Tag: sadiq sanjrani

  • آج اپوزیشن کو جو تھپڑ پڑا ہے وہ  ہمیشہ یاد رکھیں گے ، فیصل واوڈا

    آج اپوزیشن کو جو تھپڑ پڑا ہے وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے ، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ  پہلے دن سےکہہ رہاتھااپوزیشن کی تحریک ناکام ہوگی ، آج اپوزیشن کوجو تھپڑ پڑا ہے وہ ہمیشہ  یاد رکھیں گے ، یہ کچھ بھی کرلیں انہیں کسی صورت این آر او نہیں ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی ناکامی پر درعمل دیتے ہوئے کہا پہلے دن سےکہہ رہاتھااپوزیشن کی تحریک ناکام ہوگی، این آر او لینے کے لئے اپوزیشن نے تھرڈ کلاس قدم اٹھانے کی کوشش کی، اپوزیشن کی صرف یہ کوشش تھی کسی طرح این آر او ہو جائے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا مینڈیٹ اورسیاست آج کے بعد ختم ہوگیا ہے، اپوزیشن نے این آر او کیلئے آخری حربہ استعمال کیا، آج کی شکست کے بعد اپوزیشن خود کو شیشے میں بھی دیکھ نہیں سکتی۔

    وفاقی وزیر نے کہا آج اپوزیشن کو جو تھپڑ پڑا ہے وہ ہمیشہ یادرکھیں گے، یہ کچھ بھی کرلیں انہیں کسی صورت این آر او نہیں ملےگا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    یاد رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ہے ، جس کے ساتھ ہی وہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر برقرار رہیں گے، قرارداد پر ووٹنگ کے دور ان میر حاصل بزنجو نے 50اور صادق سنجرانی نے 45ووٹ حاصل کئے ، پانچ ووٹ مسترد ہوئے۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایک سنجرانی سب پر بھاری کے نعرے لگائے گئے۔

  • صادق سنجرانی کو 60 ووٹ ملیں گے، قائدایوان شبلی فراز کا دعویٰ

    صادق سنجرانی کو 60 ووٹ ملیں گے، قائدایوان شبلی فراز کا دعویٰ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرشبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ صادق سنجرانی کو60 ووٹ ملیں گے، اپوزیشن ارکان کی اکثریت میر حاصل  بزنجو  پر اعتماد نہیں کررہی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرشبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا اپوزیشن صادق سنجرانی کوگھر بھجوانے کا دعویٰ کرسکتی ہے، اپوزیشن اداروں کو مستحکم کرنےکی بجائے وقتی فائدے کاسوچ رہی ہے۔

    شبلی فراز نے دعویٰ کیا صادق سنجرانی کےخلاف تحریک عدم اعتمادناکام ہوگی اور صادق سنجرانی کو60 ووٹ ملیں گے، اپوزیشن ارکان کی اکثریت میرحاصل بزنجو پر اعتماد نہیں کررہی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کرتے ہوئے شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی، تحریک عدم اعتمادکامیاب کرانے کیلئے اپوزیشن کو کم ازکم ترپن ووٹ درکار ہے ، اپوزیشن کامیاب ہوئی تو میر حاصل بزنجوچیئرمین سینیٹ ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔

  • اپوزیشن کی  تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،اپوزیشن کےپاس افواہوں کے سوا باقی کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اپوزیشن کی تحریک کاڈٹ کرمقابلہ کیاجائےگا اور تحریک عدم اعتمادناکام بنائی جائےگی، اپوزیشن کےپاس افواہوں کےسواباقی کچھ نہیں۔

    خیال رہے گذشتہ روز چیئرمین پی پی بلاو ل بھٹو  نے چیئر مین سینیٹ کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ خود مستعفی ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کے لیےاچھا ہوگا، اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے زیادہ نمبرز ہے۔

    یاد رہے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کےخلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی، سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ کون؟ رائے شماری آج ہوگی

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔

  • چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد : ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں گے، جام کمال خان

    چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد : ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں گے، جام کمال خان

