Tag: SALEEM RAHEEL AWAN

  • پاکستان، اسلام اور افواج پاکستان

     

    فوج کسی بھی ملک کا سب سے اہم ادارە ہوتا ہے جو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلۓ ہمہ وقت تیار رہتاہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں تو فوج بہت زیادە اہمیت کی حامل ہے۔ تخلیق پاکستان سے لے کر آج تک پاکستان کو بیرونی سازشوں کا سامنا رہا۔ جن میں بعض اوقات اندرونی خلفشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئ مگر ان تمام سازشوں کا مقابلہ ہمیشہ پاکستانی فوج نے ہمت اور جذبہ سے کیا۔ بد قسمتی سے قائداعظم محمد علی جناح کے بعد کوئی محب وطن لیڈر نہ ملا جس کی وجہ سے ہمیشہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام رہا مگر پاکستان کی عظیم افواج کے عظیم فرزندوں نے بطور ادارە ان تمام حالات کو انتہائی منظم انداز میں سنبھالا۔

    پاکستانی افواج نے نہایت کم وقت میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ الحمدللە آج ہمارے دشمن پر ہماری فوج کا رعب و دبدبہ اس قدر غالب ہے کہ وە پاکستان سے کسی فوجی مہم جوئی کا سوچ بھی نہی سکتے۔

    ان تمام معاملات میں پاکستانی قوم نہایت اہمیت کی حامل ہے جنہوں نے اپنے پیٹ کاٹ کر ملکی دفاع کو بہت مضبوط بنایا۔ مگر ان تمام کوششوں کی نسبت جو بات مجھے معلوم ہوئی ہے وہ یہ ہے افواج پاکستان س ملک پر الله تعالی کا احسان عظیم ہے۔ اس فوج کے سپاہی صرف سپاہی نہیں بلکہ الله تعالی کی فوج کے سپوت اور محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں۔ شہادت ایک ایسا جذبہ ہے جو امت مسلمہ کے ہر فرد میں ایک نئ روح پھونکتا ہے۔

    آج بھی افواج پاکستان ملک کے ایک اہم حصہ کو ملک دشمن عناصر سے پاک کرنے میں مصروف ہے۔ اس اہم آپریشن کو آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی تلوار "ضرب عضب” کا نام دیا۔ مجھے امید ہے یہ آپریشن اس ملک میں دشمن کی پھیلائی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردے گااور اس کے ساتھ ہی ساری دنیا ایک عظیم پاکستان دیکھے گی۔

    پاکستان کا وجود پہلے دن سے ہی کچھ لوگوں کیلۓ قابل قبول نہیں تھا جنہوں نے یکے بعد دیگرے جنگوں کو مسلط کیا اور جب ان کی تمام سازشوں کو افواج پاکستان نے ناکام بنایا تو ہمارے اندر سے چند ملک دشمن غداروں کو چن کر تخریب کاری کا آغاز کیا گیا جن سے نمبردآزما ہونے کیلۓ ہمارے شیر جوان دن رات مصروف ہیں۔ اس سارے عرصہ میں میرے عظیم پاکستانیوں نے ملکی افواج کا بھرپور ساتھ دیااور میرا الله تعالی پر یقین کامل ہے آج ہم دشمن کی تمام چالوں کو الله تعالی کی مدد سے ناکام بنانے کے قریب تر ہیں۔ کیونکہ یہ "العضب” ہے۔ میرے آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی وە تلوار ہے جسکی ضرب ہمیشہ فیصلہ کن ثابت ہوئی ہے۔

