Tag: saif ali khan

  • ملائکہ اروڑا کے وارنٹ گرفتاری جاری، وجہ سامنے آگئی

    ملائکہ اروڑا کے وارنٹ گرفتاری جاری، وجہ سامنے آگئی

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف ڈانسر و اداکارہ ملائکہ اروڑا کے ممبئی کی عدالت نے قابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ممبئی کی مجسٹریٹ عدالت نے ملائکہ اروڑا کے خلاف سیف علی خان 2012ء ہوٹل حملہ کیس میں بطور گواہ مسلسل غیر حاضری پر قابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ جاری کردیئے ہیں۔

    ممبئی کی مجسٹریٹ عدالت نے گزشتہ روز 2012ء ہوٹل حملہ کیس میں سیف علی خان کے خلاف مقدمے میں بطور گواہ مسلسل غیر حاضری پر ملائکہ اور دیگر کے خلاف قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں۔

    عدالت کی جانب سے رواں ماہ کے اختتام تک قابلِ ضمانت وارنٹ کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز سیف علی خان سمیت تمام ملزمان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی تھی، عدالت کی جانب سے درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔

    ملائکہ کو پہلے بھی عدالت میں پیش ہونا تھا مگر وہ غیر حاضر رہیں، جس پر عدالت نے ملائکہ کے خلاف 5 ہزار روپے کے قابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ ملائیکہ کے خلاف 15 مارچ کو بھی قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کئے گئے تھے۔

    اداکارہ کی بہن و اداکارہ امریتا اروڑا کے ساتھ ساتھ ایک اور دوست فرخ واڈیا کے بھی 5 ہزار روپے کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

    اس سے قبل ارجن کپور سے علیحدگی کے بعد ملائکہ نے اُن خواتین کو مشورہ دیا تھا جو پہلے سے شادی شدہ ہیں یا پھر شادی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    اپنی شرائط پر زندگی گزارنے والی ملائکہ نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ شادی کے بعد بھی اپنی شناخت کو برقرار رکھیں۔ ان کا خیال ہے کہ خواتین کو شادی کے بعد اپنے مالی معاملات کو الگ رکھنا چاہیے۔

    اپنے ایک بیان میں خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’خود کو آزاد رکھو۔ جو تیرا ہے وہ تیرا ہے اور جو میرا ہے وہ میرا ہے۔ میرا مطلب ہے جب آپ کی شادی ہوتی ہے یا آپ کسی کے ساتھ ہوتے ہیں تو آپ داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال کو کم کرنے کی کوشش کریں‘۔

    ملائکہ اروڑا اور ارجن کپور کا علیحدگی کے بعد پہلی بار آمنا سامنا، گفتگو کی ویڈیو وائرل

    انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ آپ مل کر کام کر رہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اپنی پوری شناخت کو ترک کر دیں اور کسی اور کو اپنا لیں لہٰذا مجھے لگتا ہے کہ آپ کم سے کم یہ کر سکتے ہیں کہ آپ اپنے بینک اکاؤنٹ پر انحصار کریں۔

  • سیف اور کرینہ میں طلاق سے متعلق نجومی کی بڑی پیش گوئی

    سیف اور کرینہ میں طلاق سے متعلق نجومی کی بڑی پیش گوئی

    بھارت فلم انڈسٹری کی معروف جوڑی سیف علی خان اور کرینہ کپور خان جلد ہی طلاق لے سکتے ہیں، ایک مشہور نجومی کی اس پیش گوئی نے ہر کسی کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

    رپورٹس کے مطابق نجومی کی پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سیف علی خان اور کرینہ حال ہی میں چاقو کے حملے کے مہلک واقعے سے گزرے تھے۔

    دونوں کے مداحوں نے سیف کے ساتھ کرینہ کپور کی عوامی سطح پر عدم موجودگی کو بھی نوٹ کیا جس سے قیاس آرائیوں کو جنم لیا۔

    نجومی کا کہنا تھا کہ وہ پہلے فرد تھے جس نے 2010 میں اپنے بلاگ سیف اور کرینہ کی کنڈلی دیکھ کر پیش گوئی کردی تھی کہ ان کی طلاق ہوجائے گی۔

    نجومی نے سیف پر حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ کچھ اندرونی خاندانی مسائل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

