Tag: SADDAM HUSSAIN

  • ٹھٹہ سے گرفتار بھارتی ایجنٹ صدام حسین کے انکشافات

    ٹھٹہ سے گرفتار بھارتی ایجنٹ صدام حسین کے انکشافات

    کراچی : بھارتی ایجنسی را کے ٹھٹھہ سے گرفتار ہونے والے ایجنٹ صدام حسین عرف روشن ماچھی کے اعترافی بیان کی ویڈیو اے آر وائی نیوزنے حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی سازشی ہنڈیا ایک بار پھر بیچ چوراہےپر پھوٹ گئی، دوران تفتیش صدام حسین نے کا کہنا تھا کہ میں مچھیرے کے روپ میں بھارتی ایجنٹ اور سہولت کارتھا۔

    اس نے بتایا کہ وہ کن راستوں سے بھارت جاتا تھا، را ایجنٹ نے فیصل بیس اورمہران بیس سمیت دیگر علاقوں کی تصاویر کواپنے کیمرے میں محفوظ کیا تھا۔

    صدام نے انکشاف کیا کہ ہم سے فشریز کے علاوہ ملک کے دیگرعلاقوں کے نقشے مانگے گئے۔ اس نے کہا کہ ہمیں صرف موبائل فون کے ذریعے مس کال دینے کی ہدایت تھی، جس کئے بعد وہاں سے کال بیک آجاتی تھی۔

    را کے ایجنٹ نےبھارتی اہلکاروں کےنام افشاء کئےاور بتایاکہ بڑامولوی بھی کوڈ ورڈ تھا، اس نےکہا کہ بھارتی حساس مقامات کی تصاویر مانگتےاورپاکستانی جرائد اوراخبارات بھی انڈیا لیکر گیا۔

    صدام کا کہنا تھا کہ پہلے خفیہ کوڈ 226بعد میں201الاٹ کیا گیا۔مختلف معامالات میں سمندری حدود میںنریندر سریندر ،ارجن اورکرن سنگھ وغیرہ سے ملتا تھا۔

     

    RAW agent’s shocking revelations by arynews

  • اگرصدام اورقذافی زندہ ہوتے تو دنیا بہترجگہ ہوتی، امریکی صدارتی امیدوار

    اگرصدام اورقذافی زندہ ہوتے تو دنیا بہترجگہ ہوتی، امریکی صدارتی امیدوار

    واشنگٹن: امریکہ کے ریپبلکن پارٹی کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار ڈانلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر صدام حسین اورمعمر قذافی آج بھی اقتدار میں ہوتے تو دنیا ایک بہترجگہ ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی این این کے ایک ٹاک شو میں کیا جہاں ارب پتی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اوبامہ اورسابق سیکرٹری اسٹیٹ ہیلری کلنٹن کی وجہ سے مشرقِ وسطیٰ منقسم ہوکررہ گیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدام حسین اورمعمر قذافی نے اپنے ہی لوگوں پر مظالم روا رکھنے کی ہر حد کو عبورکیا اور اب یہ دونوں افراد اس دنیا میں نہیں ہیں۔؎

    صدام حسین کو عراق پرامریکی حملے کے بعد 2006 میں سزائے موت دی گئی جبکہ قذافی کو2011 میں اقتدار سے برطرف کرکے بھپرے ہوئے مجمع نے قتل کردیا تھا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آج لیبیا اورعراق تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، لیبیا، عراق اور شام شدید مشکلات کا شکار ہیں اور ان سب کی ذمہ دار صدر اوبامہ اور ہیلری کلنٹن کی پالیسیاں ہیں۔

    انہوں نے عراق کو ’’دہشت گردوں کی ہارورڈ‘‘ قراردیتے ہوئے کہا کہ عراق دہشت گردوں کی تربیت گاہ بن چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ صدام کوئی اچھا شخص تھا وہ ایک بدترین شخص تھا لیکن اس کے دورمیں عراق کی صورتحال آج سے قطعی بہترہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ خارجہ پالیسی امریکی افواج کو مسلسل مصروف رکھنے کی راہ پر گامزن ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کی دنیا قرونِ وسطیٰ کے عہد کی دنیا بن چکی ہے یعنی یہ ایک ناقابلِ یقین، خطرناک اورخوفناک دنیا ہے۔