Tag: Sanctions

  • امریکا نے ایران سمیت دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران سمیت دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا کی جانب سے چین، ایران، بھارت، یو اے ای اور دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ نے ایران کی تیل کی برآمدات کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد افراد اور جہازوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق جن ممالک پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں متحدہ عرب امارات، چین، ایران، بھارت، ہانگ کانگ، ملائیشیا اور سیشلز شامل ہیں۔

    امریکا کے مطابق جو بھی ایرانی تیل کے کاروبار میں ملوث پایا گیا، اسے سخت پابندیاں جھیلنا پڑیں گی۔

    دوسری جانب ایران نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع ہر صورت میں کیا جائے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام کا دفاع کیا ہے اور وہ اس دفاع کو جاری رکھنے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہوگا۔

    سعودی عرب: رمضان کے اوقاتِ کار اور عید الفطرکی تعطیلات کا اعلان

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بغائی نے کہا کہ ”ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام جاری ہے، اور گزشتہ 3 دہائیوں سے یہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے میں ایک رکن کے طور پر ایران کے حقوق کی بنیاد پر قائم ہے، یقینی طور پر ہم اس سلسلے میں کوئی کمزوری نہیں دکھائیں گے۔“

  • کیوبا سے متعلق امریکا کا اہم اعلان

    کیوبا سے متعلق امریکا کا اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے کیوبا کو دہشت گردی کے سرپرستوں کی فہرست سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے منگل کو کہا ہے کہ وہ کیوبا کو دہشتگردی کے سرپرستوں کی اپنی ’بلیک لسٹ‘ سے نکال دے گا، کمیونسٹ ملک نے امریکا کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے 553 قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔

    کیوبا کے صدر نے پابندیوں کو کم کرنے کے بائیڈن کے فیصلے کو ’درست‘ قرار دیتے ہوئے تعریف کی، لیکن کہا کہ یہ اقدامات بہت دیر سے کیے گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ممکنہ طور پر اگلے ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ عہدہ سنبھالنے کے بعد واپس لیا جا سکتا ہے۔ روئٹرز کے مطابق جو پابندیاں ہٹائی جا رہی ہیں ان میں وہ بھی شامل ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پچھلی مدت کے دوران لگائی تھیں، اگر یہ اقدام برقرار رہتا ہے تو یہ اوباما کے دور کے بعد سے امریکا اور کیوبا کے تعلقات میں سب سے اہم پیش رفت ہوگی۔

    یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ کیوبا پر ابھی بھی 1962 سے جاری امریکی پابندیاں برقرار ہیں، ان قیدیوں کو جولائی 2021 میں ہونے والے مختلف مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کیوبا کے ایک سخت ناقد ہیں، اور انھوں نے جزیرے (کیوبا) کو دہشت گردی کا ریاستی سرپرست قرار دے دیا تھا، ٹرمپ نے ابھی تک ان اقدامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، تاہم اس سے قبل وہ اس کمیونسٹ ملک پر اپنا سخت گیر مؤقف واضح کر چکے ہیں۔

  • امریکا نے شام کو پابندیوں میں بڑا ریلیف دے دیا

    امریکا نے شام کو پابندیوں میں بڑا ریلیف دے دیا

    واشنگٹن: امریکا نے شام کو پابندیوں میں بڑا ریلیف دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے پیر کے روز شام کی عبوری حکومت پر لگائی گئی کچھ پابندیوں میں نرمی کر دی ہے، تاکہ نئی انتظامیہ کو بشارالاسد کی معزولی کے بعد انسانی امداد کی اجازت دی جا سکے۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے 6 ماہ تک جاری رہنے والا ایک جنرل لائسنس جاری کیا ہے، جس کے تحت شامی حکومتی اداروں کے ساتھ لین دین کی جا سکے گی، یہ استثنیٰ 7 جولائی تک برقرار رہے گی، اس دوران شام توانائی کے حصول کے لیے لین دین کر سکے گا اور ذاتی ترسیلات زر کی بھی اجازت ہوگی۔

    شام کو اس وقت بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے، زیادہ تر علاقوں میں سرکاری فراہم کردہ بجلی دن میں صرف دو یا تین گھنٹے دستیاب ہوتی ہے، نگراں حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا ہدف دو ماہ کے اندر روزانہ 8 گھنٹے تک بجلی فراہم کرنا ہے۔