    یہ معاملہ حل نہیں ہوگا اور وہ ڈیڑھ سال کے اندر ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلیں گے، اس معاملے کو جتنا بھی دبایا ہوگا، کنڈلی صاف بتا رہی ہے۔

    نجومی نے مزید کہا کہ انہیں مکمل یقین ہے کہ ایسا ہوگا اور یہ بالی وڈ جوڑا ڈیڑھ سال کے اندر الگ ہوجائے گا۔

    سیف علی خان کی ’ریس 4‘ میں راکول پریت کی انٹری؟

    نجومی نے اپنی پیش گوئی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کسی کا خوف نہیں ہے،’میں ڈنکے کے چوٹ پر یہ کہہ رہا ہوں! سیف کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور یہ حملہ بھی محض دنیا کو دکھانے کے لیے جعلی ڈرامہ تھا۔

  • ’محبت سب فتح کر لیتی ہے‘ سیف پر حملے کے بعد کرینہ کی نئی پوسٹ سامنے آگئی

    ’محبت سب فتح کر لیتی ہے‘ سیف پر حملے کے بعد کرینہ کی نئی پوسٹ سامنے آگئی

    اداکارہ کرینہ کپور نے سیف علی خان پر حملے کے بعد جاری تنازعہ کے درمیان محبت اور فیملی کے ہمراہ جشن منانے سے متعلق نئی پوسٹ شیئر کردی ہے۔

    بالی ووڈ کی بیبو کرینہ کپور اپنے شوہر اداکار سیف علی خان پر حملے کے بعد اب مثبت طریقے سے اپنی لائم لائٹ زندگی میں واپس لوٹ رہی ہیں، حال ہی میں اداکارہ نے اپنے کزن کی شادی کی تقریب میں شرکت کی۔

    اداکارہ نے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر چند تصاویر شیئر کی ہے ساتھ ہی انہوں نے محبت اور خاندان سے متعلق پیغام لکھا ہے۔

    اداکارہ نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’ اندھیرے کے بعد روشنی آتی ہے، منفی چیزوں کو پسِ پشت ڈال کر خوشی کو گلے لگانا، اپنے پسندیدہ لوگوں کے ساتھ محبت اور خاندان کا جشن منا رہی ہوں، محبت سب فتح کر لیتی ہے‘۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کرینہ کپور کی یہ تصاویر ان کے کزن کی مہندی نائٹ کی ہے جس میں وہ اپنی بہن کرشمہ کپور کے ہمراہ پہنچی جہاں اداکارہ کا لک سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

    بیبو نے تقریبِ میں کافتان ڈریس کا انتخاب کیا، سبز رنگ کے اس جوڑے پر فلورل پرنٹ کیا گیا جنکہ نیک لائن پر بھاری ایمبورائڈری کی گئی تھی، رپورٹ کے مطابق اداکارہ کا یہ ڈریس بھارتی معروف ڈیزائنر سبیاساچی کی کلیکشن کا حصہ ہے۔

    کرینہ کپور جب وینیو پر پہنچی تو ممبئی میں پاپرازیوں نے انہٰیں پوز دینے کو کہا، اداکارہ نے اندر جانے سے پہلے گرمجوشی سے مسکراہٹ کے ساتھ پاپرازی کا استقبال کیا اور ہاتھ جوڑے۔

  • کیا آپ مرنے والے ہیں؟ حملے کے بعد سیف علی خان سے یہ سوال کس نے کیا؟ اداکار کا انکشاف

    کیا آپ مرنے والے ہیں؟ حملے کے بعد سیف علی خان سے یہ سوال کس نے کیا؟ اداکار کا انکشاف

    بالی ووڈ کے اداکار سیف علی خان نے حال ہی میں اپنی رہائش گاہ پر ہونے والے حملے کے دردناک تجربے سے معتلق بتادیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اداکار سیف علی خان نے گزشتہ مہینے اپنے گھر ہونے والی واردات اور حملے کے بعد پہلی بار انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے اس لمحے ہونے والے درد ناک تجربے سے متعلق گفتگو کی ہے۔

    حملے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں اداکار سیف نے بمبئی ٹائمز کو بتایا کہ ’ اس حملے کے وقت میں  نے سوچا کہ یہ لڑکا مجھے مار ڈالے گا کیوں کہ اس کے پاس دو چاقو ہیں اور میں ننگے پاؤں خالی ہاتھ اس سے کیسے مقابلہ کروں گا‘۔

