Tag: sadiq sanjrani

  • ’بھارتی للکار کا جواب دینے کے لیے کرنل شیر خان شہید کا ضلع ہی کافی ہے‘

    ’بھارتی للکار کا جواب دینے کے لیے کرنل شیر خان شہید کا ضلع ہی کافی ہے‘

    صوابی: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کاہرشہری مجاہد ہے، اگر کسی نے للکارا تو دشمن کو جواب دینے کے لیے کرنل شیر خان شہید کا ضلع ہی کافی ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت اور پاکستان کی بقاء کے لیے اپوزیشن سمیت پوری قوم ایک پیج پر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بھارت جنگی جارحیت کر کے عالمی دنیا کی توجہ پاکستان کی طرف سے ہٹانا چاہتا ہے، اگر کسی نے للکارا تو کرنل شیر خان کا ضلع ہی بھارت کے لیے کافی ہوگا۔

    چیئرمین سینیٹ نے اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کے لیے ایک کروڑ روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’صوابی سے 20 بچے انٹرنیشنل کلب کے لیے خود بھیجوں گا‘۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں حریت کی نئی کیفیت جاگ اٹھی جسے دبایا نہیں جاسکتا، شاہ محمود

    یاد رہے کہ بھارت 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد خطے میں جنگ کا خواہش مند ہے جس کے تحت وہ پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے اور تجارتی تعلقات بھی منسوخ کردیے۔

    بھارت میں مقیم پاکستانیوں کو بھی ہندو انتہاء پسندوں نے گزشتہ دنوں دھمکی دی کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر بھارت چھوڑ جائے جبکہ پاکستان نے بڑھتی ہوئی جارحیت کے پیش نظر نئی دہلی میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلا لیا۔

    اقوام متحدہ نے پاک بھارت تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکتے ہوئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی جبکہ امریکی صدر نے بھی دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا۔

    کرنل شیر خان کون تھے؟

    کیپٹن کرنل شیر خان شہید یکم جنوری 1970ء کو صوابی ایک گاؤں نواں کلی میں پیدا ہوئے گورنمنٹ کالج صوابی  سے اپنا انٹرمیڈیٹ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے ائیر مین کے طور پر پاکستان ائیر فورس میں شمولیت اختیار کی اور تربیت مکمل ہونے کے بعد رسالپور کے بنیادی فلائنگ ونگ میں الیکٹریکل فٹر کے طر پر تعینات ہوئے۔

    مزید پڑھیں: نشانِ حیدرحاصل کرنے والے شیردل سپوت

    انہوں نے دو بار پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کرنے کی کوشش کی جس میں دوسری دفعہ کامیابی حاصل کی ، گریجویشن مکمل کرکے 14 اکتوبر 1994 میں پاک فوج میں شمولیت اختیارکی تھی۔ کیپٹن کرنل شیر خان نے 1999 میں بھارت کے خلاف کارگل کے معرکے بے پناہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے دانت کھٹے کیے اور جامع شہادت نوش کیا۔

    کارگل کی جنگ جب شروع ہوئی تو کیپٹن کرنل شیر خان نے مٹھی بھر جوانوں کے ہمراہ گلتیری کے مقام پر17000 فٹ کی بلندی پردفاعی نوعیت کے پانچ انتہائی اہم مورچے قائم کیے اور پھرانتہائی جانفشانی سے ان کا دفاع کیا۔ بھارتی افواج نے 5 جولائی 1999 کو دو بٹالین اور بھاری توپ خانے کے ہمراہ حملہ کیا اور ان کے ایک مورچے کے کچھ حصے پر قبضہ کرلیا۔

    بھارت کی شدید گولہ باری کے باوجود شیر خان نے جوابی حملہ کیا اور دشمن سے اپنے مورچے کی قبضہ شدہ جگہ واپس چھینی، اسی جدوجہد میں وہ مشین گن کی گولیوں کی زد میں آگئے اور جام شہادت نوش کیا۔

    مزید پڑھیں: بہتر ہوگا بھارتی آرمی چیف جنرل باجوہ کے وِژن کو فالو کریں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    کارگل جنگ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے پاک فوج کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کیا۔ کرنل شیر خان خیبر پختونخوا سے پہلے فوجی اہلکار تھے جن کو نشان حیدر دیا گیا۔

  • بھارت نے کلبھوشن کیس سے توجہ ہٹانے کے لئے پلوامہ کا ڈراما رچایا: ‌صادق سنجرانی

    بھارت نے کلبھوشن کیس سے توجہ ہٹانے کے لئے پلوامہ کا ڈراما رچایا: ‌صادق سنجرانی

    مردان: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن کیس سے توجہ ہٹانے کے لئے پلوامہ کا ڈراما رچایا۔

