Tag: sanam baloch

  • صنم بلوچ نے طویل عرصے بعد انسٹا گرام پر جلوے بکھیر دیئے

    صنم بلوچ نے طویل عرصے بعد انسٹا گرام پر جلوے بکھیر دیئے

    شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ صنم بلوچ کی کئی ماہ بعد سوشل میڈیا پر واپسی ہوئی ہے، اداکارہ نے اپنی چند تصاویر مداحوں کے لئے شیئر کیں۔

    صنم بلوچ نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر تصاویر شیئر کیں، جس میں وہ کسی گہری سوچ میں گم سم دکھائی دے رہی ہیں۔

    شیئر کی گئی تصاویر میں معروف اداکارہ نے لال رنگ کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے، اداکارہ نے تصاویر کے کیپشن میں تحریر کیا ”Lost in the blur Found in the moment“۔۔

    معروف اداکارہ نے گزشتہ روز یہ تصاویر شیئر کی ہیں جسے مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے، جبکہ ان کے بعض چاہنے والوں کی جانب سے ان سے انڈسٹری میں واپس آنے کی اپیل کی جارہی ہے۔

    بابا صدیقی کے قتل کے لئے ملزمان کو کتنی رقم ملی تھی؟ اہم انکشاف

    واضح رہے کہ معروف اداکارہ نے اپریل 2018 میں شوہر سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، طلاق کے بعد انہیں ڈراموں میں شاذو نادر ہی دیکھا گیا۔

    اداکارہ نے اگست 2020 میں بتایا کہ انہوں نے دوسری شادی کرلی ہے اور وہ ایک بیٹی کی والدہ ہیں۔

  • صنم بلوچ کی نئی تصاویر دیکھ کر مداح حیران

    صنم بلوچ کی نئی تصاویر دیکھ کر مداح حیران

    معروف ادکارہ صنم بلوچ کی حالیہ تصاویر منظر عام پر آگئیں، وہ ایک طویل عرصے سے اسکرین اور سوشل میڈیا سے دور تھیں۔

    ماڈل، اداکارہ و ٹی وی میزبان صنم بلوچ کی طویل عرصے بعد تصاویر اور ویڈیوز سامنے آنے کے بعد مداح انہیں دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    صنم بلوچ کچھ عرصے سے ٹی وی اسکرین سے بھی دور ہیں اور انہوں نے کافی وقت سے سوشل میڈیا پر بھی اپنی نئی تصاویر شیئر نہیں کیں۔

    تاہم حال ہی میں میک اپ آرٹسٹ نتاشا لاکھانی نے اداکارہ کی نئی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے ان کی تعریف بھی کی اور اداکارہ کی تصاویر دیکھتے ہی ویکھتے وائرل ہوگئیں۔

    میک اپ آرٹسٹ کی جانب سے شیئر کی گئی اداکارہ کی ویڈیو میں انہیں سیاہ لباس میں دیکھا جا سکتا ہے، تصاویر دیکھنے کے بعد جہاں مداحوں نے اداکارہ کی خوبصورتی کی تعریفیں کیں، وہیں بعض لوگ ان کے بڑھے ہوئے وزن پر بھی حیران ہوئے۔

    مداحوں کے مطابق صنم بلوچ وزن بڑھ جانے کی وجہ سے پہچاننے میں نہیں آرہیں، تاہم اس کے باوجود زیادہ تر لوگوں نے ان کی خوبصورتی، اداکاری اور لباس کی تعریفیں کیں۔

    صنم بلوچ عموماً اپنی شادی ناکام ہونے کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا سے دور دکھائی دیتی ہیں، انہوں نے سنہ 2013 میں اداکار و میزبان عبداللہ فرحت سے شادی کی تھی اور 2018 میں دونوں نے اپنی راہیں جدا کرلی تھیں۔

  • خواتین پر چاقوؤں سے وار، صنم بلوچ بھی بول پڑیں

    خواتین پر چاقوؤں سے وار، صنم بلوچ بھی بول پڑیں

    کراچی : گلستان جوہر میں خواتین پر چاقو سے وار کی وارداتوں میں ملوث ملزم کی عدم گرفتاری کیخلاف اے آر وائی نیوز مارننگ شو کی میزبان صنم بلوچ بھی بول پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام دا مارننگ شو کی میزبان صنم بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آخر یہ ملزم کب پکڑا جائے گا؟ اور پولیس اب تک ملزم کو گرفتار کرنے میں کیوں ناکام ہے ؟

    پروگرام میں چاقو مار ملزم کے حملے سے متاثرہ خاتون ہاجرہ بی بی بھی موجود تھیں، ہاجرہ بی بی پر اتنا شدید وار کیا گیا تھا کہ ان کو چھ ٹانکے آئے ہیں۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کی رپورٹر ربیعہ خان نے بتایا کہ ملزم8روز سے صرف گلستان جوہر کے علاقے میں ہی کارروائیاں کررہا ہے، لیکن اب تک کسی علاقہ مکین نے پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں: صنم بلوچ نے زندگی کی 31 بہاریں دیکھ لیں