    اداکار نے کہا کہ میری حالت غیر ہوگئی تھی تو کرینہ نے اس لمحے چارج سنبھالا، میں نے کہا آؤں اسے پکڑتے ہیں لیکن کرینہ نے کہا نہیں چلو گھر سے باہر نکلتے ہیں کیونکہ ہمیں آپ کو اسپتال لے جانا ہے، اور مجھے جے کو یہاں سے نکالنا ہے کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ حملہ آور ابھی بھی آس پاس ہے۔

    سیف نے یاد کیا کہ حملہ آور سے لڑتے ہوئے زخمی ہونے کے بعد میرا کُرتا خون میں لت پت تھا، کرینہ اور بیٹے تیمور اور جے نیچے گئے اور اسپتال جانے کے لیے آٹو یا ٹیکسی تلاش کرنے لگے۔

    اداکار نے کہا کہ اس دوران مجھے کچھ درد محسوس ہوا مجھے لگا کہ میری کمر میں کچھ گڑبڑ ہے، کرینہ بے دھیانی سے کال کر رہی تھی لیکن کوئی فون نہیں اٹھا رہا تھا، ہم نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا، اور میں نے کہا میں ٹھیک ہوں، میں مرنے والا نہیں ہوں اس موقع پر چھوٹے بیٹے تیمور نے مجھ سے پوچھا کیا آپ مر جائیں گے؟ تاہم میں نے انہیں جواب نہیں دیا۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ جب میں نے اسپتال میں تیمور کو دیکھا تو وہ مکمل مطمئن نظر آرہا تھا، اس وقت بیٹے کو دیکھ کر مجھے بہت سکون ملا کیوں کہ میں اس وقت اکیلا نہیں رہنا چاہتا تھا۔

    سیف علی خان نے کہا کہ شاید کرینہ نے تیمور کو میرے ساتھ اسی لیے روانہ کیا تھا کہ کیوں کہ وہ جانتی تھیں کہ اس حالت میں تیمور کا میرے ساتھ رہنا کتنا ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ لیلا وتی اسپتال میں ڈاکٹرز نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ زخمی سیف علی خان اپنے بیٹے تیمور کے ہمراہ اسپتال پہنچے تھے۔

  • سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار بنگلہ دیشی ملزم کے والد کا بڑا فیصلہ

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار بنگلہ دیشی ملزم کے والد کا بڑا فیصلہ

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار بنگلہ دیشی ملزم کے والد نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ممبئی پولیس نے 19 جنوری کو سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں مبینہ بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام کو گرفتار کیا تھا، ملزم کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا

    کہ پولیس ان کے موکل کو قربانی کا بکرا بنا رہی ہے، وہ کئی سال سے ممبئی میں رہائش پذیر ہیں اور بھارتی شہری ہیں۔

    تاہم اب ملزم کے والد محمد روحیل نے دعویٰ کیا کہ اس کے بیٹے کو بلاوجہ پھنسایا جارہا ہے، میں اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے جلد اپنے ملک کی وزارتِ خارجہ اور بھارتی ہائی کمیشن سے رجوع کروں گا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق شریف الاسلام کا والد محمد روحل بھارتی میڈیا کو بنگلہ دیش سے دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ بھارت میں قیام کے لیے بیٹے کے پاس کوئی موزوں دستاویزات نہیں تھے اور وہ مسلسل گرفتاری کے خوف سے وہاں زندگی گزار رہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    شریف الاسلام کا والد نے مزید دعویٰ کیا کہ جنوری 2024 کے انتخابات میں شیخ حسینہ کے دوبارہ منتخب ہونے پر شریف الاسلام کو مجبوراً بنگلہ دیش چھوڑنا پڑا۔

    محمد روحیل نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ سی سی ٹی وی کے فوٹیج میں دکھائی دینے والا شخص میرا بیٹا نہیں ہے میرے بیٹے کو پھنسایا جارہا ہے، بیٹے کی گھرفتاری کا علم سوشل میڈیا سے ہوا، اس سلسلے میں بھارتی پولیس نے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کو گھر میں گھسنے والے شخص نے چاقو سے حملہ کیا تھا، جس سے اداکار شدید زخمی ہوگئے تھے اور ان کی متعدد سرجریز کی گئی تھیں۔

