Tag: Sachal Police Station

  • موٹر سائیکل چھیننے کی واردات، گولیوں سے 2 افراد کے زخمی ہونے کی فوٹیجز (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    موٹر سائیکل چھیننے کی واردات، گولیوں سے 2 افراد کے زخمی ہونے کی فوٹیجز (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلزار ہجری میں سچل پولیس تھانے کی حدود میں گزشتہ روز موٹر سائیکل چھیننے کی ایک واردات کے دوران لٹیروں کی گولیوں سے 2 افراد زخمی ہو گئے تھے، واردات کی مختلف فوٹیجز اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوئی ہیں۔

    مختلف سی سی ٹی ٹی وی اور موبائل فوٹیجز میں اس دل دہلا دینے والی واردات کو پوری طرح دیکھا جا سکتا ہے، کس طرح لٹیروں نے شہری سے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران اسے زخمی کیا، کیسے بھاگتے ہوئے انھوں نے ایک اور شہری کو گولی ماری، اور کس طرح وہ موٹر سائیکل چھوڑ کر بھاگے، بعد ازاں ایک ملزم کو پولیس نے گولی مار کر زخمی کیا اور پکڑ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سچل پولیس اسٹیشن کی حدود میں ملزمان نے موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کی تھی، تاہم پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مقابلے میں دو ملزمان زخمی ہوئے تاہم ایک کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، ملزمان نے لوٹ مار کے دوران 2 شہریوں کو زخمی کیا تھا۔

    فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان اپنی موٹر سائیکل پر آئے اور شہری کو سڑک پر روکا، وہ شہری کی ون ٹو فائیو موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کرتے رہے، شہری کی شدید مزاحمت پر سڑک پر ہی اسے گولی ماری گئی، جس سے وہ زخمی ہوکر گرا تو ملزمان موٹر سائیکل پر بھاگے۔

    اس دوران مشتعل افراد ملزمان کے پیچھے دوڑے اور انھیں پکڑنے کی کوشش کی، لیکن فرار ہوتے ملزمان نے گولیاں چلائیں ایک اور شہری سڑک پر گرا، فوٹیج میں دوسرے زخمی شہری کو گرتے اور لنگڑا کر جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    تیسری ویڈیو میں ملزمان موٹر سائیکل چھوڑ کر ایک گوٹھ میں گھس گئے، موبائل ویڈیو کے مطابق پولیس اور ملزمان کے درمیان مقابلہ ہونے لگا، آخر کار پولیس نے ایک زخمی ملزم کو گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کر لی، جب کہ دوسرا زخمی ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    کراچی: منشیات فروشوں کو چھوڑنے کے لیے 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس افسران بھی منشیات فروشی میں ملوث نکلے، ایک رپورٹ میں ثبوت مل گئے ہیں کہ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور سابق تھانے دار ہارون کورائی منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن ایسٹ ون نے مس کنڈکٹ انکوائری رپورٹ تیار کر لی ہے۔

    مس کنڈکٹ رپورٹ ڈی ایس پی سچل، سابق ایس ایچ او سچل اور گلستان جوہر کے اہل کاروں کے خلاف تیار کی گئی ہے، مذکورہ پولیس آفیشلز کے خلاف انکوائری میں ایڈیشنل آئی جی سے کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 15 اگست کو سچل میں پولیس نے منشیات فروش فرحان، مصری خان اور شاہد کو 16 کلو چرس کے ساتھ حراست میں لیا تھا، لیکن ڈی ایس پی سچل علی حسن اور سابق ایس ایچ او ہارون کورائی نے 18 لاکھ روپے رشوت کے عوض منشیات فروشوں کو رہا کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 28 اگست کو شارع فیصل پولیس نے 2 پولیس اہل کاروں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں پولیس اہل کار حق نواز، مختیار اور ڈرگ ڈیلر سلیم شامل تھے، ان سے 8 کلو منشیات برآمد ہوئی تھی، پولیس اہل کار یونیفارم میں منشیات کی ڈیلنگ اور سپلائی کا کام کر رہے تھے۔

    پولیس اہل کاروں نے دوران تفتیش اپنے ایک ساتھی پولیس اہل کار یاسین راجپر کا نام بھی لیا، جس کو گرفتار کیا گیا، یاسین راجپر ڈی ایس پی سچل کے پاس ڈیوٹی کرتا تھا، جب کہ ڈرگ ڈیلر سلیم اس سے قبل اے این ایف کے ہاتھوں 100 کلو چرس کے ساتھ گرفتار ہوا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سچل میں حراست میں لیے جانے والے منشیات فروشوں سے جو منشیات برآمد ہوئی تھی، یہ لوگ اسے فروخت کر رہے تھے، اس سلسلے میں منشیات کی ڈیلنگ ڈی ایس پی کا فرنٹ مین یاسین راجپر کر رہا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی اور تھانے دار کے حصے میں 8، 8 کلو چرس آئی تھی، جس کو ڈی ایس پی علی حسن شیخ اپنے فرنٹ مین کے ذریعے فروخت کروا رہا تھا۔