    ملزم نے پہلی واردات25ستمبر رات دس بجے کی تھی، جبکہ پولیس کا مؤقف ہے کہ ہم جلسے جلوسوں کی سیکیورٹی میں مصروف تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اے آروائی کے ناظرین آپ کا شکریہ

    اے آروائی کے ناظرین آپ کا شکریہ

    ناظرین اور قارئین گرامی ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ نےاے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک پر آن ائر ہونے والے ڈرامے، سیریل اور سوپ دیکھنے کے بعد ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی ہے، یہ آپ کے دیئے ہوئے حوصلے ہیں کہ ہمارے کام میں دن بہ دن خوبصورتی کا عنصر شامل ہوتا جارہا ہے۔ ناظرین اور قارئین یہ آپ کی دی ہوئی محبتیں ہیں، جن سے ہمارے حوصلے اور امنگ اجاگر ہوتی ہے۔

    اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا کوئی بھی حصہ ہو ہمیں حوصلہ افزائی کے جملے سننے کو ضرور ملتے ہیں۔ بچوں کے چینل نک، دی میوزک اور ایچ بی او کے پروگرامز کو ناظرین نے بہت قدر کی نگاہ سے دیکھا ۔ ہم اپنے ناظرین اور قارئین کے مشکور ہیں اور پھر دل کہتا ہے کہ آپ سلامت رہیں۔

    آئیے قارئین اب چلتے ہیں پروگراموں کی طرف۔۔۔ سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ ادا کررہی ہیں۔ صنم بلوچ صبح کا خوب صورت شو ”دی مارننگ شو“ اس میں کوئی شک نہیں بہت خوب صورتی سے کررہی ہیں، جسے راس قریشی پیش کرتے ہیں۔ ناظرین کی ایک بڑی تعداد صنم بلوچ کی مہمانوں کے ساتھ برجستہ گفتگو کو بہت پسند کرتی ہے، جہاں وہ ایک بہترین ہوسٹ ہیں، وہیں وہ ایک اچھی اداکارہ بھی ہیں۔

    سیریل ”تیری رضا“ کا مرکزی کردار صنم بلوچ بہت عمدگی سے کررہی ہیں اور ڈرامہ دیکھنے والے شائقین ان کی اداکاری کو بہت سراہ رہے ہیں، سیریل ”تیری رضا“ کی کہانی ”استخارہ“ کے گرد گھومتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں بیشتر گھرانے ایسے ہیں جو اپنے کام کا آغاز استخارہ کے حوالے سے کرتے ہیں، اس کہانی کا مرکزی خیال بھی یہی ہے۔ صنم ماں باپ کی اکلوتی بیٹی ہے اور یونیورسٹی میں اپنے کلاس فیلو کو پسند کرتی ہے مگر اس کی خالہ جو غیر ممالک میں رہتی ہیں اور اپنے بیٹے کی شادی کے سلسلے میں پاکستان آتی ہیں، ان کا بیٹا صنم کو پسند کرلیتا ہے مگر عمروں کا فرق ہے۔ دادی استخارہ کا مشورہ دیتی ہے اور پھر صنم کی شادی استخارہ کے حوالے سے اپنے سے بڑی عمر کے لڑکے سے ہوجاتی ہے مگر یہ شادی کامیابی سے منزل کی طرف رواں دواں نہیں ہوتی اور پھر اس لڑکے سے صنم کی طلاق ہوجاتی ہے۔ طلاق کے بعد صنم اپنے کلاس فیلو سے رابطہ کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ اس لڑکے سے اس کی شادی ہوجائے، بس یہیں سے کہانی میں حیرت انگیز تبدیلیاں آتی ہیں، زندگی مشکلات کا سفر بن جاتی ہے۔

    صنم نے اپنی اداکاری سے ثابت کردیا کہ وہ ہوسٹ تو اچھی ہیں مگر اداکارہ بھی کمال کی ہیں اور انہوں نے اپنی زندگی کا فنی نچوڑ پیش کیا ہے۔ تنویر جمال بھی کافی عرصے کے بعد کسی خوب صورت کردار میں نظر آرہے ہیں، اس سیریل کے دیگر فنکاروں میں سرمد کھوسٹ، شہروز سبزواری، عائشہ خان منیر اور دیگر فنکار شامل ہیں۔سرمد کھوسٹ جب بھی آتے ہیں، اپنا سکہ جمادیتے ہیں۔ یہ سیریل ہر منگل کی رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جارہی ہے۔

