Tag: Sahiwal incident

  • سانحہ ساہیوال: وزیراعظم عمران خان کومفصل رپورٹ پیش کردی گئی

    سانحہ ساہیوال: وزیراعظم عمران خان کومفصل رپورٹ پیش کردی گئی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کو سانحہ ساہیوال پر رپورٹ پیش کردی گئی ، رپورٹ میں مقتول خلیل، ان کی بیوی اور بیٹی کو بے گناہ جبکہ سی ٹی ڈی افسران کو قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، وزیراعظم نےپنجاب پولیس میں اصلاحات اورمسقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے سفارشات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو سانحہ ساہیوال پر 13نکاتی رپورٹ پیش کردی گئی، رپورٹ میں وزیراعظم کو بتایاگیا ہے کہ تحقیقات میں مقتول  خلیل، ان کی اہلیہ اور بیٹی بے گناہ ثابت ہوئے ہیں اور سی ٹی ڈی افسران کو قتل کاذمہ دارقرار دیاگیاہے۔

    وزیراعظم کوبتایاگیا ہےکہ ملوث اہلکاروں کےخلاف اےٹی سی میں مقدمات چلائےجائیں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم کی حکام سے پنجاب پولیس میں اصلاحات کے لئے تجاویزطلب ” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان کوپنجاب حکومت نےسانحہ کےبعداٹھائےگئےاقدامات سےآگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی کے سربراہ سمیت تین افسران کو تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ دو معطل بھی کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نےساہیوال اسپتال میں بچوں کی عیادت کی، وزیراعلیٰ  نے معاملے پر فوری طور پر جےآئی ٹی بنائی، جے آئی ٹی نےاپنی ابتدائی رپورٹ  72 گھنٹےمیں پیش کی اور  رپورٹ کی روشنی میں پنجاب حکومت نےاقدامات کیے۔

    جس کے بعد وزیراعظم نے حکام سے پنجاب پولیس میں اصلاحات کے لئے تجاویز طلب کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے بھی سفارشات مانگی ہیں۔

    گذشتہ روز جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل خلیل اور اس کے خاندان کو بے گناہ اور سی ٹی ڈی افسران کو ذمہ دار قرار دیا تھا اور کہا تھا، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے طے شدہ حد سے تجاوز کیا، پانچوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال واقعہ: سی ٹی ڈی افسران خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کے ذمہ دار قرار

    رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ کہ سی ٹی ڈی انچارج ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر نے کرائم سین بدلنے کی کوشش کی، خودکش جیکٹس اور ہتھیار کہیں اور سے لاکر رکھے گئے، وقوعہ بدلنے کی کوشش کی، جس کے بعد وزیر اعظم کی ہدایت پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر کو فوری برطرف کردیا گیا۔

    ساہیوال واقعے میں سی ٹی ڈی سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کی معطلی کے احکامات جاری کئے تھے اور واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی تھی۔

    سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنے کے بعد پنجاب کے وزیرِ قانون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا، پنجاب حکومت کے لیے یہ ٹیسٹ کیس ہے، اسے مثال بنائیں گے۔

    راجا بشارت نے بتایا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افسران کے خلاف تادیبی کارروائی بھی ہوگی، سی ٹی ڈی کے 5 افسران کے خلاف دفعہ 302 کے تحت چالان کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

  • سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    سانحہ ساہیوال : وزیر اعلیٰ کا وزیر اعظم سے رابطہ: پولیس افسران کی برطرفی کا فیصلہ

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب نے ساہیوال واقعے میں ایڈیشنل آئی جی اور سی ٹی ڈی سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا، آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے، عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو فون کرکے جے آئی ٹی رپورٹ پر اقدامات سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں موجود وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے حساس اداروں، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ اور دیگر اقدامات سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے بعد سردار عثمان بزدار نے آپریشن کی قیادت کرنے والے ایس ایس پی کو معطل کردیا۔

    اس کے علاوہ ڈی آئی جی باقرالقا، ایڈیشنل آئی جی اظہرحمید کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا اور واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے، واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال ، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہارعدم اطمینان

