Tag: Sabeen mehmood

  • محبت سندھ ریلی پرحملے اور سبین محمود قتل میں مفرور ملزمان کےوارنٹ گرفتاری جاری

    محبت سندھ ریلی پرحملے اور سبین محمود قتل میں مفرور ملزمان کےوارنٹ گرفتاری جاری

    کراچی : محبت سندھ ریلی پرحملے اور سبین محمود قتل میں مفرور ملزمان کےوارنٹ گرفتاری جاری کردیئےگئے۔ محبت سندھ ریلی پرفائرنگ سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی۔

    عدالت نے پانچ ملزمان عارف، عدنان، نعیم اخلاص، شہزاد اورحامدصدیقی کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتار ی جاری کر دیئے۔

    پانچوں ملزمان کا تعلق ا یم کیو ایم سےہے۔ واقعے میں ملوث اہم ملزم عامر سر پھٹا کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ انسداد دہشت گردی ہی کی عدالت نے رنچھوڑ لائن سے گرفتار ایم کیوایم کے سات ملزمان کونوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دےدیا ۔

    دوسری جانب محکمہ داخلہ نے پی ٹی آئی رہنما زہرہ شاہد قتل کیس کی سماعت سینٹرل جیل منتقل کرنےکانوٹیفیکیشن جاری کردیا۔

    کیس کی آئندہ سماعت انیس اگست کو ہوگی۔ ملزمان میں کلیم ، راشد عرف ٹیلراورزاہدعباس زیدی شامل ہیں۔ سبین محمودقتل کیس میں ملزم علی رحمان عرف ٹوٹاکے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے گئے۔

    اس مقدمے میں ملزم سعد عزیز پہلےہی گرفتارہے۔

  • سانحہ صفورہ کے ملزمان کی ہٹ لسٹ میں صحافیوں اور فیشن ڈیزائنرز کے نام بھی ہیں: پولیس

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کی ہٹ لسٹ میں صحافیوں اور فیشن ڈیزائنرز کے نام بھی ہیں: پولیس

    کراچی: سندھ پولیس کے ایک انتہائی سینئرافسرنے انکشاف کیا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان کے پاس سے ہٹ لسٹ برآمد ہوئی ہے جس میں صحافیوں، فیشن ڈیزائنرزاورحکومتی افسران کے نام درج ہیں۔

    سندھ پولیس کے انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے افسرراجہ عمرخطاب نے پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاہے کہ اسماعیلی برادری کو صفورہ چوک پرنشانہ بنانے والے ملزمان در حقیقت داعش نامی دہشت گرد تنظیم کے طرزعمل سے متاثرہیں اوراس عالمی دہشت گرد تنظیم سے اپنا تعلق استوار کرنا چاہتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانچوں ملزمان سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش مکمل کرلی ہے۔ ملزمان میں طاہر، سعد عزیز، حافظ نصیراحمد، محمد اظہرعشرت اوراسد رحمان شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورہ کا مرکزی ملزم طاہرعرف سائیں پہلے القائدہ کے ساتھ کام کرتا تھا لیکن جلال نامی ایک اوردہشت گرد سے مالی اور تنظیمی معاملات پر اختلاف کے بعد اس نے القائدہ سے علیحدگی اختیار کرکے اپنا علیحدہ گروہ تشکیل دے دیا جبکہ جلال القائدہ کے ساتھ کام کرتا رہا۔

    عمرخطاب کا کہنا تھا کے تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ مذکورہ گروہ دو درجن سے زائد قتل وغارت کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

    سانحہ صفورہ


    سانحہ صفورہ کے متعلق انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اس کی منصوبہ بندی دوماہ قبل کی تھی اوراس دوران انہوں نے 5 باربس کی ریکی کی اورایک نقشہ تیارکیا جس میں چھ مقامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔ کم سے کم 10ملزمان نے واردات میں براہ راست حصہ لیا تھا جبکہ باقی دو نزدیک ہی ایک گاڑی میں موجود تھے۔

