Tag: #RussiaUkraineWar

  • یوکرین: اطالوی آرٹسٹ نے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا

    یوکرین: اطالوی آرٹسٹ نے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا

    کیف: ایک اطالوی آرٹسٹ نے اپنے شان دار فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوکرین کے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی آرٹسٹ سالواتور بینن ٹیندے نے جنگ زدہ یوکرینی شہروں کی دیواروں پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے امید، امن اور آزادی کا پیغام منتقل کر دیا ہے۔

    امید پیدا کرنا آرٹ کی اعلیٰ ترین شکل سمجھی جاتی ہے، کچھ ایسا ہی اطالوی پینٹر جو ٹی وی بوائے کے نام سے مشہور ہیں، نے یوکرین کے شہر بوچا اور اِرپن میں دکھایا۔

    انھوں نے گزشتہ ماہ مذکورہ دو شہروں میں امید، امن اور آزادی کے پیغامات کے ساتھ دیواروں کی ایک سیریز پینٹ کی ہے، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔ یہ وہ شہر ہیں جہاں روسی حملے کے پہلے مہینوں میں روسی فوج پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا جا چکا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    واشنگٹن: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکا نے یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بائیدن انتظامیہ نے یوکرین کو روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کا گرین سگنل دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کی وجہ سے افریقی ممالک میں اناج کی قلت اور عالمی معیشت کو بڑے نقصان کا سامنا ہے، مذاکرات کی طرف نہ جانے سے یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکی ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    امریکی اہل کار نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ نے ہمارے حقیقی شراکت داروں کو تھکا دیا ہے، یوکرین بات چیت کے لیے پیوٹن کے اقتدار سے الگ ہونے کی شرط کو ترک کر دے۔

    ادھر ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرون فراہم کیے گئے تھے۔

    دوسری طرف امریکا نے یوکرین کے لیے مزید چار سو ملین ڈالر مالیت کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اضافی رقم سے 11 سو ڈرون خریدے جائیں گے۔

    ترجمان نے کہا ہم جرمنی میں ایک سیکیورٹی امدادی ہیڈ کوارٹر قائم کر رہے ہیں، جو یوکرین کے لیے تمام ہتھیاروں کی منتقلی اور فوجی تربیت کی نگرانی کرے گا۔

  • اہم شہر کا محاصرہ، یوکرین نے روسی دعویٰ مسترد کر دیا

    اہم شہر کا محاصرہ، یوکرین نے روسی دعویٰ مسترد کر دیا

    کیف: یوکرین نے اہم مشرقی شہر لیسیچانسک کے محاصرے کا روسی دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی فوج نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں اور روسی افواج نے اہم مشرقی شہر لیسیچانسک کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    یوکرین کے نیشنل گارڈ کے ترجمان رسلان موزیچوک نے کہا کہ شہر کے ارد گرد لڑائی جاری ہے، تاہم یہ یوکرین کے کنٹرول میں ہے۔

    روسی شہر دھماکوں سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    واضح رہے کہ روسی میڈیا نے ایسی ویڈیوز دکھائی تھیں جن میں لوہانسک صوبے کی ملیشیا لیسیچانسک کی سڑکوں پر جھنڈے لہراتے اور خوشی کا اظہار کرتے گزر رہی ہے۔

    روس کا یوکرین پر ایک اور بڑا حملہ،21 افراد ہلاک

    ادھر برطانوی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ روسی افواج کی جانب سے مسلسل فضائی اور توپخانے کے حملوں کے درمیان لیسیچانسک میں ‘معمولی پیش رفت’ ہی جاری ہے۔ برطانیہ کی وزارت دفاع کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یوکرین کی افواج شہر کے جنوب مشرقی مضافات میں روسی افواج کو روک رہی ہیں۔

  • روس یوکرین جنگ : راکٹ چرانا شہری کو مہنگا پڑگیا

    روس یوکرین جنگ : راکٹ چرانا شہری کو مہنگا پڑگیا

    خارکیف : یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ میں اب تک ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوچکے ہیں جبکہ اتنی ہی تعداد میں زخمی شہری مختلف اسپتالوں میں زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

