Tag: SAMA

  • سعودی بینکوں کی ریکارڈ کامیابی، اہم رپورٹ جاری

    سعودی بینکوں کی ریکارڈ کامیابی، اہم رپورٹ جاری

    ریاض : سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی بینکوں میں ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ سال سعودی بینکوں سے ریکارڈ مالیت کی رقوم نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) سعودی عرب میں مالیاتی و اقتصادی تبدیلیوں سے متعلق اپنی 56 ویں رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ2019 کے دوران بینکوں کے کارکنان کی تعداد میں0.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    ساما کی رپورٹ کے مطابق سال2019میں بینکوں کے کارکنان کی تعداد 47.181 ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سے94.3 فیصد سعودی شہری ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ساما نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ 2019 کے دوران سعودی اے ٹی ایم نیٹ ورک مدی سے983ملین آپریشنز کے ذریعے 468.8 ارب ریال نکالے گئے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) نے کہا تھا کہ کمرشل بینکوں کو2019 کے دوران 50.3 ارب ریال کا منافع ہوا اور یہ 2018 کے مقابلے میں 4.5 فیصد زیادہ ہے، اس وقت کمرشل بینکوں کو 48.1 ارب ریال کا منافع ہوا تھا۔

  • سعودی عرب  : تارکین کی ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ

    سعودی عرب : تارکین کی ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ

    ریاض : سعودی عرب سے مئی میں تارکین وطن کے ترسیلات زر میں 11.8 ارب ریال کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اپریل کے مقابلے میں مئی کے مہینے میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے بتایا ہے کہ مئی 2019 کے مقابلے میں مئی 2020 کے دوران تارکین کے ترسیلات زر میں 11.83 ارب ریال (18 فیصد) کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ نے منگل کو ساما کے جاری کردہ اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا کہ تارکین وطن نے اپریل 2020 کے مقابلے میں مئی 2020 کے دوران 2.04 ارب ریال زیادہ بھیجے، اپریل کے مقابلے میں مئی میں ترسیلات زر 21 فیصد زیادہ ہوئی۔

    ساما کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں نے مئی 2019 کے مقابلے میں مئی 2020 کے دوران 52 فیصد رقوم کم بھیجیں۔ انہوں نے مئی 2020 میں 2.98 ارب ریال باہر بھیجے۔

    مزید پڑھیں : رواں مالی سال کے پہلے8ماہ میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ

    ساما نے اس حوالے سے ایک چارٹ جاری کر کے 2019 اور 2020 کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران تارکین کے ترسیلات زر میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ پیش کیا ہے۔

  • کورونا بحران: سعودی حکومت کا اہم اقدام

    کورونا بحران: سعودی حکومت کا اہم اقدام

    ریاض : سعودی عرب کی حکومت نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی معاشی پریشانیوں سے نمٹنے اور عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کے پیش نظر مملکت کے تمام بینکوں کو ایک بڑی رقم فراہم کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) نے کیش فراہم کرنے کے لیے بینکوں کو 50 ارب ریال فراہم کیے ہیں۔
    ساما نے نجی کمپنیوں اور اداروں کو کریڈٹ کی سہولیات فراہم کرنے اور کھاتے داروں کو مطلوبہ رقوم جاری کرنےاور عوام کی آسانی کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما ) کا کہنا ہے کہ پالیسی کے مطابق سعودی بینک نجی اداروں اور کمپنیوں کو اپنے قدموں پر کھڑے ہونے اور مختلف سکیموں کے لیے فنڈز فراہم کریں گے۔

    بینکوں کو ساما کی ہدایت ہے کہ وہ اضافی فیس لیے بغیر نجی کمپنیوں کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کریں. ملازمین کی تعداد برقرار رکھنے میں تعاون کریں اور نجی کمپنیوں سے ای بینکنگ فیس نہ وصول کریں۔

    سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی کے مطابق بینکوں کی کارکردگی عمدہ ہے جبکہ نجی اداروں کے کل اثاثے (2.7 ٹریلین ریال) گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے اختتام کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہیں, ساما نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سعودی بینک درپیش بحرانوں اور چیلنجوں سے نمٹنے کے اہل ہیں۔

  • سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس کے حوالے سے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں گاڑیوں کی انشورنس میں بھی 2 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کردیا گیا ہے، اقدام کرونا وائرس کے نقصانات کے ازالے کے طور پر کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں گاڑیوں کی انشورنس ختم ہونے کی صورت میں 2 ماہ کی توسیع کا فیصلہ کردیا گیا ہے، فیصلہ سعودی عریبین مانیٹری ایجنسی (ساما) نے کرونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے اور نجی اداروں اور انشورنس کمپنیوں کی مدد کے لیے کیا ہے۔

    ساما کے فیصلے کے تحت اگر کسی کی گاڑی کی انشورنس ختم ہورہی ہو تو اس میں 2 ماہ کی توسیع خود کار نظام کے تحت ہوجائے گی۔

    ساما نے ہدایت دی ہے کہ جن شہریوں یا مقیم غیر ملکیوں نے 1 ماہ کی انشورنس 8 اپریل 2020 کو کروائی ہو ان کی انشورنس میں بھی 2 ماہ کا اضافہ کردیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انشورنس کی دفعہ 54 کے مطابق جو افراد انشورنس فیس قسطوں میں ادا کرتے ہیں اگر انہوں نے کرونا بحران کے دوران قسط ادا نہ کی ہو تو ایسی صورت میں انشورنس کمپنیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انشورنس منسوخ نہ کریں۔

    یہ ہدایت یہ بھی دی گئی ہے کہ انشورنس کمپنیاں انشورنس کی قسطوں کی رقم انشورنس کروانے والوں کے مطالبات کی رقم سے منہا کرلیں۔

    قبل ازیں ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مخصوص شہروں میں گاڑیوں کے ملکیتی کارڈز استمارے کی تجدید کے لیے فحص سرٹیفکیٹ درکار نہیں ہوگا۔

    ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کے استمارہ کی تجدید کے لیے موٹر وہیکل انشورنس ہونا لازمی ہے تاہم لوگوں کو جرمانے سے بچانے کے لیے فحص سرٹیفکیٹ کی شرط عارضی طور پر ختم کی گئی ہے۔