    ’’ چھ حملہ آوربس میں داخل ہوئے جن میں سے چند نے پولیس یونیفارم پہن رکھی تھی جبکہ باقی سادہ کپڑوں میں ملبوس تھے۔ چارحملہ آوروں نے مسافروں کو گولیاں ماریں، ایک نے بس چلائی جبکہ ایک دروازے پر موجود رہا کہ کوئی شخص فرار نا ہوپائے ‘‘۔

    عمرخطاب کے مطابق حملہ آوروں نے غیر ملکی اسلحہ استعمال کیا اوران کا تمام تر منصوبہ مکمل ہونے میں 10 سے 12 منٹ کا وقت صرف ہوا۔

    سبین محمود قتل


    راجہ عمرخطاب کا کہنا تھا کہ سماجی رہنماء سبین محمود کے قتل میں سعد عزیزمرکزی ملزم ہے۔ انہیں قتل کرنے سے قبل سعد نے انکے سماجی فورم ’’دی سیکنڈ فلور‘‘ پر منعقد ہونے والے دو سیمیناروں میں شرکت کی تھی۔ اس موقع پروہ تصویر بھی جاری کی گئی جس میں سعد عزیزوہاں بیٹھا نظرآرہا ہے۔

    ان کے مطابق ’’سعد عزیز نے سبین محمود کو اس لئے قتل کیا کہ وہ ان کے لال مسجد، ویلنٹائن ڈے اوربرقعے سے متعلق نظریات کو پسند نہیں کرتا تھا‘‘۔

    انہوں نے بتایا کہ جب سسبین محمود اپنی والدہ اورڈرائیور کے ہمراہ اپنے دفترسے نکلیں تو سعداورمحمود نے موٹرسائیکل پران کا پیچھا کیا اورڈیفنس کے ٹریفک سگنل پرانہیں نشانہ بنایا۔

  • سانحہ صفورہ کے مجرم سعدعزیزنے ویڈیو بنانے کی کوشش بھی کی، انکشاف

    سانحہ صفورہ کے مجرم سعدعزیزنے ویڈیو بنانے کی کوشش بھی کی، انکشاف

    سبین محمود قتل کے ماسٹر مائنڈ اور اسماعیلی بس حملے میں ملوث ملزم سعد عزیز نے بس حملے میں 7 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

    آئی بی اے سے تعلیم یافتہ سعد عزیز جو کہ بس حملے میں ملوث چھ ملزمان میں سے ایک ہے جنہوں نے معصوم اور نہتے شہریوں پر گولیاں برسائیں اس نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے اس پورے واقعے کی عکس بندی کی بھی کوشش کی تھی۔

    سعد عزیز سے تفتیش کرنے والے پولیس افسر کے مطابق اس نے انکشاف کیا کہ ’’ میرے ایک ہاتھ میں بندوق اور دوسرے میں کیمرہ تھا‘‘۔ سعد نے تفتیش کاروں کے سامنے انکشاف کیا کہ کہ اس نے کل 7 افراد کو قتل کیا جبکہ اس کے ساتھی طاہر منہاس نے 19 افراد کو گولی ماری۔

    اس نے اعتراف کیا کہ وہ اس پورے واقعی کی عکس بندی کرنا چاہتا تھا لیکن قتل وٖغارت کی اس واردات کے دوران اس کے ہاتھ سے کیمرہ گر کر ٹوٹ گیا اور میموری کارڈ بھی خون آلود ہوگیا۔

    سعد نے بتایا کہ واقعے کے بعد محفوظ مقام پر پہنچنے کے بعد جب اس نے میموری کارڈ کو چیک کیا تو اس میں فلم نہیں تھی صرف بس کی چھت کے چند مناظر تھے۔

