Tag: saeed ghani

  • کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

    کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ایم کیو ایم کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ کوٹہ سسٹم کا آغاز لیاقت علی خان نے کیا تھا تاکہ بنگالیوں کو نوکریاں مل سکیں۔

    آج منگل کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا ’’1956 کے آئین میں بھی کوٹہ سسٹم شامل تھا، جنرل یحییٰ نے جب مارشل لا لگایا اس میں بھی کوٹہ سسٹم تھا، اور 1973 کے آئین میں کوٹہ سسٹم کیری آن ہوا ہے۔‘‘

    سعید غنی نے کہا کہ 40 فی صد کوٹہ سسٹم ان لوگوں کے حق میں ہے جو ہم پر تنقید کرتے ہیں، ہمارا ووٹ بینک رورل میں ہے، جس کی بنیاد پر ہم حکومت میں آتے ہیں، لیکن چاہتے نہ چاہتے ہمیں 40 فی صد ملازمتیں اربن ایریاز کو دینی پڑتی ہیں۔

    انھوں نے کہا نوکریوں کا بٹوارہ کرنا ہوتا تو بہترین راستہ یہ تھا کہ 60 ہزار ٹیچرز کی نوکریاں ہم بانٹ دیتے تو سب خوش ہو جاتے، جب کہ میرے اپنے خاندان کے لوگ فیل ہوئے اور اس وقت میں وزیر بھی تھا، جو الزام لگا رہے تھے اور اسے متنازع بنا رہے تھے ان کے رشتے دار بھرتی ہوئے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے پاکستان میں سکھر آئی بی اے سے اچھا ٹیسٹنگ محکمہ کوئی نہیں، سندھ ہائیکورٹ نے جب لوئر کورٹ ججز بھرتی کیے تو اس کے ٹیسٹ بھی سکھر آئی بی سے کرائے گئے، لیکن ایم کیو ایم نے محض سکھر کا نام لگنے کی وجہ سے اس پورے ادارے کو متنازع بنا دیا، حالاں کہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی آئی بی اے کو اپروچ کیا تھا لیکن اس نے معذرت کی کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ لینے کی اس کی صلاحیت نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا خالد مقبول صدیقی اردو بولنے والے بھائیوں کو ڈرا کر اپنے ساتھ ملانے کی کوشش اور ان کے ذہنوں میں نفرت گھول رہے ہیں، دراصل ایم کیو ایم پی ایس پی کے نرغے میں ہے، یہ اصل میں مصطفیٰ کمال ہے، خالد مقبول صدیقی تو صرف دکھانے کے لیے ہے، مصطفیٰ کمال کہتے تھے خالد مقبول بھارتی ایجنٹ ہے۔

  • میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    کراچی: صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے اعتراف کیا ہے کہ اگر میئر کراچی کے لیے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان مل جائیں تو ہمارے 9 ارکان کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ پی پی کی جانب سے الیکشن کے بعد سے تحریک انصاف سے سپورٹ کی کوئی درخواست نہیں کی گئی، انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو ووٹ نہ دینے پر پی ٹی آئی ممبرز کا اتفاق ہو چکا تھا۔

    سعید غنی نے کہا ’’کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کو گرفتار کر کے ووٹ دینے سے روکا جا رہا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ممبرز ووٹ دینا چاہتے ہیں تو 9 مئی واقعے کے بعد ہم انھیں گرفتار نہ کریں، اصولی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر وہ جیل میں ہوئے تو ووٹ دینے کے لیے انھیں لایا جانا چاہیے۔‘‘

    وزیر محنت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر ممبر خود جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، انھوں نے کہا تھا اگر کراچی کے مسائل حل کرنے ہیں تو پیپلز پارٹی کا میئر بہتر ہوگا۔

    انھوں نے کہا ’’جماعت اسلامی کہہ رہی تھی کہ حلقے بھی پیپلز پارٹی نے بنائے ہیں، بلدیاتی الیکشن کی حلقہ بندیاں ہمیشہ سے حکومتیں کرتی تھیں، 2013 میں قانون بنایا گیا تھا اور اسی کے تحت حلقہ بندی حکومت نے کرنی تھی، لیکن عدالت نے کہا کہ حلقہ بندیاں کرنا حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔‘‘

