Tag: Saira Peter

  • ترکی کا عالمی صوفی میلہ، سائرہ پیٹر کے نام، شاندار پرفارمنس پر شائقین  جھوم اٹھے

    ترکی کا عالمی صوفی میلہ، سائرہ پیٹر کے نام، شاندار پرفارمنس پر شائقین جھوم اٹھے

    پاکستانی نژاد برطانوی صوفی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے مولانا رومی کا صوفیانہ کلام فارسی اور ترکش زبان میں گا کر میلہ لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ صوفی مولانا جلال الدین رومی کے جشن ولادت کے موقع پر ترکی کے شہر قونیا میں اٹھارواں شاندار انٹرنیشنل صوفی میوزک فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

    صوفی میوزک میلے میں لبنان،اردن، تنزانیہ، کرغستان، آذربائیجان، ایران، انگلینڈ اور دیگر ممالک کے عالمی شہرت یافتہ فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جبکہ اس سال پاکستانی نژاد برطانوی صوفی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر کو لندن سے خصوصی طور پر آواز کا جادو جگانے کے لیے ترکی مدعو کیا گیا۔صوفی میلے میں عالمی شہرت یافتہ فنکار ایک ہفتے تک دنیا بھر کے صوفی شعراء کے کلام کا جادو جگاتے رہے، گلوکارہ زاہدہ وہاب، حنا الحمد، رجب سلیمان، سلامت صدیقہ اور ترکی کے مشہور فنکاروں نے رقص اور موسیقی کے رنگ بکھیر کر میلے کو چار چاند لگائے۔

    تاہم پاکستانی نژاد برطانوی صوفی اوپیرا سنگر سائرہ پیٹر نے مولانا رومی کا صوفیانہ کلام فارسی اور ترکش زبان میں گا کر صوفی میلہ لوٹ لیا،سائرہ نے بغیر کسی وقفے کے ڈیڑھ گھنٹے تک مختلف زبانوں میں پرفارم کیا، اس موقع پر آڈیٹوریم تالیوں سے گونجتا رہا جبکہ موسیقی کے دیوانوں نے ان کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔

    شاندار پرفارمنس کے بعد ترک حکومت کی جانب سے مولانا رومی کے مزار کے سجادہ نشی نے سائرہ پیٹر کو خصوصی شیلڈ اور مولانا رومی کی باسری کا تحفہ بھی پیش کیا۔

  • پاکستان کی پہلی اوپرا سنگر

    پاکستان کی پہلی اوپرا سنگر

    اطالوی طرز موسیقی اوپرا، موسیقی کی ایک مخصوص صنف ہے جس کے لیے بے حد محنت، ریاضت اور مشق کی ضرورت ہوتی ہے تاہم پاکستان کی سائرہ پیٹر اس مشکل صنف میں نہایت خوبصورتی سے گانے کا اعزاز رکھتی ہیں۔

    پاکستان کی پہلی اوپرا گلوکارہ ہونے کا منفرد اعزاز رکھنے والی سائرہ پیٹر فی الحال لندن میں مقیم ہیں اور وہ صوفی کلام کو اوپرا طرز میں گا کر پوری دنیا میں پاکستان کی مثبت تصویر اجاگر کر رہی ہیں۔

    انہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے کلام کو اوپرا کی طرز پر انگریزی میں گایا ہے۔

    اوپرا کی صنف مشرق کے لیے خاصی اجنبی ہے اور یہاں اسے جاننے، سننے اور گانے کے شوقین افراد کی تعداد بے حد کم ہے، سائرہ انہی نایاب افراد میں سے ایک ہیں۔

    سائرہ نے اوپرا طرز میں گانے کے لیے صوفی کلام کو ہی کیوں چنا؟ اس بارے میں سائرہ کہتی ہیں کہ درگاہوں اور مزاروں پر پڑھے جانے والے صوفی کلام کا نہ تو کوئی مذہب ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی فرقہ۔ یہ ہر انسان کے لیے ہے اور اس کا مقصد صرف امن کو فروغ دینا ہے۔

    خوبصورت آواز کی مالک سائرہ پیٹر نے اوپرا کی تعلیم لندن سے حاصل کی ہے اور انہیں کئی زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ وہ صرف اطالوی ہی نہیں بلکہ فرانسیسی، جرمن، لاطینی، انگریزی اور اردو زبانوں میں بھی اوپرا گاتی ہیں۔

    سائرہ دنیا بھر میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکی ہیں اور بہت جلد ان کا البم بھی ریلیز ہونے والا ہے۔