Tag: saeed ghani

  • ‘اس سال  ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے’

    ‘اس سال ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اس سال کسی صورت بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ نہیں کیاجائےگا، اس سال ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج ایجوکیشن پراسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہواہے، جس میں کالجز اور یونیورسٹیز کھلنے پر تفصیل سےبات ہوئی، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتیں 18 جنوری سے کھل چکی ہیں، یکم سے لیکر8ویں جماعت ،یونیورسٹیز یکم فروری سے کھلیں گی۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ جب تعلیمی ادارے بند ہوں تومشکل ہے60 فیصد سلیبس بھی پڑھایا جاسکے، ارکان کااتفاق رائے سے مؤقف تھا، امتحانات جلد بازی میں نہیں کرانے چاہئیں، جو60 فیصد سلیبس طے ہے، وہ بچوں کو بہترانداز میں پڑھایا جائے، چاہے امتحانات میں تاخیرہی کیوں نہ کرنی پڑے۔

    سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ سال بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ کیاگیاتھا، اس سال کسی صورت بچوں کو بغیر امتحان پرموٹ نہیں کیا جائے گا، اس سال امتحان ہرحال میں ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن اسٹیئرنگ کمیٹی کی اگلی میٹنگ 30جنوری کو ہے ، یہ پہلے سے طے ہےہر جماعت میں 50 فیصد طالبعلم آئیں گے، اسکولز اور تعلیمی اداروں سے متعلق ایس اوپیز پہلے سے طے ہیں، تعلیمی اداروں میں کوروناٹیسٹنگ کی رفتاربڑھائی جائے گی۔

    وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا یکم فروری سے پہلے ہم اپنا پلان اعلان کرنا چاہتے ہیں، اسلام آباد میں بھی کہا تھا تمام نجی اسکولز چلا سکیں ،  جوچھوٹے نجی اسکول ہیں، ان کے لئے بھی سود سے پاک قرضہ دیا جائے، سود سے پاک قرضہ دیاجائےتاکہ مالکان اپنے اسکولز چلا سکیں ، یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا ڈسٹنس اورآن لائن لرننگ سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا، مشترکہ میٹنگزمیں ہیلتھ اورایجوکیشن دونوں کےلوگ ہوتے ہیں ، اس میٹنگ میں ہیلتھ کے لوگوں کامؤقف ہمیشہ مختلف ہوتاہے، امتحانات مئی کے آخر یا جون کے اسٹارٹ میں ہونا تھے، اگربچوں کا سلیبس  مکمل نہیں ہوتاتوامتحان لینا زیادتی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ سلیبس بچوں کو پڑھانے کیلئے اگر امتحانات آگے کرنا پڑیں توکرلیں، چاہتےہیں کہ بچوں کا معیار جانچنے کیلئے ہمارے پاس کچھ ہو، بہت ساری مشکلات ہوتی ہیں جولوگوں کےسامنےنہیں آتیں، بہت سےآفیسرزآناچاہتےہیں مگرانہیں ہم نہیں لیتے، ثابت کروں گا کئی اچھےلوگوں کومیں ڈیپارٹمنٹ میں لیکر آیا ہوں۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا فیسوں میں 20فیصدڈسکاؤنٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سےتھا، جب لاک ڈاؤن ختم ہوگیاتووہ20فیصدکی رعایت ختم کر دی گئی، ہم چاہتے ہیں طلبا یونینز بحال ہوں مگر کوئی اس کا فائدہ نہ اٹھائے۔

  • سعید غنی کی تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کلاس6 اوراس سےآگےکی تمام کلاسزکو جاری رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے وفاقی وزیر تعلیم کی زیرصدارت این سی اوسی اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ اس سال بغیرامتحانات کلاسز میں بچوں کوپروموٹ نہیں کیاجائےگا، ہماری تجویز ہےتمام تعلیمی ادارےبندنہ کئےجائیں۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ پرائمری اسکولزجس میں انرولمنٹ73فیصدہےاسکوبندکیاجائے جبکہ کلاس6 اوراس سےآگےکی تمام کلاسزکو جاری رکھاجائے۔3

