Tag: sahiwal killing

  • سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور: سانحہ ساہیوال کے 6 نامزد ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال سے متعلق قائم ہونے والی جے آئی ٹی (جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم) نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور وہاں سے معلومات اکھٹی کیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کا اہم اجلاس کل یعنی جمعرات کو پولیس ریسٹ ہاؤس میں ہوگا جس میں تمام صورتحال پر غور کیا جائے گا کیونکہ مدعا عالہیان تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کررہے۔

    دوسری جانب سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 نامزد ملزمان کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روزسانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی تھی جس میں تفتیشی ٹیم کے سربراہ اعجاز شاہ نے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی، ملاقات کے دوران خلیل کے اہل خانہ کی جانب سے نامزد وکیل بیرسٹر احتشام بھی موجود تھے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ نے مقتول کے بھائی جلیل سے سانحہ ساہیوال کے مقدمے میں تعاون کی درخواست کرتے ہوئے بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب طلب کیا تاہم متاثرین نے بیان ریکارڈ کرانے سے صاف انکار کردیا۔

    مدعی جلیل نے میڈیا کو بتایا تھا کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کی یقین دہانی کرائی مگر ہم سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب

    یہ بھی یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے آپریشن کا حکم دینے والےافسر کا ریکارڈ طلب کیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے تھے اگر ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو سب کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی تھی جس میں جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے تھے۔

    عدالت نے تفتیشی رپورٹ اور آئی جی پنجاب کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب آئی جی پنجاب کو بلایا تو وہ کیوں پیش نہیں ہوئے؟ عدالت نے حکم دیا تھا کہ آئندہ کوئی جعلی پولیس مقابلہ نہیں ہو مگر عدالتی حکم  کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔

  • سانحہ ساہیوال، جے آئی ٹی کالعدم قرار دے کر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے: ہائی کورٹ میں‌ درخواست دائر

    سانحہ ساہیوال، جے آئی ٹی کالعدم قرار دے کر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے: ہائی کورٹ میں‌ درخواست دائر

    لاہور: جاں بحق خلیل کے بھائی جلیل نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکر دی، درخواست میں وفاق، وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں قتل ہونے والے خلیل کے بھائی نے لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی ہے کہ پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کالعدم قرار دیتے ہوئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے.

    درخواست کے مطابق آئی جی پنجاب اہل کاروں اور سی ٹی ڈی حکام کی بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی جی پنجاب نے اختیارنہ ہونے کے باوجود جے آئی ٹی تشکیل دی.

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ جےآئی ٹی سے انصاف کی امید نہیں، اسٹینڈنگ کمیٹی نے بھی جے آئی ٹی کو تحقیقات روکنے کا حکم دیا ہے.

    جلیل نے استدعا کی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کےججز پرمشتمل جوڈیشل کمیشن بنانےکاحکم دیا جائے اور جے آئی ٹی کی تشکیل کوغیرقانونی قرار دے کر تحقیقات سے روکا جائے.

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال: گرفتار سی ٹی ڈی اہلکاروں کا 4افراد کو قتل کرنے سے انکار

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی. اس واقعہ میں‌ ایک خاتون اور بچی سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے.

    واقعے پر ملک بھر سے شدید ردعمل آیا، وزیر اعظم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا.

  • سانحہ ساہیوال: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات، مقتولین کو قریب سے نشانہ بنایا گیا

    سانحہ ساہیوال: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات، مقتولین کو قریب سے نشانہ بنایا گیا

    لاہور: سانحہ ساہیوال سے متعلق جے آئی ٹی کو  جاں بحق افراد کی مصدقہ پوسٹ مارٹم میڈیکل رپورٹ موصول ہوگئی.

    تفصلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم اور  زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ نے پولیس کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔

    [bs-quote quote=”جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کو سر میں گولیاں ماری گئیں، 13 سال کی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”پوسٹ مارٹم رپورٹ”][/bs-quote]

    پوسٹ مارٹم رپورٹ‌کے مطابق چاروں افراد کو بہت قریب سے گولیاں ماری گئیں، قریب سے گولیاں مارنے سے چاروں افراد کی جلد مختلف جگہ سے جل گئی.

    رپورٹ میں‌ انکشاف ہوا کہ جاں بحق ہونے والے چاروں افراد کو سر میں گولیاں ماری گئیں، 13 سال کی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں، جس سے اس کی پسلیاں ٹوٹ گئیں.

    اریبہ کو سینے میں دائیں اوربائیں بھی گولیاں لگیں، نبیلہ کو4 گولیاں لگیں، ایک گولی سرمیں لگی.

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال، سی ٹی ڈی کی جانب سے کوئی دھمکی آمیز کال موصول نہیں ہوئی:‌ جلیل

    پوسٹ مارٹم رپورٹ خلیل کو 11 گولیاں لگیں، سرمیں بھی ایک گولی لگی، ڈرائیورنگ سیٹ پر بیٹے ذیشان کو 13 گولیاں لگیں، ذیشان کے سرمیں لگنےوالی گولی سےہڈیاں باہر آگئیں.

    رپورٹ نے ایک اور جھوٹ بے نقاب کر دیا، چھ سالہ زخمی  منیبہ کے ہاتھ میں شیشہ نہیں، بلکہ گولی لگی تھی، جو آر پار ہوگئی، ننھے عمیر کو لگنے والی گولی داہنی ران چیرتی ہوئی نکل گئی۔

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال میں‌ ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جب سی ٹی ڈی اہل کاروں‌کی جانب سے ایک گاڑی پر فائرنگ کی گئی، جس میں‌چار افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے.

  • ساہیوال واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی: وزیر اعظم

    ساہیوال واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی: وزیر اعظم

    دوحا: وزیر  اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ساہیوال واقعے کے ذمے داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائی گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے دوحا میں‌ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں ٹھوس قدم اٹھایا جائے گا.

    [bs-quote quote=”نظام کی اصلاح کریں گے، تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے، متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا.” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ نظام کی اصلاح کریں گے، تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ پیش نہ آئے، متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا.

    وزیراعظم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ قطر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، قطر اور پاکستان کے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان برادرمسلم ممالک کے درمیان مثالی تعلقات کا خواہاں ہے.

    واضح‌ رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر قطر میں‌ ہیں، قطر پہنچنے پر نائب وزیرِ خارجہ سلطان بن سعد نے ان کا استقبال کیا۔

    یاد رہے کہ ساہیوال واقعے میں چار افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، واقعے کو مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلہ قرار دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے

    مزید پڑھیں: ساہیوال واقعہ، گاڑی پر فائرنگ کرنے والے اہل کاروں کے نام سامنے آگئے

    واقعے کے بعد ملک بھر  سے شدید ردعمل آیا، وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کل اپنی رپورٹ پیش کرے گی، خیال رہے کہ اس معاملے پر سی ٹی ڈی کی جانب سے متعدد بار بیانات تبدیل ہوئے۔ْ

  • ساہیوال واقعہ، ہم ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں: شیریں‌ مزاری

    ساہیوال واقعہ، ہم ماضی کی حکومتوں کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں: شیریں‌ مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ساہیوال  واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ ان کاؤنٹز پچھلی حکومتوں کے دور سے ہو رہے ہیں، ن لیگ حکومت میں تھی، مگر نقیب کیس پر راؤ انوار کے خلاف کمیٹی نہیں بنائی، یہ نہیں ہوسکتا کہ دہشت گردی روکنے والے خود دہشت گردبن جائیں.

    [bs-quote quote=”ماضی میں جو ظلم ، تشدد پولیس کے ذریعے کیا جاتا رہا ہے، ہمیں اسے ختم کرنا ہوگا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شیریں مزاری”][/bs-quote]

    شیریں مزاری نے کہا کہ شہبازشریف اور خواجہ آصف وزیراعظم کے ٹوئٹ کا غلط مطلب بتا رہے ہیں، وزیراعظم نے سی ٹی ڈی کی تعریف نہیں کی، میں اردومیں بتادیتی ہوں، سوال یہ ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انصاف کیوں نہیں ملا، راؤ انوار کو کیوں کھلا چھوڑا گیا.

    انھوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے قوانین کو تباہ کرکے رکھ دیا، ماضی میں ن لیگ کی حکومت نے پولیس کو سیاسی بنائے رکھا، ہماری حکومت اب تک ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہے، ن لیگ کے دورحکومت کا کیا دھرا ہمیں وراثت میں ملا .

    ضرور پڑھیں: عوام ساہیوال واقعے کے حقائق جاننا چاہتے ہیں: شہباز شریف

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پچھلے ادوار میں پنجاب پولیس ان کاؤنٹز کرتی رہی، ماضی میں جو ظلم ، تشدد پولیس کے ذریعے کیا جاتا رہا ہے، ہمیں اسے ختم کرنا ہوگا، سندھ ،پنجاب پولیس کی ری اسٹرکچرنگ ہونی چاہیے، اب اس کلچر کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے، اب جو قانون توڑے گا، اسے سزا بھی ملے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہییں، ملزمان کو مثالی سزا ملنی چاہیے، راؤ انوار  جیسے افراد کسی صورت قبول نہیں، ماضی کی حکومتوں نے جو گند کیا تھا، ہم اسی کو برداشت کررہے ہیں، اپوزیشن بینچز میں کئی افراد ایسے ہیں، جو ماضی میں ان کاؤنٹرز پر سرپرستی کرتے رہے.

  • ساہیوال : صرف دس روپے کیلئے چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی قتل

    ساہیوال : صرف دس روپے کیلئے چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی قتل

    ساہیوال : صرف دس روپےکیلئے چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی قتل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے نواحی گاؤں میں معمولی تنازع پر رکشہ ڈرائیور پرویز کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، پچیس سالہ پرویز نے سواری کو منزل تک پہنچانے کیلئے چالیس روپے طلب کئے مگر رکشے میں سوار مسافر تیس روپے سے زیادہ دینے کو تیار نہ تھا، معمولی تلخ کلامی کے بعد رکشے میں سوار شخص نے پرویز کو ڈنڈے سے مارنا شروع کردیا اور پھر چھریوں کے وار سے قتل کردیا۔

    واقعے کی اطلاع مقتول پرویز کے گھر والوں پر قیامت بن کرگری، اہلخانہ نے انصاف کا تقاضہ کرتے ہوئے روڈ پر ہی بین شروع کردیا، ملزم پرویز کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگیا پولیس نے لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا۔