Tag: saeed ghani

  • ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے: سعید غنی

    ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے: سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایم کیو ایم کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کراچی سمیت ملک کے ہرشہرمیں ہے.

    وزیربلدیات سندھ نے کہا کہ پیٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں سے توجہ ہٹانے کے لئے آج ڈراما رچایا گیا، ایم کیوایم کو پانی کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر بھی احتجاج کرنا چاہیے.

    سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم نے آدھی وزارت کی امید پرعوام دشمن بجٹ کو ووٹ دیا، جو افسوس ناک ہے.

    انھوں نے کہا کہ پانی کی قلت ہر شہرمیں ہے، واٹربورڈمیں تعینات ایم کیوایم کارکن پانی تقسیم خراب کرنے میں ملوث ہیں.

    مزید پڑھیں: پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ پانی کی فراہمی متاثرکرنیوالےملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.

    خیال رہے کہ آج ایم کیو ایم کی جانب سے احتجاج مظاہرہ کیا گیا، حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 11 سال سے وڈیرے اور جاگیر داروں نے معاشی دہشت گردی مچا رکھی ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے کراچی کو بچانا ضروری ہے۔

  • وزارت چھوڑنے کو ترجیح دوں گا لیکن  عمارتیں نہیں توڑوں گا ، سعید غنی

    وزارت چھوڑنے کو ترجیح دوں گا لیکن عمارتیں نہیں توڑوں گا ، سعید غنی

    کراچی : وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا عدالت کا احترام سر آنکھوں پر ہے، وزارت چھوڑنےکوترجیح دوں گا لیکن عمارتیں نہیں توڑوں گا، گھروں کو توڑنے کی بات کی جائےگی میں وزیراعلیٰ کواستعفیٰ دے دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کے نوٹس جاری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا عدالت کا احترام سر آنکھوں پر ، عدالتوں کاجوحکم ہوہمیں اس پر عملدرآمد کرناچاہیے، میں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی۔

    ،سعیدغنی کا کہنا تھا وزارت چھوڑنے کو ترجیح دوں گا ، عمارتیں نہیں توڑوں گا ، عدالت کا یہ کہنا نہیں ہوگا کہ 50سال پہلے والا شہر بحال کیا جائے، گھروں کو توڑنے کی بات کی جائےگی میں وزیراعلیٰ کواستعفیٰ دے دوں گا۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا کچھ اضلاع میں ڈیم ایم سی اورکچھ میں سالڈویسٹ مینجمنٹ کام کررہی ہے، پانی کےبلوں میں اضافے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑےگا، اضافے پر عمل ابھی سےنہیں جولائی سے ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کمیٹی جائزہ لےگی کہ اضافے سے واٹر بورڈ کو فرق پڑے گا یا نہیں، اگرواٹربورڈخاص فائدہ نہ ہواتواضافہ نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق بیان دینے پر وزیر بلدیات اورمیئرکراچی پر برہم کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق بیان ، سعیدغنی کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری

    جسٹس گلزار احمدنےصوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے سعیدغنی کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔

    واضح رہے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا تھا جن عمارتوں میں لوگ رہتے ہیں وہ ہم سے نہیں ٹوٹیں گی، جہاں انسانی المیہ جنم لینے کا امکان ہوگا ہم وہ کام کرنے سے ہاتھ جوڑ کر معذرت کرلیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس منسٹر دس چیف منسٹرتبدیل کردیں کوئی شخص یہ کام نہیں کرسکتا، شادی ہال نہیں ٹوٹیں گے جو ہال غلط بھی ہیں انہیں تیس سے پینتالیس دن کا وقت دیا جائے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے

  • کاروباری افراد کو گرفتارکرنے سے تاجر طبقہ پریشان ہے: سعید غنی

    کاروباری افراد کو گرفتارکرنے سے تاجر طبقہ پریشان ہے: سعید غنی

    کراچی: رہنما پیپلز پارٹی سعید غنی نے کہا ہے کہ کاروباری افراد کو گرفتارکرنے سے تاجر برادری پریشان ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کل ایک کاروباری فرد ڈنشا انکل سریا کو گرفتارکیا گیا.

    صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ ڈنشا کراچی کی قدیمی کاروباری خاندان اور پارسی برادری سے تعلق رکھتے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقہ پریشان ہے، میاں منشا کو بلانے پر حکومت کی چیخیں نکل جاتی ہیں،نیب کا دہرا معیار ہے.

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ نیب کے16 ،17 گریڈ کے ملازمین عزت دارلوگوں کی تذلیل کرتے ہیں، نیب کی وجہ سے اسد منیر نے خود کشی کرلی.

    واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کو خودکشی کر لی تھی، خاندانی ذرائع نے دعویٰ‌ کیا تھا کہ اسد منیر نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین نیب کا بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لئے انکوائری کا آغاز

    بریگیڈیئر اسد منیر کا پوسٹ مارٹم نہ ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اہل خانہ نے کوئی مقدمہ درج کرایا۔

    بعد ازاں بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کا خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا، جس میں نیب کے رویے پر تنقید کی گئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کیا تھا۔

  • سندھ میں پولیس پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: سعید غنی

    سندھ میں پولیس پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسے واقعات کے بعد صوبائی حکومت کسی کو معطل نہیں کر سکتی، سندھ میں پولیس پر کوئی حکومتی کنٹرول نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پولیس پر کوئی حکومتی کنٹرول نہیں، سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں پولیس پر حکومتی کنٹرول ہے۔ ایسے واقعات کے بعد صوبائی حکومت کسی کو معطل نہیں کر سکتی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات ہونا افسوسناک ہے، باتیں ہو رہی ہیں لیکن عمل نہیں ہو رہا ہے۔ بچے کے خاندان نے مطالبہ کیا جوائنٹ انویسٹی گیشن ہونی چاہیئے، مطالبہ کیا گیا اچھے افسران کی نگرانی میں تحقیقات ہونی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک سڑک جہاں سینکڑوں لوگ ہوں وہاں فائرنگ کی اجازت نہیں، صوبائی حکومت سندھ میں ایک ایس ایچ او تک تبدیل نہیں کرسکتی۔ پولیس ریفارمز کے لیے کام جاری ہے، سب پولیس افسر برے نہیں ہوتے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کی وجہ سے پولیس بے قابو ہے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے پولیس کا احتساب ناگزیر ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے وہ متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں، بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت کا واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا تھا جب پولیس کی مبینہ فائرنگ کی زد میں 19 ماہ کا کمسن بچہ بھی آگیا۔

    مقتول بچے کے والد کاشف کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی روڈ پر رکشے میں جا رہے تھے کہ اسی دوران پولیس کو فائرنگ کرتے دیکھا، کچھ دیر بعد بچے احسن کے جسم سے خون نکلنے لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ خون بہنے کے بعد ہم اسی رکشے میں بچے کو لے کر اسپتال پہنچے مگر وہ اُس وقت تک دم توڑ چکا تھا۔

    مبینہ پولیس فائرنگ سے بچے کی موت پر پولیس نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، ورثا سے رابطے میں ہیں۔

  • سندھ بھرمیں متوقع بارشیں: تمام محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم

    سندھ بھرمیں متوقع بارشیں: تمام محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم

    کراچی : سندھ بھر میں متوقع بارشوں کے پیش نظر صوبائی حکومت نے خصوصی احکامات جاری کردیئے، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے تمام محکموں کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے پیر سے کراچی سمیت سندھ بھر میں تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے بعد صوبائی حکومت نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تیاری کرلی ہے۔

    اس سلسلے میں وزیر بلدیات سعید غنی نے میونسپل کمشنر اور لوکل گورنمنٹ ڈائریکٹرز کو خصوصی احکامات جاری کیے ہیں، انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام بلدیاتی ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی جائیں۔

    مزید پڑھیں : محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں مزید بارش کی نوید سنا دی

    ذرائع کے مطابق متعلقہ اداروں کے ایم سیز، ڈی ایم سیز، واٹر بورڈ و دیگر میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، سعید غنی کا مزید کہنا ہے کہ تمام محکمے اور متعلقہ ڈپارٹمنٹ بارشوں کے دوران مکمل الرٹ رہیں، جنریٹرز اور نکاسی آب کی مشینری کو اسٹینڈ بائی رکھا جائے۔

    مزید پڑھیں: محکمہ موسمیات نے اتوار سے کراچی میں ہلکی بارش کی پیش گوئی کردی

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش برسانے والے بادلوں کا ایک سسٹم ایران سے بلوچستان میں داخل ہوگیا ہے جو آج سے بدھ تک جاری رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات نے بارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔

  • فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سعیدغنی کا کہنا ہے کہتمام اداروں کاتعلق صوبہ سندھ سےہے،سماعت راولپنڈی میں ہوگی، فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ماضی میں قیادت پرلگےالزامات کاعدالتوں میں سامناکیااورکریں گے، اس طرح کےالزامات کاسیاسی محاذ پربھی سامناکریں گے، مقدمات کے باوجود پیپلزپارٹی کا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا بلاول بھٹو کھل کر ملکی معاملات پر بات کر تے رہیں گے، جو الزامات لگائے جارہے ہیں انکا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تمام اداروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، سماعت راولپنڈی میں ہوگی۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا فیصلہ انصاف کے منافی ہے،پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ہوتارہاہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی، ہمارا موقف ہے سیاسی انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے مؤقف کودبانے کی کوشش کی جارہی ہے، 1977 سے جو ہورہا وہ آج بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس منتقل کرنےکی نیب کی درخواست منظور کرلی تھی ، عدالت نے کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانتیں واپس لے لیں جبکہ نمر مجید، ذوالقرنین مجید اورعلی مجید کی ضمانتیں بھی خارج کردی گئیں ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان نے عبوری ضمانتیں لے رکھی تھیں۔

  • ہوسکتا ہے پانچ بچوں کی موت کیڑے مار اسپرے کی وجہ سے ہوئی ہو، سعید غنی

    ہوسکتا ہے پانچ بچوں کی موت کیڑے مار اسپرے کی وجہ سے ہوئی ہو، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ پانچ بچوں کی موت اس کیڑے مار کیمیکل سے ہوئی ہو جو قصر ناز کے کمروں میں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں  واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کیا، سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ روز قصر ناز میں تمام کمروں میں کیڑے مار کیمیکل اسپرے کیا گیا تھا، متاثرہ خاندان نے قصرناز میں زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا تھا، ہر زاویے سے معلومات حاصل کررہے ہیں، ہوسکتا ہے کہ اس کیمیکل کا کچھ اثر ہوا ہو۔

    وزیر بلدیات کا واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج صبح پانچ بچوں کی ہلاکت کا واقعہ ہوا، متاثرہ خاندان کا تعلق پشین سے ہے، یہ خاندان پہلے لاہور جانا چاہتا تھا کہ بچوں کے اصرار پر کراچی آیا۔

    کل اس خاندان نے گزشتہ رات خضدار میں کھانا کھایا، وڈھ کے مقام پر بچوں کے لیےجوس اور چپس لیے گئے، یہ خاندان رات8بجے کراچی پہنچا، پشین کے اس خاندان نے کراچی میں ایک ہوٹل سے پارسل بریانی خریدی، بچوں کے والد نےحالت خراب ہونے پر پہلے اپنی اہلیہ کو اسپتال پہنچایا،

    والد بچوں کو چھوڑ کرگئے تھے، فجر کے وقت میں متاثرہ فیملی کی خاتون نے بھائی کو فون کیا کہ بچے بھی بیمار ہیں، جب تک ان بچوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تب تک پانچوں بچے جاں بحق ہوچکے تھے۔

    مزید پڑھیں: مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچوں کی اموات، ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا گیا

    مضر صحت بریانی کھانے سے متاثرہ ایک خاتون آئی سی یو میں ہے، بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ہوگیا ہے، پاک فوج نے اپنے جہاز میں میتیں ان کے آبائی شہر روانہ کیں۔

  • آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بے جا میں رکھا گیا، سعید غنی

    آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بے جا میں رکھا گیا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ چھاپے کے دوران آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بےجا میں رکھا گیا ہے، اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے، کراچی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کے گھر نیب ٹیم کی آمد کے موقع پر گھر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کیا، اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سعید غنی نے کہا کہ ابھی انکوائری چل رہی ہے اور آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا گی، اس طرح تو وفاقی حکومت کے لوگوں کو بھی انکوائریوں پر گرفتار کرلینا چاہیے۔