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد لانے جارہی ہے کوشش ہوگی کہ ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو،بی اے پی کے نائب صدر عبدالرؤف رند،بلال کاکڑ بھی ان کے ہمرا تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، پیپلزپارٹی سے پوچھا جائے کہ صادق سنجرانی کو کون لایا لانے اور لے جانے کا ڈائیلاگ پاکستان میں عام ہو چکا ہے۔

    وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے بات چیت میں انہیں کہا ہے کہ بلوچستان کو سیاست کا محور نہ بنائیں آخر کیا وجہ ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے چیئرمین سینیٹ کو ہٹایا جارہا ہے۔

    سیاسی جماعتیں اپنے فیصلے کو طویل مدت تک کے لئے دیکھیں تو شاید وہ چیئر مین سینیٹ کو ہٹانا کا فیصلہ واپس لے لیں، اس اقدام سے بلوچستان کو اچھا پیغام نہیں ملے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہمارا اتحاد اے این پی اور پی ٹی آئی سے دونوں جماعتیں کابینہ میں بھی شامل ہیں مرکز میں اے این پی قیادت کا فیصلہ ہم سے الگ ہے جس پر انہیں غور کرناچاہیے۔

    بلوچستان کے معروضی سیاسی حالات کے تناظر میں فیصلے اکثر وفاق سے مختلف ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی آج چیئر مین سینیٹ کی مخالفت کر رہی ہے لیکن انہوں نے ہمارے ساتھ مل کر اسی چیئرمین سینیٹ کو ووٹ دیا جبکہ پی ٹی آئی اور بی اے پی نے ڈپٹی چیئر مین جن کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے کو ووٹ دئیے تھے۔

    اس وقت بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں صادق سنجرانی کو چیئر مین منتخب کیاگیا معلوم نہیں آج کیا وجہ ہے کہ انہیں ہٹایا جارہا ہے۔

  • ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہم سب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کی جماعت ہماری حلیف ہے، ان کی پوری مدد کریں گے.

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شفقت محمود”][/bs-quote]

    شفقت محمود نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یہ تو ملک کو برباد کرنے آئے تھے، برباد کر گئے، حکومت اب کفایت شعاری اپناتی ہے، تو یہ باتیں کرتے ہیں، اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آصف زرداری، نوازشریف نے نجی دورے کرکے کروڑوں روپے اڑائے، حکومت نے ابھی 8ارب ڈالر قرضہ ادا کیا ہے۔

    ملک کےجوحالات ہیں اس پرہمیں ہرقدم پرکفایت شعاری کرنی ہے، موٹرویز پر اربوں روپے لگادیا گیا مگرریلوے ٹریک پر خرچ نہ کیاگیا.

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    شفقت محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں غریب آدمی کی سواری ریلوے ہے، کراچی سے خیبر تک ریلوے کو سی پیک منصوبے میں لے کر آئے ہیں، موٹروے سے زیادہ ریلوے کا نظام عوام کے لئے اہمیت رکھتی ہے.

    ن لیگ چاہتی ہے کہ نوازشریف باہر نہ آئیں جیل میں ہی رہیں، ویڈیو ہے تو انتظار کس بات ، عدالت میں کیوں نہیں جاتے، سات دن سے ویڈیو لے کر بیٹھیں ٹاک شوز میں الزام لگاتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ عدالت جائیں اور اصل ویڈیو پیش کریں، جج کی ویڈیو بنانےوالے بندے کو بھی عدالت میں پیش کرنا پڑے گا.

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اسلام آباد : اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے بعد مشترکہ امیدوار کے نام کے اعلان کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرائی جائے گی۔

    اپوزیشن کے گیارہ اراکین پر مشتمل رہبر کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی نو سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت رہبر کمیٹی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، (نون لیگ) فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری،(پیپلز پارٹی) اکرم خان درانی، (جمعیت علماء اسلام (ف)، میر حاصل بزنجو (نیشنل پارٹی) میاں افتخار ( اے این پی) عثمان کاکڑ (پ شتونخواہ ملی عوامی پارٹی) ہاشم بابر، (قومی وطن پارٹی) اویس نورانی (جمعیت علماء پاکستان) اور شفیق پسروری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث) کی نمائندگی کی۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی جبکہ نئے چئیرمین سینیٹ کے لیے نام کا اعلان گیارہ جولائی کو کیا جائے گا۔

