Tag: safoora bus firing

  • کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : القاعدہ کے مبینہ سہولت کارشیبا احمد کی ضمانت منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے القاعدہ کے مبینہ سہولت کار شیبا احمد کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شیبا احمد کے وکیل کا موقف تھا کہ ان کے موکل پرلگے الزامات قابل ضمانت ہیں جس پر عدالت نے ان کی درخواست منظورکرلی۔

    پولیس نے فرد جرم میں شیبا احمد پر کالعدم تنظیم سے تعلقات رکھنے اور جہادی لٹریچر برآمد کرنے کا الزام عائد کیا تھا،ملزم پر الزام ہے کہ شیبا کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں۔

    عدالت نے ملزم کو دو لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔ اس سے قبل شیبا احمد سی ٹی ڈی پولیس کی نوے روز کی تحویل میں رہے تھے۔

    شیبا احمد کی گرفتاری پر سی ٹی ڈی پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ القاعدہ برصغیر کے سرگرم رکن ہیں اور انہوں نے ہی سانحہ صفورہ کے ملزمان کی برین واشنگ کی ہے ۔

     شیبا احمد کو سی ٹی ڈی نے ڈیفنس کے علاقے سے گرفتار کیا تھا ۔ چالان میں پولیس نے اپنے دعووں کے برعکس ملزم کا تعلق القاعدہ اور سانحہ صفورہ کے ملزمان سے ظاہر نہیں کیا۔

    ملزم پرمحض انسداد دہشت گردی کے 11ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے باعث ملزم کی ضمانت ممکن ہے ۔ شیبا احمد کو صفورا واقعے میں گرفتار ملزمان سعد عزیز اور اظہر عشرت کی نشاندہی پرگرفتار کیا گیا تھا۔

  • پاکستان میں داعش کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ترجمان دفترِ خارجہ

    پاکستان میں داعش کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ترجمان دفترِ خارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل نے کہا ہے کہ سانحہ کراچی پرپوری قوم غمگین ہے۔پاکستان میں داعش کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل نے بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے قومی ایکشن پلان پر عملدآمد اور آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ سانحہ کراچی پر پوری قوم غم زدہ ہے۔ پاکستان میں داعش کی موجودگی کے کوئی شواہد نہیں ملے لیکن پھر بھی اس حوالے سے باخبر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سے مثبت بیانات کا آنا خوش آئند ہے۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان کرکٹ، دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کا باعث ہوگی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ واہگہ کے راستے بھارت جانے والوں کے بارے میں پولیو وائرس کے حوالے سے کوئی رپورٹ یا شکایت موصول نہیں ہوئی۔

    یمن بحران کے حوالے سے قاضی خلیل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے پانچ دن کی جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

  • الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    الطاف حسین کا وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ کردیا، کہتے ہیں سانحہ کراچی کے بعد داعش کے پمفلٹ پھینکنے کا عمل حکومت کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے ۔

     ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاکہ وہ کئی برسوں سے کہہ رہے ہیں کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے، سندھ میں القاعدہ، طالبان اورداعش کے دہشت گرد موجود ہیں مگر ان کی باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔

     الطاف حسین کا کہنا تھا اسماعیلی کمیونٹی کے پرامن لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا افسوس ناک واقعہ ہے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کوچاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیں ۔

           الطاف حسین نے کہاکہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات کی تو سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور ان کے وزراء کراچی میں طالبانائزیشن سے انکارکرتے رہے اور کہتے رہے کہ الطاف حسین خوف پھیلارہے ہیں۔

     ، جب میں نے داعش کی موجودگی کے حوالہ سے انکشاف کیا تو کہا گیا کہ کراچی میں ایسے ہی کسی نے داعش کی چاکنگ کردی ہوگی لیکن آج صفورا چورنگی کے المناک سانحہ کے بعد دہشت گرد قاتلوں کی جانب سے داعش کے پمفلٹ پھینکے گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ میری بات درست ہے۔