    سیف علی تقریبا 6 دن اسپتال میں رہے تھے، انہیں 21 جنوری کو ڈسچارج کیا گیا تھا جب کہ پولیس نے پہلے مبینہ ملزم کو 20 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔

  • سیف علی خان نے حملے کے بعد بڑا فیصلہ کر لیا

    سیف علی خان نے حملے کے بعد بڑا فیصلہ کر لیا

    بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان اور ادکارہ کرینہ کپور کے پی آر مینیجر نے اداکار پر حملے کے بعد پاپرازیوں سے درخواست کی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ اداکار سیف علی اور  ان کی اہلیہ کرینہ کپور نے حملے کے بعد میڈیا سے بچوں کی تصاویر نہ لینے کی درخواست کی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حال ہی میں گھر میں ڈکیتی اور زخمی ہونے کے بعد اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور کی جانب سے یہ درخواست کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جوڑے کے منیجر کی جانب سے پاپارازیسے دونوں بچوں تیمور  اور جہانگیر (جے) کی تصاویر نہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔

    ادکار کرینہ اور سیف کے منیجر نے  سے کہا ہے کہ گارڈن ہو، کوئی تقریب یا کسی کھیل کی سرگرمی، بچے چاہے کہیں بھی کیوں نہ ہوں ان کی تصویر نہ لی جائے البتہ سیف اور کرینہ کی کسی بھی تقریب کی تصویر لی جاسکتی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سیف علی اور کرینہ کپور کے منیجر نے مزید کہا کہ فوٹو گرافرز ان کی رہائش گاہ کےباہر موجود نہ رہیں اور ان کی گھر آمدورفت کی تصاویر بھی نہ لی جائیں۔

    یاد رہے کہ 16 جنوری 2025 کی شب حملہ آور نے سیف علی خان کے گھر میں گھس کر ان پر چاقو سے حملہ کیا تھا جس کے باعث وہ تقریباً ایک ہفتہ اسپتال میں زیرِ علاج رہے۔

    پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے تاہم شریف الاسلام کی گرفتار کے علاوہ پولیس کو اب تک خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی اور کیس مزید الجھتا جا رہا ہے۔

  • سیف علی خان حملہ کیس: ممبئی پولیس کی ایک غلطی نے شہری کی زندگی برباد کردی

    سیف علی خان حملہ کیس: ممبئی پولیس کی ایک غلطی نے شہری کی زندگی برباد کردی

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر چاقو حملے کیس میں ممبئی پولیس کی جانب سے ایک غلطی نے بھارتی شہری کی زندگی مشکل بنا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر حملے میں مشتبہ شخص کے طور پر چھتیس گڑھ سے حراست میں لیے گئے بھارتی شہری آکاش کنوجیا نے اپنی پریشانی بتادی۔

    سیف علی خان پر حملے کے واقعہ کے بعد پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں تھی، ساتھ ہی ملازموں اور عمارت میں کام کرنے والے مزدوروں کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تھی۔

    اس دوران  پولیس کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل کردہ مبینہ ملزم کی تصویر بھی جاری کی گئی، جس کے بعد 18 جنوری کو ممبئی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر چھتیس گڑھ سے ٹرین میں سفر کے دوران 31 سالہ آکاش کنوجیا کو گرفتار کیا تھا۔

    تاہم بعد ازاں تحقیقات کے دوران یہ معلوم ہوا کہ یہ گرفتار شخص سیف علی خان پر حملے میں ملوث نہیں ہے، اسی کے اگلے دن پولیس نے ایک بار پھر کارروائی کرتے ہوئے  مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    ممبئی پولیس نے 19 جنوری کی صبح مبینہ بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام شہزاد کو گرفتار کیا جس کے بعد درگ آر پی ایف نے کنوجیا کو رہا کردیا تھا۔

    تاہم اب آکاش کنوجیا نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب میری تصویر پولیس نے شیئر کی تو اس سے میرے خاندان کو صدمہ پہنچا، ممبئی پولیس کی ایک غلطی نے میری زندگی برباد کر دی۔

