Tag: San Francisco

  • گھر کے گیراج سے 140 سال قبل مدفون لاش برآمد

    گھر کے گیراج سے 140 سال قبل مدفون لاش برآمد

    امریکی شہر سان فرانسسکو کے علاقے سانتا کروز میں ایک گھر کے گیراج سے تعمیراتی کام کے دوران ایک 2 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی جسے 140 سال قبل نہایت مہارت سے محفوظ کیا گیا تھا۔

    یہ لاش گزشتہ برس مئی میں برآمد کی گئی تھی تاہم اب اس پر طویل تحقیق اور سائنسی تجزیوں کے بعد ماہرین نے معلوم کرلیا کہ یہ لاش 2 سالہ ایڈتھ ہاورڈ کک کی ہے جو 13 اکتوبر سنہ 1876 میں وفات پا گئی تھی۔

    body-2

    اس لاش کو شناخت کرنے کے لیے ماہرین کی ٹیم نے 30 ہزار تدفینوں اور اموات کا ریکارڈ چیک کیا۔

    ماہرین نے شناخت کے لیے کئی افراد کے ڈی این اے کا ٹیسٹ بھی کیا جن کا ممکنہ طور پر اس لاش سے کوئی تعلق ہوسکتا تھا۔

    بالآخر ماہرین اپنی کوشش میں کامیاب ہوگئے اور ایک  82 سالہ پیٹر کک نامی شخص کا ڈی این اے لاش کے ڈی این اے سے میچ کرگیا۔ پیٹر اس بچی کا پردادا تھا۔

    طویل تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ جس مقام سے بچی کی لاش دریافت ہوئی، وہ مقام سنہ 1800 میں ایک قبرستان کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔

    body-1

    ایڈتھ کو بھی 140 سال قبل اس کی موت کے بعد یہیں پر اس جگہ دفن کیا گیا تھا جہاں اس کے خاندان کے دیگر افراد بھی دفن تھے۔

    تاہم سنہ 1900 کے اوائل میں ان تمام مدفون اجسام کو یہاں سے نکال کر دوسرے قبرستان میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی خوبصورت ترین آخری آرام گاہیں

    ایڈتھ کی لاش ایک ہوا بند دھاتی تابوت میں رکھی گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کم سن بچی کی دوبارہ سے آخری رسومات ادا کی جائیں گی اور اسے پھر سے دفن کر دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں پر حکم نامہ غیر قانونی قرار

    سین فرانسیسکو: غیر قانونی امیگرینٹس کو پناہ دینے والے شہروں کو سزا دینےسے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا گیا۔

    سین فرانسیسکو کی عدالت نے ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والے شہروں کو وفاق کی جانب سے فنڈنگ روکنے سے متعلق حکم نامہ غیر قانونی قرار دیدیا، عدالتی فیصلے کا اطلاق پورے ملک پر ہو گا۔

    ٹرمپ نے ان شہروں کے فنڈز روکنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا جو امیگرشن کے نئے حکم پر عمل نہیں کررہے تھے، ان شہروں اوراضلاع میں سانتا کلارا،سان ہوزے اور سلی کون ویلی کی کمیونیٹیز شامل ہیں، جہاں غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے اوران کی شہری حکومتوں کیجانب سے مدد کی جاتی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق محکمہ انصاف فیصلے کو چیلنج کرے گا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سہولتیں فراہم کرنے والے شہر اپنے ان اقدامات کی وجہ سے امریکی لوگوں اور خود ہماری جمہوریہ کے ڈھانچے کو بے پناہ نقصان پہنچاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی اٹارنی جیف سیشنز نے غیر قانونی تارکین وطن کو سہولیات فراہم کرنے والے دس شہروں کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یہ تصدیق کریں کہ وہ امیگریشن قوانین کی پاسداری کر رہے ہیں۔ ان کے پاس تیس جون تک جواب دینے کی مہلت ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل


    یاد رہے کہ خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔

    نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سفری پابندیوں سے متعلق جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے دیکھنے میں آئے تھےاس حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے فروری میں معطل قراردے دیا تھا۔