Tag: Samosa

  • سموسوں کی ’مانڈا پٹی‘ کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    سموسوں کی ’مانڈا پٹی‘ کیسے تیار کی جاتی ہے؟

    ماہ رمضان میں افطاری کے موقع پر گرما گرم سموسوں، فرائیڈ وون ٹون اور چکن رولز کی موجودگی سے دسترخوان کی رونق دوبالا ہوجاتی ہے۔

    سموسے بنانے ہوں یا رول ہر گھر میں خواتین سموسے اور رول کی مانڈا پٹیاں بازار سے لاکر رکھ لیتی ہیں یا پھر گھر میں بھی بنالیتی ہیں، مگر گھرکی بنی ہوئی پٹیوں میں نرماہٹ زیادہ آجاتی ہے، جس سے فرائی کرتے ہوئے پٹیاں کھل جاتی ہیں۔

    زیادہ تر خواتین بازار سے بنی بنائی پٹیاں خرید کر لے آتی ہیں جو بنانے کی محنت سے بچت ہوجاتی ہے اور چیز بھی اچھی مل جاتی ہے۔

    مانڈا پٹی کیسے تیار کی جاتے ہے ؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کراچی کی نمائندہ عشرت خان نے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کس طرح دہکتی ہوئی آگ پر رکھے کئی فٹ بڑے توے پر انتہائی مہارت کے ساتھ آٹا گوندھ کر مانڈا کی کچی روٹی بنائی جاتی ہے اور پھر اسے مختلف سائز میں پٹیوں کی شکل میں کاٹا جاتا ہے۔

    ماہ صیام میں مانڈہ پٹی کی طلب میں کئی گناہ اضافہ ہوجاتا ہے، کیونکہ یہ مانڈا پٹی خواتین کے وقت کو بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

  • صرف ایک سموسہ کھانے پر 71 ہزار روپے جیتیں

    صرف ایک سموسہ کھانے پر 71 ہزار روپے جیتیں

    میرٹھ: کون ہوگا جو سموسہ شوق سے نہ کھاتا ہو، بعض اوقات دوستوں میں زیادہ سے زیادہ سموسے کھانے کا مقابلہ بھی ہوتا ہے، لیکن بھارتی شہر میرٹھ میں ایک سموسہ ایسا بھی ہے جسے کھانے پر 71 ہزار روپے جیتے جا سکتے ہیں۔

    یقیناً یہ جان کر آپ کے منہ میں پانی آ گیا ہوگا، لیکن ذرا ٹھہریں، یہ سموسمہ 12 کلو وزنی ہے اور اسے باہو بلی سموسہ کہا جاتا ہے، اور اسے کھانے میں آپ کو آدھے گھنٹے سے زیادہ لگ جائے گا۔

    میرٹھ کے علاقے لال کرتی میں واقع کوشل سویٹس کے مالک شبھم کوشل کا کہنا ہے کہ وہ دراصل سموسے کی مشہوری کے لیے کچھ الگ کرنا چاہ رہے تھے، اس خیال نے انھیں ’باہوبلی‘ سموسے بنانے کی طرف راغب کیا۔

    آپ یہ جان کر بھی حیران رہ جائیں گے کہ بعض مقامی لوگ سال گرہ کیک کی بجائے یہ بارہ کلو گرام وزنی سموسہ لے کر جاتے ہیں اور اسے کاٹتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آلو، مٹر، مصالحے، پنیر اور خشک میوہ جات سے بھرے اس سموسے کو 30 منٹ میں ختم کرنے والے کو 71,000 روپے ملیں گے۔

    اس 12 کلو سموسے کی قیمت تقریباً 1500 روپے ہے، کوشل نے کہا کہ انھیں ’باہوبلی‘ سموسوں کے لیے اب تک تقریباً چالیس پچاس آرڈرز موصول ہو چکے ہیں۔ انھوں نے کہا پہلے ہم نے چار کلو سموسے اور پھر آٹھ کلو سموسے بنا کر شروع کیے، مشہور ہونے کے بعد ہم نے 12 کلو کا سموسہ تیار کر لیا۔