    اپنے انکشافات میں سعد عزیز نے بتایا کہ وہ ان 4 افراد میں شامل تھا جنہوں نے بس میں خون کی ہولی کھیلی جب کہ اس کے باقی 2 ساتھی ڈرائیونگ سیٹ اور خارجی دروازے کی نگرانی پر معمورتھے کہ بس میں سوار کوئی شخص بچ کر نکلنے نہ پائے۔

  • سانحہ کراچی کے ملزمان جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    سانحہ کراچی کے ملزمان جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے

    کراچی: سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کو عدالت نے 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروزجمعرات پولیس نے سانحہ کراچی اور انسانی حقوق کی رہنماء اور ٹی ٹو ایف کی ڈائریکٹر سبین محمود قتل کیس میں ملوث مبینہ مجرمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔


    آخرکیسے ایک آئی بی اے گرایجویٹ سبین محمود کوقتل کرسکتا ہے؟


    عدالت نے ضابطے کی کاروائی کرتے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    ریمانڈ کی مدت ختم ہوجانے کے بعد پولیس ملزمان کو ایک بارپھر عدالت کے روبرو پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ 13 مئی 2015 کو کراچی میں پیش آنے والے اندوہناک سانحے میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    گذشتہ روز سندھ پولیس نے سانحہ صفورہ میں ملوث چار ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی جو کہ اعلیٰ تعیلم یافتہ ہیں۔


    سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا


  • آخرکیسے ایک آئی بی اے گرایجویٹ سبین محمود کوقتل کرسکتا ہے؟

    آخرکیسے ایک آئی بی اے گرایجویٹ سبین محمود کوقتل کرسکتا ہے؟

    کراچی: سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے گذشتہ روزمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سبین محمود قتل کے ماسٹرمائنڈ کو گرفتارکرلیا گیا ہے جس نے دورانِ تفتیش کراچی میں صفورہ چورنگی پراسماعیلی کمیونٹی کی بس پرہونے والے حملے سمیت کئی حملوں کی منصوبہ بندی کا بھی انکشاف کیاہے۔

    مبینہ مجرم نے ٹی ٹوایف کی ڈائریکٹرسبین محمود کے بہیمانہ قتل اورامریکی نژاد پروفیسرڈیبرا لوبو پرحملے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    سبین محمود – ڈائریکٹر ٹی ٹو ایف

    سعد عزیز نامی اس شخص کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سعد ایک بالکل نارمل انسان تھا اوراس نے کبھی بھی اپنے عسکریت پسند عزائم ظاہر نہیں کئے- ایک استاد نے بھی انہی خیالات کا اظہارکیا۔

    حملہ آوروں اورماسٹر مائند کی گرفتاری میں سب سے ہولناک بات یہ ہے کہ ان حملوں کا مبینہ ماسٹرمائنڈ جس کا نام سعد عزیز ہے وہ آئی بی اے ( انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن) کا سابق گرایجویٹ ہے۔

    آئی بی اے کی مرکزی ویب سائٹ پردیکھا جاسکتا ہے کہ سعد عزیز نے 2007 کے سمرسمسٹر میں داخلہ لیا تھا اور2011 میں گرایجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔

    سعد عزیز آئی بی اے کا طالب علم تھا
    آئی بی اے کی طلبا کی فہرست میں سعد عزیز کانام
    سانحہ صفورہ میں نشانہ بننے والی بس
    بس کے اندرونی مناظر

    جیسے ہی یہ خبرنشرہوئی کہ کہ تعلیم یافتہ دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں، پاکستانی ٹویٹر صارفین نے سعد عزیز سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرنا شروع کردیا۔

    ایک مخصوص ٹویٹر پیغام میں ایک شدت پسند فیس بک گروپ ’’دی ڈیفیانس‘‘ کی بھی نشاندہی کی گئی جس کا سعد رفیق ممبرتھا۔

    یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ آئی بی اےایک ایسا ادارہ ہے جہاں سے موجودہ صدرِ پاکستان ممنون حسین اور سابق اہم وزیراعظم شوکت عزیز جیسی اہم سیاسی شخصیات اور ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والے نام یہاں کے فارغ التحصیل ہیں۔

  • سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا، وزیراعلیٰ سندھ

    سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتارکرلیا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی :  وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سانحہ کراچی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری ظاہر کردی، تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ کراچی اور سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، دہشت گردوں کا گروپ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گرفتار ملزمان نے سانحہ صفورا اور سبین محمود کے قتل کا اعتراف کیا ہے، اور اس کے علاوہ ملزمان نے امریکی شہری ڈیبرا لوبو کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا۔

    اہم پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سبین محمود پر حافظ ناصر گروپ نے فائرنگ کی تھی جبکہ قتل کا ماسٹر مائنڈ سعد عزیز ہے اور ایک ملزم الیکٹرونکس انجینئر ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا ہے کہ کراچی میں حال میں ہونے والے بڑے دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے گرفتار ملزمان کو گروہ سرگرم تھا ۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیریرزم ڈپارٹمنٹ نے دن رات کی انتھک محنت کے بعد سانحہ کراچی میں ملوث مرکزی ملزم کو دیگر تین ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ سانحہ کا مرکزی ملزم طاہر حسین منہاس عرف سائیں نذیر 1998 سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، جبکہ دیگر تین ساتھی سعد عزیز عرف جان، محمد اظہر عشرت عرف ماجد، ناصر عرف یاسر بھی مختلف وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

    تینوں ملزمان کراچی کی بڑی جامعات سے فارغ التحصیل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حال ہی میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی سماجی کارکن سبین محمود کے قتل اورامریکی ڈاکٹر ڈیبرالوبو پر حملے میں بھی گرفتار ملزمان ملوث ہیں۔

    گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش نیول افسر پر مینگیٹ بم ، رینجرز کے بریگیڈیر پر خود کش حملہ ، ناظم آباد اور نارتھ ناظم آباداسکول حملوں، آرام باغ، بہادر آباد ، نارتھ ناظم آباد میں بوہری کمیونٹی پر بم حملوں میں بھی ملوث ہیں۔

    ملزمان نے مختلف علاقوں میں پولیس موبائل پر بم حملے اور اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا انکشاف کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ پولیس کی بہترین کارکردگی کرنے پر پانچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

    گرفتار ملزمان کے قبضے سے تین کلاشنکوف ، سات نائن ایم ایم پستول ، پانچ دستی بم، سات لیپ ٹاپ، دھماکہ خیز مواد، اور لٹریچر برآمد ہوا۔

  • سانحہ صفورہ: گرفتار ملزمان سبین محمود کے بھی قاتل نکلے

    سانحہ صفورہ: گرفتار ملزمان سبین محمود کے بھی قاتل نکلے

    کراچی : صفورہ چورنگی پر اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر ہونے والی فائرنگ میں ملوّث گرفتار ملزمان نے ڈیفنس میں قتل ہونے والی این جی او کی سربراہ سبین محمود کو قتل کرنے کابھی اعتراف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کراچی میں اسماعیلیوں کو ہلاک کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی تصاویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں ۔

    سانحہ صفورا کے ملزمان نےسبین محمود کےقتل کابھی اعتراف کرلیا، سانحہ کراچی میں قاتل کہاں سےآئے؟ واردات کےبعد کیسے فرار ہوئے ؟ اےآر وائی نیوز نےسی سی ٹی وی تصاویر حاصل کرلیں۔

    سی سی ٹی وی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حملہ آورایک گاڑی اور تین موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ حملہ آور ملزمان نے آنے اور جانے کے لئے ایک ہی راستہ استعمال کیا ۔

    حملہ آوروں کے آنے اور فرار ہونے کی مکمل فوٹیج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ہے جس کی روشنی میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس اندوہناک واقعہ میں ملوث چارملزمان کوگرفتارکیاجاچکاہے۔


