Tag: sahiwal-encounter

  • سانحہ ساہیوال: مقتول خلیل کے بھائی کا جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار

    سانحہ ساہیوال: مقتول خلیل کے بھائی کا جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار

    لاہور: سانحہ ساہیوال میں بے گناہ مارے جانے والے خلیل کے بھائی جلیل کا کہنا ہے کہ حساسیت کے مطابق کیس فوجی عدالت میں چلنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھمکیوں سے متعلق وکیل کا دعویٰ خود ساختہ تھا، آئندہ قانونی کارروائی کے لیے نئے قانونی ماہر سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔

    جلیل نے کہا کہ جےآئی ٹی سے بہترتھا جوڈیشل کمیشن بنایا جاتا، جے آئی ٹی کی تحقیقات سےمطمئن نہیں، حساسیت کے مطابق کیس فوجی عدالت میں چلنا چاہیے۔

    مقتول خلیل کے بھائی نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف پولیس کی ہی تحقیقات حقائق پرمبنی نہیں ہوں گی۔

    دوسری جانب مقتول ذیشان کی والدہ اور بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیس کو فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کیا۔

    مقتول ذیشان کی والدہ نے کہا کہ حکومتی عہدیداروں کے متحرک ہونے سے انصاف کی امید پیدا ہوئی ہے۔

    ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک کار پراندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 3 بچے زخمی ہوئے تھے۔

    عینی شاہدین کے مطابق کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

  • خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    لاہور : ساہیوال میں مشکوک مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنےوالوں کوایک فٹ سے دس  فٹ کے فاصلے سےگولیاں ماری گئی، خلیل  اور ان کے خاندان  پر 23 گولیاں برسائیں گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں بتایا گیا مرنے والوں کوایک فٹ سےدس فٹ کےفاصلے سےگولیاں ماری گئی۔

    [bs-quote quote=”خلیل  اور ان کے خاندان  پر ایک سےدس فٹ کےفاصلےسےگولیاں چلائی گئیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”پوسٹ مارٹم رپورٹ "][/bs-quote]

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا خلیل کے جسم میں تیرہ گولیاں ماری گئی اور سر پر لگنے والی گولی سے ان کی موت واقع ہوئی، ڈرائیونگ سیٹ پربیٹھےذیشان کے جسم کےمختلف حصوں میں تیرہ گولیاں لگیں، نبیلہ خاتون کے سر پر لگنے والی چارگولیاں موت کا باعث بنی جبکہ تیرہ سالہ اریبہ کے سینہ میں 6 گولیاں لگی، دل میں لگنے والی گولی اریبہ کی موت کا باعث بنی۔

    خیال رہے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور جے آئی ٹی کو شواہد نہ دے سکے۔

    ذرائع کا کہناہے اہلکار نےگاڑی کو گھیر کو سامنے،دائیں اور بائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ کار سے فائرنگ کےشواہد نہیں ملے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر  فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

  • "مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر علامتی پوسٹرز آویزاں

    "مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر علامتی پوسٹرز آویزاں

    اسلام آباد : ساہیوال واقعے کے بعدگاڑیوں پر پوسٹرز لگ گئے ، پوسٹرز میں” مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں” اور "میں ایک عام آد می اور پاکستانی ہوں فیملی کے ساتھ سفرکررہاہوں ” کی تحریر آویزاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بے گناہ خاندان کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع ہوگئی اور لوگوں نے گاڑیوں پر مجھے مت مارو! میں دہشت گرد نہیں ہوں ” کے علامتی پوسٹرز لگا لئے۔

    پوسٹر والی گاڑیوں کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

    ٹوئٹر اور فیس بک صارفین کی جانب سے ایک گاڑی کی تصویر شیئر کی جارہی ہے، جس کے پیچھے ” پیاری سی ٹی ڈی / ایلیٹ فورس، میں ایک عام آد می اور پاکستانی ہوں اور فیملی کے ساتھ سفرکررہاہوں اور مجھے مت مارو ! میں دہشت گرد نہیں ہوں۔

    ایک صارف کا کہنا ہے کہ شاید ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں خاندان کی شہادت کے بعد محفوظ رہنے کا یہ واحد طریقہ ہے۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے جبکہ سی ٹی ڈی نے ان لوگوں کو دہشت گرد قرار دیے تھے بعد ازاں کئی بار اپنا مؤقف تبدیل کیا۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