Tag: saeed ghani

  • عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ رہاشی عمارتیں گرانے کے بجائے استعفٰی دے دوں گا لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہیں کرسکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعید غنی کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن اگر یہ کہا گیا کہ پانچ سو عمارتیں گرادو جس میں لوگ رہ رہے ہوں،یہ نہیں کرسکتا۔

    میں وزارت بلدیات چھوڑ دوں گا لیکن کسی غریب کا گھر نہیں توڑوں گا، ہم کوئی بھی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے سندھ میں کوئی انسانی المیہ جنم لے۔

    علاوہ ازیں میئر کراچی وسیم اخترنے بھی اپنی بےبسی ظاہرکردی ان کا کہنا تھا کہ جن عمارتوں میں لوگ رہائش پذیر ہیں انہیں ہم کیسے گراسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طور پر قائم کم ازکم پانچ سو عمارتیں گرانا پڑیں گی۔

    دوسری جانب ریلوے کے وزیرشیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگر کراچی سرکلر ریلوے آج نہ بنی تو قیامت تک نہیں بنے گی، سرکلرریلوے کے راستے میں رکاوٹ بننے والوں کوروند دیں گے۔ سندھ حکومت بے گھروں کوبسائیں زمین ہم دیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی میں تجاوزات کےخلاف ہونے والے آپریشن میں سیاسی جماعتیں ذمہ داری لینے کے بجائےایک دوسرے پر ڈالتی نظر آرہی ہیں۔

  • قانونی زمین کوکمرشلائزکیاگیا انہیں توڑاگیا تو عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا، سعید غنی

    قانونی زمین کوکمرشلائزکیاگیا انہیں توڑاگیا تو عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا، سعید غنی

    کراچی : وزیربلدیات سندھ سعیدغنی کا کہنا ہے کہ کراچی میں رہائشی علاقوں کو توڑنا ہمارے لیے ممکن نہیں، قانونی زمین کو کمرشلائز کیاگیا انہیں  توڑا گیا توعہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کسی کو پانی کا کنکشن لگانے کی اجازت دینے کا اختیار نہیں، میں نے آج تک کسی کو پانی کے کنکشن کی اجازت نہیں دی، کسی ایم این اے، ایم پی اے کو پانی کا کنکشن لگانے کی اجازت نہیں، کوشش کرتے ہیں پانی کی منصفافہ تقسیم ہو۔

    [bs-quote quote=”کراچی میں رہائشی علاقوں کو توڑنا ہمارے لیے ممکن نہیں، گھر توڑنے کے بجائےعہدہ چھوڑنے کو ترجیح دوں گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”سعید غنی "][/bs-quote]

    غیر قانونی تجاوزات کے حوالے سے سعید غنی کا کہنا تھا کہ 500 کی تعداد ایسے ہی کہی گئی ہے، تعداد اس سے زیادہ ہوگی، کراچی میں رہائشی علاقوں کو توڑنا ہمارے لیے ممکن نہیں، قانونی زمین کو کمرشلائز کیاگیا انہیں توڑا گیا تو عہدے سے استعفیٰ دوں گا۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا گھر توڑنے کے بجائےعہدہ چھوڑنے کو ترجیح دوں گا، سپریم کورٹ میں پارک کی الاٹمنٹ کوکہاگیا وہ صحیح ہیں، 11-2001 ماسٹرپلان کامحکمہ سٹی گورمنٹ کے پاس رہا، ہزاروں عمارتیں بغیر کسی اجازت کے تعمیر کی گئیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان گھانچی کےزخمی ہونےکے بعد جوتاثر پی ٹی آئی والوں نے دینے کی کوشش کی وہ نامناسب ہے، جس طرح کی ایف آئی آر کہی گئی ویسی درج ہوئی، دو نامزد ملزمان گرفتار ہیں تیسرا بھی جلد گرفتار ہوجائےگا۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی جبکہ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی تعمیر پر بھی پابندی عائد کردی تھی اور حکم دیا کوئی گھرگراکرکسی قسم کاکمرشل استعمال نہ کیاجائے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    سپریم کورٹ نے حکم دیتے ہوئے کہا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں، کراچی کوچالیس سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کریں۔

    گذشتہ روز سماعت میں جسٹس گلزار احمد کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ شہرکی کم ازکم500عمارتیں گراناہوں گی، شہرکی تباہی میں سب اداروں کی ملی بھگت شامل ہے اور حکم دیا سندھ حکومت شہرکی تباہی پرماہرین سےمشاورت کرے، بتایاجائے بے ہنگم اور غیر قانونی عمارتوں کوکیسےگرایاجاسکتاہے۔

  • وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے: سعید غنی

    وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے: سعید غنی

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کے سی آر منصوبے کو سندھ حکومت نے زندہ رکھا۔ منصوبے میں وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص پر الزام ہے تو وہ مجرم ثابت نہیں ہوتا، مہنگائی بڑھ رہی ہے، پیٹرول، بجلی اور گیس مہنگی کردی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک میں بڑے بڑے منصوبوں کو شامل کروایا، کے سی آر منصوبے کو سندھ حکومت نے زندہ رکھا۔ منصوبے میں وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر پورا ملک سوگوار ہے، عمران خان نے وعدے کیے تھے 90 دن میں تبدیلی لے کر آؤں گا۔ وفاقی حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں کراچی کے مسائل حل کرنا نہیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا تھا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیئے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔

  • وزیربلدیات سعیدغنی کی2گھنٹے میں سڑکوں اورگلیوں سے نکاسی آب کی ہدایت

    وزیربلدیات سعیدغنی کی2گھنٹے میں سڑکوں اورگلیوں سے نکاسی آب کی ہدایت

    کراچی : وزیربلدیات سعیدغنی نے متعلقہ اداروں کو 2گھنٹے میں سڑکوں اورگلیوں سے نکاسی آب کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کوتاہی پرافسران وملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر بلدیات سندھ سعیدغنی نے ڈی ایم سیز، سالڈویسٹ اور واٹربورڈافسران سے رابطہ کیا اور 2گھنٹےمیں سڑکوں اورگلیوں سےنکاسی آب کی ہدایت کردی۔

    سعیدغنی نے کہا کوتاہی پرافسران وملازمین کوشوکازنوٹس جاری کیےجائیں گے۔

    دوسری جانب ‌وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو فیلڈ میں رہیں اور اپنے ضلع میں عوام کی سہولت کے لیےکام کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنائیں، ٹریفک کی روانی کیلئے ٹریفک پولیس عوام کا خیال رکھے جبکہ وزیر  بلدیات سعید غنی کو  سڑکوں کی صفائی کا کام شروع کرانے کی ہدایت بھی کی۔

    مزید پڑھیں : کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، موسم سرد

    یاد رہے کراچی میں رات گئے ہونے والی مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش نے شہرکاحلیہ بدل ڈالا، جس کے باعث مختلف علاقوں میں سڑکوں پر جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور شہریوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑ ا۔

    لیاقت آباد میں سڑک بیٹھ گئی، جس سے متعد د موٹر سائیکل سوار زخمی ہوئے جبکہ جوبلی کےعلاقے میں ایک شخص کرنٹ لگ کرجاں بحق ہو گیا۔

    خیال رہے محکمہ موسمیات نے آج بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے ، جس سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی: وزیر بلدیات سندھ

    تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تجاوزات آپریشن کے متاثرین کو حکومت سہولت فراہم کرے گی، ہمیں اس شہر اور ملک کی ترقی میں مل کر کام کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ملیر ایکسپریس وے بنا رہے ہیں جو سپرہائی وے سے ملے گی، ایم ٹی خان روڈ پر ایلیویڈیٹ روڈ بھی بنارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قائدآباد سے ایک اور شاہراہ بنائیں گے، ہاکس بے پر بھی ترقیاتی کام ہوگا تاکہ وہاں ٹریفک جام نہ ہو، ترقی کے لیے مل کام کریں گے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں ڈرائیونگ لائسنس برانچز بہت کم ہیں، اضافے پر غور کیا جارہا ہے، تاکہ کسی قسم کے مسائل کے بچا جاسکے۔

    انسداد تجاوزات آپریشن : بلاول ہاؤس کی دیواریں کب گرائی جائیں گی؟ خرم شیر زمان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ ہم شہر قائد کے حقوق پر ڈاکہ برداشت نہیں کریں گے،متاثرہ دکانداروں کو متبادل جگہ دیں گے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز ہی تحریک انصاف کراچی ڈویژن کے صدر اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا تھا کہ انسداد تجاوزات آپریشن منصفانہ بنیادوں پر نہیں ہورہا، بلاول ہاؤس کی دیواریں فٹ پاتھ پر قائم ہیں ان کے خلاف کب ایکشن ہوگا؟

  • بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملے گا تو بھاگیں گے نہیں بلکہ جے آئی ٹی کا سامنا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ بلدیات  سعید غنی کراچی میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اب تک یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کی رقم تھی، اکاؤنٹس میں پیسے کس کے تھے یہ تو بتائیں، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نااہلی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیزرجسٹرڈ ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے کام کررہی ہے، پیپلزپارٹی کو 20سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزادیں ،ہم نے کبھی منع نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، پی پی چیئرمین کو طلبی کا نوٹس ملے گا تو وہ اس کا سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

     تجاوزات کے نام پر اسکولوں کو مسمار کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے رہائشی علاقوں میں قانون کے مطابق اسکول چلانے کی اجازت ہے، جو کچھ ہوا وہ غلط فہمی ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    واضح رہے کہ مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

  • چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں‘ سعیدغنی

    چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں‘ سعیدغنی

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے ورلڈ بینک کے وفد سے ملاقات کی، ملاقات میں ایم ڈی واٹربورڈ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

    صوبائی وزیربلدیات اور ورلڈ بینک کے وفد کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سندھ میں پانی اور سیوریج کے مختلف منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں، جاری منصوبوں کے ساتھ ساتھ قلیل اور طویل مدتی منصوبوں کا آغاز ہو۔

