Tag: saeed ghani

  • کھربوں روپے فنڈز کے باوجود سندھ کے اسپتالوں میں کتنے وینٹی لیٹرز ہیں ؟

    کھربوں روپے فنڈز کے باوجود سندھ کے اسپتالوں میں کتنے وینٹی لیٹرز ہیں ؟

    کراچی : صوبہ سندھ پر گزشتہ کئی سالوں سے برسراقتدار پیپلزپارٹی سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر نہ بناسکی، سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز نہ ہونے کے برابر ہیں۔

    صوبائی حکومت کو گزشتہ آٹھ سالوں میں شعبہ صحت کی مد میں پانچ کھرب روپے دیئے جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں عوام کو صحت کی ناکافی سہولیات میسر ہیں۔

    سندھ بھر کے تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرزکی تعداد نو سو ایک ہے، جس سے تشویشناک صورتحال واضح ہوتی ہے، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں گزشتہ کئی سالوں سے انفرا اسٹرکچر پر کسی بھی قسم کی توجہ نہیں دی گئی۔

    اس کے علاوہ نہ ہی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی سہولت موجود ہے، سرکاری اسپتالوں کو کسی بھی قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں وینٹی لیٹرز کی تعداد 45، اوجھا انسٹیٹیوٹ میں30سول اسپتال میں 84، لیاقت یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس حیدرآباد میں50،خیرپور سول اسپتال میں23،شہید بے نظیر آباد اسپتال میں22،سول اسپتال لاڑکانہ میں27،گمبٹ انسٹیٹیوٹ خیرپور میں40،جامشورو میں 8،سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاری میں  چھ وینٹیلیٹر  موجود ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ گورنمنٹ اسپتال اورنگی میں2، جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں2،قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں37،شہید بے نظیربھٹو ٹرامہ سینٹر میں26،سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں4،سول اسپتال بدین میں11،جامشورو کوٹری ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں7 جبکہ ایس آئی یو ٹی میں50وینٹی لیٹرز کی سہولت موجود ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صوبہ کے پرائیویٹ اسپتالوں میں 417وینٹی لیٹرز اس وقت قابل استعمال ہیں، نجی اسپتالوں میں بھاری بھر کم فیسوں کے باعث شہری وینٹی لیٹرز کیلئے سرکاری اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں تاہم سرکاری اسپتالوں میں بعض وینٹی لیٹرز تو بااثر سیاسی شخصیات اور بیوروکریٹ سمیت دیگر افراد کی سفارش پر بھی دیاجاتا ہے۔

    اس کے علاوہ گزشتہ کئی سالوں سے 2ارب روپے سے زائد رقم مختص کئے جانے کے باوجود گلشن اقبال نیپا چورنگی پر واقع سندھ حکومت اسپتال کے منصوبے کو تاحال مکمل نہ کرسکی جبکہ کم و بیش بیشتر سرکاری اسپتالوں میں بروقت ٹینڈر نہ ہونے کے باعث مریضوں کی بڑی تعداد ادویات باہر خریدنے پر مجبور ہوتی ہے۔

  • ہم ایسا کوئی رسک نہیں‌ لیں گے جو وائرس پھیلنے کا باعث بنے، سعید غنی

    ہم ایسا کوئی رسک نہیں‌ لیں گے جو وائرس پھیلنے کا باعث بنے، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کراچی انٹرا سٹی اور سندھ بس اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی ملاقات کے دوران ہم ایسا کوئی رسک لینا نہیں چاہتے، جس سے اس وائرس کا پھیلاؤ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی سے کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کی قیادت میں انٹرا سٹی اورسندھ بس اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران صوبائی وزیر نے ٹرانسپورٹرز کے مسائل سنیں اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ سندھ حکومت نے کرونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لئے سب سے پہلے احتیاطی اقدامات شروع کئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس وبا سے محفوظ رکھا جاسکے، اب تک جن جن سیکٹرز کو اجازت دی گئی ہے اس کے لیے نہ صرف سخت ایس او پیز بنائی گئی ہیں بلکہ اس کی جامع مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ ہم ایسا کوئی رشک لینا نہیں چاہتے، جس سے اس وائرس کا پھیلاؤ ہو، ہمارے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اس وبا سے عوام کو بچانے کے لئے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کام کررہے ہیں۔

