Tag: Samajwadi Party

  • ’’بے ایمانی نہ ہوتی تو انڈیا اتحاد 50 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتا‘‘

    ’’بے ایمانی نہ ہوتی تو انڈیا اتحاد 50 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتا‘‘

    لکھنؤ: بھارتی سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حکومت میں عوام کو بجلی نہیں ملتی صرف بل آتا ہے، اگر بے ایمانی نہ ہوتی تو اترپردیش میں انڈیا اتحاد 50 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اکھلیش یادو نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں وزیر اعلیٰ کے اشارے پر افسران نے بے ایمانی نہیں کی ہوتی تو اترپردیش میں انڈیا اتحاد پچاس سے زیادہ سیٹیں حاصل کر لیتا۔

    انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کسانوں، نوجوانوں، کاروباریوں سبھی کو دھوکا دیا، نوجوان کو روزگار نہیں ملا، بھرتی امتحانات کے پیپر لیک ہوتے رہے، بی جے پی حکومت جان بوجھ کر پیپر لیک کراتی رہی، تاکہ نوکری اور ریزرویشن نہ دینا پڑے۔

    سماج وادی پارٹی کے صدر کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت نے لکھنؤ میں ایک بھی بڑا کام نہیں کیا، بجلی کے نظام کو بھی برباد کر دیا، اب عوام کو بجلی نہیں مل رہی ہے، صرف بجلی کا بل آتا ہے۔ انھوں نے کہا ریاست میں بی جے پی کی 7 سال کی حکومت میں ایک بھی بجلی کا پلانٹ نہیں لگا۔

    اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ خواتین کے جرائم کے معاملے میں اترپردیش کی حالت کافی خراب ہے، بی جے پی حکومت میں کسی کو انصاف نہیں مل سکتا، ہر طبقہ مایوس ہے۔

  • "مغربی بنگال میں بی جے پی کی شکست سیکولرازم کی فتح”

    "مغربی بنگال میں بی جے پی کی شکست سیکولرازم کی فتح”

    کلکتہ: سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور مہاراشٹر یونٹ کے صدر نے مغربی بنگال میں مرکزی حکومت کی ناکامی کو ہندو مسلم انتشار اور نفرت انگیزی کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ قرار دے دیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور مہاراشٹر یونٹ کے صدر ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کی شکست دراصل سیکولرزم کی جیت ہے، کرونا وبا کے دوران مرکزی حکومت کی ناکامی سے پریشان عوام نے مغربی بنگال میں اسے سبق سکھا دیا ہے۔

    ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ سے نفرت کی سیاست کرتی آئی ہے او اس نے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کیا ہے اس لیے مغربی بنگال کے عوام نے اسے خارج کردیا ہے،مغربی بنگال میں بی جے پی کی شکست سیکولرزم کی جیت کے مترادف ہے کیونکہ عوام نے مذہب، ذات پات اور فرقہ پرستی سے ہٹ کر کر ووٹ دیا ہے اور یہ نتائج بی جے پی کی ہندو مسلم انتشار اور نفرت انگیزی کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔

    سماجوادی پارٹی رہنما ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مغربی بنگال میں ٹی ایم سی واضح اکثریت حاصل کر کے مسلسل تیسری بار حکومت بنانے جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مغربی بنگال الیکشن: کتنے مسلم امیدوار انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوئے؟ جانئے حیران کن اعداد وشمار

    دوسری جانب بھارتی ریاست مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں کئی مسلم امیدواروں نے فتح حاصل کرلی ہے، بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں کل 303 مسلم امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 41 امیدواروں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    موجودہ وزیرِ اعلیٰ ممتا بینرجی کی پارٹی ترینمول کانگریس نے 3 مسلم خواتین امیدوار اور 40 مسلم مرد امیدوار کو اسمبلی الیکشن کے لیے نامزد کیا تھا، جن میں سے 41 امیدواروں کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

  • جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کی شہرت بھی انہیں الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار نہ کروا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج نے کئی افراد کو حیران کردیا، کیوں کہ اس بار کئی نامور سیاستدان اور شخصیات کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں جہاں سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو شکست دی، وہیں اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کو بھی اپنی شہرت کام نہ آئی اور وہ حریف سے پیچھے رہیں۔

    اسی طرح ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ٹکٹ سے خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑنے والی سابق اداکارہ جیا پرادا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جیا پرادا خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے خلاف الیکشن جیت جائیں گی لیکن انتخابی نتائج نے جہاں تجزیہ نگاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کیا، وہیں جیا پرادا کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

    واضح رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کے 17ویں انتخابات کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے جس کے مطابق نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) واضح برتری حاصل کررہی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی اتحاد کو 342 نشستوں پر  برتری حاصل ہوگئی جس کے تحت بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    مزید پڑھیں : ایک بار پھر مودی سرکار، بھارتی انتخابات میں بی جے پی کی واضح برتری

    اگر صرف بی جے پی کی بات کی جائے تو گزشتہ انتخابات کی نسبت انہوں نے 222 کے مقابلے میں 224 یعنی دو نشستیں زیادہ حاصل کیں، اسی طرح عام آدمی پارٹی کا بھی صفایا ہوگیا۔

    لوک سبھا کی 542 نشستوں پر ڈالے جانے والے ووٹ کی گنتی کا عمل بھی مکمل ہوگیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں بتایا گیا کہ مودی اتحاد این ڈی اے کو 342 نشستوں پر برتری مل گئی جبکہ وزاعظم لانے کے لیے 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