Tag: samsung

  • ’ایپل‘ سے نمبر ون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز کس نے چھینا؟

    ’ایپل‘ سے نمبر ون اسمارٹ فون کمپنی کا اعزاز کس نے چھینا؟

    کیلیفورنیا : اسمارٹ فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ’ایپل‘ نے اپنا منفرد مقام کھو دیا، مارکیٹ میں گزشتہ سال کی نسبت رواں سال فروخت میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 2024کی پہلی سہ ماہی میں ایپل کے اسمارٹ فون کی فروخت میں تقریباً 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جس سے سام سنگ کو دوبارہ سرفہرست ہونے کا موقع ملا۔

    ریسرچ فرم آئی ڈی سی کی ڈیٹا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جنوری اور مارچ کے دوران اسمارٹ فون کی ترسیل 7.8 فیصد بڑھ کر 289.4 ملین یونٹس ہوگئی جبکہ سام سنگ کے مارکیٹ شیئر 20.8فیصد ہیں جس نے ایپل سے اسمارٹ فون بنانے کا اعزاز لے کر اپنے نام کرلیا۔

    رپورٹ کے مطابق آئی فون بنانے والی کمپنی کی فروخت میں نمایاں کمی گزشتہ سال دسمبر کی سہ ماہی میں اس کی مضبوط کارکردگی کے بعد سامنے آئی جب اس نے سام سنگ کو دنیا کے نمبر ون فون بنانے والے کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

    Apple LOSES

    کمپنی 17.3 فیصد مارکیٹ شیئر کے ساتھ دوسرے نمبر پر واپس آگئی ہے کیونکہ چینی برانڈز ہواوے نے مارکیٹ شیئر حاصل کرلیا۔

    اس کے علاوہ شیاؤمی کمپنی چین کی سب سے بڑے اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے پہلی سہ ماہی کے دوران 14.1فیصد کے مارکیٹ شیئر کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    آئی ڈی سی کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ایپل نے 50.1 ملین آئی فون بھیجے جو کہ پچھلے سال اسی عرصے میں بھیجے گئے 55.4 ملین یونٹس سے کم ہیں۔

    چین میں ایپل کے اسمارٹ فون کی ترسیل ایک سال پہلے کے مقابلے 2023 کی آخری سہ ماہی میں 2.1 فیصد کم ہوگئی۔

  • نوڈلز فروخت کرنے والا اسٹور اربوں کمانے والی کمپنی میں کیسے بدلا؟

    نوڈلز فروخت کرنے والا اسٹور اربوں کمانے والی کمپنی میں کیسے بدلا؟

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں سے ایک سام سنگ ایک ٹریڈنگ کمپنی سے شروع ہوئی جو مچھلیاں اور نوڈلز فروخت کرتی تھی؟

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی مجموعی برآمدات کا پانچواں حصہ صرف ایک کمپنی برآمد کرتی ہے اور وہ ہے سام سنگ، سام سنگ اپنی مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے دنیا کی 20 بڑی کمپنیوں میں شامل ہے جبکہ الیکٹرونکس انڈسٹری میں ایپل کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

    سام سنگ کی بنیاد یکم مارچ 1938 کو جنوبی کوریائی لینڈ لارڈ کے بیٹے لی بیونگ چل نے ایک چھوٹی سی ٹریڈنگ کمپنی بنا کر رکھی جو خشک مچھلی، نوڈلز اور ایسی ہی دیگر چیزیں ملک کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتی تھی۔

    کورین زبان میں سام سنگ کا مطلب ہے تین ستارے، اس کا پہلا لوگو بھی تین ستاروں پر مشتمل تھا۔

    1945 تک سام سنگ چین اور دیگر ہمسایہ ملکوں کو بھی اپنی مصنوعات بھیجنے لگی، 1950 میں جب جنگ کوریا شروع ہوئی تو یہ ملک کی 10 بڑی کمپنیوں میں شامل تھی۔