    اس موقع پر صدر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے ارشاد بخاری کہا کہ کومت کے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، آج ڈیڑھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے اور ہماری ٹرانسپورٹ ہم نے حکومت کے اعلان پر بند رکھی ہیں۔

    ارشاد بخاری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت یہ سب عوام کے مفاد میں کررہی ہے لیکن اب ہمارے ڈرائیورز اور کلینئرز سڑکوں پر بے آسرا ہوکر پڑے ہیں، حکومت اگر فوری طور پر ٹرانسپورٹ نہیں کھول سکتی تو ڈرائیوروں، کلئنرز اور مالکان کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کرے۔

    ارشاد بخاری کا کہنا تھا کہ ہم پر اس وقت اپنے ٹرانسپورٹروں اور ہمارے پاس کام کرنے والے ملازمین کا بھاری دباؤ ہے، ہماری یہ استدعا ہے کہ ہمارے مسائل کو ترجیعی بنیادوں پر حل کیا جائے اور ایس او پیز دے کر انٹر سٹی اور اندرون سندھ ٹرانسپورٹ شروع کی جائے۔

  • کراچی کے 2 اسپتالوں کے سرجیکل وارڈ بند کردیے گئے

    کراچی کے 2 اسپتالوں کے سرجیکل وارڈ بند کردیے گئے

    کراچی : سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی کے دو اسپتالوں کے سرجیکل وارڈ بند کردیے گئے کیونکہ وہاں دو مریضوں کی سرجری ہوئی، دونوں کورونا کے مریض تو نہیں تھے لیکن سرجری کے بعد ان میں کورونا پایا گیا، یہ صورتحال تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ جب تک شہری تعاون نہیں کریں، لاک ڈاؤن پر 100فیصد عملدرآمد نہیں کراسکتے، سندھ میں آج نمازجمعہ کے وقت ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی گئی ، اگر ایسی ہی صورتحال رہی حالات مزید خراب ہوجائیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں لاک ڈاؤن سخت ہے، ہم جیسا لاک ڈاؤن توقع کررہے تھے ویسا نہیں ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ کراچی کے دو اسپتالوں کے سرجیکل وارڈ بند کردیے گئے، وہاں مریضوں کی سرجری ہوئی، دونوں کورونا کے مریض تو نہیں تھے لیکن سرجری کے بعد ان میں کورونا پایا گیا، سرجن ودیگراسٹاف کو قرنطینہ کردیا گیا ہے، یہ صورتحال تشویشناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسے وارڈ بند ہونے شروع ہوگئے تو دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کی دیکھ بھال نہیں ہوپائے گی۔

  • تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، امید ہے وہ ہماری بات مان جائیں گے، تاجروں نے زبردستی کی تو ہم اپنے فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کاروبار کھلے لیکن صحت کو بھی دیکھنا ہے، لوگوں کی صحت ترجیح ہے دوبارہ صوبہ بند کرنا پڑا تو کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تاجروں کی جانب سے جو پروپوزل آئے تھے وہ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کیے، مراد علی شاہ نے کہا تھا تاجروں کی تجاویز پر غور کیا جائے گا، تاجروں کے مسائل کا اندازہ ہے، مشاورت جاری ہے۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے کہا تھا نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی میں بھی تجاویز رکھیں گے، ہمارے لیے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا پہلی ترجیح ہے، لاک ڈاؤن پوری دنیا نے کیا جو ایک مشکل کام تھا۔

    مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن ، کراچی کے تاجروں کا دکانیں کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    انہوں نے کہا کہ لڑائی کی صورتحال پیدا کرکے کشیدگی نہیں چاہتے، مشاورت جاری رہی اور اب جاکر انڈسٹریز کھولنے کی اجازت دی، تاجروں نے جو تجاویز دیں اس میں مزید بھی شامل کیں۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے مشکلات کا سامنا سب کررہے ہیں، آج ہم کہہ رہے ہیں بازار مت کھولیں، خدانخواستہ کل ایسے حالات ہوں کہ یہ خود بازار بند رکھیں۔

