Tag: sana ullah zehri

  • ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    کوئٹہ : ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پررائے شماری آج ہوگی، ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاسی صورتحال میں ہلچل عروج پر ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہرہ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہورہی ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، مہتاب عباسی اور زاہد حامد کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے ، گورنر ہاوس میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے اراکین سے ملاقات کی، شاہد خاقان عباسی نے تحریک کے حامی اراکین سے ملاقات کرنے کی کوششیں کی تاہم ان کا یہ ہنگامی دورہ سود مند ثابت نہ ہوسکا اور جمعیت علماء اسلام اور مسلم لیگ ق کے اراکین نے وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کردیا ۔

    اس سے قبل نااہل وزیراعظم نوازشریف سے ثنا اللہ زہری کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے خلاف متوقع پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے خلاف نوازشریف سے مدد مانگی جس پر سابق نااہل وزیراعظم نے ثنا اللہ زہری کو شاہد خاقان عباسی سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کو معاملہ دیکھنے اور اسے حل کرنے کی ہدایت کردی ہے کیونکہ بعض قوتیں سینیٹ انتخابات رکوانے کے لیے سازشیں کررہی ہیں اور بلوچستان کا بحران بھی جمہوریت کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔

    یاد رہے کہ صوبےکےمسائل نظرانداز کرنے پر تحریک عدم اعتماد ن لیگ کے اتحادی ق لیگ کے رکن اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو اور ایم ڈبلیو ایم کے سیدآغامحمدرضا نے 14 ارکان کے ساتھ جمع کرائی تھی۔

    تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن میں شامل جے یو آئی ف کے 8،ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2، بی این پی عوامی، اے این پی، مجلس وحدت مسلمین، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک جبکہ ایک آزاد اور ن لیگ کے 22 میں سے 18 ارکان تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ 40 ارکان ساتھ ہیں، تحریک عدم اعتماد کی ہوا نکال دیں گے۔

    خیال رہے کہ ایوان میں ارکان کی تعداد پینسٹھ ہے، زہری کو تحریک ناکام بنانے کے لئے تیتیس ارکان کی حمایت درکارہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں۔

  • ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم  کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوئٹہ آمد متوقع ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک ناکام بنانے کیلئے جے یو آئی کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے سیاسی طوفان میں پھنسے ثنااللہ زہری کو ریسکیو کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم سمیت ن لیگ کی اہم شخصیات کی آج کوئٹہ آمد متوقع ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے شاہد خاقان عباسی ناراض لیگی اراکان کے تحفظات اورشکایات دور کریں گے جبکہ وزیراعظم عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے اتحادی جماعتوں کو بھی منائیں گے۔سیاسی طوفان سے نمٹنے کیلئے جمعیت علما اسلام کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سردار ثنا اللہ زہری میں ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تحریک عدم اعتمادسے نمٹنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی جمہوریت مخالف سازش ناکام ہوگی، اتحادی جماعتوں کے تعاون سے جمہوریت مخالف عناصر کو ناکام بنایا جائے جبکہ وفاقی وزراخرم دستگیراورعبدالقادر بلوچ نے وزیراعلی بلوچستان سےملاقات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    دوسری جانب ارکان کی جوڑتوڑعروج پر ہے، حکومتی اتحاد میں پانچ جماعتیں شامل ہیں، ن لیگ کے اکیس،پشونخواہ ملی عوامی پارٹی کے  14 ،نیشنل پارٹی کے  11 ،ق لیگ کے 5  اور مجلس وحدت المسلمین کا ایک رکن حکومت میں شامل ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی،بلوچستان نیشنل پارٹی او جے یو آئی پر مشتمل اپویزشن کا گیارہ رکنی اتحاد حکومت کو ٹف ٹائم دینے میں مصروف ہے۔

    اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ثنااللہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس نکلوانے کیلئے اکثریت ہے جبکہ ثنااللہ زہری بھی سینتالیس ارکان کی حمایت کادعویٰ کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ ہمیں40سےزائداراکین کی حمایت حاصل ہے۔

    زمرگ خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ جےیوآئی(ف)سےمتعلق کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، جےیوآئی (ف)اراکین اسمبلی ہمارےساتھ ہیں، ہم وزیراعلیٰ کی ناانصافیوں کیخلاف کھڑےہیں۔

    واضح چودہ ارکان کی دستخط سے تحریک عدم اعتماد کل پیش جائے گی، رائےشماری اگلے اجلاس میں ہوگی، پینسٹھ میں سے تینتیس ارکان جس طرف ہوئے وہ بازی جیت جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کا کہنا ہے کہ چندٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جارہا ہے، راہ راست پرجوبھی آئےگااسےگلےلگائیں گے اور ریاست سے لڑنے والوں کو کیفر کردارتک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہدائے زہری فلائی اوور کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب سے خطاب میں ثنااللہ زہری نے کہا کہ ماضی کے لٹل پیرس کو دوبارہ خوبصورت شہر بنائیں گے، فلائی اوور بننے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ باہربیٹھے لوگ نوجوانوں کوبطورایندھن استعمال کررہےہیں،پولیس کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی ، ریاست سے لڑنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

    ثنااللہ زہری نے کہا کہ راہ راست پر جو بھی آئے گا، اسے گلے لگائیں گے، کوئی اگر ریاست کی رٹ چیلنج کریگا تو معاف نہیں کرینگے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا دل بڑا ہے، تمام غلطیوں کو معاف کردیتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری مل گئی ہے، چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کو استعمال کیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • دہشتگردوں کیخلاف کامبنگ آپریشن کریں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    دہشتگردوں کیخلاف کامبنگ آپریشن کریں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے کہاسانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کی ہے اور دہشتگردوں کے خلاف کوئٹہ میں کامبنگ آپریشن کا عندیہ دیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نے آٹھ اگست کو صوبے کے لئےافسوسناک دن قرار دیا اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کو دہرایا ہے۔


     مزید پڑھیں : کوئٹہ دھماکہ، آرمی چیف کے زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے


    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشتگرد امن وامان تباہ کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اس طرح کی کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، وہ جہاں بھی چھپے ہوں، انہیں ڈھونڈ نکالیں گے، شہدا کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، آخر دہشت گرد تک لڑیں گے ان کا پیچھا کریں گے.

    ثنااللہ زہری نے کہا کہ امن وامان کے قیام کے لئے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کئی افراد کو گرفتار کیا ہے لیکن تٖفصیلات نہیں بتا سکتے۔


     مزید پڑھیں : سانحہ کوئٹہ: دو مزید زخمی دم توڑ گئے ، شہدا کی تعداد72 ہوگئی


    بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کے حوصلے کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ زخمیوں کے حوصلے بلند ہیں اور انہوں نے دہشتگردوں کے ساتھ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    خیال رہے کہ سانحہ کوئٹہ میں شہادتوں کاسلسلہ جاری ہے، دہشت گرد کارروائی میں زخمی ہونے والے مزید دو افراد جان کی بازی ہار گئے، جاں بحق افراد کی تعداد باہتر ہوگئی ہے۔