    سعید غنی نے کہا ’’حافظ نعیم کی دلیل مان بھی لیں تو 2015 میں بھی پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیاں کی تھیں، اس وقت تو ہم نہیں جیتے، ایم کیو ایم کا میئر بن گیا تھا، اس بار جو حلقہ بندیاں ہوئیں وہ الیکشن کمیشن نے کی ہیں ہم نے نہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم تو اب بھی چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے ساتھ بیٹھیں اور آگے بڑھیں، اگر میئر کے انتخاب میں جماعت اسلامی کو اکثریت ملتی ہے تو میئر بن جائیں، اگر انھیں ووٹ نہیں ملتا تو پھر جو بھی نتائج ہوں کھلے دل سے تسلیم کریں۔‘‘

  • زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا، سعید غنی کا الزام

    زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا، سعید غنی کا الزام

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی نے الزام لگایا ہے کہ جماعت اسلامی نے زکوٰة کا پیسہ اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ حافظ نعیم نے خود کہا ہے کہ ہمیں ووٹ اس لیے ملا کہ سیلاب متاثرین کو راشن دیا، زکوٰة کا پیسہ جماعت اسلامی نے اپنی الیکشن مہم میں استعمال کیا ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ میئر کراچی کا انتخاب مئی میں‌ متوقع ہے، جنوری میں‌ الیکشن ہوا ہے لیکن میئر کراچی کے لیے 4 ماہ لگا دیے گئے، الیکشن کمیشن بتا دے کہ اتنی تاخیر کی وجہ کیا ہے؟

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ 11 سیٹوں کا الیکشن 18 جنوری کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا؟ انھوں نے مزید کہا کہ قانون میں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن 60 دن میں تمام کیسز نمٹائے گا۔

    جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے باہر ان کی مقبولیت کہاں چلی گئی ہے، کراچی سے باہر نکل کر ان کی حالت کیوں خراب ہے، جب کہ ہم نے شہری اور دیہی علاقوں میں الیکشن جیتا ہے، کراچی میں ہمارے 5 ایم این ایز ہیں، ضمنی الیکشن اور کنونمنٹ بورڈ ہم نے جیتے ہیں، ہمارے مینڈیٹ پر سوال اٹھاتے ہو تو سب سے بڑا سوال آپ کے مینڈیٹ پر ہے۔

  • کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا: سعید غنی

    کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا: سعید غنی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا، لوگوں سے رابطہ ہے کوشش کریں گے اتنا نمبر حاصل کرلیں کہ اپنا میئر بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں کراچی نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں پر اعتماد کا اظہار کیا، اب تک کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کراچی اور سندھ میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور حافظ نعیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، جماعت اسلامی کی الیکشن کے لیے کارکردگی بہت اچھی رہی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا آپ کے اعتماد پر پورا اتریں گے، ہم نے کراچی کے لوگوں کی خدمت کی ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔ پیپلز پارٹی کراچی کی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آ رہی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ لوگوں سے رابطہ ہے کوشش کریں گے اتنا نمبر حاصل کرلیں کہ اپنا میئر بنائیں، ہماری خواہش تھی کہ ایم کیو ایم بائیکاٹ نہ کرے، جو جیت کر آگئے وہ اپنی ذمہ داری اور شہریوں کی خدمت کریں گے۔

  • وزیراعظم تحریک عدم اعتماد میں کتنے ووٹ لیں گے، پی پی رہنما کا دعویٰ

    وزیراعظم تحریک عدم اعتماد میں کتنے ووٹ لیں گے، پی پی رہنما کا دعویٰ

    سعید غنی نے عدم اعتماد سے متعلق بڑا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ عمران خان 120 ووٹ بھی نہیں لے سکیں گے۔

     وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم شروع سے پرامید ہیں کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی اور یقین ہےکہ عمران
    خان 120 ووٹ بھی نہیں لے سکیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو میں مارشل لا کی صورتحال بالکل نہیں سمجھتا ہوں۔ عمران خان رسمی طور پر کچھ دن کیلیے ہی وزیراعظم رہ گئے ہیں۔ وہ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، وہ انارکی پھیلانے کے بجائے توبہ کریں اور لوگوں سے معافیاں مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن احتجاج کرتی ہے وہ سمجھ میں آتا ہے اور ٹھیک ہے لیکن دنیا میں حکومتیں کہیں بھی احتجاج کیلیے نہیں جاتیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ نیب کا ادارہ بند ہونا چاہیے اور انتقامی کارروائیاں کرنیوالے نیب افسران کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

     

  • سعید غنی پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام ، حلیم عادل شیخ کی درخواست مسترد

    سعید غنی پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کا الزام ، حلیم عادل شیخ کی درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے وزیر اطلاعات سعید غنی پر منشیات فروشی اور جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے الزامات پر پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی صوبائی وزیر سعید غنی پر جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2ر کنی بینچ نے سماعت کی ، جسٹس یوسف علی سعید نے استفسار نے کیا کیا آپ کی پارٹی بھی آپ سے تعاون نہیں کررہی۔

    عدالت نے حلیم عادل شیخ سے سوال کیا کہ وفاقی اداروں کیا کردار ہے، ان سے رابطہ کیا؟؟ وکیل حلیم عادل نے عدالت کوبتایا کہ سابق ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے اپنی رپورٹ میں منشیات فروشوں اور سرپرستوں کو بے نقاب کیا تھا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی،موجود صوبائی وزیر اور انکے بھائی منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ ڈرگ پیٹلر کو سلیس اردو میں کیا کہتے ہیں؟ وکیل حلیم عادل شیخ عدالت کو بتایا کہ منشیات فروش ،ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ کے بعد چند ایک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا مگر بڑے پیمانے پر کارروائی نہیں ہوئی،پوری دنیا کو پتہ ہے منشیات فروشی کے پیچھے کون ہے۔

    جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پوری دینا کو پتہ ہے وہ کیسے؟ جس پر وکیل حلیم عادل نے کہا کہ صوبائی حکومت کے وزیر اور ان کے بھائی منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے ہیں، کارروائی کے لیے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی، صوبائی اداروں کو خطوط لکھے، چیف سیکرٹری اور دیگر کو بھی خطوط لکھے، کارروائی نہیں ہوئی۔

    جسٹس یوسیف علی سعید کا کہنا تھا کہ جس پارٹی سے حلیم عادل شیخ تعلق رکھتے ہیں، اس نے کچھ نہیں کیا؟ کیا آپ کی اپنی پارٹی اس معاملے میں تعاون نہیں کررہی؟

    وکیل حلیم عادل شیخ نے بتایا کہ وفاقی وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور دیگر کو بھی خطوط لکھے کارروائی نہیں ہوئی، منشیات یہ صرف چنیسر گوٹھ کا مسلہ نہیں پورے سندھ کا مسلہ ہے، سندھ میں منشیات فروشی سے نوجوان نسل کا مستقبل خراب ہورہا ہے۔

    چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حلیم عادل شیخ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

    یاد رہے حلیم عادل شیخ نے ہائی پروفائل جے آئی ٹی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا ، جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سعید غنی اور دیگر پر سنگین نوعیت کے الزام ہیں، ایس ایس پی کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشاف سامنے آئے۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پولیس کی تحقیقات کمیٹی نے سعید غنی اور دیگر کو بیگناہ قرار دیا تھا جبکہ سعید غنی کے مبینہ ساتھی حمید اللہ نےاعلیٰ شخصیات کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔

  • فواد چوہدری کی اکھڑی سانسیں بہت کچھ بتارہی ہیں، سعید غنی

    فواد چوہدری کی اکھڑی سانسیں بہت کچھ بتارہی ہیں، سعید غنی

    وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی میڈیا بریفنگ پر سندھ کے وزیراطلاعات سعید غنی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری کی اکھڑی سانسیں بہت کچھ بتا رہی ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی اکھڑی سانسیں بہت کچھ بتارہی ہیں، میڈیا والے ان سے حال نہ پوچھیں صرف ان کا چہرہ پڑھیں۔

    انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلاول بھٹو کا لانگ مارچ بتائے گا کہ لانگ مارچ کیسے ہوتا ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ لانگ مارچ بھی ہوگا اور سلیکٹڈ کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی آئے گی، عمران خان چور دروازے سے اقتدار میں آئے تھے اور اب پتلی گلی سے بھاگیں گے۔

    بیان میں سعید غنی نے فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری تمہاری چوتھی پارٹی کون سی ہوگی؟

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے چین سے واپسی پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے گزشتہ روز شہباز اور زرداری ملاقات کے حوالے سے اپوزیشن پر طنز کے تیر برساتے تھے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل ایک محفل ہوئی جس میں شہباز اور بلاول ماتم کناں تھے اور مریم بھی وہاں موجود تھیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کل ہم پانچ کی ڈراما سیریز چلی اور سب نے دیکھا کہ ان کی چیخیں آسمان پر جارہی تھیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا دورہ چین کتنا کامیاب رہا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کل یوم یکجہتی کشمیر تھا لیکن اپوزیشن نے اکھٹے ہوکر اسے یوم یکجہتی چوراں اور یوم یکجہتی کرمنلز ڈیکلیئر کیا، سب نے دیکھا کہ کس طرح سارے چور اکھٹے ہوئے اور انہوں نے معاہدہ کیا۔

  • ’47 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے، میری اپنی بہن فیل ہو گئی’

    ’47 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے، میری اپنی بہن فیل ہو گئی’

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 47 ہزار اساتذہ ہم نے سو فی صد میرٹ پر بھرتی کیے ہیں، میری اپنی بہن امتحان میں فیل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقرا یونیورسٹی اسکالرشپ ایوارڈ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ہم بہتری لائے ہیں، صوبے کی تعلیمی پالیسی میں نے خود بنائی تھی لیکن میرٹ پر سختی سے جمے رہے، اور میری اپنی بہن بھی فیل ہو گئی۔

    انھوں نے کہا محکمہ لیبر میرے پاس ہے، ہم مزدوروں کے 10 ہزار بچوں کو ہم تعلیم دیتے ہیں، ہم نے بینظیر مزدور کارڈ کا کام شروع کر دیا ہے، جس کے تحت سہولیات کا دائرہ مزید بڑھائیں گے۔

    سعید غنی نے کہا ہم جو مزدور کارڈ لا رہے ہیں اس سے ہر قسم کے مزدور کو تعلیم مل جائے گی، ہر مزدور سوشل سیکیورٹی کارڈ حاصل کر کے اپنے آپ کو اور بچوں کو محفوظ بنا سکتا ہے، میری نظر میں سب سے بڑا کام صحت اور تعلیم کی فراہمی ہے۔

    ان کا کہنا تھا مزدور کے بچوں کو جیسا ان کا حق ہے اس کے حساب سے تعلیم دیں گے، اٹھارویں ترمیم سے پہلے تعلیم وفاق کا معاملہ تھا، اٹھارویں ترمیم کے بعد بھی 90 فی صد یکساں نظام تعلیم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا صوبہ سندھ کا یہ دعویٰ ہے کہ ہم نے سب سے اچھا سسٹم تشکیل دیا ہے، ہم کہتے ہیں ہماری کتابیں تمام صوبوں کو دی جائیں، دیکھیں کہ اگر سندھ مضامین میں بہتری لایا ہے تو تمام صوبوں کو بھی اسے اختیار کرنا چاہیے، جہاں تک میڈیم کی بات ہے تو یہ انتخاب والدین کا ہے کہ وہ سندھی، اردو یا انگلش میڈیم میں پڑھانا چاہتے ہیں۔