    واضح رہے کہ تاجروں نے یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ حکومت کے کسی وزیر ،مذاکرتی ٹیم سے ملاقات نہیں کریں گے، سندھ حکومت وقت ضائع کررہی ہے۔

  • وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پر عمل کریں گے ، سعید غنی

    وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پر عمل کریں گے ، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نےجوفیصلےکیےان پرعمل کریں گے، شہریوں نے ذمے داری کا ثبوت نہیں دیا توحالات اورخراب ہوسکتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پرعمل کریں گے اور ایس اوپیزپرسختی سےعمل کرائیں گے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگر حالات زیادہ خراب ہوئے تو صوبہ مزید اقدامات کرے گا، اقدامات پروفاقی حکومت اور صوبوں کو اعتماد میں لیں گے ، ابھی بھی حالات ہمیں خرابی کی طرف جاتےنظرآرہےہیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ شہریوں نے ذمےداری کاثبوت نہیں دیا توحالات اورخراب ہوسکتےہیں۔

    گذشتہ روز وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ میں نےپہلےدن کہاتھامیرابس چلےلوگوں کوگھروں میں بندکردوں، سندھ نےسب سےپہلےلاک ڈاؤن کیا جس کےاثرات دیکھ سکتےہیں، سندھ کےلاک ڈاؤن کےبعددیگرصوبےلاک ڈاؤن کی طرف گئے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ کےساتھ اب بھی پنجاب کےپی نےلاک ڈاؤن کی حمایت کی، ہم مکمل طورپرلاک ڈاؤن نہیں کرپارہےلوگوں باہر نکلتےہیں، یہ وقت کوروناکی وبا کا پھیلاؤ روکنے اور لوگوں کو بچانے کا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جوفیصلہ کیاگیاہےوہ پاپولرفیصلہ نہیں ہے، پاپولرنہیں ہےتواس کامطلب اس فیصلےسےسب متفق نہیں ہیں، ہم نےمریض کوٹریک کیاتووہ کن لوگوں سےملاٹریس کرتےہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ باجماعت نماز سے متعلق علمائے کرام سے کل مشاورت ہوگی، تمام چیزوں کے ایس او پیز بنا رہے ہیں، جن پر سختی سے عمل کرائیں گے، تکلیف بھی ہے اور نقصان بھی ہورہاہے، ہم نے لاک ڈاؤن کے فیصلے مجبوری میں کیے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کوشش کرنی ہےایساراستہ نکلےکہ کام چل جائے، لوگوں کی حفاظت کےساتھ کاروبارکوبھی دیکھناہے، معلوم ہے، مسائل ہیں لیکن سوچ سمجھ کرفیصلےکرنا ہوں گے۔

  • ’’کراچی لاک ڈاؤن، کرفیو جیسی صورتحال ہوگی‘‘

    ’’کراچی لاک ڈاؤن، کرفیو جیسی صورتحال ہوگی‘‘

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے عوام کی جان بچانی ہے تو سخت لاک ڈاؤن کی طرف جانا ہوگا، کرفیو نہیں ہوگا لیکن کرفیو جیسی ہی صورتحال ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، ٹاسک فورس نے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کی سفارش کی گئی۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ ہمیں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کسی دوسرے صوبے کو دیکھ نہیں کرنا، ہمیں عوام کی جانیں بچانے کے لیے فیصلہ کرنا ہے، ہم لوگوں‌ کی جانیں بچائیں گے۔ اگر سندھ کو خود فیصلہ کرنا ہے تو سخت لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب جیسا لاک ڈاؤن کیا تو ایک سال کرونا سے جان نہیں چھڑا پائیں گے، ملیر کے 2 علاقے سیل کردئیے ہیں، ڈسٹرکٹ ویسٹ کے کچھ علاقوں کو بھی سیل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے مزید علاقوں کو بھی سیل کرنے کا عندیہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی جانب سے کراچی کی 11 یوسیز کو سیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جن میں گلشن ٹاؤن اور صدر ٹاؤن کی یوسیز شامل ہیں۔