    نیئر بخاری نے ہم کہا کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں اسپیکر وزیراعظم سے ہدایات لیتے ہیں، پروڈکشن آرڈر کا اختیار ابھی تک وزیراعظم کے پاس نہیں گیا۔

    شاہد خاقان عباسی بولے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے یا ختم کرنے کی سوچ منفی ہے، وزیراعظم یا اسپیکراسمبلی کسی کو نمائندگی سے محروم نہیں کرسکتا۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا معاملہ خدشات کا شکار ہوگیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کا بھی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی اے پی سی میں کیا گیا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نمبر گیم پوری ہونے کے باوجود خدشات کاشکار ہے، اپوزیشن رہنماؤں کو چیئرمین کیلئے خفیہ ووٹنگ کے طریقہ کار کے باعث جیت سے متلعق خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز صادق سنجرانی کو ووٹ دے سکتے ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اے پی سی میں فیصلے کے باوجود کئی ن لیگی اور پی پی سینیٹرز اس سے متفق نہیں، ن لیگی رہنماؤں نے اپنی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی عملی کوشش سوچ سمجھ کر کی جائے۔

    انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کے امکان کو بھی ذہن میں رکھا جائے، ذرائع کے مطابق ن لیگی سینیٹرز کو خدشہ ہے کہ تحریک اعتماد کی ناکامی سے اپوزیشن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک ن لیگی سینیٹر نے چیئرمین کو ہٹانے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے سب پہلی تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • امید ہے، چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوں گے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    امید ہے، چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوں گے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے امید ظاہر کی ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو تبدیل نہیں کیا جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صادق سنجرانی کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے اہم کردار ادا کیا تھا.

    جام کمال کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی اپنی خدمات مناسب انداز میں ادا کر رہے ہیں، اپنے اتحادیوں کےساتھ مل کربات کریں گے، سینیٹ وفاق کی علامت ہے اسی میں تبدیلی کی بات کی جارہی ہیں.

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عمران خان بہتر انداز میں ملک چلا رہے ہیں، وہ پاکستان، بلوچستان کے لئےسوچ رہے ہیں، پہلی بارسرمایہ کار بیرونی ملک سے پاکستان میں آرہے ہیں. 

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال صوبائی بجٹ پرعمل درآمد کے لئے بجٹ کمیٹی بنائی گئی ہے. 

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کا عندیہ دیا گیا ہے.

    اے پی سی میں اے این پی نے صادق سنجرانی کا متبادل بلوچستان سے لینے کی مخالفت کی، جس پر معاملہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ نیشنل پارٹی نے چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے پر زور دیا تھا.

  • آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کیلئے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور آصف زرداری کے درمیان اہم ملاقات ختم ہوگئی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات آدھا گھنٹہ جاری رہی۔

    ملاقات سے واپسی پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آصف زرداری صاحب کی تیمارداری کے لیے آیا تھا۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق بھی بات کی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تحریک عدم اعتماد جیسی کوئی بات نہیں یہ معاملہ دیکھ لیں گے، چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔

  • پوری پارلیمنٹ مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، صادق سنجرانی

    پوری پارلیمنٹ مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پوری پارلیمنٹ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں مگر ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ان کیمرہ بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ عسکری اور سول قیادت کی اجلاس میں شرکت پر شکر گزار ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سفارتی اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے دفاعی امور پر بریفنگ دی، سب نے یک آواز ہوکر متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    صادق سنجرانی کا مزید کہنا تھا کہ اوآئی سی کے ممبر ممالک کو خطوط لکھ کر تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، پارلیمانی ڈپلومیسی پربھی کام کررہے ہیں، پوری پارلیمنٹ اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آج کے اجلاس کا مقصد اتحاد کا پیغام دینا تھا، کل قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس بلایا ہے، جس میں بھارتی جارحیت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں مگراپنی سلامتی پرسمجھوتہ ہرگز نہیں کریں گے، پوری دنیا کو پرامن ہونے کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