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی سربراہ رائے طاہر نے وقوعہ تبدیل کرنے کی کوشش کی دیگر پولیس افسران بھی واقعے کو توڑ مروڑ کرپیش کررہے تھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے کرائم سین کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

    اس کے علاوہ حقائق کو مسخ کرنے کیلئے واقعے کے بعد گاڑی میں خودکش جیکٹس اور اسلحہ بعد میں ڈالا گیا۔

  • سانحہ ساہیوال : جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہارعدم اطمینان

    سانحہ ساہیوال : جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ پیش ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہارعدم اطمینان

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ انکوائری کو سنجیدگی سے نہ لینا نامناسب رویہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، وزیرقانون پنجاب راجا بشارت ، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام بھی موجود تھے۔

    اجلاس  میں سانحہ ساہیوال کی ابتدائی جے آئی ٹی رپورٹ پیش کی گئی، اجلاس میں سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات سے مطمئن نہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جےآئی ٹی کے سربراہ اعجازشاہ وزیراعلیٰ پنجاب کو سانحہ کی ابتدائی رپورٹ میں مطمئن نہ کرسکے، وزیراعلیٰ نے جے آئی ٹی کے سربراہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کو سنجیدگی سے نہ لینا نامناسب رویہ ہے۔

    جےآئی ٹی اصل ذمہ داروں کا سراغ لگانے میں ناکام رہی، اصل ملزمان کو بچا کر نچلے عملے کو ذمہ دارقراردیاجارہا ہے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں سی ٹی ڈی کے سربراہ اورایس ایس پی آپریشن کی تبدیلی کے فیصلے کا بھی امکان ہے۔

    ساہیوال واقعے کی مزید تحقیقات کیلئےجوڈیشل کمیشن کے قیام کا امکان

    علاوہ ازیں ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اجلاس میں ساہیوال واقعے کی مزید تحقیقات کیلئےجوڈیشل کمیشن بنائےجانے کا امکان طاہر کیا جارہا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب وزیر اعظم عمران خان کو جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ سے آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں: ساہیوال واقعہ، وزیراعلیٰ پنجاب نے جےآئی ٹی سربراہ کو میڈیا بیانات سے روک دیا

    وزیر اعلیٰ پنجاب جو ڈیشل کمیشن بنانے پر وزیراعظم سے مشاورت کریں گے، واضح رہے کہ اپوزیشن نے بھی ساہیوال واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔

    خلیل اور اس کے اہل خانہ بے گناہ جبکہ ذیشان کا کردار مشکوک قرار

    جےآئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ میں خلیل اور اس کے اہل خانہ کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے، جےآئی ٹی نے ذیشان کے کردار کو مشکوک قرار دیا، جے آئی ٹی کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں نے طے شدہ حد سے تجاوز کیا۔

  • پنجاب حکومت جاں بحق خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

    پنجاب حکومت جاں بحق خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ساہیوال کےافسوسناک واقعہ پر پوری قوم غم میں ڈوبی ہوئی ہے، پنجاب حکومت جاں بحق خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی، معصوم بچوں کے دکھ اورکرب کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ ساہیوال پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت آج شام اعلیٰ سطح اجلاس ہوگا، اجلاس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، وزیراعلیٰ نے امن و امان کے اجلاس کے علاوہ دیگر اجلاس منسوخ کردیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ظلم اور زیادتی کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پوری قوم انصاف ہوتا ہوا دیکھے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعلیٰ پنجاب "][/bs-quote]

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ساہیوال کےافسوسناک واقعہ پر پوری قوم غم میں ڈوبی ہوئی ہے، معصوم بچوں کےدکھ اورکرب کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا، پنجاب حکومت جاں بحق خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں، ریاست خاندان کی کفالت میں کوئی کسرنہیں چھوڑے گی، جنہوں نےظلم کیا وہ قانون کےمطابق سزاسےبچ نہیں پائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا ظلم اور زیادتی کرنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پوری قوم انصاف ہوتا ہوا دیکھے گی۔