    یہ افواج پاکستان ہی نہی افواج اسلام بھی ہیں۔ اس فوج کے جوانوں کے ہیرو بھارتی فلموں کے افسانوی اور جھوٹے کردار نہیں بلکہ شیر خدا حضرت علیؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ جیسے شجاعت اور بہادری کے پیکر ہیں۔ یہ شخصیات ملت اسلامیہ کے وە پھول ہیں جو ہمارے لہو کو الله تعالی کی بارگاہ میں پیش کرنے کیلۓ ہمہ وقت تیار رکھتے ہیں۔ اس ملت کا ہر ایک فرد افواج پاکستان کا سپاہی ہے۔ ہمارے خون کا ایک ایک قطرہ ہمارے وطن پاک اور دین کی سر بلندی کیلۓ حاضر ہے۔ دشمنوں! سن لو یہ زمین شہیدوں کی زمین ہے یہ الله تعالی کی فوج ہے جس نے بیت الله اور مدینہ پاک کی حفاظت کی قسم کھائی ہوئی ہے۔ تم سب ایک بھی ہو جاوٴ تو اس فوج کو شکست نہی دے سکتے، کیونکہ جن کے ساتھ الله تعالی ہوں وە کبھی ہارتا نہی ہے اسکے مقدر میں تو بس دونوں جہاں کی کامیابی ہی ہے۔

    ہماری عظیم افواج کے دل اور ارادے بدر و حنین جیسے غزوات میں لڑتے الله سبحان و تعالی کے شیروں کی شجاعت اور بہادری کے تصور  سے مزید مضبوط ہوتے ہیں۔ افواج پاکستان کیلۓ ہر معرکہ "العضب” ہے اور ہر میدان "بدر کامیدان” ہے۔ یہ الله کی فوج اور محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں۔ جنہوں نے اس وطن پاک کی مٹی کو کل بھی اپنے لہو سے سیراب کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔

    اے ارض پاک تیری، حرمت پہ کٹ مریں ہم
    ہے خوں تیری رگوں میں، ابتک رواں ہمارا

  • غیرت ایمانی اور آج کےفرعون

    ویسے تو انٹرنیٹ اسرائیلیوں کے مظالم کی تصاویر اور ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے جن کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہےاپنی بے بسی پر شرم بھی آتی ہے اور ندامت بھی ہوتی ہے- ان مظالم پر خاموشی پر الله تعالی کو جواب دہی کا خیال بھی آتا ہے جو وجود پر لرزہ طاری کردیتا ہے۔

    مگر ان سب میں ایک ویڈیو سب سے الگ تھی جب شدت غم میں چلا کر دیکھی تو ایک نازک سی معصوم سی فلسطینی بچی جس کی عمرغالباً دس سال ہوگی فضا میں مکا لہراۓ اسرائیلی فوجی سے احتجاج کررہی تھی اور وہ بزدل سر جھکاۓ کھڑا تھا۔

    وہ منظر میری زندگی کا سب سے انوکھا منظر تھا میں بچی کی ہمت اور شجاعت دیکھ کر حیران تھا۔ میں نہیں جانتا یہ اس بچی کا جذبہ ایمانی تھا یا اسکے اندر چھپا وە درد تھا جس کی وجہ اپنوں کی جدائی اور امت مسلمہ کی بے وفائی تھی۔

    اس چھوٹی سی شہزادی کے تو ابھی کھیلنے کے دن تھے مگر حالات کی گردش اور دکھوں نے اسے وە پتھر بنا دیا جو اوپر سے بہت مضبوط نظرآتا ہے مگر ہتھوڑے کا ایک وار اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے۔ اس بچی کی قوت ایمانی نے مجھے دکھایا سچا اور پکامسلمان کمزور بدن رکھنے کے باوجود کتنا مظبوط ہوتا ہے اور کافر جدید -اسلحہ رکھنے کے باوجود بے انتہا بذدل ہوتا ہے

    :الله تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا

    "یہ سب جمع ہو کربھی تم سے (بالمواجہہ) نہیں لڑ سکیں گے مگر بستیوں کے قلعوں میں (پناہ لے کر) یا دیواروں کی اوٹ میں (مستور ہو کر) ان کا آپس میں بڑا رعب ہے۔ تم شاید خیال کرتے ہو کہ یہ اکھٹے (اور ایک جان) ہیں مگر ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں یہ اس لئے کہ یہ بےعقل لوگ ہیں”

    [القرآن 59:14]

    یہی وجہ ہے کفر ہمیشہ چھپ کر وار کرتا ہے، یہ لوگ فضائی کاروائی یا پیچھے سے حملہ کرتے ہیں۔ یہ ہر بات جانتے ہیں مگر مکروفریب انکی شخصیت کا حصہ ہے۔ یہ جانتے ہیں بہت جلد یہ ذلیل و رسوا ہوجائیں گےلہذا اس وقت کی آمد سے قبل ہی یہ مسلمانوں پر زیادە سے زیادە وار کرنا چاہتے ہیں۔