    صوبائی وزیر بلدیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی سمیت صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، دریا کے پانی کے ساتھ ساتھ ڈی سیلی نیشن پلانٹ پربھی کام ہوگا۔

    ورلڈ بینک کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک سندھ کی ہرممکن مدد کو تیار ہے۔

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، سعید غنی

    یاد رہے کہ رواں ماہ 4 نومبر کو وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔

  • وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر فیصلہ کر لیں تو حکومت دو دن بھی نہیں چل سکتی، وفاقی حکومت دوسروں کے کاندھوں پر کھڑی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی مضبوطی اور جمہویت کی بات کرتے ہیں، ہم نے سندھ میں حکومت کسی سے مانگ کر نہیں بنائی، سندھ حکومت مضبوط ہے، کسی کے سہارے نہیں کھڑی۔

    [bs-quote quote=”ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
    مانتا ہوں کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”صوبائی وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو، بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی


    صوبائی وزیر نے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں، غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی کریں، ہم کارروائی کریں گے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ایس بی سی اے افسران ملوث ہوئے تو ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

    پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر سعید غنی نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ نہیں، وفاق کو چاہیے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کا معاملہ حل کرے، تجاوزات کے خلاف میئر کے اقدام کو سراہتا ہوں۔

  • آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک ہو: سعید غنی

    آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک ہو: سعید غنی

    سکھر: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک ہو۔ صوبے میں ایک جیسا نظام نہیں ہو سکتا تو سب جگہ کیسے ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ پر حتمی بات نہیں کروں گا۔ شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنا ترجیح ہے۔ سکھر میں شہریوں کو پینے کے لیے صاف پانی نہیں مل رہا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کے خلاف کارروائی کریں تو وہ عدالت چلے جاتے ہیں، جعلی بھرتی ملازمین کو ہٹائیں گے تو وہ سڑکوں پر آئیں گے، کوریج ملے گی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو اختیار نہیں وہ کسی صوبے کو بلدیاتی انتخابات پر ڈکٹیٹ کریں۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک ہو۔ صوبے میں ایک جیسا نظام نہیں ہو سکتا تو سب جگہ کیسے ہو سکتا ہے۔

    وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو جو لوگ سمجھا رہے ہیں ان کو خود بھی سمجھنا چاہیئے۔ کرپشن کسی نے کی ہے تو عمران خان کا کام پکڑنا نہیں ہے۔ ’چیئرمین نیب جس طرح سے وزیر اعظم سے ملے اس پر حیرت ہے‘۔

  • اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی

    اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ اختیارات کے جو مسائل ہیں ان پر کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور میئر کراچی وسیم اختر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    میئر کراچی کا کہنا ہے کہ مل کر آگے بڑھیں گے تو مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوں گے، جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کے لیے بھرپور معانت کروں گا۔ ہم نے آگے بڑھنا تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔

    میئر نے کہا کہ جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کے لیے بھرپور معاونت کروں گا، وزیر بلدیات سندھ سے اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی۔ پرامید ہوں مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایک تاثر تھا کہ وزیر بلدیات سندھ میئر سے ملاقات نہیں کرتے، وسیم اختر سے ملاقات کے بعد یہ تاثر ختم ہوجانا چاہیئے۔ ملاقاتوں کا سلسلہ ابھی شروع کیا پہلی ملاقات میئر کراچی سے ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باقی شہروں میں جا کر دیگر منتخب نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کروں گا، میئر کراچی سے ہماری بات چیت ہوتی رہی ہے۔ ناراضی کا کوئی ایشو نہیں ہے ہماری ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کو یقین دہانی کروائی کوئی زیادتی نہیں ہوگی، میئر کراچی یا صوبائی وزیر کسی جماعت کا نہیں عوام کے ہیں۔ اختیارات کے جو مسائل ہیں ان پر کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ قانون میں موجود جو چیزیں ہیں وہ میئر کراچی کو فراہم کی جائیں گی، جو نظام ہمارے پاس موجود ہے اس میں رہتے ہوئے کام کریں گے۔ شہریوں کے مفادات پر میری میئر کراچی سے کوئی لڑائی نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے کوئی کسی بھی جماعت سےتعلق رکھتا ہو، کراچی کے مسائل اولین ترجیح ہے، مل کر مسائل حل کریں گے۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ بلدیاتی مسائل موجودہ قانون کے ماتحت ہی حل کر سکتے ہیں، جو قانون کے تحت میئر کے اختیارات نہیں اس پر بعد میں بات ہوگی، جو اختیارات ہیں اور میئر کو نہیں مل رہے دلانے کی کوشش کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ مل کر اپنی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ذمہ داریاں نبھائیں گے، اسمبلی اس قانون کو پاس کرتی ہے جسے وہ بہتر سمجھتی ہے۔ موجودہ قانون میں مزید بہتری کے لیے طریقہ کار موجود ہے، ’مضبوط بلدیاتی نظام کا حامی ہوں‘۔