    آئیے اب کچھ ان سیریلز کا بھی تذکرہ کرتے ہیں چلیں جواے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جارہی ہیں اور ناظرین کی ایک بڑی تعداد انہیں پسند کررہی ہے۔ سیریل ”رسمِ دنیا“ کی مرکزی کہانی اس معاشرے میں رہنے والے ان لوگوں کی ہے کہ قصور کسی کا بھی مگر تنقید کا سامنا عورت کو کرنا پڑتا ہے، اس کا مرکزی کردار حیاءادا کررہی ہیں۔ اس کے فنکاروں میں ارمینہ رانا خان، سمیع خان، بلال عباس، دیا مغل، صباءبخاری، عائشہ خان جبکہ سینئر فنکاروں میں جاوید شیخ، ثمینہ پیر زادہ اور نداءممتاز قابلِ ذکر ہیں۔ سیریل ”رسمِ دنیا“ ہر پیر کی رات 9 بجے دکھائی جارہی ہے۔

    سیریل ”تمہارے ہیں“ اس سیریل میں پیار اور دوستی کے جذبے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ نمایاں فنکاروں میں آغاعلی، سارہ خان، وہاب ہاشم، احمد حسن، حسن احمد، بہروز سبزواری، شاہین خان اور برجیس فاروقی شامل ہیں۔ یہ سیریل اتوار کی رات 10 بجے دکھائی جائے گی۔
    سیریل ”شزا“ اس کا مرکزی کردار بیٹی پر مبنی ہے، یہ سیریل ہر ہفتے کی رات9 بجے دکھائی جارہی ہے۔

    سیریل ”مبارک ہو بیٹی ہوئی ہے“ میں صائمہ نے ثابت کردیا کہ وہ فلم کی ہی نہیں، ٹی وی کی بھی بڑی اداکارہ ہیں۔ یہ سیریل ہر بدھ کی رات8 بجے دکھائی جارہی ہے۔

    سیریل ”زخم“ نے اپنی انفرادیت کو برقرار رکھا اور لوگوں کا ایک وسیع حلقہ اسے پسند کررہا ہے۔ یہ سیریل بدھ، جمعرات رات 9 بجے دکھائی جارہی ہے جبکہ سوپ ”بھروسہ“ کو شائقین کی ایک بڑی تعداد پسند کررہی ہے، جس کا ثبوتاے آروائی کی ویب پر پسندیدگی سے ظاہر ہورہا ہے۔ یہ لاجواب سوپ پیر سے جمعے تک رات ساڑھے دس بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھایا جارہا ہے۔

    سیریل ”شادی مبارک ہو“ کا مرکزی کردار فہد نے ادا کیا ہے، اس کہانی کا مرکزی کردار کچھ یوں ہے کہ فہد ایک تہذیب دار اور خوش اخلاق لڑکا ہے۔ گھر میں اماں، ابا اور پھپو کے ساتھ رہتا ہے، فہد کی والدہ بے شمار لڑکیاں اس کی شادی کے لئے دیکھتی ہیں مگر افسوس کہ انہیں کوئی لڑکی پسند نہیں آتی۔ ہمارے معاشرے میں روزانہ نامعلوم کتنی لڑکیاں، لڑکے والوں کے سامنے پیش کی جاتی ہیں، ٹرالی بھر بھر کر لڑکے والوں کی خاطر تواضع کی جاتی ہے، سب آتے ہیں اور سب جی بھر کر ناشتا کھانا کھاتے ہیں، لڑکی کا تفصیلی ایکسرے کیا جاتا ہے پھر ان کی مرضی ہے کہ بات آگے بڑھائیں یا پھر لڑکی کو ناپسند کرتے ہیں۔

    جب تک لڑکے والے15 سے20 لڑکیاں نہیں دیکھ لیتے کوئی فیصلہ نہیں کرتے اور ہر روز نہ جانے کتنی معصوم بچیوں کے احساسات اور جذبات چوٹ کھاتے ہیں، اس سیریل میں اس پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے، جسے ہلکے پھلکے اور مزاحیہ انداز میں پیش کیا جائے گا بلکہ بشریٰ انصاری نے تو کمال کی اداکاری کی ہے۔ اس سیریل کے فنکاروں میں سلمان شاہد، یاسر حسین، کبریٰ خان، گل رعنا، اسد صدیقی، یاسمین کے علاوہ اداکارہ بشریٰ انصاری قابلِ ذکر ہیں۔ سیریل کے ہدایتکار وجاہت رؤف جبکہ اسے تحریر کیا ہے یاسر حسین نے یہ سیریل جمعرات رات 8 بجے اے آروائی ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔

    سیریل ”غیرت“ اسے تحریر کیا ہے ایڈیسن ادریس مسیح نے اور سیریل کا مرکزی کردار زارا نے ادا کیا ہے جو اپنی بیوہ ماں کے ساتھ شہر کے ایک پسماندہ علاقے میں اپنی بیوہ ماں ہاجرہ خاتون، بڑی بہن ثمن، دو بڑے بھائی اور ایک تیز طرار بھابی شگفتہ کے ساتھ چار کمروں کے مکان میں غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔

    زارا کا رشتہ اس کے خالہ کے بیٹے ارمان سے ہوجاتا ہے، زارا کی بہن ثمن گھر سے بھاگ جاتی ہے۔ یہاں سے کہانی ایک نیا رخ اختیار کرتی ہے اور گھر میں کہرام کا سا منظر ہے۔ بھاگنے والی لڑکی ثمن کے ساتھ ایک ڈرامائی حادثہ رونما ہوجاتا ہے، یہاں سے کہانی کا رخ پھر مڑجاتا ہے اور زارا نے بہت ہمت سے کام لے کر اس سیریل کی کہانی میں مزید جدت پیدا کردی۔ اس سیریل کے فنکاروں میں جبران، اقرا، عزیر ثمینہ، احمد منیب بٹ اور دیگر شامل ہیں۔ یہ سیریل ہر پیر کی رات 8 بجے ڈیجیٹل سے دکھائی جائے گی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • صنم بلوچ نے زندگی کی 31 بہاریں دیکھ لیں

    صنم بلوچ نے زندگی کی 31 بہاریں دیکھ لیں

    کراچی: اے آر وائی نیوز دی مارننگ شو کی میزبان اور پاکستانی اداکارہ و ماڈل صنم بلوچ نے زندگی کی 31 بہاریں دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق 14 جولائی کو 1986 کو پیدا ہونے والی صنم بلوچ نے اپنے فنی کیرئر کا آغاز سندھی ڈراموں سے کیا تاہم انتھک محنت اور صلاحیتوں کی وجہ سے جلد ہی پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے ’’دی مارننگ شو‘‘ میں میزبانی کے فرائض انجام دینے کے دوران ضنم بلوچ نے کئی کامیابیاں سمیٹیں، انہوں نے پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختار کی زندگی پر بننے والی فلم میں مرکزی کردار ادا کیا۔

    مارننگ شو کے علاوہ اداکارہ صنم بلوچ اے آر وائی ڈیجیٹل کے کئی ڈراموں میں کام کرچکی ہیں جبکہ آج کل اُن کا نیا ڈرامہ ’’تیری رضا‘‘ اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر کیا جارہا ہے۔

    صنم بلوچ نے اب تک اے آر وائی ڈیجیٹل کے مختلف ڈراموں میرا پیار، ابھی ابھی اور کچھ پیارکا پاگل پن وغیرہ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے اور کامیابی کی منازل طے کیں۔

    سالگرہ کے موقع پر  اے آر وائی ڈیجیٹل کی جانب سے اداکارہ کو مبارک باد پیش کی گئی جبکہ مداحوں کی جانب سے مبارک باد کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔

    مداحوں کے پیغامات

  • سیاست میں‌ ہوتا تو پی ٹی آئی جوائن کرتا، یونس خان

    سیاست میں‌ ہوتا تو پی ٹی آئی جوائن کرتا، یونس خان

    کراچی: قومی کرکٹر یونس خان نے کہا ہے کہ اگر وہ سیاست میں آئے اور کوئی پارٹی جوائن کرنا پڑی تو پاکستان تحریک انصاف کو جوائن کروں گا۔

    یہ بات انہوں نےاے آر وائی نیوز کے پروگروام ’’شان افطار‘‘ میں میزبان صنم بلوچ سے کہی۔

    میزبان صنم بلوچ نے یونس خان سے سوال کیا کہ اگر آپ سیاست جوائن کرتے تو کس پارٹی میں شامل ہوتے؟

    جواب میں یونس خان نے کہا کہ وہ سیاست جوائن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے لیکن اگر مجھے سیاست کرنے کا کوئی موقع ملتا یا میں سیاست کرنا چاہتا تو ظاہر سی بات ہے چوں میں ایک اسپورٹس مین ہوں اس لیے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوتا۔ (دیکھیں ویڈیو)


    قبل ازیں صنم بلوچ نے ان سے سوال کیا کہ بورڈ پر لگے بیس نمبرز میں سے کوئی ایک نمبر چوائس کریں اور بتائیں کہ ان میں سے کس کا ارادہ سیاست کرنے کا ہے یونس خان نے 14 نمبر چنا صنم بلوچ نے وہ کارڈ اٹھایا تو اس پر یونس خان ہی کی تصویر لگی ہوئی تھی۔

    انگلینڈ میں شاپنگ سینٹر پر لڑکی اچھی لگی، پیچھا کرکے نمبر مانگ لیا


    میزبان صنم بلوچ نے پوچھا کہ کتنی لڑکیوں نے آپ کو فون کیا اور کتنی بار آپ خود لڑکیوں کی طرف راغب ہوئے؟ جواب میں یونس خان نے بتایا کہ میرا دل بھی بہت مرتبہ ٹوٹا، 2003 یا 2004 کی بات ہوگی انگلینڈ یا ساؤتھ افریقا میں شاپنگ مال پر ایک لڑکی اچھی لگی، اس کا پیچھا کرکے اسے روکا اور ایک دم صاف بات کرتے ہوئے اس کا نمبر مانگ لیا تاہم لڑکی نے آئی ایم ناٹ انٹڑسٹڈ کہہ کر منع کردیا۔

    دوبارہ کسی لڑکی سے نمبر نہیں مانگا

    انہوں نے کہا کہ یہ زندگی میں پہلی بار ہوا اور ایک ہی بار ایسا ہوا کہ میں کسی لڑکی کے پیچھے گیا اور ایسا کہا زندگی میں دوبارہ ایسا نہیں ہوا۔
    لڑکی کے انکار پر سیدھا وہاں سے بھاگ نکلا پھر دوبارہ ایسی کوئی کوشش نہیں کی۔

    لوگوں نے بہت عزت دی، جہاں جاؤں کھڑے ہوکر استقبال کرتے ہیں

    اتنی شہرت کی امید تھی؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ کرکٹ شوق کے لیے شروع کی تھی یہ امید نہیں تھی کی اتنی پذیرائی اور اتنی شہرت ملے گی، سب سے اچھا صلہ یہ ملا تو کہیں بھی جاتا ہوں تو لوگ کھڑے ہو کر استقبال کرتے ہیں اور عزت دیتے ہیں میں یہ لمحات لفظوں میں بیان نہیں کرسکتا۔


    انہوں نے کہا کہ 80ء کی دہائی میں مردان سے کراچی آیا تو اسٹیل مل کے ٹاؤن گلشن حدید میں رہائش اختیار کی اور آج بھی وہیں رہائش پذیر ہوں۔

    کہا گیا اسٹار بننا ہے تولاہور شفٹ ہوجاؤں مگر نہیں گیا
    مجھے کہا گیا کہ اگر بڑا اسٹار بننا ہے تو آپ کو لاہور شفٹ ہونا پڑے گا مگر میں نے جواب دیا کہ اگر اسٹار بننا ہے تو یہیں مردان یا کراچی میں رہتے ہوئے ہی بنوں گا۔

    ابو سخت تھے، کئی بار پٹائی کی

    انہوں نے مزید بتایا کہ ابو بہت غصے والے تھے، گلی میں جب محلے والوں کے شیشے اور بلب کرکٹ کھیلتے ہوئے توڑ دیتا تھا تو ابو کا سخت ہاتھ پڑتا اور کئی دن تک محسوس ہوتا۔

  • اے آروائی نیوز کی خصوصی نشریات شان سحر کی ناظرین میں مقبولیت

    اے آروائی نیوز کی خصوصی نشریات شان سحر کی ناظرین میں مقبولیت

    کراچی : اے آروائی کی خصوصی نشریات میں میزبان صنم بلوچ کے پروگرام شانِ سحر نے عوام میں مقبولیت کی انتہا کو پہنچ گیا ہے۔

    ماہ رمضان میں اے آروائی نیوز کی خصوصی نشریات۔شان سحر نے عوامی مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔  شان سحر میں نہ صرف دین و دنیا کی باتیں بلکہ مقابلہ حسن نعت کو بھی بڑی پذیرائی مل رہی ہے۔

    عوام کےمسائل کے حل کیلئے شان سحر کے سیگمینٹ آج کے وظیفے میں مختلف وظائف بھی بتائے جارہے ہیں۔

    شان سحر میں مفلس و نادار افراد کو جہاں مخیر افراد امداد فراہم کررہے ہیں تو وہیں بیماروں کے علاج معالجے کی ذمہ داری بھی اٹھارہے ہیں، علمائے کرام کی دینی موضوعات پر سیر حاصل گفتگو سے دیکھنے والے مستفید ہورہے ہیں۔

  • مارننگ شو وِد صنم بلوچ‘ کی شاندارسالگرہ کا انعقاد

    مارننگ شو وِد صنم بلوچ‘ کی شاندارسالگرہ کا انعقاد

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی مارننگ شو وِد صنم بلوچ کو ایک سال مکمل ہوگیا۔ پہلا سال کامیابیوں سے بھرپور رہا جس کی خوشی میں مارننگ شو نے شاندارسالگرہ منائی ۔

    دی مارننگ شو وِد صنم بلوچ میں خوشیوں کی بہارمیں عوام کی آواز سنائی گئی،جب کبھی غم کے بادل چھائے تو بھی قوم کے سنگ رہا اور شاندار کامیابی کا ایک سال اے آر وائی نیوز کے دی مارننگ شو ودصنم بلوچ نے مکمل کرلیا۔