    کراچی: اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر فائرنگ ، 43 افراد جاں بحق


    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے صفورہ چورنگی پرآج 13 مئی 2015 کو اسماعیلی ادارے الاظہرگارڈن کے زیرِاہتمام چلنے والی بس کو روک کرمسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    چھ مسلح ملزمان نے بس کو روکا اوراس میں داخل ہوکراندھا دھند فائرنگ کرکے مسافروں کو قتل کردیا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اورایس ایم جی پسٹل کے خول ملے ہیں۔

  • کراچی : ہولناک دہشتگردی میں جاں بحق افراد کی شناخت جاری

    کراچی : ہولناک دہشتگردی میں جاں بحق افراد کی شناخت جاری

    کراچی: شہرِ قائد میں بس پر ہولناک دہشتگردی ایک اور قومی سانحہ ہے،  دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے والے نہتے شہریوں کی شناخت کا کیا جارہا ہے۔

    مرنے والوں میں نذرعلی، سیدنذر ، جاوید ، عصمتہ سلیم ، لیاقت نورجی ، نذرمیاجی، عروشہ ذوالفقار ،رجب علی شامل ہیں

    رضوان رحیم ، علیشاہ اکبر ، رحیم میانجی ، نورعلی ،عبدالوالا ،سونیا سلطان، رمضان ولی ، نیلم رضوان ،امینا نذر کو بھی شناخت کرلیا گیا۔

    جاں بحق افراد میں شمیم ، کاکوبھین، زبیدہ اکبر، زبیدہ نذر، سلطان قاسم، ولی بھین اور رجب پیر بھی شامل ہیں ۔

    پولیس سرجن کے مطابق جاں بحق افراد چھبیس افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل کرکے آغا خان منتقل کردیا گیا ہے۔

  • بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، ابتدائی تحقیقات

    بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، ابتدائی تحقیقات

    کراچی:  شہرِ قائد ایک بار پھر لہولہان ہوگیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق کراچی بس حملہ مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دہشتگردی کی گئی، دہشتگردوں نے اطمینان سے بس روکی پھر معصوم شہریوں کو خون میں نہلایا۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق دہشت گردوں نے مکمل ریکی کے بعد اسماعیلی کمیونٹی کی بس کونشانہ بنایا، سفاک دہشت گردوں نےصفورا چورنگی کے قریب سنسان مقام پر بس کو روکا، حملہ آور بس میں داخل ہوئے اور پہلے ڈرائیور کو گولی ماری پھر مسافروں کو نشانہ بنایا۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق بیشتر افراد کو سر پر گولیاں ماری گئیں، جائے وقوعہ کے قریب زیرِ تعمیر گھر سے نیلے رنگ کی یونیفارم اور گولیوں کے خول ملے۔

    ینی شاہدین کے مطابق چھ دہشت گرد موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، ڈرائیورکو نشانہ بنانے کے بعد اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس وردی میں ملبوس دہشتگرد نے بس روکی، حملہ آور قریبی مکان میں چھپے رہے، دہشتگرد پانچ منٹ تک گولیاں برساتے رہے نہ پولیس پہنچی نہ رینجرز، جائے وقوعہ سے چند گز دور پولیس چوکی خالی پڑی تھی۔

    تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے حملہ آوروں نے پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈز کا کا روپ دھار رکھا ہو۔

    چیف کرائم سین طارق اسماعیل نے جائے حادثے کے دورے کے بعد میڈیا کو بتایا کہ دہشت گردوں نے جدید اسلحہ استعمال کیا بس میں سے ایس ایم جی اور نائن ایم ایم کے خول ملے، پولیس اورسیکیورٹی اداروں نےعلاقےکوگھیرے میں لےکرتلاشی لی۔

    یاد رہے کہ دہشتگردوں نے صفورا چورنگی پربس میں گھس کر فائرنگ کردی، واقعے میں پینتالیس افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سولہ خواتین بھی شامل ہیں، بس میں اسماعیلی برادری کے افراد سوار تھے۔