Tag: sadiqabad

  • صادق آباد: مغوی خاتون اور اس کے دیورکو بازیاب نہیں کرایا جا سکا

    صادق آباد: مغوی خاتون اور اس کے دیورکو بازیاب نہیں کرایا جا سکا

    صادق آباد : چوبیس گھنٹے گزرنے کے بعد بھی پولیس پسند کی شادی کرنے والی خاتون اوراس کے دیور کو بازیاب نہ کراسکی، خدسشہ ہے کہ انہیں قتل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزپسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے گھر والوں نے حسینہ بی بی اور اس کے دیور کو عدالت میں پیشی سے قبل تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اغواء کر لیا تھا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس مغویان کو تاحال بازیاب نہیں کراسکی، جس سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ کہیں ملزمان ان دونوں کو قتل نہ کردیں۔

    پولیس ترجمان کے مطابق مغوی حسینہ بی بی اور اس کے دیور حضور بخش کے اغواء میں ملوث دس ملزمان کو گرفتارکیا جا چکا ہے۔

    پولیس کی ٹیمیں مغویان کی بازیابی کے لئے چھاپے مار رہی ہیں، چھاپہ مار ٹیموں کی قیادت ڈی ایس پی مہر ناصر ثاقب کر رہے ہیں، گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر جلد مغویوں کی بازیاب کرالیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اوردیور پرعدالت کے باہر وحشیانہ تشدد


    یاد رہے کہ گزشتہ روز پسند کی شادی کرنے والی حسینہ بی بی اور اس کے دیور پر لڑکی کے گھر والوں نے وحشیانہ تشدد کیا لڑکی اور اس کے دیور کو گھسیٹتے ہوئےاپنے ساتھ لے گئے تھے، اس موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے کوئی مداخلت نہیں کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اوردیور پرعدالت کے باہر وحشیانہ تشدد

    پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اوردیور پرعدالت کے باہر وحشیانہ تشدد

    صادق آباد : پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اور اسکے دیور پر عدالت کے باہر وحشیانہ تشدد کیا گیا،لڑکی کے گھر والے اسے بالوں سے گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے، پولیس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا،حوا کی بیٹی کی سرعام تذلیل کردی گئی، صادق آباد میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی حسینہ بی بی اپنے دیور حضور بخش کے ہمراہ بیان ریکارڈ کرانےعدالت پہنچی تو وہاں پہلے سے موجود لڑکی کے رشتے داروں نے گاڑی پر حملہ کرکے اس کے شیشے توڑ دیئے۔

    حملہ آوروں نے دونوں کو ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے مارکر لہولہان کردیا، لڑکی کو بالوں سے پکڑ کرگاڑی سے باہر گھسیٹا اوراس کے دیور کو بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

    حسینہ نے ایک ماہ قبل ظہور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی، جس پر اس کے اہل خانہ کو شدید غصہ تھا،اس تمام واقعے سے پولیس بے خبر رہی،  پولیس کو ٹی وی چینلز پر واقعے کی خبر نشرہونے پر ہوش آیا جس کے بعد  مقدمہ درج کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • خرچہ مانگنے پر سفاک شوہر نے بیوی پر تیزاب پھینک دیا

    خرچہ مانگنے پر سفاک شوہر نے بیوی پر تیزاب پھینک دیا

    لاہور : صادق آباد میں تیزاب گردی کاایک اور المناک واقعہ سفاک شوہر نے گھر کے خرچے کا تقاضہ کرنیوالی بیوی پر تیزاب پھینکا اور پھر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، متاثرہ خاتون کو نازک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اور مظلوم خاتون سفاکی کی بھینٹ چڑھ گئی، زندگی اور موت کے دوراہے پر کھڑی صادق آباد کی رہائشی سائرہ کا قصور صرف یہ تھاکہ وہ گھر میں خرچہ نہ دینے والے شوہرسے خرچے کے پیسوں کا تقاضہ کرتی تھی۔

    شوہرنے مشتعل ہوکر بیوی پر تیزاب پھینک دیا، جس کے باعث اسی فیصد جسم جھلس گیا، ڈاکٹرز نے پینتیس سالہ سائرہ کو طبی امداد کے بعد برن یونٹ منتقل کردیا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو سزا سنادی


    سائرہ نے الزام لگایا کہ شوہر نے ساس، سسر اور دیورانی کیساتھ ملکر تیزاب پھینکا اور پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی۔

    سائرہ کے لاچار والد کا کہنا ہے کہ بیٹی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے اور پولیس ملزمان کے بااثر ہونے کے باعث رپورٹ درج نہیں کررہی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صادق آباد : کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری

    صادق آباد : کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری

    صادق آباد : کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔ ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔ آپریشن میں دو سو پولیس اہلکار شریک ہیں، سندھ پولیس سےبھی مدد طلب کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد میں کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن ایک بار پھر جاری ہے۔ پولیس کے دو سو اہلکاروں سمیت چار چین اے پی سی، ایکسی ویٹر کچے میں داخل ہو گئیں۔

    مذکورہ آپریشن کی قیادت ڈی پی او ذیشان اصغر کر رہے ہیں۔ پولیس نے بدنام زمانہ ڈاکو گڈو شر کی پناہ گاہ کے قریب مورچے بنا لئے۔ ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    پولیس کے مطابق گڈو شر پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ہے۔ گڈو شر نے انڈھڑ گینگ کے ساتھیوں کو پناہ دی ہوئی ہے آپریشن کی کامیابی کے لئے سندھ پولیس سے بھی مدد طلب کی گئی ہے۔

  • دلہنوں کے قیمتی لباس چوری کرنے والا گروہ پکڑا گیا

    دلہنوں کے قیمتی لباس چوری کرنے والا گروہ پکڑا گیا

    راولپنڈی : دلہنوں کے جوڑے چوری کرنے والے ملزمان پکڑے گئے، ایک کروڑ روپے مالیت کے لہنگے،غرارے اوردوسرے جوڑے برآمد کرلیے گئے، ملزمان انتہائی مہنگے کپڑے سستے داموں فروخت کردیا کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں دلہنوں کے لاکھوں روپے کے جوڑے کوڑیوں کے مول بکنے لگے، تھانہ صادق آباد پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرکے بوتیک سے دلہنوں کے قیمتی لباس چوری کرنے والے گینگ کو پکڑ لیا، جن کے قبضے سے مسروقہ عروسی لباس برآمد کر لیے۔

    بوتیک کے مہنگے ترین کپڑے بوریوں میں سے نکلے۔ پولیس نے ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا، ملزمان نے ایک پلازہ کی بارہ دکانوں میں نقب لگا کر قیمتی جوڑے چوری کیے۔

    برآمد کیے گئے قیمتی جوڑوں کی مالیت ایک کروڑ روپے سے زائد بتائی جارہی ہے۔ ایس پی ملک اقبال نے میڈیا کو بتایا کہ واردات میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جوڑوں کی برآمدگی اورچوروں کی گرفتاری پرمقامی تاجر نے تھانہ صادق آباد پولیس کو ایک لاکھ انعام دینے کا اعلان کیا۔

    ایس پی اقبال ملک کو ایک لاکھ کی اتنی خوشی ہوئی کہ جلدی میں ویڈیو بنانے والے شخص کو پچاس روپے دینے کا اعلان کردیا، پولیس کا کہنا ہے کہ چور مہنگےعروسی جوڑے چوری کرکے سستے داموں بیچا کرتے تھے۔

  • صادق آباد : محافظ اسکواڈ کے اہلکاروں کا لڑکے اورلڑکی پربہیمانہ تشدد

    صادق آباد : محافظ اسکواڈ کے اہلکاروں کا لڑکے اورلڑکی پربہیمانہ تشدد

    صادق آباد : پنجاب کے شہر صادق آباد میں پولیس کا محافظ اسکواڈ بے لگام ہوگیا، موٹر سائیکل سوار لڑکے اور لڑکی کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ لڑکا چیختا رہا کہ یہ لڑکی اس کی بہن ہے، پولیس والوں نے ایک نہ سنی۔

    تفصیلات کے مطابق صادق آباد کے علاقے مدینہ کالونی میں پیش آنے والے واقعہ میں محافظ اسکواڈ کے اہلکاروں نے صرف اس بناء پر موٹر سائیکل سوار کو روکا کہ وہ کسی لڑکی کو اپنے ساتھ لے جارہا ہے۔

    لڑکے کی جانب سے لڑکی کو اپنی بہن بتائے جانے پر پولیس اہلکار غصہ میں آگئے اور سربازار غلیظ گالیاں دیتے ہوئے نوجوان پر تھپڑوں کی بارش کردی۔

    لڑکی نے روکنے کی کوشش کی تو اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا پولیس اہلکار لڑکے اورلڑکی کو نامعلوم مقام پر لے گئے،  جب خاتون نے انہیں روکا تو نہ صرف خاتون کو بدترین گالیاں دیں بلکہ اس پر بھیڈنڈوں اور گھونسوں کی برسات کردی، بعدازاں پولیس اہلکار لڑکا اور لڑکی کو نامعلوم مقام پر لے گئے.

