیٹر نے بھی سرحدی علاقوں میں پروازوں کے خطرات سے خبردار کر دیا ہے۔

  • یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، پیوٹن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، پیوٹن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کا یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر روسی فضائی حملوں کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا اہم بیان سامنے آیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ یوکرین پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں، یوکرینی فوج اپنے ہتھیار ڈال دے۔

    دوسری طرف یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین کے ملٹری انفرا اسٹرکچر پر حملہ کیاہے، جس پر ملک میں مارشل لا کا نفاذ کر دیا ہے۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرین نے اپنی فضائی حدود سویلین جہازوں کے لیے بند کر دی۔

    روس نے یوکرین کا فضائی کنٹرول حاصل کرلیا

    روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ہر لمحہ شدت آ رہی ہے، روس کے سرکاری اور غیر سرکاری ذرائع ابلاغ نے وزارت دفاع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ روس نے یوکرین کے فضائی کنٹرول پر غلبہ حاصل کر لیا ہے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق روس نے یوکرین کے فضائی اڈوں کے فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے اور اس کے فضائی دفاع کو پست کرنے کے بعد کنٹرول حاصل کیا، وزارت دفاع کے عہدے داروں کا حوالہ دے کر بتایا گیا کہ پیش قدمی کے دوران روسی دستوں کو یرکوین کے سرحدی محافظین کی جانب سے کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پرا۔