    Safoora CCTV Footage by arynews

  • سبین محمود کیس: قتل میں ملوّث اہم ملزم گرفتار، سنسنی خیز انکشافات

    سبین محمود کیس: قتل میں ملوّث اہم ملزم گرفتار، سنسنی خیز انکشافات

    کراچی : سماجی کارکن سبین محمود قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک اہم ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ملزم سے ابتدائی تفتیش کے بعد سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کلفٹن ڈیفنس اور گذری کے علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ایک اہم ملزم کو حراست میں لیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے سبین محمود قتل کیس کے حوالے سے اہم اور سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں، ملزم کی نشاندھی پر مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ سبین محمود کو دوسال قبل ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ریلی نکالنے کے حوالے سے نامعلوم افراد کی جانب سے قتل کی دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق بہت جلد پریس کانفرنس کے ذریعے انکشافات اور تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • وزیراعظم کی وطن واپسی سےقبل میڈیا سے گفتگو

    وزیراعظم کی وطن واپسی سےقبل میڈیا سے گفتگو

    لندن: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے وطن روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ دوست ملک ہے اورتعلیم کے شعبے میں اہم تعاون کررہا ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔


    نواز شریف آج ڈیوڈ کیمرون ودیگرحکام سے ملاقاتیں کریں گے


    دھاندلی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ’’اگر ثبوت تھیلوں میں ہیں تو الزام لگانے والوں کے پاس کیا ہے، جو تھیلے کھل چکے ہیں ان کی گنتی پرتو مسلم لیگ ن کے ووٹوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں بھی نتائج ہمارے حق میں ہوں گے اور مخالفین کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلوے اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے جب گوادر ایک نئے تجارتی شہر کے طورپرابھرکرسامنے آئے گا تو اس نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کراچی میں قتل کی جانے والی انسانی حقوق کی رہنماء کی شہادت پر رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’سبین محمود کا قتل ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے قاتلوں کو ہر صورت پکڑ کرکیفرِ کردار تک پہنچائیں گے‘‘۔


    معروف این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود فائرنگ سے ہلاک


    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے برطانوی ہم منصب کی دعوت پر گزشتہ جمعے سے برطانیہ میں موجود تھے۔

  • کراچی:سبین محمود کو4 گولیاں ماری گئیں، پوسٹمارٹم رپورٹ

    کراچی:سبین محمود کو4 گولیاں ماری گئیں، پوسٹمارٹم رپورٹ

    کراچی:  ڈیفنس میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والی این جی او کی ڈائریکٹر سبین محمود کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی، جس کے مطابق مقتولہ کو چار گولیاں ماری گئیں۔

    کراچی میں پولیس اور رینجرز کے چھاپے، ٹارگٹڈ آپریشن اور جرائم پیشہ افراد سے مقابلوں کے باوجود ٹارگٹ کلر آزاد ہیں، دن ہو یا رات ٹارگٹ کلرز اپنے ہدف کو آسانی سے نشانہ بناکر نکل جاتے ہیں۔

    پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق سبین محمود کو سینے میں دو ، گردن اور چہرے پر ایک ایک گولی لگی، سبین محمود کی موت گردن میں گولی لگنے کے باعث ہوئی، گولیاں قریب سے ماری گئیں۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سےگولیوں کے خول برآمد کرلیے، پولیس کا کہنا ہے کہ واردات ٹارگٹ کلنگ ہے، کیس کی مختلف زاویوں سےتحقیقات کی جارہی ہے۔

    کراچی کےعلاقے ڈیفنس فیز ٹو میں گزشتہ روز مسلح افراد نے انسانی حقوق کی ممتاز کارکن اور این جی او کی معروف ڈائریکٹر سبین محمود کو نشانہ بنایا، سبین محمود ایک ڈیبیٹ پروگرام منعقد کرنے کے بعد گھر لوٹ رہی تھیں، ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