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے مردان آمد کے موقع پر کیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ بھارت کلبھوشن کیس سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان کامیاب رہا، ولی عہد محمد بن سلمان کی خواہش ہے کہ پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو۔

    صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستانی قیدیوں کی رہائی انقلابی قدم ہے، سعودی ولی عہد نے پاکستان سے محبت کا ثبوت دیا۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کی قیادت پاکستان کو ترقی کی سمت لے جا رہی ہے: سعودی ولی عہد

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ قومی مسائل کی نشان دہی اورحل کے لئے قومی ہم آہنگی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی کے 16 ارکان ہیں، بیرسٹر سیف اس کے چیئرمین ہیں، اس سے مسائل میں واضح بہتری آئے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ولی عہد نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا، ولی عہد کا شان دار استقبال کیا گیا۔ دورے میں اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ پاکستان سے روانگی کے وقت ولی عہد نے یقین ظاہر کیا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی کی سمت جائے گا۔

  • امید ہے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے: چیئرمین سینیٹ

    امید ہے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں مضبوط تعلقات ہیں، ہمیں امید ہے یہ باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاک سعودی تعلقات سے متعلق تصویری نمائش کا انعقاد ہوا۔ سعودی سفیر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔

    نمائش میں سعودی حکمرانوں کے دورہ پاکستان کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کے بھرپور تعاون پر شکر گزار ہے، پاکستان اور سعودی عرب میں مضبوط تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر تبادلے ہوں گے۔ اسلامی ثقافت کے تحفظ میں سعودی عرب کا کردار قابل تعریف ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ خطے کی بہتری کے لیے دونوں ممالک ایک دوسرے سے تعاون کر سکتے ہیں، سعودی شوریٰ کے وفد کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے۔ پاکستانی عوام سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے خوش ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسلامی فوجی اتحاد کو سراہنا چاہیئے، سعودی عرب نے اس کی شروعات کی۔ ’ہمیں امید ہے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے‘۔

  • معافی کے بغیر فواد چوہدری کے سینیٹ میں داخلے پر پابندی ختم

    معافی کے بغیر فواد چوہدری کے سینیٹ میں داخلے پر پابندی ختم

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ اور وزیر اطلاعات کے درمیان معاملہ حل ہوگیا ہے، سینیٹ کا اجلاس ملتوی ہوتے ہی فواد چوہدری کے داخلے پر پابندی از خود ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سینیٹ کے چئیرمین کے درمیان بات چیت نے بڑا مسئلہ حل کردیا۔ وزیراعظم نے سینیٹ چئیرمین صادق سنجرانی سے فواد چوہدری پرسینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    بات چیت میں وزیراعظم اورچیئرمین سینیٹ نے معاملات افہام تفہیم سےحل کرنے پراتفاق کیا، وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کو ایوان چلانے کیلئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا صادق سنجرانی سے فواد چوہدری پر سینیٹ میں پابندی کے معاملے پر تشویش کااظہار

    اس حوالے سے سینیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ کا اجلاس ملتوی ہوتے ہی فواد چوہدری کے داخلے پر پابندی ختم ہوگئی ہے، اجلاس ختم ہوتے ہی پابندی سے متعلق رولنگ بھی غیر موثر ہوگئی۔

    ایوانوں میں کرپشن کی بات کرو تو مخالفین کے مزاج بگڑ جاتے ہیں، فواد چوہدری

    فواد چوہدری اب بغیر معافی مانگے آئندہ اجلاس میں شرکت کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ چیئرمین نے سینیٹ کے جاری اجلاس میں وزیراطلاعات کے داخلے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: چیئرمین سینیٹ

    جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، جو خوش آیند ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں دے جانے والے الوداعی عشائیہ میں‌ کیا. تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ارکان اسمبلی کو عشائیہ دیا گیا، جس میں صدر ممنون حسین سمیت اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد نے کی.

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ار اکین ملکی وقومی مفاد کے محافظ ہیں، اراکین نے ملکی مفاد، عوامی نمائندگی کا فریضہ جاں فشانی سےسرانجام دیا.

    چیئرمین سینیٹ نے اسپکیرقومی اسمبلی ایاز صادق کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ مؤثر ورکنگ ریلیشن کے لئے سرگرم رہے، قانون سازی کےعلاوہ انتظامی امور پربھی اسپیکر نے تعاون کیا.

    عشائیہ میں‌ ایاز صادق، سلیم مانڈوی والا، راجا ظفرالحق، شیری رحمان، خورشید شاہ، اقبال ظفرجھگڑا، محمود اچکزئی، شاہ محمود قریشی اور دیگر نے شرکت کی. اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عوام کا جمہوریت اورجمہوری اداروں پر اعتماد بڑھا ہے.