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ نویں سے12ویں کےامتحانات مئی جون میں لینےکافیصلہ نہ کیاجائے، امتحانات کوہولڈکیاجائے اور آئندہ کی صورت حال کودیکھ کربعدمیں فیصلہ کیاجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چھوٹےنجی اسکولزکوبینکوں سےآسان شرائط پرقرض فراہم کئےجائیں، اس قرض پرسودوفاقی حکومت ادا کرے، حکومتی قرض دینےسےنجی اسکولزمعاشی بدحالی کاشکارنہیں ہوں گے۔

    سعیدغنی  نے مزید کہا کہ اسکولوں کےساتھ ٹیوشن وکوچنگ سینٹرز کوبھی شامل کرناچاہیے جبکہ غیر تدریسی سرگرمیاں تعلیمی اداروں میں بندکرنی چاہئیں۔

    یاد رہے حکومت نے 26 نومبر سے 10 جنوری تک ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا اور کہا حالات بہتر ہونےپر11جنوری سےتعلیمی ادارےکھولےجائیں گے۔

  • تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ 23 نومبر کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آج تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی کا ہونے والا اجلاس ایک مشاورتی اجلاس تھا، جس میں وفاقی حکومت کی دی گئی تجاویز پر ارکان سے تفصیلی مشاورت کی گئی، تعلیمی ادارےبندکرنےیہ نہ کرنے کا فیصلہ محکمہ صحت کی مشاورت اوروفاقی حکومت کے 23نومبر کے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی ، تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، بورڈ و یونیورسٹیز کے چئیرمینز و سیکریٹری سمیت کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ سرکاری و نجی تعلیمی ادارے سندھ بھر میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاہم اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ختم ہوگیا، محکمہ تعلیم کی اسٹرینگ کمیٹی موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکی ۔

    اجلاس کی تجاویز وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کی جائے گی جبکہ پرائیوٹ اسکول کے نمائندوں نے اسکول بند نہ کرنے کی تجویز دی۔اجلاس کے شرکاء کو وزیر تعلیم سندھ نے بتایا کہ آج صرف تجاویز پر غور کیا ہے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فی الحال موسم سرما کی تعطیلات نہیں کی جائیں گی اور حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس کی روشنی میں ہی کیا جائے گا۔

  • سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق  بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کورونا وائرس کے باعث پہلے ہی بہت تعطیلات ہوچکی ہیں ،نومبر کے آخر میں این سی اوسی اجلاس میں مزید بحث ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات نہیں ہوں گی ، کورونا وائرس کے باعث پہلے ہی بہت تعطیلات ہوچکی ہیں۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ موسم سرما کی چھٹی کا فی الحال کوئی امکان نہیں، اسٹیرنگ کمیٹی شیڈول میں موسم سرماتعطیلات شامل نہیں، نومبر کے آخر میں این سی اوسی اجلاس میں مزید بحث ہوگی۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کے اجلاس میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر نومبرسے جنوری تک تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کی تجویز دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : تعلیمی اداروں سےمتعلق آئندہ ہفتے جائزہ لیکر فیصلہ کریں گے، وزیراعظم

    اجلاس میں وزرائے تعلیم نے اسکولوں کو بند کرنے کی مخالفت کی، ذرائع کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے 23 نومبر کو دوبارہ اجلاس ہوگا،جس میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    شفقت محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا تعلیمی اداروں میں کوروناکیسز خطرناک حدتک بڑھ گئے، بچوں اور اساتذہ کی جان سب سے زیادہ عزیز ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سےمتعلق آئندہ ہفتے جائزہ لیکر فیصلہ کریں گے، کورونا کیسز بڑھے تو صورتحال دیکھ کر تعلیمی اداروں میں گرمیوں میں چھٹیاں کم کرکے سردیوں کی بڑھا دیں گے۔