     آکاش کنوجیا نے کہا کہ ممبئی پولیس ایک سادہ سی چیز نوٹ کرنے میں ناکام رہی کہ میری مونچھیں ہیں جبکہ سیف علی خان کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں نظر آنے والے شخص کی مونچھیں نہیں تھیں، اس کے باوجود مجھے اتنی آزمائش سے گزرنا پڑا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کنوجیا نے دعویٰ کیا واقعے کے بعد مجھے پولیس کی طرف سے کال آئی اور انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ  کہاں ہو، جب میں نے انہیں بتایا کہ میں گھر پر ہوں، تو کال منقطع ہوگئی، میں اپنی ہونے والی دلہن سے ملنے جا رہا تھا، جب مجھے درگ میں حراست میں لیا گیا اور پھر رائے پور لے جایا گیا وہاں ممبئی پولیس کی ٹیم نے بھی مجھے مارا پیٹا۔

    آکاش کنوجیا نے بتایا کہ رہائی کے بعد میری والدہ نے مجھے گھر آنے کو کہا لیکن اس کے بعد میری زندگی انتشار کا شکار ہے، میں ایک ٹیکسی ڈرائیور ہوں مجھے کام سے بھی نکال دیا گیا ہے، اس کے بعد میری دادی نے مجھے بتایا کہ میری دلہن کے گھر والوں نے شادی کی بات کرنے سے انکار کر دیا۔

    آکاش کنوجیا نے کہا کہ پولیس کی کارروائی کے بعد اس کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ہے، اس کے پاس کوئی کام نہیں ہے اور خاندان کو بدنامی کا سامنا ہے۔

    آکاش نے ممبئی پولیس اور اعلیٰ حکام سے درخواست کی کہ وہ تمام تصاویر جس میں اسے مبینہ حملہ آور کے طور پر ظاہر کیا گیا انہیں انٹرنیٹ سے ہٹادیا جائے تاکہ وہ مزید کسی پریشانی میں نہ پھنس جائے۔

  • سیف علی خان کو حملے کے بعد ایک اور بڑی مشکل کا سامنا

    سیف علی خان کو حملے کے بعد ایک اور بڑی مشکل کا سامنا

    بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے نوابی خاندان ’پٹودی فیملی‘ کی تاریخی جائیدادیں حکومت کے قبضے میں آنے کا خدشہ ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پٹودی خاندان کی تاریخی جائیدادیں جن کی مالیت 15,000 کروڑ روپے ہے، انہیں بھارتی حکومت اپنے قبضے میں لے سکتی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے فیصلے میں 2015 میں ان جائیدادوں پر عائد پابندی کو ختم کر دیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر دشمن کی جائیدادوں کا قانون کہلائے جانے والے اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت ان پر قبضے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جسٹس وویک اگروال نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ اینمی پراپرٹی ایکٹ 2017 کے تحت ایک قانونی حل موجود ہے، متعلقہ فریقین 30 دنوں کے اندر اپیل کرسکتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ اگر آج سے 30 دنوں کے اندر کوئی نمائندگی دائر کی جاتی ہے، تو اپیلٹ اتھارٹی ملکیت کے حوالے سے اشتہار نہیں دے گی اور کیس کو میرٹ پر نمٹائی جائے گی۔

    اینمی پراپرٹی ایکٹ کیا ہے؟

    اینمی پراپرٹی ایکٹ بھارت کی مرکزی حکومت کو ان افراد کی جائیدادوں پر ملکیت کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔

    بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی تین بیٹیاں تھیں، ان کی سب سے بڑی، عابدہ سلطان، 1950 میں پاکستان ہجرت کر گئیں، دوسری بیٹی، ساجدہ سلطان، بھارت میں رہیں، نواب افتخار علی خان نے پٹودی سے شادی کی، اور قانونی وارث بنیں۔

    ساجدہ کے پوتے سیف علی خان کو اس جائیداد کا حصہ وراثت میں ملا، تاہم عابدہ سلطان کی ہجرت حکومت کی جانب سے جائیدادوں پر دشمن کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کا باعث بن گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 2019 میں عدالت نے ساجدہ سلطان کو قانونی وارث تسلیم کرلیا تھا لیکن حالیہ فیصلے نے خاندان کے جائیداد کے تنازع کو پھر سے جنم دیا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

  • سیف علی خان کی بہن صبا علی نے کس کا شکریہ ادا کیا؟

    سیف علی خان کی بہن صبا علی نے کس کا شکریہ ادا کیا؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد منگل کو اپنے گھر واپس آگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیف کے گھر واپس پہنچنے پر ان کے اہل خانہ اور چاہنے والوں نے سکھ کا سانس لیا اوران کے لئے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔

    16 جنوری کو ان کے باندرہ کے گھر میں ایک شخص کے داخل ہونے کے بعد ان پر حملہ کرنے اور چھرا گھونپنے کے بعد اداکار کی سرجری کی گئی تھی۔

    ان کی گھر واپسی کے چند گھنٹے بعد، سیف علی خان کی بہن اور جیولری ڈیزائنر صبا علی خان نے اس پوری کہانی کے گمنام ہیروز کا شکریہ کیا۔

    سیف کی بہن صبا علی خان نے اپنے بھائی اور خاندان کو محفوظ رکھنے کے لیے ’آیا‘ (خاتون اسٹاف ممبر) کا شکریہ ادا کیا۔

    دوسری جانب سیف پر حملہ کرنے والے شخص نے بیان دیا ہے کہ اداکار نے مجھے بہت مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا اس لیے ان پر پے درپے وار کیے۔

    بھارتی پولیس کے مطابق سیف پر حملہ آور ہونے والے شخص نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ جب وہ اس کا سامنا اداکار سے ہوا تو انھوں نے اسے کافی مضبوطی سے پکڑ لیا تھا، اس کی گرفت سے خود کو چھڑوانے کے لیے ان کی کمر پر وار کیے۔

    چھوٹے نواب سیف ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے، گرفتار بنگلادیشی ملزم نے انکشاف کیا اس نے پے در پے وار اس لیے کیے کہ سیف اسے چھوڑ دیں۔

    سیف کو 6 بار چاقو کے وار کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب 2.5 انچ کے چاقو کا ٹکڑا پھنس گیا تھا۔

    سیف علی خان کی سکیورٹی کیلیے ’مسٹر بجاج‘ کی خدمات حاصل کر لی گئیں

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکار پر حملہ کرنے والا ملزم محمد شہزاد جب بنگلادیش میں مقیم تھا تو قومی سطح پر ریسلنگ چیمپئن تھا۔

  • سیف علی خان پر حملے کے بعد حملہ آور کہاں چھپا تھا؟

    سیف علی خان پر حملے کے بعد حملہ آور کہاں چھپا تھا؟

    بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر ڈکیتی کی کوشش کے دوران چاقو سے حملہ کرنے والا ملزم سے متعلق اہم خبر آگئی ہے۔

    16 جنوری بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے کے قریب ممبئی شہر میں اداکار کے باندرا والے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنایا۔

    مزاحمت کے دوران اداکار پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس سے انہیں 6 زخم آئے جن میں سے 2 کافی گہرے تھے جبکہ ایک زخم ریڑھ کی ہڈی کے قریب ترین تھا، حملے کے بعد اداکار کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی تھی تاہم اب انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔

    اس واقعے کے بعد ممبئی پولیس نے 70 گھنٹے کے بعد ملزم کو گرفتار کیا تھا، ملزم کی شناخت 30 سالہ محمد شہزاد کے نام سے ہوئی تھی جو کہ غیر قانونی طریقے سے ممبئی میں مقیم تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    چاقو حملے کے بعد سیف علی خان نے پہلا بیان جاری کر دیا

    سیف علی خان حملہ کیس میں گرفتار ملزم کے وکیل کا بڑا دعویٰ

    سیف علی خان پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے متعلق روز نئی اپڈیٹ سامنے آرہی ہیں تاہم اب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم حملے کے بعد 2 گھنٹے تک سیف علی خان کی رہائش گاہ کی عمارت کے باغیچے میں چھپا رہا۔

    بھارتی پولیس حکام کے مطابق گزشتہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب (16 جنوری کو) حملہ آور واقعہ کے بعد اسی اپارٹمنٹ میں گھنٹوں تک چھپا رہا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اس نے تحقیقات کرنے والوں کو یہ دعویٰ کرکے گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ وہ کولکتہ کا رہائشی ہے۔

    تاہم پولیس نے اس کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں مقیم اس کے بھائی سے اس کے موبائل فون پر اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ منگوایا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ سرٹیفیکٹ 30 سالہ ملزم کی بنگلہ دیشی شہریت کا مضبوط ثبوت بن گیا ہے، جس کی شناخت شریف الاسلام شہزاد محمد روحیلہ امین فقیر کے نام سے ہوئی ہے جس نے اپنا نام تبدیل کرکے وجے داس رکھا ہوا تھا۔