    یہ ادا اور یہ اندازہر گھر کی آواز بنا ،پروگرام کی میزبان صنم بلوچ نے روایتی مارننگ شو سے ہٹ کر اپنا پروگرام پیش کیا ۔ کبھی کسی کی مدد کا معاملہ اٹھایا تو کبھی کسی درد مند کی آواز بنیں ،تین سالہ بچی کو ماں سے بھی ملوایا۔

    نٹ کھٹ سی صنم بلوچ نے ایک سال کے دوران وہ کیا جو کسی دوسرے مارننگ شو نے نہ کیا۔ مختلف شعبوں میں اپنے کارناموں سے تاریخ کے اوراق میں نام رقم کرنے والوں کو اپنے شو میں بلاکران کو خراج تحسین پیش کیا۔

    سالگرہ شو پر اے آر وائی فلمز کی نئی فلم جلیبی کی کاسٹ نے خوب رنگ جمایا اور صنم بلوچ کے ساتھ مل کر خوب ہنگامہ کیا اور ٹیم کے ساتھ مل کرسالگرہ کاکیک کاٹا۔

  • اے آر وائی ناطرین آپ کا بے حد شکریہ

    اے آر وائی ناطرین آپ کا بے حد شکریہ

    تحریر: م ش خ

    قارئین گرامی اس دفعہ اے آر وائی آپ کیلئے اور اپنے ناظرین کیلئے سوپ کے علاوہ خوبصورت سیریل لایا ہے ہمیں احساس ہے کہ قارئین اور ناظرین اے آر وائی تو بلاشبہ تراشے ہوئے خوبصورت پھول کی مانند ہیں، جو ہمارے پروگراموں کو اپنے دل کے نہاںخانوں میں چھپا لیتے ہیں۔

    جس طرح دن کے اجالے کے بعد سورج کی پہلی کرن بہت ضروری ہوتی ہے، اور ہم بھی سورج کی کرن کی طرح اپنے ناظرین کی رائے کے منتظر ہوتے ہیں ، قارمین اور ناظرین کی خوبصورت راستے سے ہمارے دل معطر ہو جاتے ہیں اور ہمیں اپنی محنت کا صلہ تازہ پھول کی طرح نظر آتا ہے اور ہم اس اعزاز پر سجدہ شکر ادا کرتے ہیں۔

    ہمارے ناظرین آب وتاب سے چمکنے والے ستارے ہیں اور یہ نام ہے اعتماد کا لکھنا تو سب کچھ چاہتے ہیں مگر آئے دن کے بگڑتے ہوئے واقعات نے اس قوم کو پریشان کردیا ہے اوپر والا اس قوم کے یہ تکلیف کے دن بھی ختم کردے گا، ویب اور اخبارات میں ناظرین اے آر وائی نے ہمارے پروگراموں کی جس طرح تعریف و نصف کی ہے جس کی مثال ہمارے آن ائیر ہونے والے پروگرام ہیں، جن میں قارئین اور ناظرین کی آراءشامل ہوتی ہے ہم ناظرین کے مشکور ہیں۔

    ویسے بھی محنت کی کتاب پڑھ کر وہی لوگ خوش ہوتے ہیں جن کی توجہ محنت کے دیگر مضامین پر ہوتی ہے ہم تو محنت ہی اپنے قارئین اور ناظرین کیلئے کرتے ہیں ویسے تو ہم بہت کچھ تقدیر پر چھوڑ دیتے ہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ تقدیر بھی انسان سے سودا کرتی ہے۔

    ہمیں احساس ہے کہ قارئین اور ناظرین اے آروائی سے ہمارا رشتہ بہت خوبصورت ہے اور ہمارے پروگراموں نے خوبصورت چراغ جلائیں وہ قابل بھروسہ ہیں، آئیے ناظرین اور قارئین اب چلتے ہیں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے پروگراموں کی طرف۔

    سیریل ”عشق پرست“ کی کہانی چار مرکزی کرداروں کے اطراف گھومتی ہے دعا جو کم عمر ہے اور ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہے یہ بااعتماد لڑکی ہے حمزہ جو دعا کی کلاس فیلو ہے اور یہ ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں ادھر زوہیب ایک سلجھا ہوا لڑکا ہے باپ کے انتقال کے بعد گھر کی تمام ذمہ داریاں اس کے ناتوا ں کندھوں پر ہیں۔

    اس سیریل میں ارسلا کا کردار بھی بہت اہم ہے ، جو ذوہیب کی بہن ہے ،ذوہیب کی نگاہ جب دعا پر پڑتی ہے تو وہ اس کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے،ذوہیب کی والدہ دعا کے گھر رشتہ لے کر جاتی ہیں دعا جو حمزہ کے عشق میں گرفتار ہے، دعا کا باپ ایک لالچی انسان ہے وہ ذوہیب کی دولت سے متاثر ہو جاتا ہے۔