    ان حالات میں یوکرین کے محب وطن شہری اپنے ملک کی حفاظت اور روسی افواج کے خلاف لڑنے کے لیے فوج میں شامل ہورہے ہیں۔

    اس دوران ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا کہ جس میں یوکرین کے ایک علاقے سے مقامی شہری کو ایک غیر استعمال شدہ راکٹ ملا جسے اس نے اپنی کار میں رکھ لیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شاید یہ شخص اس راکٹ کو ایک یادگار کے طور پر یا اسے فروخت کرنے کی غرض سے لے جا رہا تھا۔ مذکورہ شخص اس راکٹ کو روسی سرحد کی جانب لے جا رہا تھا کہ وہ راستے میں زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ماسکو سے صرف 10 میل شمال مشرق میں واقع شہر میچشچی

    میں پیش آیا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار کا پچھلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا، اس حادثے میں دو افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر مقامی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔

    مقامی میڈیا نے زخمی ہونے والوں میں سے ایک شخص کی شناخت 52 سالہ ریٹائرڈ میجر وکٹر کووٹیکوف کے نام سے کی گئی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ڈونباس میں انسانی امداد لے کر جا رہا تھا۔

    خبر کے مطابق بظاہر اس ریٹائرڈ میجر نے اس سے قبل محصور علاقے سے ایک گرینیڈ بھی خریدا تھا اور اسے فروخت کرنے کے ارادے سے روس واپس لارہا تھا۔

    اس واقعے میں شدید زخمی ہونے والا دوسرا شخص 38 سالہ نکولے پوڈوبرازنی ہے جس کی حالت تشویشناک ہے مزکورہ زخمی انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج ہے۔

  • ٰیوکرین پر روسی حملے کے اثرات ، امریکا میں 14سال بعد پٹرول مہنگا

    ٰیوکرین پر روسی حملے کے اثرات ، امریکا میں 14سال بعد پٹرول مہنگا

    واشنگٹن : امریکا میں پٹرول کی قیمت میں 14سال بعد4 ڈالر فی گیلن کا اضافہ کردیا گیا ، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صارفین پٹرول کی قیمت میں مزیداضافے کیلئے تیار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں بھی یوکرین پر روسی حملے کے اثرات نمایاں ہونے لگے اور پٹرول مہنگا ہوگیا ، امریکا میں پٹرول کی قیمت 14سال بعد4 ڈالر فی گیلن سے بڑھ گئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ایک ایسی صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں کہ پٹرول کی قیمتیں عام طور پر بڑھ جاتی ہیں ، امریکی پٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کیلئے تیار رہیں۔

    لیبیا کی نیشنل آئل کمپنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ تیل کی قیمتوں پر دباؤ لیبیا سے آنے والی رپورٹوں سے مزید بڑھ گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ایک گروپ نے تیل پیدا کرنے والے دو علاقوں پر دھاوا بول دیا ، جس کے باعث پیداوار روک گئی ہے اور یومیہ پیداوار میں 330,000 بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    لیبیا دنیا میں تیل کے ذخائر کے حوالے سے نویں اور افریقہ میں پہلا سب سے بڑا ذخائر رکھتا ہے۔

    خیال رہے امریکی ہول سیل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 5 ڈالر 21 سینٹ بڑھ کر 120.89 ڈالر فی بیرل ہو گئی، اس سے قبل جولائی 2008 میں خام تیل کی قیمت 145 ڈالر 29 سینٹ فی بیرل پر دیکھی گئی تھی۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ تیل کی قیمتوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے تناظر میں امریکی حکام وینزویلا پر پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہے ہیں ، جس سے ممکنہ طور پر اسے مزید خام تیل برآمد کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے بتایا صدر بائیڈن امریکی صارفین پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں تاہم روسی تیل کی درآمد پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