    اس بچی کی ہمت اور غیرت مسلمان حکمرانوں سمیت ہم سب بزدلوں کے منہ پر تماچہ ہے۔ آج اگرنہیں بولیں گے تو دشمن ہمارے بچوں، بھائیوں اور بچیوں کا خون بہاتا رہے گا۔

    :نواسہ رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم، جگر گوشہ علی و بتولؓ حضرت امام حسینؓ کا قول مبارک ہے

    "ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی ہی زیادە قربانی دینا پڑے گی”

    کاش اہل عرب پہلے دن سے ہی اسرائیل کا وجود برداشت نہ کرتے۔ جب یہودی فلسطین میں آباد ہورہے تھے تو اہل عرب عیاشیوں میں مصروف تھے۔ اگر کوئی بیدار تھے بھی تو دشمن کے ایجینٹ اور منافق تھے۔ یہودیوں کی آباد کاری بھی چنداسلامی ممالک کی مرضی اور منشا سے ہوئی جن کے بدلے انہوں نے اپنے تحفظ کی ذمہ داری امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو سونپ دیں۔ ان مسلمان ممالک کے اندھے حکمرانوں سے کوئی اتنا تو پوچھتا: ارے عقل سے خالی حکمرانوں کیا آج تک کفار تمہاری مدد کو آۓ؟ یہ کل بھی تمہارے دشمن تھے آج بھی ہیں۔ اور ہمیشہ رہیں گے۔

    اس ویڈیو کو دیکھ کر میرے دل میں ایک حسرت نے سر اٹھایا کہ”کاش یہ بچی ہماری حکمران ہوتی جسکے ننے سے بدن میں جذبہ ایمانی تھااور وە بے خوف تھی۔”

    اسرائیل اور امریکہ آج کے فرعون ہیں اور تمام مسلمان حکمران انکے چیلے اور بزدل غلام ہیں۔ ان بزدلوں سے کہہ دو موت کا وقت متعین ہے۔ لہذا ڈرنا چھوڑو دشمن کی ۔آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرو اور سر اٹھاکر جینا سیکھو ورنہ غلامی کے طوق ڈال کر یوں ہی ذلیل و رسوا هوتے رہو گے

  • بادشاہی تو صرف الله کی ہے

    کچھ دن قبل ہمارے قابل احترام وزارت پانی و بجلی، جسے وزارت لوڈشیڈنگ کہاجاۓتوزیادە بہتر ہے کے وزیر جناب خواجہ آصف کا بیان گوش گزار ہوا "ہم بے بس ہیعوامبارش کیلۓ دعاکریں پاکستان میں سب کچھ الله ہی چلارہا ہے۔

    یہ بیان پڑھ کر تھوڑی خوشی بھی ہوئی اور تھوڑی حیرت بھی۔ خوشی اسلۓ کہ ہمارے اہل اقتدار میں سے کوئی تو مانا کہ یہ سب کچھ الله چلارہا ہےاور حیرت اس پر ہوئی کہ کچھ ماە پہلے تو آپ فرمارہے تھےکہ اگر وزارت پانی وبجلی ملی تو ایک ماہ میں سرپرائزدوں گا۔”

    تو اتنے جلدی آپکی سوچ کیسے بدل گئی جناب؟ کیا روزے میں شدیدگرمی میں لوڈ شیڈنگ کے مارے بے بس غریب پاکستانیوں کی بددعائیں تو نہیں سن لی اور یقینا سنتے بھی ہوں گے اور ندامت بھی تو ہوتی ہوگی روزانہ رات کو وزارت اور اقتدار کو لات مارنے کا فیصلہ بھی کرتے ہوں گے مگر صبح پھرائیرکنڈشنڈ جھنڈے والی کار، ہاتھ میں اختیارات اور لاتعداد ماتحت آپ کو اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور کردیتے ہوں گے۔

    کیا لوڈشیڈنگ اورکیاغریب پاکستانیوں کے روزے! آخرپاکستانیوں کی کیا حیثیت یہ تو پچھلے 67 سالوں میں ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    :آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