     

  • صادق آباد: ٹیچر کے بہیمانہ تشدد سے کمسن طالبہ شدید زخمی

    صادق آباد: ٹیچر کے بہیمانہ تشدد سے کمسن طالبہ شدید زخمی

    صادق آباد: اسکول ٹیچر نے معمولی بات پر پہلی جماعت کی طالبہ عاصمہ پر ظلم کی انتہا کردی۔

    صادق آباد میں ایک ماہ کیے دوران کم سن طلبہ پر تشدد کا دوسرا واقعہ سامنے آگیا،  گورنمنٹ گرلزپرائمری اسکول ٹیچر کا کم سن طالبہ پر بہیمانہ تشدد کرکے ڈنڈے مارکر کلائی توڑدی۔

    حبیب کالونی کے رہائشی پہلی جماعت کی طالبہ عاصمہ کو اسکی سرکاری ملازم ٹیچر نے اس وقت شدید تشدد کا نشانہ بناڈالا جب وہ سکول کی کتاب کو جلد نہ کرواسکی ۔

    گورنمنٹ گرلزپرائمری سکول حبیب کالونی کی ٹیچر نصرت بی بی نے بچی کو ڈنڈے سے مارا کہ بچی کا خون جاری ہوگیا اور بائیں کلائی ٹوٹ گئی، اسے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال صادق آباد لایا گیا جہاں اسے طبی امداد دی گئی ہے۔

  • صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ احکامات، 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری اسناد تقسیم

    صادق آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر صادق آباد کی 320لیڈی ہیلتھ ورکرز میں تقرری کی اسناد کی تقسیم کر دی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد صادق آباد میں تحصیل بھر کی 29یونین کونسلوں کی خواتین لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تحصیل کونسل صادق آباد میں مستقل تقرری کے احکامات کی اسناد تقسیم کی گئیں ہیں۔

    اسناد کی تقسیم کے موقع پر ن لیگی رہنماؤں چوہدری قیوم، اظہر شفیق، عبدالصبور چوہدری سمیت میڈیکل افسران بھی موجود تھے۔ مستقل تقرری کے احکامات ملنے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خوشی قابل دید تھی۔

    لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکاما ت کے بعد ہماری پندرہ سالہ جدوجہد آج رنگ لے آئی ہے ہم پہلے سے بڑھ کر اپنے فرائض منصبی تن دہی سے انجام دینگی۔

  • جیو نیوز کی نشریات دکھانے پر مشتعل افراد نے ورلڈ کال کا دفتر جلادیا

    جیو نیوز کی نشریات دکھانے پر مشتعل افراد نے ورلڈ کال کا دفتر جلادیا

    کراچی: کلفٹن کے علاقے دو تلوار پر واقع کمیونیکشن کمپنی کے دفتر کو نامعلوم افراد نے نذر ِ آتش کردیا جس سے لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشتعل افراد نے معروف کمیونیکیشن کمپنی ورلڈ کال کے دفتر کا گھیراؤ کیا اور بعد ازاں دفتر کو نذرِ آتش کردیا  ذرائع کے مطابق  مظاہرین جیو نیوز کی نشریات دکھانے پر مشتعل تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ  جیو نیوز کی نشریات کو فی الفور معطل کیا جائے۔

    ورلڈ کال کے مینجر  کے مطابق نامعلوم افراد موٹر سائیکلوں پر سوار دفتر آئے جو کہ اسلحے سے لیس تھے انہوں تیسری منزل پر واقع دفتر میں داخل ہوکر دفتر میں کیمیکل چھڑک کر آگ لگا دی جس سے لاکھوں روپے ملیت کا سامان جل کر راکھ ہوگیا ، واقعے کے وقت دفتر میں تقریباً پینتیس افراد موجود تھے تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اس سے پہلے صادق آباد میں بھی اسی نوعیت کا واقع ہوچکا ہے جہاں مشتعل مظاہرین نے جیو نیوز دکھانے پر کیبل آفس کو نذر ِ آتش کردیا تھا۔

    کیبل آپریٹرز جیو نیوز کی نشریات دکھانے پر پہلے بھی کئی بار اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں  اور ان کا کہنا ہے کہ ان کو اس سلسلے میں مذہبی حلقوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہیں ہیں۔

    کیبل آپریٹر ایسو سی ایشن کے چیئرمین خالد آرائیں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جیو نیوز کی نشریات دکھانے کی وجہ سے کیبل آپریٹرز مسلسل جانی اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