    یاد رہے کہ صادق سنجرانی رواں برس 13 مارچ  کو سینیٹ انتخابات میں 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تھے۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے راجا ظفر الحق تھے۔


    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کھیل کا نہیں‌ پتہ، میں سیاست ہی کو شطرنج سمجھتا ہوں: صادق سنجرانی

    کھیل کا نہیں‌ پتہ، میں سیاست ہی کو شطرنج سمجھتا ہوں: صادق سنجرانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ مجھے شطرنج کھیل کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں کیونکہ ہم تو سیاست کو ہی شطرنج سمجھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ 31ویں نیشنل چیس چیمپئن شپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے چیس فیڈریشن کو 2 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ  کھیلوں سے متعلق جو تجاویز آئیں گی اُن کے لیے بھرپور تعاون کروں گا کیونکہ میں ملک میں کھیلوں کا فروغ چاہتا ہوں اور کھیل کوئی بھی ہو صحت مند ہی ہوتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان کےلوگ فٹبال کوبہت پسندکرتےہیں مجھے بھی  یہ کھیل بہت پسند ہے اس لیے اپنی دو ٹیمیں بنائی ہوئی ہیں جو صوبائی سطح پر ہونے والے مختلف میچز کھیلتی ہیں، میری خواہش ہے کہ گوادر اور چاغی میں فٹبال اسٹیڈیم بننا چاہیے۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھاکہ مجھےشطرنج کےبارےمیں زیادہ معلومات نہیں کیونکہ ہم توسیاست کوہی شطرنج سمجھتےہیں۔

    واضح رہے کہ شطرنج کھیل کی عالمی تنظیمی اور ایشیائی چیس فیڈریشن کے بینر تلے چیس فیڈریشن آف پاکستان اور پنجاب چیس ایسوسی ایشن نے 31 ویں نیشنل چیمپئن شپ کا انعقاد کیا تھا جو 2 اپریل سے یکم مئی تک جاری رہی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، صادق سنجرانی

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، صادق سنجرانی

    لاہور : چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، ابھی تک میں نےکوئی فیصلہ ہی نہیں کیا جو انہیں ناپسند ہو۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے منتخب ہونے کے بعد پہلی مرتبہ رینجرز کے پروٹوکول کے ساتھ مزار اقبال پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی ، ملکی سلامتی کیلئے دعائیں کیں اور مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کرتے ہوئے شاعر مشرق کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بڑے بھائی ہیں، وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، ابھی تک کوئی ایسا فیصلہ ہی نہیں کیا جس پر انہیں اعتراض ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاہور پاکستان کا دل ہے، جس کی ثقافت اور روایات دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

    بعد ازاں چیئرمین سینٹ نے داتا دربار پر بھی حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور ملکی سلامتی کیلئے دعائیں مانگیں۔


    مزید پڑھیں : میاں صاحب بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں،چیئرمین سینیٹ


    یاد رہے وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا مزار قائد پر حاضری کے موقع پر کہنا تھا کہ میاں صاحب بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں سیاست میں اتحاد ہوتے رہتے ہیں اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں،کوشش کریں گے بہترسے بہتر کام کرسکیں۔

    صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے منتخب کرانے کے الزامات میں صداقت نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ اور کسی پرالزام لگانے والے سیاست کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ اجلاس: نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلا ف مذمتی قرارداد پیش

    سینیٹ اجلاس: نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلا ف مذمتی قرارداد پیش

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کردی گئی، مقبوضہ کشمیر اور افغانستان میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس کا انعقاد ہوا، کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد قائد حزب اختلاف شیری رحمان کی جانب سے پیش کی گئی۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر مظالم بڑھتے جارہے ہیں، بھارت کی ایل او سی پر خلاف ورزیاں معمول بنتی جارہی ہیں، ایوان بھارتی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کیا جائے۔

    سینیٹ میں مشترکہ قرارداد پیش نہ کرنے پر ن لیگ کے رکن جاوید عباسی نے اعتراض کردیا، جاوید عباسی نے کہا کہ آج کی قرارداد مشترکہ پیش کی جاتی تو بہتر ہوتا، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اعتراض صحیح ہے، ظفر الحق سے وائنڈ اپ کرالیتے ہیں۔

    کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد پر بحث کے دوران چوہدری سرور نے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، کشمیری آئینی حق مانگ رہے ہیں جو یو این نے ان کو دیا۔

    مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیننیٹ اجلاس کشمیر پر قرارداد سے شروع ہونا خوش آئند ہے، کشمیر کاز کو عالمی سطح پر اٹھانے میں لیگل ایشوز کو بھی دیکھنا ہوگا، آئندہ ہفتے لندن میں مودی اجلاس میں شرکت کرے گا، کشمیریوں اور سکھوں کا بڑا مظاہرہ بھی اس موقع پر ہوگا۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ کچھ بھی کرلیں بھارت کشمیریوں کو مارتا رہے گا، ہم صرف تقریریں کرکے گھر میں آرام سے سو جاتے ہیں، وزارت خارجہ اپنے اختیارات کا استعمال کرے۔

    رحمان ملک نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظٓالم کی انتہا کردی ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دہشت گرد ہیں، ماضی میں طالبان کی حمایت غلط اقدام تھا، مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کو بسایا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میرا کردار بتائے گا میں سیاسی ہوں یا نہیں‘ چیئرمین سینیٹ

    میرا کردار بتائے گا میں سیاسی ہوں یا نہیں‘ چیئرمین سینیٹ

    کوئٹہ : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ میاں صاحب بڑ ے ہیں جو کہتے ہیں کہیں، مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے منتخب کرانے کے الزامات میں صداقت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہم نے بھرپورمحنت کی۔

    انہوں نے بطور چیئرمین سینیٹ انتخابات میں پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگرحمایت کرنے والوں کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ رضاربانی کے دورکی طرح نظام چلے گا، مزید بہتری کی کوشش ہوگی۔

    صادق سنجرانی نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے منتخب کرانے کے الزامات میں صداقت نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ اور کسی پرالزام لگانے والے سیاست کررہے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وہ بلوچستان کے مفادات کے تحفظ اور محرومیوں کے خاتمے کے لیے قانون سازی کریں گے اور پہلے سے موجود قوانین پرعملدرآمد کراوائیں گے۔

    صادق سنجرانی نے کہا کہ عام انتخابات کی حکمت عملی حالات کی مناسبت سے طے کریں گے، انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے بلوچستان میں ہمارا گروپ جیتےگا۔

    چیئرمین سینیٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے متعلق کہا کہ میاں صاحب ہمارے بزرگ ہیں، میرے لیے ساری سیاسی جماعتیں برابرہیں، میرا کردار ثابت کرے گا۔


    سنجرانی، زرداری ملاقات: جمہوریت کے لیے ساتھ چلنے کا عزم


    خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کی تھی، جس میں‌ مستقبل میں‌ بھی فروغ جمہوریت کے لیے ساتھ چلنے کا عزم کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سنجرانی، زرداری ملاقات: جمہوریت کے لیے ساتھ چلنے کا عزم

    سنجرانی، زرداری ملاقات: جمہوریت کے لیے ساتھ چلنے کا عزم

    کراچی: نومنتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کی، جس میں‌ مستقبل میں‌بھی فروغ جمہوریت کے لیے ساتھ چلنے کا عزم کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کراچی کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے سابق صدر آصف علی زرداری سے خصوصی ملاقات ہے. اس موقع پر شیری رحمان،جان جمالی ،سینیٹرخدابابر اور پی پی پی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے.

    ملاقات میں‌ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ انتخابات میں بلوچستان کی حمایت کرنے پر آصف زرداری کا شکریہ ادا کیا. انھوں نے کہا، آپ کی سپورٹ اورمددسےہی بلوچستان کویہ اہم نشست ملی. بلوچستان کےعوام آپ کے شکر گزار ہیں.

    اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ بلوچستان کےعوام کاحق تھاکہ انہیں سینیٹ چیئرمین شپ دی جائے. انھوں نے صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ بننے پر مبارک باد دی اور امید ظاہر کی کہ جمہوریت کے مستقبل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا جائے گا.


    حکومتی اتحاد کو شکست: میرصادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ، سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین منتخب


    یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات میں صادق سنجرانی اپوزیشن کی مشترکہ امیدوار تھے، جنھیں پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، بلوچستان کے سینیٹرز نے ووٹ دے کر کامیابی دلائی۔ صادق سنجرانی نے 104 میں سے  57 ووٹ لیے تھے۔ ان کے مقابلے میں حکومتی اتحاد کے امیدوار 46 ووٹ ہی حاصل کر چکے تھے۔

    واضح رہے سینیٹ الیکشن میں ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے سلیم مانڈوی والا نے 54  ووٹ لے کر عثمان کاکٹر کو شکست دی تھی۔


    صادق سنجرانی اورعبدالقدوس بزنجو جیسے مہرے عبرت کا نشان بنیں گے،راناثنااللہ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