  • کرونا وائرس کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا: سعید غنی

    کرونا وائرس کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا: سعید غنی

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا، کرونا وائرس کی وجہ سے اسکول بند رہے اور تعلیم کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق این جے وی اسکول میں ایک این جی او کی جانب سے طلبا میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی جس میں سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ کوویڈ 19 کا مسئلہ نہ ہوتا تو ہم 30 نئے اسکولوں کا افتتاح کر چکے ہوتے، کوویڈ کی وجہ سے حکومتی معاملات بھی رک گئے تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ ہفتوں میں تعمیر شدہ اسکول شروع کریں گے، صوبے میں 40 ہزار اسکول ہیں۔ ہمیں کسی این جی او کے رحم و کرم پر نہیں رہنا چاہیئے، خود بھی آگے بڑھ کر ایسے اسکول بنانے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں سب سے زیادہ ایس او پیز کو فالو کیا جا رہا ہے، کمیٹیز اب بھی اسکولز کے دورے کر رہی ہیں۔ ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی کمی ہے جس کی وجہ سے مسائل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے اسکول بند رہے اور تعلیم کا نقصان ہوا، اب اسکول کھلے ہیں لیکن کچھ نہیں پتہ کہ دوبارہ کب اسکول بند ہو جائیں۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ اور دیگر سہولیات نہیں جس کی وجہ سے آن لائن تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہوئی لیکن 60 فیصد علاقوں میں سہولیات موجود ہیں۔

  • کیپٹن صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پرنہیں ہوئی، سعید غنی

    کراچی : پیپلزپارٹی کےصوبائی وزیر سعیدغنی نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر ہاتھ کھڑے کردیے اور کہا کیپٹن صفدرکی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پر نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کےصوبائی وزیر سعیدغنی نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر مریم نواز کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے الزام کراچی پولیس پرڈال دیا اور کہا مزارقائدپرکیپٹن صفدرنےجوکچھ کیاوہ نامناسب تھا، جس اندازمیں کراچی پولیس نےگرفتاری کی وہ قابل مذمت ہے۔

    ،سعیدغنی کا کہنا تھا کہ کیپٹن صفدرکی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایات پرنہیں ہوئی، پولیس کااقدام پی ڈی ایم جماعتوں میں خلیج پیداکرنےکی سازش کاحصہ ہے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں خلیج پیدا کرنے کے اقدام کو ہم ناکام بنائیں گے۔

    یاد رہے مزارقائد تقدس پامالی کیس میں کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کر لیا گیا تھا ، کیپٹن(ر)صفدرکی گرفتاری نجی ہوٹل سےعمل میں لائی گئی۔

    مزید پڑھیں : کراچی : کیپٹن (ر) صفدر گرفتار، تھانے منتقل

    مزار قائد کے تقدس کی پامالی کامقدمہ وقاص احمد نامی شہری کی مدعیت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دو سو نامعلوم افراد کیخلاف بریگیڈ تھانے میں درج کیا گیا تھا، مقدمہ میں قائداعظم مزار آرڈیننس کی خلاف ورزی جان سے مارنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق کیپٹن(ر)صفدرکوپولیس نےعزیز بھٹی تھانے منتقل کردیا گیا، جہاں ان سے مزار قائد تقدس پامالی کیس سے متعلق تفتیش کی جائے گی۔

    مریم نواز نے ٹوئٹ میں الزام عائد کیا پولیس ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو حراست میں لیا۔

    واضح رہے کہ مریم نواز کی مزار قائد پر حاضری کے موقع پر مزار کے احاطے میں کیپٹن (ر) صفدر نے سیاسی نعرے لگوائے تھے۔

  • لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، سعید غنی

    لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، کراچی والوں نے پیغام دیا کہ سندھ کی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں نے تعصب پرستانہ بیانیے کو مسترد کردیا، شہریوں نے وفاق اور ایم کیو ایم کے خلاف نکل کر تحریک کی ابتدا کردی۔