    سعید غنی نے کہا سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں اچھے اقدامات اٹھائے، بدقسمتی سے ہمارے حکومتی وسائل اتنے اچھے نہیں ہیں، میرے والد کے پاس فیس کے پیسے نہیں تھے، اور میری والدہ نے گھر کے اچھے کپڑے بیچ کر فیس اداکی تھی، اس کے بعد میرے والد بینک میں ملازم لگے اور بینک گارنٹی کے پیسے بھی ایک ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم سے لیے، بچے احساس کریں پڑھیں ان کے والدین کتنی محنت سے کماتے ہیں۔

  • عوام عمرشریف کی نماز جنازہ میں شرکت کریں، سعید غنی

    عوام عمرشریف کی نماز جنازہ میں شرکت کریں، سعید غنی

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیجنڈ اداکار عمرشریف کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شہری نمازجنازہ میں لازمی شرکت کریں۔

    عمرشریف کی میت جرمنی سے ترکش ایئرلائن کے ذریعے کراچی ایئر پورٹ پر پاکستان پہنچی اس موقع پر وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی اور دیگر بھی موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ مزاح کے بے تاج بادشاہ کی نماز جنازہ آج سہہ پہر تین بجے عمر شریف پارک کلفٹن میں ادا کی جائے گی، نماز جنازہ مولانا بشیر فاروقی پڑھائیں گے۔

    سعید غنی نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ تمام لوگ عمرشریف کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ان کی نمازجنازہ میں لازمی شرکت کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ عمرشریف پارک میں نمازجنازہ کے لیےصفائی کا انتظام کرلیا گیا ہے، ہم مرحوم کےاہل خانہ سے مسلسل رابطے میں ہیں، عمر شریف نے دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا۔

    سعیدغنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کوئی ادارہ عمرشریف کے نام سےمنسوب کیا جائے، ایک ایسا ادارہ جوکام کرتا رہےاور عمر شریف کو لوگ یاد رکھیں۔

  • اسکول ڈیسک کی خریداری : سعید غنی نے مہنگی قیمت کی وضاحت کردی

    اسکول ڈیسک کی خریداری : سعید غنی نے مہنگی قیمت کی وضاحت کردی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی جانب سے مہنگی اسکول ڈیسک خریدنے پر اٹھائے جانے والے سوال کے حوالے سے وزیر اطلاعات سعید غنی نے وضاحت دے دی۔

    سعید غنی کا فرنیچر کی خریداری سے متعلق کہنا ہے کہ اسکول فرنیچر کی خریداری میں کئی اہم لوگ پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی، آئی بی اے سکھر سمیت مختلف اداروں کے سربراہان کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ اس کمیٹی نے 2018میں ایک پراسیس شروع کیا گیا تھا جو بڈز ان کے پاس آئی تھیں اس کو کمیٹی نے مسترد کردیا تھا۔

    سعید غنی نے کہا کہ کچھ ٹی وی چینلز پر یہ خبر چل رہی ہے کہ سندھ میں محکمہ تعلیم نے فرنیچر کی خریداری میں کئی ارب کا ٹیکہ لگایا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ٹھیکہ میرے دور میں شروع ہوا تھا۔

    اسکول ڈیسکوں کی مہنگے داموں خریداری کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قیمت صرف ڈیسک کی نہیں بلکہ اس فرنیچر کو صوبے کے مختلف اسکولوں میں پہچانا بھی شامل ہے۔

    اس لیے ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ہونے والے اخراجات بھی اس میں شامل ہیں جس کے باعث قیمت یہاں تک پہنچی۔ اس کے علاوہ کسی بازار سے کوئی چیز خریدنے اور ٹینڈر کے پروسیس کو پورا کرنے میں فرق ہوتا ہے۔

     مزید پڑھیں : سندھ حکومت کی مبینہ کرپشن : 6 ہزار کی اسکول ڈیسک 29 ہزار میں

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان (ٹی آئی پی) نے وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کر کے انہیں شکایت کی تھی کہ صوبے کا محکمہ تعلیم مبینہ طور پر دو افراد کے بیٹھنے کے لئے استعمال ہونے والی ڈیسک 320 فیصد اضافی قیمت پر خرید رہا ہے