    "مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ نہیں ڈسا جاتا”

    ہم اس قدر احمق ہیں کہ کئ دفعہ انہی لوگوں سے ڈسے جاچکے ہیں مگر پھر انہی کو منتخب کرتے ہیں۔

    :میرے آقا، سرکار دو عالم، محبوب خدا صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

    "مسلمان کبھی دھوکا نہیں دے سکتا اور جھوٹ نہیں بول سکتا”

    مگر صد افسوس ہمارے ہاں دھوکے اور جھوٹ کا بازار پورے ملک میں گرم ہے۔ کوئی غریب ہو یا امیر دھوکا دینا، جھوٹ بولنا اسکا معمول بن چکا ہے۔ اسکے باوجود ہم کسی کو خود سے بہتر سمجھنے کیلۓ تیار ہی نہیں ہیں۔

    میں اہل اقتدار سے کہنا چاہتا ہوں خدارا اس قوم پر احسان کیجیے اور سچ بتائیے آپ آئی ایم ایف سے اسقدر قرضہ لے چکے ہیں کہ انکی مرضی کے بنا آپ ایک میگاواٹ کا پروجیکٹ نہیں لگا سکتے اور آپ کو پیسوں کی قسط اس وقت ملتی ہے جب آپ کی شرائط کے مطابق بجلی مہنگی نہیں کردیتے اور جب تک آپ ان کا سارا قرض سود سمیت واپس نہیں کردیتے نا آپ بجلی کی قیمت کم کر سکتےاور نا کوئی بجلی گھر لگا سکتے ہیں کیونکہ ان کے ساتھ آپ پہلے ہی اگلے کئی سال کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں اور اب آپکو وہی سب کچھ کرنا ہے جو وہ چائیں گے۔

    پاکستانی تو اتنا بھی نہی جانتے اس قرض پر لگنے والا سود انکی جیب سے بلوں کی صورت ہر ماہ ادا کیا جاتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا یہ سود کا پیسہ آپکو کہاں تک لے جاۓ گا؟ آپ نے اور آپ سے پہلے آنے والوں نے اس قوم کو سود خور بنادیا۔ الله اور اسکے رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے خلاف اعلان جنگ کرنے والوں کی زندگیوں میں تو بس ذلت اور رسوائی ہی ہے۔

    اتنے بلندبانگ دعووں کے بعد اب آپ نےبجلی کے معاملےمیں تو بے بسی ظاہر کردی لہذا قوم کو تیار رہنا چاہیے کیونکہ آپ کے پاس ایک اور وزات کا چارج بھی ہے۔ ایسا نہ ہو وقت آنے پر آپ وہاں بھی بے بسی ظاہر کردیں۔ الله پاک رحم فرمائیں۔

    بے شک کائنات کی ہر شے الله تعالی کے حکم سے چل رہی ہے۔ پاکستان تو الله تعالی کے اس احسان کا نام ہے جس پر ہم نے بے انتہا وار کئے منافقت ہم نے کی، دھوکا ہم نے دیا مگر یہ الله تعالی کا وہ معجزہ ہے جسے ہمیشہ قائم رہنا ہے۔ إنشاٴالله

    جناب عالی نہایت ادب سے آپ سے عرض ہےاس قوم پر احسان کیجیے، یہ اقتدار کے مزے عارضی ہیں آپ سے پہلے بھی بہت سے لوگ آۓ جن کی قسمت میں اب محض بددعائیں اور ذلت ہے۔ آپ کو الله نے اختیار دیا ہے۔ آپ کے پاس وقت ہے مجھے بہت خوشی ہوئی آپ نے فرمایا یہاں سب کچھ الله ہی چلارہا ہے۔ بے شک یہ کائنات بھی الله کی ہے، بادشاہی بھی الله کی ہے، اقتدار بھی الله کا ہےاور ہم بھی الله کے ہیں۔ ہمارے پاس تو بس مہلت کے چند دن ہیں آپ اگر بے بس ہیں تو چھوڑ دیجیے کسی اہل شخص کو آنے دیں اور خود کو آزاد کرلیجیے۔