    حکومت جے آئی ٹی رپورٹ سے مطمئن نہ ہوئی توفیصلہ وزیر اعلی کریں گے،  راجہ بشارت


    اس سے قبل وزیرقانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ آج شام 5بجے وزیر اعلی پنجاب نےاجلاس طلب کر لیا ، وزیر اعلی نےکہا تھا جے آئی ٹی رپورٹ آتے ہی اجلاس طلب کیاجائےگا ، انصاف کے تقاضے پورے کریں گے اورمتاثرین کو انصاف ملے گا۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ واقعہ دہشت گردی ہےیا نہیں ؟رپورٹ آنے سےپہلےکچھ نہیں کہنا چاہتے، حکومت جے آئی ٹی رپورٹ سے مطمئن نہ ہوئی توفیصلہ وزیر اعلی کریں گے۔

    خیال رہے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور جے آئی ٹی کو شواہد نہ دے سکے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی

    ذرائع کا کہناہے اہلکار نےگاڑی کو گھیر کو سامنے،دائیں اور بائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ کار سے فائرنگ کےشواہد نہیں ملے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کل شام تک جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آجائے گی، جس کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں گے،کسی کو ایسے ہی اٹھا کرپھانسی پرنہیں لٹکا سکتے اور متاثرہ خاندان کو دو کروڑ معاوضہ دیں گے۔

    دوحا میں‌ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ٹھوس قدم اٹھایا جائے گا اور واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائی گی، نظام کی اصلاح کریں گے، تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے۔

  • خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    خلیل اوراس کےخاندان پر 23 گولیاں برسائیں گئیں ، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    لاہور : ساہیوال میں مشکوک مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مرنےوالوں کوایک فٹ سے دس  فٹ کے فاصلے سےگولیاں ماری گئی، خلیل  اور ان کے خاندان  پر 23 گولیاں برسائیں گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے چارافراد کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں بتایا گیا مرنے والوں کوایک فٹ سےدس فٹ کےفاصلے سےگولیاں ماری گئی۔

    [bs-quote quote=”خلیل  اور ان کے خاندان  پر ایک سےدس فٹ کےفاصلےسےگولیاں چلائی گئیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”پوسٹ مارٹم رپورٹ "][/bs-quote]

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا خلیل کے جسم میں تیرہ گولیاں ماری گئی اور سر پر لگنے والی گولی سے ان کی موت واقع ہوئی، ڈرائیونگ سیٹ پربیٹھےذیشان کے جسم کےمختلف حصوں میں تیرہ گولیاں لگیں، نبیلہ خاتون کے سر پر لگنے والی چارگولیاں موت کا باعث بنی جبکہ تیرہ سالہ اریبہ کے سینہ میں 6 گولیاں لگی، دل میں لگنے والی گولی اریبہ کی موت کا باعث بنی۔

    خیال رہے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور جے آئی ٹی کو شواہد نہ دے سکے۔

    ذرائع کا کہناہے اہلکار نےگاڑی کو گھیر کو سامنے،دائیں اور بائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ کار سے فائرنگ کےشواہد نہیں ملے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر  فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

  • سانحہ ساہیوال کی  تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی

    سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی

    لاہور : سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی آج شام اپنی رپورٹ پیش کرے گی، سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا اور جے آئی ٹی کو شواہد نہ دے سکے، ذرائع کا کہناہے اہلکار نےگاڑی کو گھیر کو سامنے،دائیں اور بائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ کار سے فائرنگ کےشواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی آج شام پانچ بجے رپورٹ پنجاب حکومت کودے گی، جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ اور ارکان میں ایس ڈی پی او فلک شیر، ڈی ایس پی انوسٹی گیشن خالد ابوبکر اور حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

    جی آئی رپورٹ میں تعین کیا جائے گا کہ گاڑی میں سوار خاندان کو زندہ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور قریب سے فائرنگ کے اسباب کیا تھے۔

    گذشتہ روزسانحہ ساہیوال پر قائم کی گئی جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرے اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کئے۔

    جے آئی ٹی نے کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں سے پوچھ گچھ کی تاہم سی ٹی ڈی اہل کار جے آئی ٹی کو انٹیلی جنس رپورٹ کی معلومات نہ دے سکے۔

    جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کےالگ الگ بیان لیے، ٹیم کے صفدر حسین سمیت 7 اہل کاروں کے بیانات میں تضاد پایا گیا جبکہ اہلکار چارمعصوم شہریوں پرگولیاں برسانےوالے ویڈیوریکارڈنگ اور واٹس ایپ کال کی ریکارڈنگ بھی پیش نہ کرسکے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: جے آئی ٹی کی تفتیش شروع، سی ٹی ڈی اہل کاروں سے پوچھ گچھ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری میں عینی شاہدین نےاہلکاروں کوقاتل قراردے دیاہے جبکہ جےآئی ٹی نے اہلکاروں کے فون کی ریکارڈنگ حاصل کرلی اور اہلکاروں کےبینک اکاؤنٹس کی بھی چھان بین کی۔

    ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں نےگاڑی کوگھیرکرفائرنگ کی اور سامنے، بائیں اور دائیں سے گولیاں برسائیں جبکہ گاڑی کے اندر سےگولی چلنےکا کوئی ثبوت نہیں ملا، اندھا دھند فائرنگ کرنے والی ٹیم کی قیادت انچارج صفدر حسین کررہاتھا اور کارپورل احسن، محمد رمضان، سیف اللہ اور حسین اکبر ہمراہ تھے۔

    انکوائری میں عینی شاہدین نےاہلکاروں کوقاتل قراردے دیا

    سی ٹی ڈی کے موقف کے برعکس فوٹیجز بھی سامنے آئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے جائے وقوعہ پر کسی خودکش جیکٹ کو ناکارہ نہیں بنایا گیا، مبینہ بارود ناکارہ بنانے کے لیے بی ڈی ایس یا انویسٹی گیشن کا عملہ طلب نہیں کیا گیا، کرائم سین شواہد اکٹھے کیے بغیرہی کلیئرکردیاگیا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کل شام تک جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آجائے گی، جس کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں گے،کسی کو ایسے ہی اٹھا کرپھانسی پرنہیں لٹکا سکتے اور متاثرہ خاندان کودوکروڑمعاوضہ دیں گے۔

    خیال رہے دوحا میں‌ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ٹھوس قدم اٹھایا جائے گا اور واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائی گی، نظام کی اصلاح کریں گے، تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔

    مزید پڑھیں : ساہیوال واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی، گاڑی سے اسلحہ نہیں بلکہ کپڑوں کے بیگ ملے۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو مثال بنائیں گے، بچوں کی کفالت ریاست کے ذمہ ہوگی، انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔

    دوسری جانب سانحہ ساہیوال کی ایف آر درج کرلی گئی ، ایف آئی آر میں سی ٹی ڈی کے نامعلوم سولہ اہلکاروں کونامزد کیا گیا۔

  • ساہیوال واقعہ : جے آئی ٹی رپورٹ پر ذمہ داران کو نشان عبرت بنا دیں گے، شہریار آفریدی

    ساہیوال واقعہ : جے آئی ٹی رپورٹ پر ذمہ داران کو نشان عبرت بنا دیں گے، شہریار آفریدی

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے داخلہ شہریارآفریدی نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے کی جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنادیں گے، استعفیٰ بھی دینا پڑا تو ضرور دوں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیرمملکت نے کہا کہ میں خودسمیت پورے ایوان کو ساہیوال واقعے کا ذمہ دارقرار دیتا ہوں، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ایسا ہوسکتا ہے، ساہیوال واقعے کو مثال بنا کر رہیں گے، مجھے استعفیٰ بھی دینا پڑا تو ضرور دوں گا۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ طاہرداوڑ کے کیس پر پارلیمانی کمیٹی بنارہے ہیں، کمیٹی میں محسن داوڑ بھی شامل ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی اور جے آئی ٹی مل کر طاہر داوڑ کیس کی تہہ تک پہنچیں گے، ساہیوال واقعے پر جب جےآئی ٹی کی رپورٹ آئے گی، اس کی روشنی میں ذمہ داران کو عبرت کا نشان بنادیں گے۔