    شمالی کوریا کی فوج نے سیئول پر قبضہ کر لیا تو مسٹر لی کو سام سنگ کا ہیڈ آفس بوسان منتقل کرنا پڑا جس کا کمپنی کو خاصا فائدہ پہنچا کیونکہ بوسان میں امریکی فوج بڑی تعداد میں موجود تھی اور فوجی سازوسامان کی منتقلی کا ٹھیکہ مسٹر لی کو مل گیا۔

    جنگ کے بعد سام سنگ گروپ نے پہلی شوگر ریفائنری اور ٹیکسٹائل مل لگائی جو اس وقت کوریا کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل فیکٹری بنی۔

    پچاس کی دہائی کے آخر تک سام سنگ گروپ اتنا بڑا بن چکا تھا کہ اس نے جنوبی کوریا کے تین بڑے بینک، ایک انشورنس کمپنی اور دو تین سیمنٹ اور کھاد ساز فیکٹریاں خرید لیں، ساٹھ کی دہائی میں کچھ مزید کمپنیاں خرید لیں۔

    16 مئی 1961 کی فوجی بغاوت کے وقت مسٹر لی جاپان میں تھے، وہ کچھ عرصہ ملک واپس نہ لوٹے کیونکہ فوجی جنرل پارک چنگ ہی نے اقتدار سنبھالتے ہی معاشی اصلاحات کے نام پر سام سنگ کی ایکوئزیشن سے تین بینکوں کا کنٹرول واپس لے لیا۔

    دراصل جنرل پارک ہی تھے جنہوں نے معاشی اصلاحات کر کے جنوبی کوریا کو ترقی پذیر سے ترقی یافتہ اور صنعتی ملک بنایا۔

    کورین زبان میں ایک لفظ ہے شے بو، جس کا مطلب ہے کسی شخص یا خاندان کی ملکیت بہت بڑا بزنس جس کے تحت مختلف قسم کی کمپنیاں چلتی ہوں۔

    جنوبی کوریا کی پوری معیشت تقریباً 20 سے زائد شے بوز چلا رہے ہیں جن میں سے کچھ ساٹھ کی دہائی میں جنرل پارک کی معاشی اصلاحات کے بعد قائم ہوئے اور سام سنگ ان میں سے ایک ہے۔

    ان بڑی کارپوریشنز نے جنوبی کوریا کو معاشی طور پر محاورتاً نہیں بلکہ حقیقتاً ایشین ٹائیگر بنا دیا، ایشین ٹائیگر کی اصطلاح اس ملک کے لیے استعمال ہوتی ہے جس کی معاشی ترقی کی رفتار ناقابل یقین حد تک تیز ترین ہو۔ ایک زمانے میں پاکستان کو بھی ایشین ٹائیگر کہا جانے لگا تھا۔

    جنرل پارک کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد مسٹر لی کوریا واپس لوٹے اور اگست 1961 میں فیڈریشن آف کورین انڈسٹریز قائم کی اور اس کے بانی چیئرمین بن گئے۔

    سنہ 1969 میں سام سنگ گروپ پہلی بار الیکٹرونکس کی صنعت میں داخل ہوا اور برقی آلات، سیمی کنڈکٹرز اور مواصلات کے لیے الگ الگ ڈویژنز قائم کیں۔ پہلی چیز جو سام سنگ کی برقیات کی ڈویژن سے بن کر نکلی وہ تھا ایک بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی، اس کے ساتھ گھریلو استعمال کے آلات کی برآمد بھی شروع کر دی گئی۔

    1969 میں ہی سام سنگ انجنیئرنگ قائم ہوئی جو تیل صاف کرنے کے کارخانے، بجلی گھر، پانی صاف کرنے کے پلانٹ، پیٹرو کیمیکلز اور گیس پلانٹس لگاتی ہے۔

    ستر کی دہائی میں سام سنگ گروپ نے اپنے ٹیکسٹائل بزنس کو مزید وسعت دے کر خام مال سے لے کر تیار مصنوعات تک سب کچھ خود بنانا شروع کر دیا۔