    خرم شیرزمان اور حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے ڈی سی ایسٹ کے اس اقدام پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، سیاسی جماعتوں کا موقف ہے کہ یوسی سیل کرنے سے قبل وہاں رہائش پذیر لوگوں کے کھانے کے بارے میں سوچنا چاہئے تھا کہ وہ کس طرح گزارہ کریں گے۔

  • سعید غنی کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آگئی

    سعید غنی کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آگئی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج میرے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آئی ہے، جنہوں نے دعائیں کیں اور میری حوصلہ افزائی کی ان کا شکر گزار ہوں۔

    سعید غنی نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ آئندہ بھی اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر انجام دے سکوں۔

    واضح رہے کہ 23 مارچ کو وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں: صوبائی وزیر سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود تاحال کوئی علامات محسوس نہیں کررہا ہوں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ مجھ سے ملتے رہے ہیں وہ بھی خود کو آئسولیشن میں رکھیں اور شہری بھی گھروں میں رہیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 535 ہوگئی ہے، کرونا کے مقامی منتقلی کے 205 کیسز ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 195 لوگ گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، عوامی سماجی دوری اپنائیں اور صحت کے اصولوں پر زندگی گزاریں۔

  • صوبائی وزیر سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا

    صوبائی وزیر سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آگیا جس کے بعد انہوں ںے خود کو قرنطینہ کرلیا۔

    صوبائی وزیر سعید غنی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کرونا وائرس ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا ہے، ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود تاحال کوئی علامات محسوس نہیں کررہا ہوں۔

    سعید غنی نے کہا کہ اپنی ذمہ داریاں گھر پر آئسولیشن میں رہ کر ادا کررہا ہوں، احتیاط کررہا ہوں، گھر سے تمام ذمہ داریاں ادا کروں گا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جو لوگ مجھ سے ملتے رہے ہیں وہ بھی خود کو آئسولیشن میں رکھیں اور شہری بھی گھروں میں رہیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے خطرات کے باعث وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں فوج کو طلب کر لیا گیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد سمیت ملک بھر میں فوج طلب

    یاد رہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے پاک افواج کو سول انتظامیہ کی امداد تیز کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے تمام جوانوں اور طبی وسائل کو مختصر نوٹس پر تیار رہنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے6 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 803 ہوگئی ہے اور 6مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، سعید غنی

    سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے 3 چھٹیوں میں عوام سے گھروں تک محدود رہنے کی اپیل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے بغیر مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، ہم نے بھی لوگوں سے یہی کہا ہے کہ گھروں میں رہیں، وزیر اعظم عمران خان نے بھی یہی کہا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری کرونا وائرس کی وبا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، اگر معاملے کی حساسیت کو نہ سمجھا گیا تو لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے جس سے عوام کو زیادہ مسائل پیش آسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خدارا گھروں میں رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی عوام سے اپیل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے اقدامات نہ کیے تو چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں گی، ہم نے صوبے کے تعلیمی ادارے بند کیے تو لوگوں نے تفریح مقامات کا رخ کرلیا، میرےبس میں ہو تو شہریوں کوزبردستی گھروں میں بندکردوں۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث 3 اموات ہوچکی ہیں، ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 449 ہوگئی ہے، کرونا کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد 245 سندھ سے ہے۔

  • سندھ میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کب ہوں گے ؟ تاریخوں کا اعلان ہوگیا

    سندھ میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کب ہوں گے ؟ تاریخوں کا اعلان ہوگیا