    شہریارآفریدی نے کہا کہ ملک کے اندر اور باہربیٹھی قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، ففتھ جنریشن وار ہمیں مذہب اور جماعت کے نام پر تقسیم کررہی ہے، کلبھوشن یادیو کیس پر ماضی میں ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی تھی۔

    وزیرمملکت نے مزید کہا کہ اسلحہ کلچر متعارف کرانے والوں کی اسمبلی رکنیت ختم ہونی چاہیے، اگر ایک بھی سیاسی کارکن مسلح ہو تو اس پارٹی کی رکنیت ختم کی جائے، پارلیمانی کمیٹی بنائیں جو نشاندہی کرے کہ کس علاقے کو انصاف نہیں مل رہا، پورے پارلیمان کو ایسی طاقت نہیں جو عدالتی فیصلے پر ایکشن لے، پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنائیں جو مسائل کاحل تلاش کرے۔

  • ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، راجہ پرویزاشرف

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے پر پورے ملک کے عوام   میں شدید غم و غصہ ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں ڈالنا ہو تو اس کی جے آئی ٹی بنادی جاتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ جس ادارے نے لوگوں کو دہشت گردی سے بچانا ہے اسی نے بےگناہوں کو قتل کیا، معصوم بچوں کے سامنے ان کے والدین کو مار دیا گیا۔

    راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ حکومت کے وزرا کا واقعے کے بعد بیان حد درجہ قابل اعتراض ہے، ساہیوال واقعے پر ادارے کی طرف سے بہانے بازی کی کوشش کی گئی، اس واقعے کے بعد ہر آدمی اپنے آپ کو ریاست میں غیرمحفوظ سمجھ رہا ہے۔

     سانحے پر پوری دنیا کے لوگوں میں غم و غصہ ہے، واقعہ موجودہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ کیا جن کے ماں باپ کو بے دردی سے قتل کردیا جائے کیا ان بچوں کو پھول دیئےجاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کس ریاست کا نقشہ ہے جو ہمارے سامنے رکھا جارہا ہے، یہ کیسی ریاست ہے جہاں محافظ معصوم لوگوں کو قتل کررہے ہیں، یاد رکھیں کہ جب ظلم حد سےبڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔

    واقعے کی تحقیقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی مذاق بن کر رہ گئی ہے، جس معاملے کو سرد خانے میں میں ڈالنا ہوتاہے تو جےآئی ٹی بنادی جاتی ہے، وزیراعظم کو اخلاقی طورپر اس واقعے پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

  • پنجاب پولیس میں اصلاحات لائیں گے، سب کو ساتھ دینا ہوگا، سینیٹر فیصل جاوید

    پنجاب پولیس میں اصلاحات لائیں گے، سب کو ساتھ دینا ہوگا، سینیٹر فیصل جاوید

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ہم اپنے سسٹم اور ملک کے ذمہ دار خود ہیں، پنجاب پولیس میں اصلاحات لائیں گے آپ سب کو ساتھ دینا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو صرف اللہ کا خوف ہے، آج حکومت اور ملک کے وزیراعظم رات کو سو نہیں سکتے، ساہیوال سانحے پر عوام کا غم و غصہ جائز ہے، واقعے کے ملزمان کو سخت سزا دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی نہیں بھولے، ہم اپنے سسٹم اور ملک کے ذمہ دار خود ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کل آئے گی، ہمیں جے آئی ٹی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔

    سینیٹر فیصل جاوید کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں، انہیں روکنا ہوگا، اپوزیشن اراکین سیاست کریں ہم آپ کو نہیں روکیں گے، پنجاب پولیس میں اصلاحات لائیں گے آپ سب کو ساتھ دینا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ قطرسےواپس آکر ساہیوال واقعے کے قصورواروں کو سزا دلواؤں گا،وزیراعظم

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ساہیوال واقعے میں پنجاب پولیس بالخصوص سی ٹی ڈی اور پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت برہم ہوئے انہوں نے وزراء کی جا نب سے بغیر تحقیقات کے بیان بازی پر شدید ناراضی کااظہار کیا ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کسی ادارے کے لاقانونیت پر مبنی قدم کادفاع نہیں کرسکتے۔