    کیا دعا کی شادی ذوہیب سے ہو جاتی ہے اس کیلئے عشق پرست کی تمام قسطیں ہی آپ کو دیکھنا پڑیں گی کیونکہ سیریل میں بہت اتار چڑھاﺅ ہیں اسے تحریر کیا ہے محسن علی جبکہ ہدایت بدر محمد کی ہیں، اس کے فنکاروں میں اریچ، ارمینا ، جبران ، احمد علی، صبا فیصل، اور وسیم عباس قابل ذکر ہیں یہ سیریل ہر جمعرات کی رات نو بجے دکھا ئی جائیگی۔

    مزاحیہ کھیل ٹوٹل سیاپا تو واقعی کمال کا کھیل ہے اس کھیل میں نوک جھوک طنز و مزاح کے انداز میں بہت ہی خوبصورتی سے دیکھا یا گیا ہے دلکش گھریلو ڈرامہ جس کی کہانی مالک مکان اور کرایہ داروں کے درمیان گھومتی ہے۔

    اس سیریز میں مزاحیہ انداز میں روزمرہ کے جھگڑے اور مسائل کو بیان کیا گیا ہے، بشارت علی جو مالک مکان ہیں ان کو ہر وقت اپنے گھریلو اخراجات کی فکر رہتی ہے ، جن کے ان کی کرایہ دار نیلو فر اس کے شوہر اور بیٹی ثمینہ بے حد تیز و تر ار لوگ ہیں۔

    قربت حسین اپنی بوڑھی ماں کے ساتھ اوپر والے حصے میں کرایہ دار ہیں، سیریز ٹوٹل سیاپا کو مزاحیہ انداز میں پیش کیا گیا ہے اس سیریز میں فضیلہ قاضی اور اشرف خان جو بحیثیت اداکاروں کے اپنی اب تو خاسے سینئرفنکار ہیں، نے لاجواب اداکاری کرکے ناظرین کے دل لوٹ لئے ہیں۔

    اشرف خان اور فضیلہ قاضی نے تو کمال کر دیکھایا حالانکہ فضیلہ قاضی اپنی گھریلو مصروفیات کی وجہ سے بہت کم اسکرین پر نمودار ہوتی ہیں اور جب بھی نمودار ہوئیں کمال کی اداکاری کرکے اپنے فن کو زندہ جاوید کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

    اس خوبصورت سیریل کو تحریر کیا ہے کشور عدیل جعفری جبکہ ہدایت شاہدہ خواجہ کی ہیں اس کے دیگر فنکاروں میں اسد صدیقی ، انعم اقبال ، شاہد خواجہ شامل ہیں، یہ مزاحیہ کھیل ہر جمعہ کی رات اے آر وائی ڈیجیٹل سے 7.30بجے دیکھایا جائے گا ۔

      ناظرین اب چلتے ہیں پروگرام جیتو پاکستان کی طرف جو ایک انتہائی سادے سے سیٹ پر اپنی زندگی کے دن پہاڑوں کی طرح گزاررہا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے سیٹ پر مشتمل نہیں ہے ویسے بھی کسی خوبصورت پروگرام کیلئے لیاقت کا ہونا ضروری نہیں انہیں اوقات کم و سائل میں بھی انسان اللہ کی مدد کے تحت آسمان کی وسعتوں پر پہنچ جاتا ہے۔

    یہی حال کچھ جیتو پاکستان کا ہے کہ انتہائی کم عمر خوبرو ہیرو فہد مصطفے نے تو کہہ دیا ہے کہ میں کسی بھی نا معلوم افراد کو نہیں جانتا میں تو سیدھا سادہ آدمی ہوں جیتو پاکستان کو اور اس کے دیکھنے والوں کو اپنے دل کے نہاں خانوں میں لکھتا ہوں اس پروگرام کے ہدایت کار کامران خان ہیں اور اس کے دیکھنے والوں دل کے نہاں خانوں میں دیکھتا ہوں۔

    پہاڑوں پر بسیرا کرنے والے خوبصورت پروگرام جیتو پاکستان جمعہ اور اتوار کی رات 8بجے سے لیکر 10.30 تک ناظرین کے دلوں پر حکمرانی کرتا ہے اور اب چلتے ہیں بچوں کی طرف جو من کے سچے ہوتے ہیں، Nickچینل اس دفعہ لایا ہے خوبصورت کارٹون بر قعہ ایونیجر یہ پروگرام انٹرنیشنل طور پر دنیا کے مشیر ایوارڈ کیلئے نامزد ہو چکا ہے بچوں کی یہ سیریز جو قسطوں پرمشتمل ہے اور یہ سیریز میں نئی کہانی کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    سیریز کے بعد پروڈیوسر سنگر ہارون رشید ہیں یہ پروگرام روزانہ 4.30بجے اور رات 7.30بجے دیکھا یا جاتا ہے، ادھر میوزک چینلز کے پروگرام میڈان پاکستا ن جو ٹاک شو پر مبنی پروگرام ہے کو لوگ توجہ سے دیکھ رہے ہیںیہ پروگرام ہر منگل کی رات آٹھ بجے دیکھایا جارہا ہے۔