    کراچی : وزیر تعلیم سعید غنی نے میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ، 15 جون سے 30جون تک نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات ہوں گے جبکہ 6 جولائی کو 11ویں اور12ویں جماعت کے امتحانات شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کاآج تیسرااجلاس تھا، دنیامیں کروناوائرس کی وجہ سے کرائسز ہیں، جس دن اسکول کھولناچاہتےتھےاس دن متاثرین کی تعداد14تھی ، ایک کیس کی ٹریول ہسٹری نہ ہونے پر اسکولز نہ کھولنےکافیصلہ کیاگیا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ آج شام 4 بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے، سندھ کےاسکولزمیں نئےتعلیمی سال کاآغازیکم جون سےہوگا، 15 جون سے 30جون تک نویں اوردسویں جماعت کے امتحانات ہوں گے جبکہ 15 اگست کو میٹرک امتحانات کے نتائج  جاری کئے جائیں گے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ 2 ماہ کی چھٹیوں کےاعلان پرضروری تھاکہ کمیٹی تعلیمی سال پربات کرے، اسٹیئرنگ کمیٹی ممبران نے سندھ  حکومت کےفیصلےکوانڈورس کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 6 جولائی کو 11ویں اور12ویں جماعت کے امتحانات شروع ہوں گے اور 12 ویں جماعت کے نتائج 15دستمبرکو جاری کئے جائیں گے جبکہ انٹر کا نیا تعلیمی سال یکم اگست سے شروع ہوگا۔

    سعید غنی نے کہا 15 جولائی سے 11ویں جماعت کیلئے داخلے شروع ہوجائیں گے اور نویں جماعت کے نتیجے کی بنیاد پر 11ویں جماعت  کا  داخلہ کیا جائے گا، 15 اگست کو نتیجے کے بعد جو پاس ہوجائیں گے وہ تعلیمی سال آگے بڑھائیں گے اور 10 ویں جماعت میں فیل ہونیوالےواپس 10ویں کاامتحان دیں گے۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ والدین کہہ رہے ہیں اسکول بند ہیں تو فیس کیوں دیں، سپریم کورٹ اورہائی کورٹ میں بھی کیسز چلے ہیں، عدالت کے فیصلے کے مطابق اپنے بچوں کی فیس ماہانہ ادا کریں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسے پہلے تمام اسکول چھٹیوں کے ایڈوانس فیس لیتے تھے، کوئی بھی ایڈوانس نہیں دے گا جو بھی فیس دینی ہوگی  ماہانہ  ہوگی، والدین ایڈوانس نہیں ماہانہ فیس ادا کریں، حکومت سندھ کا ہر سطح پر تعاون کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ اسکول کھلے ہونے پر ہم نے کارروائی کی ہے ، ہم نے ایسے اسکول بھی بند کرائے جو کبھی بند نہیں ہوتے تھے، حالات  کا تقاضا ہے کہ لوگ ہم سے تعاون کریں، علمائے کرام سندھ حکومت کی درخواست پرتعاون کررہےہیں، علمائے کرام نے مذہبی اجتماعات کو کم کیا ہے۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں پرائیوٹ اسکولز کےنمائندے موجود تھے ، کوئی بھی اسکول ایڈوانس فیس لے گا اس  کیخلاف کارروائی کریں گے ، امید ہے کرونا وائرس کے پیش نظرجون میں حالات بہترہوجائیں گے, چھٹیاں دینے کا مقصد ہے ہمیں ان کی صحت کا خیال ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیمبرج سسٹم کےامتحانات کےسلسلے میں وفاقی حکومت سے رابطہ کیاہے، طلباکو پروموٹ نہیں کیا جا رہا، تمام امتحانات ہوں گے، مئی تک تعلیمی سال ختم نہیں بلکہ توسیع کی گئی ہے۔

    سعیدغنی نے کہا کہ  وزیراعلیٰ نے کل اجلاس میں تجویز دی ایران سےآنیوالوں کو بذریعہ جہاز کراچی لایا جائے اور تفتان سے آنیوالوں کو کراچی میں قرنطینہ میں رکھاجائے تاکہ وہ مزید پریشان نہ ہوں۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ  سب سے تیز خبرپہنچانےکا ذریعہ سوشل میڈیا ہے، میرے ٹوئٹر اورفیس بک پر فالورز بہت ہیں، ملک کے حالات سنجیدگی کا تقاضا کررہے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر ٹاسک فورس کی میٹنگ ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ  3مریض ایسے ہیں، جن کی ٹریول ہسٹری نہیں ہے، شہریوں سے گزارش کررہے ہیں ملنا ملاناختم کریں، اس مرض کا واحد علاج ملناملانا کم کرنا ہے۔