    سعید غنی نے کہا کہ 5 کلو میٹر پر پھیلی طویل ریلی کراچی کی سیاسی تاریخ کی بڑی ریلی تھی، ایم کیو ایم نے چند فٹ کی ریلی نکالی، پی پی کی اپیل پر عوام کا سمندر امڈ آیا، کراچی کے عوام صرف اور صرف پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بزدار کہاں سے جیتے لاہور پر کیوں حکومت کرتے ہیں، وزیراعظم کہاں سے جیتے اسلام آباد پر کیوں حکومت کرتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ فواد چوہدری کو پی پی ریلی کی سمجھ نہ آنا ان کی سیاسی کم عقلی کو ثابت کرتا ہے۔

    کراچی کو سندھ سے کوئی نہیں چھین سکتا، نثار کھوڑو

    پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان سندھ نے بنایا اور آج لوگ سندھ توڑنے کی باتیں کرتے ہیں، کراچی سندھ کا دارالحکومت ہے اس کو سندھ سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک میں خوشحالی صرف بلاول بھٹو لائیں گے، کہتے ہیں پیپلزپارٹی ختم ہوگئی، ابھی تو 10 جماعتیں اکٹھی ہوں گی پھر سوچو تمہارا کیا حال ہوگا۔

    آئندہ بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کا میئر آئے گا، وقار مہدی

    پیپلزپارٹی کے رہنما وقار مہدی نے کہا کہ بلاول بھٹو عوام کے مسائل حل کریں گے، عوام پیپلزپارٹی پر اعتماد کرتے ہیں،بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوگی، آئندہ بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کا میئر آئے گا۔

  • ‘ 28 ستمبر کے بعد تعلیمی اداروں کےایس او پیز پر مکمل عمل نہ کرنےپرسخت کارروائی ہوگی’

    ‘ 28 ستمبر کے بعد تعلیمی اداروں کےایس او پیز پر مکمل عمل نہ کرنےپرسخت کارروائی ہوگی’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ 28 ستمبر کے بعد جو بھی سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کریں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کے ساتھ اجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، ڈی جی پرائیویٹ اسکولز منصوب صدیقی اور دیگر شریک ہوئے ، اجلاس میں 28 ستمبر سے تمام کلاسز کی تعلیمی سرگرمیوں کے شروع ہونے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے اجلاس میں کہا کہ ہم نے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کی ہدایات کی ہے، کچھ نجی تعلیمی اداروں میں حکومت کے واضح احکامات کے باوجود چھوٹے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں شروع کردی تھی، جس پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ 28 ستمبر کے بعد جو بھی سرکاری یا نجی تعلیمی ادارے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز اس سلسلے میں مکمل سپورٹ کریں اگر کوئی نجی اسکول ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد نہیں کرتا تو خود ایسوسی ایشن بھی ان کے خلاف ایکشن لیں، ہمارا اولین مقصد بچوں کو اس وبا سے بچانا ہے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی صحت اہم ہے اور صحت کے معاملے پر کسی قسم کا ہم سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    اس موقع پر عہدیداران پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشنزکا کہنا تھا کہ تمام پرائیویٹ اسکولز نے حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد شروع کردیا ہے ہم نے اپنے تمام ممبران کو اس حوالے سے واضح پیغام جاری کردیا ہے کہ وہ ایس او پیز کی کوئی خلاف ورزی نہ ہونے دیں اور تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن کے تحت مانیٹرنگ کا نظام بھی وضع کردیا ہے۔

    جس پر سعید غنی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن ہمارے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروا رہی ہے، حکومت، اسکولز انتظامیہ اور والدین مل کر ہی تمام صورتحال کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

  • ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں اٹھائیس ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرائیں گے ، جو والدین بچوں کو اسکولز نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری،نجی اسکول انتظامیہ سے درخواست ہے غلطیوں کودرست کریں، 2وجوہات پرکچھ اسکول سیل کئے گئے ہیں، کچھ اسکولوں کو کورونا کیسز اور چھوٹے بچوں کو بلانے پر سیل کیا جبکہ چند دنوں کیلئے اسکول سیل کیے اور تنبیہ کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت دی۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں انتہائی سختی سےایس اوپیزپرعمل درآمدکرائیں گے، سرکاری یانجی اسکولزمیں ایس او پیز پرعمل نہیں ہوگا تو کارروائی ہوگی، ایس اوپیزپرعمل درآمدنہ کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں جو ایس اوپیز بنائے اس میں کافی تعاون کررہےہیں، ہم نے اس میں بہت سی چیزیں اسکولوں پرچھوڑیں، اسکول طےکریں کہ انہیں کیسےسہولتیں میسر ہیں، کمرےزیادہ ہیں توالگ الگ کمروں میں کلاسزہونی چاہیے اور کمرےکم ہیں توشفٹوں میں کلاسزہوں یاایک دن وقفے سے ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آدھے بچے ایک دن بلائیں باقی آدھےبچےدوسرے دن بلاسکتےہیں، بارباروالدین سےگزارش کرتاہوں آپ ہماری مدد فرمائیں، والدین کی مدد اور بغیرمانیٹرنگ اسکول میں ایس اوپیزپرعمل درآمدنہیں کراسکتے، والدین بچوں کو خود اسکول چھوڑنے یا لینے جا سکتے ہیں تو یہ بہتر ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سندھ کے تمام اسکول 28ستمبر سےکھل جائیں گے، 28 تاریخ سے تمام کلاسز میں پڑھائی ہوگی، کئی اسکولوں میں انتظامات تسلی بخش نہیں ہیں، یہ کہنا کہ 7ماہ اسکول بند تھا تو ہم فیسز کیوں دیں ، یہ مناسب نہیں، ایس اوپیز خلاف ورزی پر قانون میں بھاری جرمانے اور سزائیں بھی ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کل جب کچھ اسکولوں میں گیاتوکسی ایک میں بھی بجلی نہیں تھی، بچوں سےکہہ رہےہیں کہ ماسک نہیں اتارنا اور دوسری طرف بجلی نہیں، سندھ 70فیصدکےقریب گیس پیداکرتاہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں توباقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کراچی کے کئی علاقوں میں15گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور وزیراعظم نےخوشخبری سنادی اگلے2ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

  • سندھ میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز کب ہوگا ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    سندھ میں چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز کب ہوگا ؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    کراچی : سندھ حکومت نے 28ستمبر سے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا ، وزیرتعلیم سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے اسکولز 28 ستمبر کو کلاس 6 سے 8 کھولنے کے پابند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سعید غنی نے دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بیان میں کہا کہ سندھ میں 6 سے 8 تک کی کلاسیں 28 ستمبرسے کھلیں گی، سندھ کے تمام اسکولز 28 ستمبر کو کلاس 6 سے 8 کھولنے کے پابند ہوں گے۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ چندروزقبل فیصلہ زمینی حقائق کوسامنے رکھ کر کیا تھا، ایس اوپیز پر مکمل عمل ہونے تک بچوں کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، مختلف اضلاع میں اسکولوں میں ایس اوپیز پرعملدرآمد کو دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی اور کہا چھٹی سےآٹھویں جماعت تک کی کلاسزکا آغاز کل سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    بعد ازاں پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے کل سے چھٹی سے 8ویں کی کلاسوں کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    یاد رہے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ 28 ستمبر تک مؤخر کردیا ہے، کوئی برا مانےتو راضی کرلیں گے مگر بچوں کی صحت زیادہ اہم ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں اسکولوں کو 20فیصدبچوں کو بلانےکی اجازت دی، 20فیصدبچوں پر بھی ایس اوپیز پرنہیں ہوگا تو کیسے اگلا مرحلہ شروع ہوگا، مزید ایک ہفتے کے وقت میں ایس اوپیز کے نفاذ کو بہتر کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