    اسی دوران سام سنگ ہیوی انڈسٹریز، سام سنگ شِپ بلڈنگ اور سام سنگ ٹیک وِن کے نام سے مزید کمپنیاں قائم کی گئیں اور بھاری صنعتوں، کیمیائی مرکبات، پیٹرولیم اور ادویہ سازی کی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی گئی جبکہ کوریا سیمی کنڈکٹرز نامی کمپنی میں 50 فیصد حصص خرید لیے۔

    1978 میں سام سنگ نے ہوا بازی کا شعبہ قائم کیا اور جہازوں کے انجن اور پرزہ جات کے علاوہ خلائی گاڑیوں کے لیے پرزہ جات بنانا شروع کر دیے، مارچ 1979 میں شیلا ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کی بنیاد رکھی جو دنیا بھر میں لگژری ہوٹل چلاتی ہے۔

    سنہ 1985 میں سام سنگ ڈیٹا سسٹمز، جو اب سام سنگ ایس ڈی ایس کہلاتی ہے، قائم ہوئی جس نے گروپ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری میں عالمی سطح کی کمپنی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    اسی دوران سام سنگ نے تحقیق اور ترقی کے لیے 2 ادارے قائم کیے گئے جنہوں نے کمپنی کی ٹیکنالوجی لائن کو برقیات، سیمی کنڈکٹرز، ہائی پولیمر کیمیکلز، جینیاتی انجینئیرنگ ٹولز، مواصلات کے لیے پرزہ جات، ہوا بازی اور خلائی استعمال کی ٹیکنالوجی اور نینو ٹیکنالوجی تک وسیع کر دیا۔

    19 نومبر 1987 کو سام سنگ کے بانی لی بیونگ چل گزر گئے اور گروپ پانچ حصوں میں بٹ گیا، الیکٹرونکس بزنس لی بیونگ چل کے بیٹے لی کن ہی کے پاس اور چار کمپنیاں ان کے دیگر بچوں کے پاس چلی گئیں۔

    لی کن ہی نے محسوس کیا کہ سام سنگ کوریائی معیشت میں تو ایک نمایاں مقام رکھتی ہے لیکن عالمی کمپنیوں کے ساتھ مقابلے کے قابل نہیں، نوے کی دہائی میں انہوں نے بڑے پیمانے پر اصلاحات کا آغاز کیا اور اعلیٰ افسران کو حکم دیا کہ اپنے بیوی بچوں کے علاوہ ہر چیز بدل ڈالو۔

    انہوں نے کمپنی میں سرخ فیتے کی روایت ختم کر کے چھوٹے ملازمین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اعلیٰ افسران کی غلطیوں کی نشاندہی کریں، خواتین کو اعلیٰ عہدے دیے اور مصنوعات کی مقدار کی بجائے معیار پر زور دیا۔ ان اصلاحات نے سام سنگ کو عالمی کی الیکٹرونکس مارکیٹ کی 5 بڑی کمپنیوں میں شامل کر دیا۔

    نوے کی دہائی میں سام سنگ سی اینڈ ٹی کارپوریشن تعمیرات کے شعبے کا بڑا نام بن گئی۔ یہ کمپنی ملائیشیا کے پیٹرو ناس ٹاورز، سعودی سٹاک ایکسچینج ٹاور تداول، ڈھاکا انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ریاض میٹرو اور سب سے مشہور برج خلیفہ کی تعمیر میں شامل رہی ہے۔

    سنہ 2007 میں سام سنگ نے سمارٹ فون بنانے کے شعبے میں قدم رکھا اور 29 جون 2009 کو پہلا گلیکسی فون متعارف کروایا، گلیکسی سیریز کسی بھی کمپنی کی اب تک کی طویل مدت تک چلنے والی سیریز ہے۔

    سام سنگ نے ایپل کے ابتدائی ماڈلز کے لیے چپ سیٹ اور مائیکرو پروسیسرز فراہم کیے اور 2013 میں پہلا گلیکسی ٹیبلٹ اور پہلی سمارٹ واچ متعارف کروائی۔

    سنہ 2011 میں سام سنگ دنیا کی دوسری بڑی سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنی بن گئی جبکہ 2012 میں اس نے موبائل فونز کی عالمی مارکیٹ کا 25.4 فیصد حاصل کر کے نوکیا کو پیچھے چھوڑ دیا اور دنیا کی پہلی بڑی موبائل فون کمپنی بن گئی۔

