Tag: Sajid Javid

  • لندن، چانسلر ساجد جاوید نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    لندن، چانسلر ساجد جاوید نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

    لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے کابینہ میں ردوبدل جاری ہے جس کے بعد چانسلر ساجد جاوید نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بڑے پیمانے پر کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کیا تو ان کی کابینہ میں شامل چانسلر ساجد جاوید اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    ساجد جاوید کی جگہ چیف سیکریٹری اور سات ماہ قبل ہی ہاؤسنگ کے جونیئر وزیر بننے والے رشی سُناک کو چانسلر تعینات کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید نے وزارتی امور میں مداخلت کی وجہ سے استعفیٰ دیا اور کہا ہے کہ ’ان حالات میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا، ساجد جاوید کو دو ہفتے بعد آئندہ سال کا بجٹ پیش کرنا تھا۔

    واضح رہے کہ بورس جانسن نے حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر ٹرانسپورٹ سمیت متعدد خواتین وزرا کو بھی برطرف کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے سربراہِ خزانہ مقرر

    یاد رہے کہ سابق وزیر داخلہ ساجد جاوید کو بورس جانسن نے جولائی میں وزیراعظم بننے کے بعد چانسلر مقرر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ کا عہدہ برطانیہ میں وزیراعظم کے بعد اہم ترین تصور کیا جاتا ہے، ساجد جاوید اس سے قبل تھریسامے کی حکومت میں وزیرداخلہ تھے۔ 49 سالہ ساجد جاوید کے حلف لینے سے قبل سربراہِ خزانہ فلپ ہیمنڈ تھے۔

    ساجد جاوید نے وزیرخزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد کہا تھا کہ یہ عہدہ میرے لیے اعزاز ہے، برطانوی وزارت خزانہ میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔

    خیال رہے کہ ساجد جاوید بورس جانسن کے مقابلے میں وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل تھے، تاہم جب وہ اس دوڑ سے باہر ہوئے تو انہوں نے بورس جانسن کی ہی حمایت کی تھی۔

  • پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے سربراہِ خزانہ مقرر

    پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے سربراہِ خزانہ مقرر

    لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی کابینہ تشکیل دیتے ہوئے پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ ساجد جاوید کو وزیرخزانہ مقرر کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بطور اقلیتی شہری ساجد جاوید اس اعلیٰ سطحی عہدے پر پہنچنے والے پہلے برطانوی ہیں، وہ وزیراعظم بننے کی دوڑ میں بھی شامل رہے۔

    ساجد جاوید بورس جانس کی حکومت کے دوران معاشی پالیسی اور حکومتی اخراجات کے ذمہ دار ہوں گے۔

    وزیرخزانہ کا عہدہ برطانیہ میں وزیراعظم کے بعد اہم ترین تصور کیا جاتا ہے، ساجد جاوید اس سے قبل تھریسامے کی حکومت میں وزیرداخلہ تھے۔ 49 سالہ ساجد جاوید کے حلف لینے سے قبل سربراہِ خزانہ فلپ ہیمنڈ تھے۔

    ساجد جاوید نے وزیرخزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد کہا کہ یہ عہدہ میرے لیے اعزاز ہے، برطانوی وزارت خزانہ میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ بطور وزیرخزانہ یورپی یونین سے علیحدگی کی تیاری، قوم کو متحد کرنا اہم ذمہ داریاں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ ساجد جاوید کے والد کا تعلق پاکستان سے تھا جو 1960 کی دہائی میں برطانیہ میں مقیم ہوئے جہاں وہ ایک بس ڈرائیور تھے۔

    ساجد جاوید کو کنزرویٹو پارٹی کا ایک ابھرتا ہوا ستارا بھی کہا جاتا ہے جو بورس جانسن کے مقابلے میں وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل تھے، تاہم جب وہ اس دوڑ سے باہر ہوئے تو انہوں نے بورس جانسن کی ہی حمایت کی۔

  • پاکستانی نژاد ساجدجاوید کا کنزر ویٹو پارٹی کے الیکشن لڑنے کا اعلان

    پاکستانی نژاد ساجدجاوید کا کنزر ویٹو پارٹی کے الیکشن لڑنے کا اعلان

    لندن : پاکستانی نژادساجدجاوید نے کنزر ویٹو پارٹی کے الیکشن لڑنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہمیں اعتماد اور اتحاد بحال کرنے کی ضرورت ہے، ساجد جاوید پارٹی چئیرمین منتخب ہونے پر ساجدجاوید برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرداخلہ ساجد جاوید وزیراعظم تھریسامے کے استعفے کے اعلان کے بعد وزارت اعظمٰی کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔

    ویڈیو پیغام ساجد جاوید نے کہا سب سے پہلے بریگزٹ پر کام کرنا ہوگا اس کے لیے اعتماد قائم کرنا ہوگا،کمیونیٹیز کو قریب لانے کے لیے پل کا کام کرنا ہو گا اور ہمیں اپنے معاشرے اور معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ ایک خوشحال ملک کے مواقعوں سے ہر کوئی فیض پا سکے۔

    خیال رہے پارٹی چئیرمین منتخب ہونے کی صورت میں ساجد جاوید برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ہوں گے، ساجد جاویدگزشتہ سال وزیر داخلہ کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔

    اس سے قبل پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کی لوکل گورنمنٹ، ہاوسز کے وفاقی وزیر تھے، ساجد جاوید سنہ 2010 سے برطانوی پارلیمنٹ کا حصّہ ہیں، وہ برطانیہ کے سابق انویسٹمنٹ بینکر، اور برومزگرو سے ایم پی منتخب ہوکر وزیر برائے بزنس اور ثقافت بھی رہ چکے ہیں۔

    خیال رہے برطانیہ کی کنزرویٹیو پارٹی کے رکن اور نو منتخب وزیر داخلہ ساجد جاوید پاکستانی بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں، جو سنہ 1960 میں اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ منتقل ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب وزارت عظمٰی کی دوڑ میں کئی نامی گرامی سیاستدانوں کے نام بھی سامنے آگئے ہیں ، جن میں بورس جانسن، ایستھر میک وی، روری سٹیورٹ، اور جیرمی ہنٹ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں :  برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا مستعفیٰ ہونے کا اعلان

    یاد رہے برطانیہ کی وزیرِ اعظم ٹریزا مے نے بریگزٹ معاہدے کے معاملے پر اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے سات جون کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    لندن میں 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر اپنے خطاب میں برطانوی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے شدید پشیمانی کی بات ہے کہ وہ بریگزٹ نہیں کروا سکیں، میں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالتے ہی یہ کوشش رہی کہ برطانیہ صرف چند لوگوں کو فائدہ نہ دے بلکہ سب کے لیے ہو۔

  • سانحہ نیوزی لینڈ: برطانوی وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا کمپنیز کو خبردار کردیا

    سانحہ نیوزی لینڈ: برطانوی وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا کمپنیز کو خبردار کردیا

    لندن : برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے نیوزی لینڈ حملے کی ویڈیو سے متعلق سوشل میڈیا کمپنیوں کو خبردار کیا ہے کہ ’وہ شدت پسندی پر مبنی ویڈیو اپنے پیلٹ فارم سے ہٹائیں یا قانونی کارروائی کےلیے تیار رہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے نیوزی لینڈ میں مسلمانوں پر ہونے والے دہشت گردی کے وحشیانہ حملے اور نمازیوں کے بے دریغ قتل عام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا کمپنیوں کو وارننگ جاری ہے۔

    ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو ایسے شدت پسندانہ پیغامات سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نشر ہونے سے روکنے کےلیے مزید کام کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد میں حملے کی ویڈیو 17 منٹ تک فیس بُک پر لائیو نشر ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے اصلی ویڈیو ہٹانے کے باوجود ویڈیو یوٹیوب، ٹوئٹر سمیت کئی جگہوں پر وائرل ہوچکی ہے۔

    وزیر داخلہ ساجد جاوید نے عوام پر زور دیا کہ ’وہ بیمار اور باگل پن پر مبنی ویڈیو نہ دیکھیں‘ یہ غلط اور غیر قانونی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آن لائن پیلٹ فارمز کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دہشتگردوں اور دہشت گردی کے کام نہ آئیں، ’نیوزی لینڈ میں دہشت گرد نے اپنے شدت پسندانہ نظریات پھیلانے کےلیے بے گناہوں کے قتل عام کی ویڈیو نشر کی‘۔

    مزید پڑھیں : برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے گزشتہ روز نیوزی لینڈ حملے کی سخت الفاظ میں‌ مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، دہشت گرد ہمیں تقسیم نہیں کرسکتے، برطانوی شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