Tag: Salman Agha

  • خود کو ناکام کپتان سمجھوں گا اگر۔۔۔ سلمان علی آغا نے صائم اور حارث سے متعلق کیا کہا؟

    خود کو ناکام کپتان سمجھوں گا اگر۔۔۔ سلمان علی آغا نے صائم اور حارث سے متعلق کیا کہا؟

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے پریس کانفرنس میں جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کی اچھی پرفارمنس پر انھیں بہت خوشی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کو ٹی 20 سیریز میں وائٹ واش کرنے کے بعد اپنی گفتگو میں قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے کہا ’’میرے لیے محمد حارث، حسن نواز کو میچ ونر بنانا اہم ہے، صائم ایوب، حسن نواز اور محمد حارث میچ ونر نہ بن سکے تو خود کو ناکام کپتان سمجھوں گا۔‘‘

    انھوں نے کہا سیریز میں تمام کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا، ہم اسی طرح کی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ مثبت کرکٹ کھیلیں،اگر ہم مد مقابل ٹیم کو دباؤ میں لائیں گے تو اچھے نتائج آئیں گے، اور ہمیں ورلڈ ٹی ٹوینٹی کے لیے اچھی تیاری مل جائے گی۔


    ٹی 20 سیریز: پاکستان نے بنگلادیش کو وائٹ واش کردیا، حارث کی شاندار سنچری


    کپتان سلمان علی آغا نے مزید کہا ’’میرے خیال میں کرکٹ کھیلنے کا یہی انداز بہترین ہے، ٹیم کا جو ماحول بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ٹیم اس طرف چل پڑی ہے۔‘‘


    بنگلا دیش ٹیم کے ہیڈ کوچ نے شکست کی وجہ بتادی


    قومی ٹیم کے کپتان نے کہا ہم ہر میچ اور ہر سیریز جیتنا چاہتے ہیں، شائقین سے کہوں گا ہمیں اسی طرح سپورٹ کرتے رہیں، مایوس نہیں کریں گے، شائقین جتنی بڑی تعداد میں اسٹیڈیم میں آئے ان کا شکر گزار ہوں۔

  • سہ فریقی سیریز: سلمان علی آغا بہترین کھلاڑی قرار

    سہ فریقی سیریز: سلمان علی آغا بہترین کھلاڑی قرار

    قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈرسلمان علی آغا کو سہ فریقی سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دے دیا گیا۔

    کراچی میں کھیلے گئے سہ فریقی سیریز کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے با آسانی ہرا دیا، نیوزی لینڈ کے ویل اورور فائنل میچ جبکہ سلمان علی آغا سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

    پاکستانی آل راؤنڈر نے اس موقع پر کہا کہ ہم نے 30 سے 40 رنز کم بنائے، اگر ہمارا اسکور 280 سے زیادہ ہوتا تو نتیجہ مختلف ہوتا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اچھی بیٹنگ کی، ہم جیتنا چاہتے تھے، مگر ایسا ممکن نہ ہوسکا، اب ہماری توجہ چیمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہے۔

    آل راؤنڈر نے کہا کہ کراچی کی پچز غیر یقینی ہوتی ہیں، ایک بیٹنگ کیلئے سازگار تو دوسری پر دہرا پیس ہوتا ہے، یہ پچ بیٹنگ کیلئے چیلنجنگ تھی، میری اور رضوان کی وکٹ گرنے کے بعد میچ ہاتھوں سے نکل گیا۔

    قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی بولنگ زبردست رہی، میں اور سلمان آغا لمبی پارٹنرشپ لگانا چاہتے تھے لیکن ممکن نہ ہوسکا۔

    رضوان نے نیوزی لینڈ کے خلاف سہ فریقی ٹورنامنٹ کے فائنل میں ہارنے کی بڑی وجہ بیٹنگ کی ناکامی کو قرار دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے شاندار بولنگ کی اور ہمیں زیادہ رنز نہیں بنانے دیے ابتدا میں وکٹیں گریں جس کی وجہ سے دباؤ میں آگئے تھے اہم موقع پر میری وکٹ گری جس کی وجہ سیکم رنز بنا سکے۔

    ’پاکستان ٹیم کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے‘

    انہوں نے کہا کہ کافی چیزوں میں بہتری لانیکی ضرورت ہے ابرار احمد نے تینوں شعبوں میں اچھی کارکردگی دکھائی باقی تمام کھلاڑیوں کو بھی کارکردگی بہتر کرنا ہو گی۔کوشش کریں گے اپنی غلطیوں پر قابوپائیں۔