    سنہ 2013 میں اس کی آمدن جنوبی کوریا کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 17 فیصد تھی۔

    سنہ 2018 میں سام سنگ نے بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون بنانے والی فیکٹری لگانے کا آغاز کیا۔

    سام سنگ نے لکی موٹر کارپوریشن کے ساتھ جولائی 2021 میں ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں پاکستان میں بھی سمارٹ فون بنانے کا یونٹ لگایا جس سے بنائے گئے فونز اب نہ صرف ملک میں دستیاب ہیں بلکہ برآمد بھی کیے جا رہے ہیں۔

    اس وقت سام سنگ گروپ کے تحت تقریباً 80 کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں زیادہ تر اربوں ڈالر مالیت کی ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں۔

    سنہ 2022 میں سام سنگ الیکٹرونکس 107 ارب ڈالر کی برانڈ ویلیو کے ساتھ دنیا کے بہترین برانڈز میں پانچویں نمبر پر رہی۔

    سال 2022 میں فوربز نے سام سنگ کو گلوبل بیسٹ ایمپلائرز کی فہرست میں پہلے، بیسٹ ایمپلائرز فار نیو گریجویٹس کی لسٹ میں 233 ویں اور دنیا کی بہترین دو ہزار کمپنیوں کی فہرست میں 14 ویں نمبر پر رکھا۔

    سال 2022 میں سام سنگ کی آمدن 244.2 ارب ڈالر، اثاثوں کی مالیت 358 ارب ڈالر اور منافع 34.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کی فوربز ریئل ٹائم مارکیٹ ویلیو 367.26 ارب ڈالر رہی۔

  • سام سنگ گلیکسی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی

    سام سنگ گلیکسی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی

    سام سنگ گلیکسی استعمال کرنے والے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ، ہیکرز نے سام سنگ گلیکسی اسمارٹ فونز کے آپریشنل کوڈز تک رسائی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سام سنگ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سام سنگ سائبر حملوں کی ذر میں ہے اور ہیکرز نے کمپنی کا اندرونی ڈیٹا شمول گلیکسی اسمارٹ فونز کے آپریشنل کوڈز تک ہیکرز نے رسائی حاصل کرلی ہے۔

    تاہم سام سنگ ابھی تک ہیکرز کو شناخت نہیں کرسکی لیکن مزید نقصان سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ سائبر حملے کے بعد ابتدائی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ ہیکرز نے گلیکسی ڈیوائسز کے آپریشن کے کچھ سورس کوڈز تک رسائی حاصل کی لیکن صارفین یا ملازمین کی ذاتی معلومات محفوظ ہیں۔

    سام سنگ نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں اور توقع ہے کہ اس حملے سے صارفین متاثر نہیں ہوں گے۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں ایک ہیکنگ گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ سام سنگ ڈیٹا تک رسائی حاصل کی، جس میں کمپنی کے خفیہ سورس کوڈز موجود ہیں ، ان کوڈز سے ڈیوائس کے سیکیورٹی سسٹمز کمزور ہوسکتے ہیں۔

  • سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت خاص ٹیکس میں ادا کریں گے

    سیئول: جنوبی کوریا کی اسمارٹ فون بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سام سنگ کے ورثا اربوں ڈالر پر مشتمل آدھی سے زیادہ دولت حکومت کو وراثت ٹیکس میں ادا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سام سنگ کے ورثا نے حکومت کو وراثت ٹیکس کی مد میں 10 ارب ڈالر سے زائد ٹیکس دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، اکتوبر میں انتقال کرنے والے سام سنگ کے سربراہ لی کُن ہی کے چھوڑے گئے اثاثوں سے ان کے ورثا حکومت کو 10.8 بلین امریکی ڈالر کے برابر پراپرٹی ٹیکس ادا کریں گے۔

    کورین قانون کے مطابق اگر وراثت 25 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہے تو ان اثاثوں کا 50 فی صد حصہ حکومت کو ٹیکس میں جائے گا، کچھ معاملات میں یہ حصہ 65 فی صد بھی ہو سکتا ہے۔

    ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لی کُن ہی کے لواحقین وراثتی ٹیکس کی مد میں حکومت کو جتنی رقم ادا کریں گے، وہ چھوڑے گئے اثاثوں کی مجموعی مالیت کے نصف سے بھی زیادہ بنتی ہے، اور جنوبی کوریائی کرنسی میں ٹیکس کی یہ رقم 12 ٹریلین وان سے زیادہ بنتی ہے۔

    سام سنگ فیملی

    لی کن ہی ملک کے سب سے امیر آدمی تھے، جب گزشتہ اکتوبر میں 78 برس کی عمر میں ہارٹ اٹیک سے ان کا انتقال ہوا تھا تو اس وقت ان کی دولت کا تخمینہ 14.2 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔

    بیان کے مطابق یہ پراپرٹی ٹیکس جنوبی کوریا ہی نہیں، دنیا بھر میں کسی بھی ملک کی حکومت کو کسی خاندان کی طرف سے ادا کیے جانے والے سب سے زیادہ پراپرٹی ٹیکسوں میں سے ایک ہوگا۔

    واضح رہے کہ سام سنگ گروپ کے آنجہانی چیئرمین لی کُن ہی کے واحد بیٹے اور سام سنگ کے ارب پتی وارث لی جائے یونگ پانچ سال کی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انھیں 2017 میں سابق وزیر اعظم کو رشوت دینے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

    لی خاندان کے بیان کے مطابق ٹیکس کی ادائیگی 6 قسطوں میں اگلے 5 سال میں مکمل ہوگی، املاک میں سے ایک ٹریلین (ایک ہزار بلین) وان چند خیراتی منصوبوں کے لیے بھی عطیہ کیے جائیں گے، لی کُن ہی کے 23 ہزار سے زائد بہت قیمتی فن پاروں میں سے بھی بہت سے عطیہ کر دیے جائیں گے، ان فن پاروں میں مارک شاگال، پابلو پکاسو اور کلود مونے جیسے عظیم فن کاروں کی تخلیقات بھی شامل ہیں۔

    لی کن ہی اپنے انتقال تک جنوبی کوریا کے امیر ترین شہری تھے، انھوں نے اپنے پس ماندگان میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔

  • سام سنگ کے اسمارٹ فونز کے حوالے سے  پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    سام سنگ کے اسمارٹ فونز کے حوالے سے پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر کا کہنا ہے کہ معروف کورین ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ پاکستان میں اپنا پلانٹ لگانے کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، جس کے تحت سام سنگ کے اسمارٹ فون پاکستان میں ہی تیار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صنعت حماد اظہر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے میں کہا کہ ڈی آئی آر بی ایس کے نفاذ اور موبائل پالیسی کے نتیجے میں پاک میں اسمارٹ فون کی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہورہا ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سیمسنگ پاکستان کے ایم ڈی اور سی ای او سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں انہوں نے حکومتی پالیسی اور اقدامات کو سراہا ۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سام سنگ پاکستان میں اسمارٹ فون اسمبلی پلانٹ لگانے کے منصوبے  پر غور کر رہا ہے، منصوبے  کے تحت سام سنگ کے اسمارٹ فون پاکستان میں ہی تیار ہوں گے۔

  • قدرتی روشنی کے لیے ’’اسمارٹ ونڈو سنی فائیو‘‘متعارف

    قدرتی روشنی کے لیے ’’اسمارٹ ونڈو سنی فائیو‘‘متعارف

    سیوئل: جنوبی کوریا کی معروف کمپنی سام سنگ نے سورج کی روشنی ہر جگہ حاصل کرنے سے متعلق طریقہ بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہڈیوں کے لیے وٹامن ڈی کی اہمیت سے کون انکار کرسکتا ہے اور اسی لیے قدرت نے یہ نعمت سورج کی روشنی میں وافر مقدار میں ہمارے لیے محفوظ کردی ہے لیکن اسے لینے کے لیے آپ کو گھر کے باہر دن کے اوقات میں نکلنا پڑتا تھا مگر اب آپ موبائل کے ذریعے وٹامن ڈی حاصل کرسکتے ہیں۔

    سام سانگ نے اسی حوالے سے قدرتی روشنی کے لیے ’’اسمارٹ ونڈو سنی فائیو‘‘متعارف کروادی ہے، سنی فائیو ناصرف قدرتی روشنی فراہم کرتی ہے بلکہ ہمارے جسم میں سن برن کیے بغیر انتہائی کم وقت میں وٹامن ڈی میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

    This Samsung-Backed Tech is Now Producing Artificial Sunlight ...

