Tag: Salman Shehbaz

  • شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس: دودھ فروش کی انٹری، سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف

    شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس: دودھ فروش کی انٹری، سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف

    لاہور : شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس میں پاپڑ والے، کباڑیے اور چپڑاسی کے بعد گوالے کی بھی انٹری ہوئی اور دودھ فروش کے اکاؤنٹس سے سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقلی کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف منی لانڈرنگ انکوائری کیس میں پاپڑ والا ، کباڑی، چپڑاسی کے بعد دودھ والا گوالہ بھی سامنے آگیا،پتوکی کے دودھ فروش کے اکاؤنٹس سے ایک لاکھ 63 ہزار ڈالر سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

    سلمان شہباز کے اکاونٹ میں پتوکی کے دودھ فروش کے نام سے 1 لاکھ 63 ہزار 940 ڈالر منتقل ہونے کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں ، ۔

    رانا ذیشان کی جانب سے نیب کو جمع کروائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2007 میں میرے نام سے انگلینڈ سے لاکھوں روپے سلمان شہباز کے اکاؤنٹس میں منتقل منتقل ہوئے کی کچھ خبر نہیں، میں اپنی زندگی میں صرف ایک بار وزٹ ویزے پر دبئی گیا۔

    ذیشان نے بتایا کہ میرا شہباز شریف یا اسکی فیملی کے کسی ممبر سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے، میرا سلیمان شہباز سے کوئی کاروباری یا زاتی لین دین نہیں ہے، میرا نام غیر قانونی طور پر استعمال کرنے پر سلمان شہباز کیخلاف کاروائی کی جائے۔

    یاد رہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ انکوائری میں نئے انکشافات سامنے آئے تھے، نیب دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ سندھ کے قصبے گوٹھ گجو کے بجری فروش پرویز پھلپوٹو کے نام سے 45 ہزار 450 امریکی ڈالر سلمان شہباز کو منتقل ہوئے۔

    نیب دستاویز میں کہا گیا تھا  کہ 6 مئی 2010 کو الزارونی ایکسچینج دوبئی سے رقم سلمان شہباز کو منتقل ہوئی، پرویز پھل پوٹو کا کہنا ہے کہ عمرہ کی غرض سے صرف ایک مرتبہ سعودی عرب گیا اس کے علاوہ کہیں نہیں گیا، میری ماہانہ آمدنی 25 سے 30 ہزار ہے اتنی رقم تو کبھی دیکھی ہی نہیں۔

    بجری فروش نے اپنے بیان میں کہا  تھا کہ میرے اتنے وسائل نہیں کہ اتنی رقم کسی کو دے سکوں، دو وقت کی روٹی بامشکل کماتے ہیں، ڈالرز تو کبھی دیکھے ہی نہیں، شہباز خاندان نے کاروباری یا ذاتی تعلق نہیں ہے۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس : سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کیلئے اشتہارات چسپاں

    منی لانڈرنگ ریفرنس : سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کیلئے اشتہارات چسپاں

    لاہور : شریف خاندان منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کیلئے اشتہارات چسپاں کر دیئے گئے، جس میں کہا گیا کہ ملزم سلمان شہباز کو 13 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہو کر اپنے دفاع کا ایک اور موقع دیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان منی لانڈرنگ ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کیلئے اشتہار جاری کردیا۔

    عدالتی اشتہار میں کہا گیا کہ ملزم سلمان شہباز ٹرائل کا سامنا کرنے کیلئے جان بوجھ کر روپوش ہے، ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کے تحت ملزم سلمان شہباز کے اشتہار جاری کئے گئے ہیں۔

    اشتہارمیں کہا گیا ہے کہ ملزم سلمان شہباز کو 13 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہو کر اپنے دفاع کا ایک اور موقع دیا جا رہا ہے، ملزم سلمان شہباز کی پاکستان اور بیرون ملک رہائش گاہ پر اشتہارات چسپاں کئے جائیں۔

    عدالتی اشتہار میں ہدایت کی گئی ہے کہ ڈی جی نیب آئندہ سماعت پر ملزم سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کیلئے اشتہارات کی عملدرآمد رپورٹ جمع کروائیں۔

    جس کے بعد سلمان شہباز کو مفرور قرار دینے کے اشتہارات عدالتی احاطے اور ملزم کی پاکستان و بیرون ملک رہائشگاہوں پر چسپاں کئے گئے۔

    خیال رہے نیب نے سلمان شہباز سمیت دیگر ملزموں کیخلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ریفرنس احتساب عدالت میں پیش کر رکھا ہے۔

  • نیب کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کے بیٹے کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا

    نیب کا بڑا فیصلہ، شہباز شریف کے بیٹے کو انٹرپول کے ذریعے لایا جائے گا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحب زادے سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے سلمان شہباز کو انٹرپول کے ذریعے برطانیہ سے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، وہ شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری اور مفرور ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ہو چکے ہیں، عدالت ان کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔

    نیب نے نیشنل کرائم ایجنسی سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی سے سلمان شہباز کی واپسی کے لیے مدد لی جائے گی۔

    شہبازشریف کا بیٹا سلمان شہباز اشتہاری قرار ، جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز کی واپسی کے لیے این سی اے سے درخواست کی جائے گی کہ انھیں برطانوی قانون کے مطابق انٹرپول کے ذریعہ ڈی پورٹ کیا جائے۔

    یاد رہے کہ عدالت نے سلمان شہباز کو چوہدری شوگر ملز، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں متعدد بار تفتیش کے لیے طلب کیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے جس پر انھیں اشتہاری قرار دیا گیا اور ان کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا گیا۔