  • ساہیوال واقعہ ، وزیراعظم عمران خان پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت ناراض

    ساہیوال واقعہ ، وزیراعظم عمران خان پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت ناراض

    اسلام آباد : ساہیوال واقعے  پرپنجاب حکومت کے اقدامات اور سی ٹی ڈی کے کردار نے وزیراعظم کو ناراض کردیا ، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کسی ادارے کے لاقانونیت  پر مبنی قدم کادفاع نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ساہیوال واقعے میں پنجاب پولیس بالخصوص سی ٹی ڈی اور پنجاب حکومت کے اقدامات پر سخت برہم ہوئے اور وزرا کی بغیر تحقیقات کے بیان بازی پرناراضی کااظہار کیا ہے۔

    [bs-quote quote=”وزرا تحقیقات سے پہلے میدان میں کیوں کودے، انکوائری سے پہلے بیانات کیوں دیئے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے وزرا تحقیقات سے پہلے میدان میں کیوں کودے، انکوائری سے پہلے بیانات کیوں دیئے، پولیس کوایساقدم نہیں اٹھانا چاہیے ، جس سے لاقانونیت کاپہلواجاگر ہو۔

    وزیراعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا حکومت قانون کی حکمرانی اورشہریوں کاتحفظ چاہتی ہے، کسی ادارے کےلاقانونیت پر مبنی قدم کادفاع نہیں کر سکتے۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز ر ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے،عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ  مطابق گاڑی میں سوار افراد میں سے کسی نے بھی پولیس پر فائرنگ نہیں کی، ذرائع کے مطابق تلاشی کے دوران گاڑی سے کسی قسم کا اسلحہ بارود بھی برآمد نہیں ہوا، گاڑی میں شادی پر جانے کے لئے بچوں کے کپڑے ملے جنہیں پولیس نے اسلحہ بنادیا بیگ ملے۔

    سی ٹی ڈی نے واقعہ کے بعد کئی بار موقف تبدیل کئے اور عینی شاہدین سے متضاد بیان دیا تھا۔

    دوسری جانب واقعے  میں زخمی ہونے والے بچے عمیرخلیل کا کہنا تھا کہ ’’ہم اپنے گاؤں بورے والا میں چاچو رضوان کی شادی میں جارہے تھے، فائرنگ میں مرنے والی میری ماں کانام نبیلہ ہےاوروالدکانام خلیل ہے۔مرنےوالی بہن کا نام اریبہ ہے‘‘۔

    بچے نے مزید بتایا کہ ’’ہمارےساتھ پاپاکےدوست بھی تھے،جنہیں مولوی کہتےتھے، فائرنگ سے پہلے پاپا نے کہا کہ پیسےلےلو، لیکن گولی مت مارو۔ انہوں نے پاپا کو ماردیا اور ہمیں اٹھا کر لے گئے،پاپا،ماما،بہن اورپاپاکےدوست مارےگئے‘‘۔

    مزید پڑھیں : ذیشان کا تعلق داعش سے تھا، وزیر قانون پنجاب

    واقعے کی اطلاعات کے بعد وفاقی وزیرفوادچوہدری نےکہا تھا کہ سی ٹی ڈی کاجواب آگیا ہے،سی ٹی ڈی نےکہاہےیہ کافی بڑےدہشت گردہیں،بظاہرلگ رہا ہے کہ دہشت گردوں نےانسانی ڈھال استعمال کی۔

    وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت  نے ساہیوال واقعے میں جاں بحق ہونے والے ذیشان  کو داعش سے تعلق رکھنے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ  ابھی کسی کو چارج شیٹ نہیں کررہے، سی ٹی ڈی نے 100 فیصد ٹھوس شواہد کی بنیاد پر آپریشن کیا۔

    راجا بشارت کا کہنا تھا  سی ٹی ڈی کے مطابق ذیشان دہشت گرد تھا، گاڑی سے دو خودکش جیکٹیں، دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔۔ ذیشان کے گھر میں دہشتگردوں کی موجودگی کے شواہد بھی ملے ہیں،  دیشتگردوں کا پیچھا نہ کیا جاتا تو بڑی تباہی پھیلا سکتے تھے۔