    باورچیوں کو یہ دیوہیکل سموسہ تیار کرنے میں تقریباً 6 گھنٹے لگتے ہیں، اور پین میں سموسے کو صرف فرائی کرنے کے لیے تین باورچیوں کو 90 منٹ لگ جاتے ہیں، بارہ کلو کے سموسے میں اس کے اندر ڈلی ہوئی چیزوں کا وزن تقریباً سات کلو ہوتا ہے۔

    یہ سموسہ کھانے کے لیے لوگوں کو ایڈوانس میں آرڈر دینا پڑتا ہے، کوشل کا دعویٰ ہے کہ یہ ملک کا سب سے بڑا سموسہ ہے۔

  • کراچی: سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی قیمتیں مقرر

    کراچی: سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی قیمتیں مقرر

    کراچی: شہر قائد میں سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی سرکاری قیمتیں مقرر کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی زیر صدارت اجلاس میں سموسے، پکوڑے اور جلیبی کے نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔

    اے کیٹیگری فی سموسہ (قیمہ 35 گرام) کی قیمت 22 روپے، بی کیٹیگری 18 روپے مقرر کر دی گئی۔ اے کیٹیگری سموسہ (آلو 60 گرام) 22 روپے اور بی کیٹیگری 18 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    اے کیٹیگری مکس پکوڑے 360 روپے فی کلو گرام اور بی کیٹیگری 320 روپے فی کلو ہوں گے۔

    کجلہ اور پھینی 500 روپے فی کلو گرام فروخت کیے جائیں گے، جلیبی اے کیٹیگری 320 روپے اور بی کیٹیگری 280 روپے فی کلو گرام مقرر کی گئی۔

    اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، بیورو آف پرائسز، کنزیومر ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کوکب اقبال، عمر غوری، شکیل بیگ، صدر سوئیٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن شیخ محمد تحسین، دلپسند بیکری آصف احمد، یونائیٹڈ بیکری مقصود ناصر، رحمت شریں گلزار احمد، صدر کراچی ہولسیل گروسز ایسوسی ایشن عبدالرؤف موجود تھے۔

    کمشنر کراچی نے ہول سیل ایسوسی ایشن اور ریٹیلرز کی مشاورت سے دال اور چاول کے نرخ بھی مقرر کر دیے، دال اور چاول کی قیمتیں خصوصی طور پر رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

    کمشنر کراچی کے مطابق دالیں 90 فی صد امپورٹ ہوتی ہیں، ڈالر کی قیمت کے حساب سے ایک ماہ کے بعد قیمتوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں، دال اور چاول پر ریٹیلر کا منافع 5 روپے فی کلو گرام مقرر کیا گیا ہے۔

  • سموسہ برصغیر کیسے پہنچا؟ دلچسپ تاریخی حقائق

    سموسہ برصغیر کیسے پہنچا؟ دلچسپ تاریخی حقائق

    کیا آپ جانتے ہیں کہ سب سے پہلے سموسہ کس نے ایجاد کیا یا تاریخ میں اس کے منفرد نام کیا ہیں؟ ایسا نہیں کہ ایک ہی دن میں ایک شخص نے اس کو بنا لیا۔ یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے جو سموسہ آج ہم کھاتے ہیں وہ کن اشکال سے ہوتا ہوا ہم تک پہنچا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سب سے پہلے ایران میں سموسے بنائے جاتے تھے اس کے بارے میں فارس کے مشہور مؤرخ ابوالفضل بیہحقی نے پہلی بار گیارہویں صدی میں اپنی کتاب تاریخِ بہیقی میں سموسوں کا ذکر کیا۔

    سموسے کا تعلق بنیادی طور سے ایران کی قدیم سلطنت سے ہے۔ یہ تو نہیں معلوم کہ پہلی بار اسے تكونا کب بنایا گیا لیکن اتنا ضرور ہے کہ اس کا نام سموسہ فارسی زبان کے سنبوساگ سے ماخوذ ہے۔