    رپورٹ کے مطابق ایپ کے ذریعے روشنی کی چمک، درجہ حرارت اور روشنی کے زاویے کو بھی اپنی مرضی سے ڈھالا جاسکتا ہے۔

    سنی فائیو کو گھر کے کسی بھی حصے میں نصب کیا جاسکتا ہے اس طرح آپ صبح، شام ہو یا رات کے وقت کسی بھی پہر جب چاہیں جہاں چاہیں قدرتی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے وٹامن ڈی حاصل کرسکتے ہیں۔

    Samsung teases an artificial window that mimics sunlight

    کمپنی یا سی لیبز نے مصنوعی لائٹ ونڈوز کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں جس میں اس کی قیمت کا تعین یا دستیابی کی تاریخیں شامل ہوں جبکہ یہ نئی ایجاد جلد ہی بازاروں میں پہنچنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • سی ای ایس 2019 : انسان کا نچلا  ’ مشینی دھڑ ‘ متعارف

    سی ای ایس 2019 : انسان کا نچلا ’ مشینی دھڑ ‘ متعارف

     لاس ویگاس: عالمی کنزیومر الیکٹرانکس نمائش برائے سال 2019 کے آخری روز انسان کا نچلا مشینی دھڑ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں ٹیکنالوجی کی سالانہ نمائش کے دوران امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی سیکڑوں کمپنیوں اور اداروں نے اپنی تیار کردہ ایجادات پیش کیں۔

    سی ای ایس 2019 کے دوران مختلف کمپنیوں نے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ انسان دوست روبوٹ، جدید آلات، موبائلز ، خود کار گاڑیاں، موٹرسائیکلیں اور مشینیں متعارف کرائیں جنہیں دیکھ کر صارفین بہت زیادہ متاثر ہوئے۔

    رواں برس جہاں دیگر اشیاء لوگوں کی توجہ کا مرکز بنیں وہی ٹیبل ٹینس کھیلنے، رقص کرنے، صفائی کرنے اور انسان کی مدد کرنے والا روبوٹ بھی قابل ذکر رہا۔

    موبائل، ٹی وی اور دیگر الیکٹرانکس اشیاء بنانے والی معروف کمپنی سام سنگ نے اس بار صارفین کو بہت زیادہ حیران کیا کیونکہ کمپنی کی جانب سے چار روبوٹس بھی متعارف کرائے گئے جن میں سے ایک ’بوٹ ایئر‘ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا۔

    سام سنگ کا ’بوٹ ایئر‘ بظاہر کوڑے دان جیسا ہے مگر اس کا اصل کام گھر کی ہوا کو شفاف بنانا اور کمرے سے کچرا صاف کرنا ہے۔

    روبوٹ کو جس کمرے میں گندگی یا ہوا میں آلودگی محسوس ہوگی یہ وہاں جاکر صفائی اور فضاء کو شفاف کرے گا، علاوہ ازیں اگر باروچی خانے میں کوئی چیز جل جائے تو یہ اُس کی بو کو بھی ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سام سنگ کے ماہر نے بتایا کہ ’روبوٹ مصنوعی ذہانت (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) سے لیس ہے اور اسے بڑی کمپنیاں استعمال کررہی ہیں‘۔

    اسی طرح کمپنی کی جانب سے ’جیمز‘ نامی روبوٹ بھی متعارف کرایا گیا جو لوگوں کو چلنے میں مدد فراہم کرتا ہے، حیران کن طور پر یہ مشین انسان کے نچلے دھڑ کی طرح بنائی گئی ہے۔

    ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق فالج، حادثے کا شکار افراد جو چلنے پھرنے سے قاصر ہوتے ہیں یہ روبوٹ اُن کی مدد کرے گا اور انہیں گھمائے گا۔

    کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’روبوٹ ٹیکنالجی پر گزشتہ 6 سال ہمارے ماہرین کام کررہے تھے جس میں ہمیں بہت زیادہ کامیابی ملی، البتہ ابھی اسی صرف تحقیقی مقاصد کے لیے ہی متعارف کرایا گیا۔

    سام سنگ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ روبورٹ کی تیاری کمرشل بنیادوں پر شروع نہیں کی گئی اس لیے مارکیٹ میں اسے فروخت کے لیے پیش نہیں کیا جائے گا۔

    مزید روبوٹس کی تصاویر دیکھیں

    مہارت سے میوزک بجانے والا روبوٹ
    بچوں کے ساتھ کھیلنے والا روبوٹ
  • سام سنگ کا ’فولڈ ایبل‘ فون متعارف

    سام سنگ کا ’فولڈ ایبل‘ فون متعارف

    سان فرانسسکو: اسمارٹ فون بنانے والی معروف کمپنی سام سنگ نے پہلا فولڈ ایبل موبائل متعارف کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں اطلاع سامنے آئی تھی کہ دیگر موبائل کمپنیوں پر سبقت لے جانے کے لیے اس بار سام سنگ کمپنی ایک نئے اور جدید انداز کا اسمارٹ فون متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    موبائل فونز پر نظر رکھنے والی غیر ملکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ سام سنگ کا نومبر میں آنے والا اسمارٹ فون فولڈ ایبل (مڑنے) کی سہولت سے آراستہ ہوگا جسے کتاب کی طرح بند کیا جاسکے گا اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فون میں 2 اسکرینز ہوں گی۔

    اب صارفین کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں کیونکہ سام سنگ نے کتاب کی طرح فولڈ ہونے والا موبائل فون متعارف کرادیا جسے ’انفنیٹی فلیکس ڈسپلے‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    سام سنگ نے اس فون کی اسکرین لچکدار رکھی جبکہ اس کا سائز 7.3 انچ ہے، اسمارٹ ڈیوائس کو کتاب کی طرح بند کیا جاسکتا ہے جبکہ یہ کھل کر ٹیبلیٹ کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سام سنگ کے متوقع فون کی تصویر لیک

    فولڈ ہونے کے بعد فون کی اسکرین عام موبائلز کی طرح کام کرتی ہے جسے جیب میں آسانی سے رکھا جاتا ہے۔

    کمپنی نے فون سے متعلق دیگر معلومات فراہم نہیں کیں جبکہ یہ اعلان کیا گیا ہے کہ عام صارفین کے لیے مارکیٹ میں اسے جلد پیش کیا جائے گا۔

    سام سنگ کے ترجمان پہلے ہی اشارہ دے چکے تھے کہ نومبر میں ہونے والی سالانہ سام سنگ ڈؤیلپر کانفرنس میں کمپنی اب تک کا سب سے منفرد سیٹ متعارف کرائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: پہلا فولڈ ایبل موبائل فون متعارف

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سام سنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ ’ہم فولڈ ایبل فون متعارف کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو اس سال کے آخر تک سامنے آئیں گے‘۔

    واضح رہے کہ سانس فرانسسکو میں 7 نومبر سے تین روزہ ڈؤیلپر کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں سام سنگ کے نئے موبائل اور دیگر اشیاء متعارف کرائی جائیں گی۔

  • آئی فون استعمال کرنے پر خاتون کو 16 لاکھ ڈالرز کا قانونی نوٹس

    آئی فون استعمال کرنے پر خاتون کو 16 لاکھ ڈالرز کا قانونی نوٹس

    نیویارک: سام سنگ کمپنی نے اپنے موبائل کی تشہیر کا کام کرنے والی ماڈل کو آئی فون استعمال کرنے پر سولہ لاکھ ڈالرز کے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سام سنگ کی برانڈ ایمبیسیڈر نے چند روز قبل لائیو پروگرام میں شرکت کی اور اس دوران اُن کے پاس ایپل کا موبائل فون تھا۔

