Tag: sahafi qatal

  • نامعلوم افراد کی فائرنگ، سینئرصحافی جاں بحق، ملزمان فرار

    نامعلوم افراد کی فائرنگ، سینئرصحافی جاں بحق، ملزمان فرار

    کراچی : نارتھ کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے صحافی کو قتل کردیا، شہر قائد میں پولیس اہلکاروں کے قتل کے بعد صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    کراچی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران دو صحافیوں کو گولیاں مار کر موت کی نیند سلا دیا گیا، کراچی میں امن کے دعوے دھرے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی 11-سی ٹو میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے سینیئر صحافی آفتاب عالم  کو شدید زخمی کردیا، ملزمان وارددات کے بعد با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

    ذرائع کےمطابق آفتاب عالم کوان کی رہائش گاہ کےباہراُس وقت نشانہ بنایاگیاجب وہ بچوں کولینےاسکول جارہےتھے۔آفتاب عالم کوشدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیاجارہاتھاکہ وہ راستےمیں دم توڑ گئے۔

    متوفی آفتاب عالم  مختلف ٹی وی چینلز اور اخبارات  سے وابستہ رہے، سینئر صحافی آفتاب عالم کی موت کی خبرسن کر صحافتی حلقوں میں دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔

    کراچی آپریشن کےباوجودشہرمیں چوبیس گھنٹےسےبھی کم وقت میں میڈیاسےوابستہ دوورکرزکی ٹارگٹ کلنگ کی جاچکی ہے۔

    گزشتہ شب نجی چینل کی ڈی ایس این جی پرفائرنگ کرکےسٹلائیٹ انجنیرارشدجعفری کوقتل کردیاگیاتھا۔ جبکہ ڈی ایس این جی کاڈرائیور انیس زخمی حالت میں زیرعلاج ہے۔

    علاوہ ازیں تفتیشی اداروں نےجائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلئے ہیں ۔آفتاب عام کے سوگواران میں دوبچے شامل ہیں،بعد ازاں مقتول آفتاب عالم کا عباسی شہید اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا، رپورٹ کے مطابق مقتول کے سر اور چہرے والی گولیاں جان لیوا ثابت ہوئیں

  • صحافیوں کے قتل کیخلاف بلوچستان بھرمیں پریس کلبز کی تالا بندی

    صحافیوں کے قتل کیخلاف بلوچستان بھرمیں پریس کلبز کی تالا بندی

    کوئٹہ: اے آر وائی نیوز کے اسائمنٹ ایڈیٹر سمیت تین صحافیوں کے قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھی پریس کلبز کی ایک روز ہ تالا بندی کی گئی جس کے نتیجے میں پورا دن صحافتی سرگرمیاں معطل رہیں ۔

    کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ممتاز صحافی اور اے آر وائی نیو ز کے اسائمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی سمیت دیگر صحافیوں کے قتل اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف گزشتہ گیارہ روز سے جاری احتجاج میں شدت آتی جارہی ہے۔

    اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے مثبت پیش رفت اور ردعمل نہ ہونے کے خلاف پیرکو صوبہ بھر میں احتجاجاً پریس کلبز کو تالے لگا کر بند رکھاگیا اور کوئٹہ میں احتجاجی کیمپ لگا کر صحافیوں نے دھرنا دیا۔

    کیمپ میں مختلف سیاسی جماعتوں اور اخباری صنعت سے وابستہ افراد نے شرکت کرکے یکجہتی کا اظہار کیا، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں دیگر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے ، جنہوں نے حکومت کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کے لئے سخت احتجاجی لائحہ عمل اختیار کرنے کا عندیہ دیا۔

    پریس کلبز کی بندش صحافیوں کے لئے بلاشبہ ایک مشکل مرحلہ ہے تاہم صحافتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ تحفظ اور انصاف کے حصول کے لئے احتجاج کے سواکوئی چارہ کار نہیں بچاہے۔،

  • کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ:صحافیوں کے قتل کےخلاف احتجاجی مظاہرہ اوراحتجاجی ریلی پریس کلب سے صدرعبدالرزاق بنگلزئی کی قیادت میں نکالی گئی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈاوربینراٹھارکھے جن پر صحافیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق بنگلزئی ,منٹھار منگی،اصغرعلی حیدری،فیض محمد لہڑی سمیت دیگر صحافیوں نے کہاکہ کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    قلم کو کبھی بندوق کے ذریعے خاموش نہیں کرایا جاسکتا،حق وسچ کے نکلے ہوئے اس قافلے کو ان اوچھے ہتھکنڈوں سے کبھی نہیں روکا جاسکتا،صحافیوں کا قتل ایک بزدلانہ فعل ہے انہوں نے کہاکہ قاتل جتنی بھی کوششیں کریں ہم اپنے فرائض سے کبھی بھی دستبرارنہیں ہونگے ۔

    انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی حکومت کی سطح پر صحافیوں کے اہل خانہ کی مالی مدد کی گئی ہے ۔

    جبکہ دوسری جانب بلوچستان بھر میں صحافیوں کو قتل کرنے اور سنگین دھمکیوں کا سامنا ہے لیکن بلوچستان حکومت کی جانب سے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیے جارہے ہیں اور نہ ہی دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    مقررین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور انہیں اپنے پیشہ وارانہ فرائض میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے