Tag: Sahiwal Police

  • ساہیوال : دو طالبات کے اغواء کا ڈراپ سین، ملزمان گرفتار

    ساہیوال : دو طالبات کے اغواء کا ڈراپ سین، ملزمان گرفتار

    ساہیوال : پولیس نے اسکول کی دو طالبات کے لاپتہ ہونے کے بعد انہیں ڈھونڈ نکالا، دو ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال کے نواحی علاقے سے چھٹی کلاس کی دو طالبات اسکول سے واپس گھر نہیں پہنچیں جس پر ان کے اہل خانہ نے اغواء کی رپورٹ درج کرائی۔

    مذکورہ طالبات کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ دونوں طالبات کو اسکول کے مرکزی دروازے سے اغواء کیا گیا ہے۔

    غلہ منڈی پولیس نے والدین کی شکایت پر فوری کارروائی کا آغاز کیا، میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس حکام نے بتایا کہ ایک بچی ڈسپنری روڈ جبکہ دوسری بچی غلہ منڈی کی رہائشی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق دونوں بچیاں اغوا نہیں ہوئیں بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھیں، جنہیں ڈھونڈ کر پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں بچیوں کو اپنے ساتھ لے جانے والے 2ملزمان کو بھی عارف والہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے، ضابطے کی کارروائی کی بعد بچیوں کو ورثاء کے حوالے کردیا جائے گا۔

  • ساہیوال : چار بچیوں کے اغواء کیس میں اہم پیش رفت، 6 ملزمان گرفتار

    ساہیوال : چار بچیوں کے اغواء کیس میں اہم پیش رفت، 6 ملزمان گرفتار

    ساہیوال : ہنجروال سے اغواء ہونے والی چار بچیوں کی بازیابی کے بعد پولیس نے رکشہ ڈرائیور سمیت 6ملزمان کوگرفتارکرلیا، بچیوں کو بہانے سے ساہیوال لایا گیا تھا۔

    لاہور : ہنجر وال سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والی چاروں بچیوں کو بازیاب کرانے معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے چاروں بچیاں ہنجروال سے چند روز پہلے مبینہ طور پر اغوا ہوئی تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سی آئی اےانویسٹی گیشن پولیس کی مشترکہ ٹیم نے بچیوں کوساہیوال سےبازیاب کرایا، چاروں بچیاں غلہ منڈی پولیس کی تحویل میں ہیں۔

    پولیس کے مطابق ایک رکشہ ڈرائیور بچیوں کو بہانے سے ساہیوال لایا تھا، رکشہ ڈرائیور کا ساہیوال میں موجود جرائم پیشہ افراد سے رابطہ تھا۔

    مذکورہ رکشہ ڈرائیور جرائم پیشہ افراد سے مل کریہ چاروں بچیاں فروخت کرنا چاہتا تھا، تھانہ غلہ منڈی پولیس نے اطلاع پر بروقت کارروائی کرتے ہائے چوک پاکپتن سے 6 ملزمان کو گرفتار کیا۔

    مزید پڑھیں : ہنجروال سے مبینہ طورپر اغوا ہونے والی چاروں بچیاں بازیاب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے ہنجروال میں 4 بچیوں کے گمشدہ ہونے سے متعلق ابتدائی تحقیقات سامنے آئیں تھیں ، پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ایک بچی کے پاس موبائل فون موجود ہے، بچیوں کی لوکیشن جوہر ٹاؤن آرہی ہے۔

    پولیس کے مطابق مالک مکان اور کرایہ داروں کی بچیاں چار دن قبل لاپتا ہوئیں، بچیوں میں 10 سالہ انعم، 11 سالہ کنزہ، 8 سالہ عائزہ اور 14 سالہ ثمرین شامل ہیں۔

  • سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    سانحہ ساہیوال : 6 نامزد ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور: سانحہ ساہیوال کے 6 نامزد ملزمان کو 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال سے متعلق قائم ہونے والی جے آئی ٹی (جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم) نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور وہاں سے معلومات اکھٹی کیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کا اہم اجلاس کل یعنی جمعرات کو پولیس ریسٹ ہاؤس میں ہوگا جس میں تمام صورتحال پر غور کیا جائے گا کیونکہ مدعا عالہیان تفتیشی ٹیم سے تعاون نہیں کررہے۔

    دوسری جانب سانحہ ساہیوال میں ملوث 6 نامزد ملزمان کا 15 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روزسانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی تھی جس میں تفتیشی ٹیم کے سربراہ اعجاز شاہ نے متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی، ملاقات کے دوران خلیل کے اہل خانہ کی جانب سے نامزد وکیل بیرسٹر احتشام بھی موجود تھے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ نے مقتول کے بھائی جلیل سے سانحہ ساہیوال کے مقدمے میں تعاون کی درخواست کرتے ہوئے بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب طلب کیا تاہم متاثرین نے بیان ریکارڈ کرانے سے صاف انکار کردیا۔

    مدعی جلیل نے میڈیا کو بتایا تھا کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کی یقین دہانی کرائی مگر ہم سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے پر وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب

    یہ بھی یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ساہیوال میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے آپریشن کا حکم دینے والےافسر کا ریکارڈ طلب کیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے تھے اگر ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو سب کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار شمیم خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی تھی جس میں جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے تھے۔

    عدالت نے تفتیشی رپورٹ اور آئی جی پنجاب کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب آئی جی پنجاب کو بلایا تو وہ کیوں پیش نہیں ہوئے؟ عدالت نے حکم دیا تھا کہ آئندہ کوئی جعلی پولیس مقابلہ نہیں ہو مگر عدالتی حکم  کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