    سموسہ بر صغیر اسی راستے پہنچا جس راستے سے دو ہزار برس پہلے آریائی نسل کے لوگ ہندوستان پہنچے تھے، سموسہ ہندوستان میں وسطی ایشیا کی پہاڑیوں سے گزرتے ہوئے پہنچا۔ باہر سے آنے والے ان تارکین وطن نے ہندوستان میں کافی کچھ تبدیل کیا اور ساتھ ہی ساتھ سموسے کی شکل میں بھی کافی تبدیلیاں آئیں۔

     ابتداء میں برِصغیر میں ابنِ بطوطہ اور محمد بن تغلق سموسوں کو شوق سے کھایا کرتے تھے، اس کا ذکر کرتے ہوئے ابنِ بطوطہ بتاتے ہیں کہ سموسک یعنی سموسہ ان کی مرغوب ڈش ہے۔ جس میں قیمہ، بادام، پستہ اور اخروٹ بھرا جاتا تھا اور پلاؤ کے ساتھ تناول فرمایا کرتے تھے۔

    آئینِ اکبری میں سموسوں کو سنبوسہ کے نام سے پکارا گیا ہے، بنگلہ دیش میں چھوٹے اور فلیٹ سموسے نما ہوتے ہیں جن کو سموچہ کہا جاتا ہے۔ اس میں پیاز کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔

    مشرقی بھارت میں ان کو شنگارا کہا جاتا ہے لیکن یہ میٹھے سموسے ہوتے ہیں۔ شمالی بھارت میں سموسوں میں آلو اور مٹر بھرے جاتے ہیں۔

    پاکستان میں کاغذی سموسے، قیمے والے سموسے، آلو والے سموسے کھائے جاتے ہیں، کہیں بڑے سائز کے، کہیں زیادہ مرچوں والے، کہیں چنے بھرے سموسے بھی دسترخوانوں کی زینت بنائے جاتے ہیں۔

  • "مہنگے” سموسوں نے دکاندار کی جان لے لی

    "مہنگے” سموسوں نے دکاندار کی جان لے لی

    بھارت میں سموسے کی قیمت پر ہونے والا جھگڑا س قدر بڑھ گیا کہ دکاندار کی جان لے گیا، پولیس ملزم کی تلاش میں سرگرداں ہے۔

    بھارتی ریاست بہار میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں خوف کی فضا پھیل گئی، واقعہ بہار کے علاقے روہتناگ میں ایک کنفیکشنری دکان پر پیش آیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق 2 افراد نے سموسوں کی قیمت پر دکاندار سے بحث شروع کی، اس دوران دکان کے اندر سے دوسرا بھائی بھی نکل آیا۔

    جھگڑا اتنا بڑھا کہ خریدنے والے نے جیب سے پستول نکال کر دونوں پر فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے بعد 26 سالہ بھائی موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرے چھوٹے بھائی کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے، پولیس علاقے کا گشت بھی کر رہی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

  • افطار میں مزیدار پنیر سموسے تیار کریں

    افطار میں مزیدار پنیر سموسے تیار کریں

    آج افطار میں مزیدار پنیر سموسے تیار کریں جس کی آسان ترکیب آپ کو بتائی جارہی ہے۔

    اجزا

    کاٹیج چیز: 1 پیالی

    ہرا مصالحہ: نصف کپ

    پیاز چوکور کٹی ہوئی: 1 عدد

    بادام اور بھنے کاجو: مٹھی بھر

    کالی مرچ موٹی کٹی ہوئی: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    سموسہ پٹی: 20 عدد

    تیل: تلنے کے لیے

    ترکیب

    سب سے پہلے بادام، کاجو اور کالی مرچ پیس کر پنیر میں ملا دیں اور ہرا مصالحہ اور پیاز بھی ملا دیں۔

    سموسہ پٹی پر تھوڑا مصالحہ رکھ کے تکونا شیپ دیں۔

    میدہ کی لئی سے سموسہ بند کر دیں اور ہلکی آنچ پر تل لیں۔

    تلنے کے بعد کاغذ پر رکھتے جائیں۔

    افطار میں کیچپ اور چٹنی کے ساتھ گرما گرم سرو کریں۔