    سعید غنی نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم صورتحال آغا سراج درانی کے گھر کے اندر ہے، اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، فیملی ڈاکٹر کو بلایا گیا ہے مگر اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ان کے گھر کی خواتین کو چھ گھنٹے سے گھر میں حبس بےجامیں رکھاگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائیاں کرنی ہیں تو ایک حد تک ہونی چاہیئں، گھر میں غیرقانونی حراست میں رکھ کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، اہلخانہ کو خواتین سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

    وزیر بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ دو صوبائی خواتین وزرا کو بھی گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، نیب کو تحقیقات سے نہیں روکا جارہا، صرف اہلخانہ سے رابطہ کرنے دیا جائے، پوری سندھ حکومت آغاسراج درانی کی گھر کے باہر دھرنا دیئےبیٹھی ہے، جب ایک اسپیکرکے ساتھ ایسا رویہ رکھا جاسکتا ہے تو سوچیں مزید کیا کیا ہوسکتا ہے؟

  • وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا سعید غنی نے تجاوزات پر سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے، لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزارمحمود اختر نقوی نے موقف اختیار کیا ہے کہ سعید غنی میڈیا پرعدالت کی تضحیک کےمرتکب ہوئے ہیں، تجاوزات پر سپریم کورٹ کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے۔ لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ معزز عدالت سعید غنی کےخلاف کارروائی کر کےتا حیات نااہل قرار دے۔

    یاد رہے گزشتہ روز صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن عمارتوں میں لوگ رہتے ہیں وہ ہم سے نہیں ٹوٹیں گی، جہاں انسانی المیہ جنم لینے کا امکان ہوگا ہم وہ کام کرنے سے ہاتھ جوڑ کر معذرت کرلیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس منسٹر دس چیف منسٹرتبدیل کردیں کوئی شخص یہ کام نہیں کرسکتا شادی ہال نہیں ٹوٹیں گے جو ہال غلط بھی ہیں انہیں تیس سے پینتالیس دن کا وقت دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : عدالتی فیصلوں پرکوئی اعتراض نہیں، جہاں عوام کا مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، سعید غنی

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سےغیر قانونی تعمیرات کےخاتمےسےمتعلق دو ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی اور کہا تھا کراچی کی صورتحال پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ،لائنزایریا گرا کرملٹی اسٹوریزبلڈنگز بنائیں اور لوگوں کو آباد کریں، غیرقانونی تعمیرات کےپیچھےکوئی بھی ہوآپ کوسب گراناہوگا ،کراچی کواصل شکل میں بحال کریں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    اس سے قبل 22جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں۔

  • رہائشی عمارتیں نہیں صرف غیر قانونی شادی ہالز توڑے جائیں گے، سعید غنی

    رہائشی عمارتیں نہیں صرف غیر قانونی شادی ہالز توڑے جائیں گے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جس عمارت میں ہزاروں لوگ رہتے ہوں اسے توڑنا ممکن نہیں ہے، صرف غیر قانونی شادی ہالز کو توڑا جائے گا، ججز کی نیت پرشک نہیں، وہ کراچی کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر بلدیات نے کہا کہ شہر قائد میں ترقیاتی کاموں سے کافی بہتری آرہی ہے، کراچی میں غلط کاموں کو درست کریں گے، چیزوں کو اس طرح درست کریں گے لیکن اس طرح کہ کسی کو تکلیف نہ ہو، وہ عمارتیں نہیں توڑیں گے جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے، ایسا کوئی کام نہیں کریں گےجس سے انسانی المیہ جنم لے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا چہرہ بدلناہے تو اس کیلئے ہمیں کئی سال لگیں گے،اس کیلئے کراچی کے منتخب لوگوں سے رہنمائی لیں گے، کوئی ایسی صورتحال آگئی کہ کہاجائے کہ گھروں کولازمی توڑا جائے، ایسی صورتحال میں ہم کوئی گھرنہیں توڑیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ قانون کے مطابق تبدیل ہونے والے شادی ہالز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی، غیرقانونی ہالز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور انہیں توڑا بھی جائے گا، جن شادی ہالز کو توڑنا ہے اس کیلئے بھی وقت چاہئے ہوگا، غیرقانونی شادی ہالز میں تقریبات بک ہیں تو انہیں پہلے پورا کیا جائے گا،۔

    عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