    سام سنگ سے تشہیری مہم کا معاہدہ کرنے والی خاتون کسینیا شبچک کا تعلق روس سے ہے اور وہ ٹی وی اینکر و صحافی ہیں، انہوں نے کمپنی سے طے کیا تھا کہ جب تک برانڈ ایمبیسڈر رہیں گی کسی دوسری کمپنی کا موبائل استعمال نہیں کریں گی۔

    مزید پڑھیں: آئی فون 8 یا سام سنگ نوٹ 8، کون سا موبائل بہتر؟

    روس کے نجی ٹی وی نے کسینیا کو براہ راست شو میں مدعو کیا، اس دوران اُن کے ہاتھ میں آئی فون کا نیا ماڈل ’ایکس‘ تھا، خاتون نے کاغذ کی مدد سے فون چھپانے کی کوشش بھی کی مگر اُسے کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا۔

    سام سنگ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر روسی صحافی کو 16 لاکھ دالرز ہرجانے کا نوٹس بھیجا البتہ کمپنی کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی کمپنی کی جانب سے مارکٹینگ کرنے والی معروف شخصیت کو دوسری کمپنی کا برانڈ استعمال کرنے پر ہرجانے کا نوٹس دیا گیا۔

    دیکھیں: سام سنگ اور آئی فون کا انوکھا تجربہ

    حال ہی مٰں معروف ہالی ووڈ فلم ’ونڈر ویمن‘ کی ہیروئن گال گیڈوت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’یہ ٹوئٹ آئی فون سے کررہی ہوں‘ اس کے بعد ہواوے موبائل کمپنی کی طرف سے ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔

  • سام سنگ کے متوقع فون کی تصویر لیک

    سام سنگ کے متوقع فون کی تصویر لیک

    نیویارک: اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی سام سنگ کے نئے ماڈل کی تصاویر انٹرنیٹ پر لیک ہوگئی جس کے مطابق نیا سیٹ فولڈ ایبل ہوگا۔

    اطلاعات کے مطابق دیگر موبائل کمپنیوں پر سبقت لے جانے کے لیے اس بار سام سنگ ایک نئے اور جدید انداز کا اسمارٹ فون متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    موبائل فونز پر نظر رکھنے والی غیر ملکی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سام سنگ کا نومبر میں آنے والا اسمارٹ فون فولڈ ایبل (مڑنے) کی سہولت سے آراستہ ہوگا جسے کتاب کی طرح بند کیا جاسکے گا اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فون میں 2 اسکرین ہوں گی۔

    مزید پڑھیں: گلیگسی نوٹ 9: سام سنگ کا جاندار بیٹری اور جدید فیچرز والا فون متعارف

    دوسری جانب کمپنی پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ نومبر کے ماہ میں ہونے والی سالانہ سام سنگ ڈؤیلپر کانفرنس میں نیا سیٹ متعارف کرایا جائے گا جو اب تک کا منفر سیٹ ہوگا۔

    اس ضمن میں کمپنی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک اینیمیٹڈ ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں نئے ہینڈ سیٹ سے متعلق کسی بھی قسم کا اشارہ نہیں دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سام سنگ اس سے قبل فولڈ ایبل سیٹ متعارف کرانے کا اشارہ دے چکا ہے، ایک ماہ قبل چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ ’ہم فولڈ ایبل فون متعارف کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں جو اس سال کے آخر تک متعارف کرائے جائیں گے‘۔

    واضح رہے کہ سانس فرانسسکو میں رواں سال 7 نومبر کو ڈؤیلپر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں سام سنگ کے نئے موبائل اور دیگر اشیاء بھی متعارف کرائی جائیں گی۔

    سام سنگ کے نئے سیٹ کے بارے میں مزید کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں مگر ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کا مانناہے کہ کمپنی اس بار صارفین کو متاثر کرنے کے لیے کچھ منفرد خصوصیات سامنے لانے کا ارادہ رکھتی ہے جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