    پاکستان سے آن ایر ہونے والے و ہ چینل جو انٹرٹیمنٹ بھی پیش کرتے مگر ان میں اسلامی پروگراموں کی شرکت نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ اے آر وائی کی یہ اعزاز ہے کہ اس کے چینل کیو ٹی وی نے اسلامی روایات کو بر قرار رکھتے ہوئے ہمیشہ خوبصورت مذہبی پروگرام آن ایر کئے ہیں۔

    جب آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہونگے تو یہ روح پروگرام آپ دیکھ رہے ہونگے جن میں بصیرت قرآن نو بجے صبح، صبح بخیر ہر اتوار کو دس بجے صبح لائیو، قرآن سینے اور سنائیے روزانہ پیر سے لیکر جمعرات تک شام چار بجے پروگرام سیرت النبی آٹھ بجے شب ہفتہ اور اتوار دین اور خواتین بدھ اور جمعرات سات بجے شب رونی سب کیلئے پیر سے جمعرات رات دس بجے لائیو دیکھا ئے جارہے ہیں ۔

    اے آر وائی نیوز خبروں کی دوڑ میں ہر آن ایر ہونے والے چینل کی دوڑ میں نمبر 1ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ اب ناظرین اے آر وائی ویب نیوز اور اس کے ہر پروگرام کی توجہ سے دیکھتے ہیں۔

    پروگرام دی مارننگ شو کو صنم بلوچ بڑی خوبصورتی سے پیش کررہی ہیں یہ من پسند پروگرام اے آر وائی نیوز سے ہر پیرسے لیکر جمعہ تک صبح نو بجے سے لیکر 11بجے تک لائیو دیکھا جارہا ہے جبکہ پروگرام گڈمارننگ شونے کامیابی کی روایت کو قائم رکھا ہوا ہے۔

  • پانچویں کلاس تک اسکول پڑھا، میرا

    پانچویں کلاس تک اسکول پڑھا، میرا

    کراچی: اے آروائی نیوز کے مارننگ شو میں بھی صنم بلوچ سے دل کی باتیں کیں، میرا نے مارننگ شو میں اپنی کہانی  سنادی۔

    تنازعات پر میرا کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کی طرح اپنی صفائی نہیں دے سکتی، میرا نے شکوہ کیا کہ غلط اردو بولنے پر کوئی نہیں ٹوکتا مگر میری غلط انگریزی پر باتیں بنائیں۔

    میرا نے یہ بھی بتایا کہ پانچویں کلاس تک اسکول پڑھا پھر میں نے شوبز میں کام شروع کردیا ، اسی لئے انگلش میں تھوڑی پرابلم ہے۔ میرا کا کہنا تھا کہ میں اب تک فلم انڈسٹری میں کام کررہی، وینا اور ریما کی شادی ہوگئی اور وہ باہر چلی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ میں نے اسپتال کا پروجیکٹ شروع کیا ، انڈیا اور پاکستان میں پہلے کسی نے اس بارے میں نہیں سوچا ، میں نے اسپتال کیلئے فنڈز ریزنگ کی ، امریکہ جاکر شوز کئے، اسپتال پروجیکٹ میں وقار علی نے بہت تعاون کیا،امریکہ میں ڈاکٹر اسد اور انکی اہلیہ نے بھی بہت تعاون کیا لیکن جب میڈیا پر اس طرح کی باتیں آتی ہیں تو پریشان ہوجاتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ مجھے بگ باس سے تین سے چار بار آفر آئی پر میں نے انکار کردیا کیونکہ جو وہ چاہتے میں نہیں کرسکتی۔

    میرا نے کہا کہ میں کچھ جان بوجھ کر کچھ نہیں کرتی اب پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان بھارت گئی وہاں انھیں دھمکیاں مل رہی ہے تو کیا وہ یہ جان بوجھ کر کر رہی ہے۔

    میرا کا انگلش بولنے کے حوالے سے کہا کہ برطانیہ میں انگلش بولنےکا انداز الگ ہیں اور امریکہ میں انگلش الگ انداز میں پولی جاتی ہییں ۔ میں انگلش بولتی ہو تو لوگ اسکو خبر بنانے کیلئےغلط انداز میں پیش کرتے ہیں۔

    میرا کا شادی  سے متعلق کہنا تھا کہ کوئی مجھ سے شادی ہی نہیں کرتا ، جب بارات کا وقت آتا ہے تو سب بھاگ جاتے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ بھارت جاکر ایکٹنگ اور ڈانس کی کلاسز لیتی ہوں، میں نے ہندی ، انگلش سیکھی، میرا کا کہنا تھا کہ میں کیسی بھی بات کی صفائی دینا ضروری نہیں سمجھتی، میری اپنی فیملی ہے، اللہ نے مجھے بہت کچھ دیا ہے۔