  • شہباز شریف کا بیٹا اشتہاری قرار

    شہباز شریف کا بیٹا اشتہاری قرار

    لاہور : احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قراردے دیا ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا شہباز کو عدالتی  اشتہاری قراردینے کی استدعا منظورکی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قراردےدیا، جج چوہدری امیرخان نے نیب کی درخواست پر اشتہاری قراردیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سلمان شہبازکومتعدد بارمنی لانڈرنگ،زائداثاثہ جات کیس میں طلب کیا، ان کی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیدادوں کوبھی ضبط کرلیا گیا پے ، سلمان شہبازکوعدالتی اشتہاری قراردینے کی استدعا منظورکی جائے۔

    یاد رہے نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے دلائل میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے، لیکن ملزم نے نیب انوسٹی گیشن جوائن نہیں کی، وہ ملک سے فرار ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہبازشریف کے بیٹے سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کرنےکاحکم

    جس پر احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکوٹرز کی درخواست پر سلمان شہباز کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اس سے قبل نیب لاہور نےسلمان شہباز کی جائیداد ضبطی کی کاروائی کےلیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    خیال رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے تھے۔

  • نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو آج طلب کر لیا

    نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو آج طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں‌ کے کیس میں‌ نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز دونوں کو آج طلب کیا ہے، تفتیشی ٹیم ان سے سوالات کرے گی۔

    جسٹس باقر علی نجفی کی سربراہی میں گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حمزہ شہباز کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پرسماعت کی۔

    حمزہ شہبازنے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ سیاسی نوعیت کے مقدمے میں نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے، اس لیے ضمانت کی منظوری دی جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کسی قسم کے کرپشن کے الزامات ثابت نہیں ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے بلائے جانے پرپیش ہوتا رہا ہوں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی 13 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو انہیں آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب شہازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز 28 اکتوبر کو لاہور ایئرپورٹ سے غیرملکی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہوگئے تھے۔

    حمزہ اور سلمان شہبازنے نیب احکامات کی دھجیاں اڑا دیں

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو 30 اکتوبر کو بھی طلب کیا گیا تھا، مگر حمزہ شہباز، سلمان شہباز نیب ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

  • رمضان شوگر مل کیس: حمزہ اور سلمان شہباز 30 اکتوبر کو نیب میں‌ طلب

    رمضان شوگر مل کیس: حمزہ اور سلمان شہباز 30 اکتوبر کو نیب میں‌ طلب

    اسلام آباد: رمضان شوگر مل کیس میں حکومتی خزانے سے ادائیگیوں کے معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس کے بعد شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملز کے ڈائریکٹرز حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو نیب نے 30 اکتوبرکوطلب کر لیا.

    [bs-quote quote=”نیب ذرائع کے مطابق رمضان ملز کے لئے مبینہ طورپر سرکاری خزانےسے چنیوٹ میں پل تعمیرکرایا ” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    نیب ذرائع کے مطابق رمضان ملز کے لئے مبینہ طورپر سرکاری خزانےسے چنیوٹ میں پل تعمیرکرایا گیا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پل تعمیر کرنے پر 20 کروڑ سے زائد اخراجات سرکاری فنڈز سے کئے گئے، شہبازشریف نے پل کی تعمیر کے لیے غیرقانونی طور پر احکامات جاری کیے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق رمضان شوگر ملز کیس میں ہونے والی اس پیش رفت کے بعد شریف خاندان کے گرد نیب کا گھیرا تنگ ہوگیا ہے۔ 


    مزید پڑھیں: شہباز شریف خواجہ آصف کے خلاف گواہی دے چکے ہیں: پرویز الہیٰ کا دعویٰ


    یاد رہے کہ اسپیکر  پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہیٰ نے گذشتہ دونوں‌ دعویٰ‌ کیا تھا کہ شہباز شریف خواجہ آصف کے خلاف گواہی دے چکے ہیں.

    واضح رہے کہ شہباز شریف اس وقت نیب کے زیر حراست ہیں، انھیں اسپیکر کی جانب سے پرڈوکشن آرڈرز کے بعد قومی اسمبلی لیا گیا تھا، جہاں انھوں نے نیب پر سنگین الزامات لگائے تھے.

  • شہباز شریف کے بیٹے کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی

    شہباز شریف کے بیٹے کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی

    لاہور: نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو طلب کئے جانے کی وجہ سامنے آگئی ، شہباز شریف سے ملی معلومات کی روشنی میں سلمان شہبازکو طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کی نیب میں طلبی کی اصل وجہ سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش شہبازشریف کےبیان پرسلمان شہباز کو طلب کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کہا مالی معاملات کی دیکھ بھال سلمان شہباز کرتا ہے جبکہ شیئرز،جائیداد کے معاملات بھی وہی دیکھتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کےمطابق وہ خاندانی کاروبارکی زیادہ معلومات نہیں رکھتے، شہباز شریف سے ملی معلومات کی روشنی میں سلمان شہبازکو نیب نےطلب کیا۔

    سلمان شہباز مالی معاملات کی دستاویزات لیکر نیب جائیں گے، نیب کوکچھ بینکوں میں سلمان شہباز کےاکاؤنٹس کی معلومات ملی تھیں، اکاؤنٹس میں ضرورت سے زائد رقم کا لین دین ہوا۔

    مزید پڑھیں :  شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز بھی نیب کے ریڈار پر آگئے

    گذشتہ روز  قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے کو تفتیش کے لیے  10 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے، جن سے زائد اثاثوں پرپوچھ گچھ کی جائے گی.۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو  نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو  احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو  10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