    شام میں ملازمین کی تنخواہوں میں زبردست اضافہ

    واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور دیگر ممالک نے 2011 میں جمہوریت کے حامی مظاہروں پر اسد کے کریک ڈاؤن کے بعد شام پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ امریکا کے نائب وزیر خزانہ والی اڈیمو نے کہا کہ ان کا محکمہ شام میں انسانی امداد اور ذمہ دار حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے ملک کے نئے حکام کے نمائندوں نے کہا ہے کہ نیا شام دنیا کے لیے کھلے پن کا مظاہرہ کرے گا۔ شام کے نئے وزیر تجارت نے کہا ہے کہ دمشق ملک پر سخت امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایندھن، گندم یا دیگر اہم اشیا کی درآمد کے معاہدے کرنے سے قاصر ہے۔

  • امریکا کا روس پر نئی پابندیوں کا فیصلہ

    امریکا کا روس پر نئی پابندیوں کا فیصلہ

    امریکا کی جانب سے روسی صدر کے مخالف رہنما الیکسی ناولنی کی جیل میں پراسرار ہلاکت کے بعد روس پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم روسی حزب مخالف رہنما الیکسی ناولنی کی روسی جیل میں پراسرار ہلاکت اور 2 سالوں سے یوکرین پر مسلط کردہ جنگ کے پیش نظر روس پر نئی پابندیاں لگانے جارہے ہیں۔

    کیلی فورنیا کے دورے پر روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت میں امریکی صدر نے پابندیوں کے حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

    تاہم امریکی ترجمان جیک سلیوان کے مطابق روسی دفاعی اور صنعتی سیکٹر سمیت روسی معیشت اہم ریونیو جنریٹ کرنے والے ذرائع پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    امریکی ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جاری روسی جنگ اور ناولنی کے موت پر روس کو ذمہ دار ٹھہرانے کیلئے پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔

    ٹرمپ کو صدارتی الیکشن لڑنے کیلیے ایک اور مصیبت کا سامنا

    یاد رہے کہ امریکا نے یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے روسی صدر پیوٹن، ان کے قریبی حکام اور روسی بینکوں کیخلاف پہلے ہی متعدد پابندیاں لگا رکھی ہیں۔

  • روس کیخلاف پابندیوں سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، سوئٹزر لینڈ

    روس کیخلاف پابندیوں سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، سوئٹزر لینڈ

    زیورخ : سوئٹزر لینڈ کے وزیر خزانہ گائے پرملین نے کہا ہے کہ روس کے خلاف پابندیاں ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر سکتی ہیں اور کسی یورپی ملک کے پاس اس مسئلے کا قطعی حل نہیں ہے۔

    گزشتہ روز مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین کے بحران کے حل کے لیے روس پر مغربی ممالک کی طرف سے لگائی گئی پابندیاں اپنا مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پابندیوں کا مقصد یوکرین میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنا تھا تو میں یہ بتانا چاہوں گا کہ یہ مقصد ابھی تک حاصل نہیں ہوسکا ہے۔

    گائے پارملین نے کہا کہ پابندیوں کی تاثیر کا انحصار زیادہ تر دیگر سیاسی، سفارتی اور قانونی آلات کے ساتھ ان کے استعمال پر ہے۔

    سوئس وزیر خزانہ نے خبردار کیا کہ روس کے خلاف پابندیاں ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ کرسکتی ہیں اور کسی یورپی ملک کے پاس اس مسئلے کا قطعی حل نہیں ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ روس پر مغربی پابندیوں اور فوجی کارروائیوں کی وجہ سے سپلائی میں خلل پڑا ہے اور دنیا بھر میں توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

  • امریکا اور یورپ نے روس کا گھیرا تنگ کر دیا، پابندیوں پر مبنی مختلف اعلانات

    امریکا اور یورپ نے روس کا گھیرا تنگ کر دیا، پابندیوں پر مبنی مختلف اعلانات

    واشنگٹن: امریکا اور یورپ نے روس کا گھیرا تنگ کر دیا ہے، امریکا اور جی سیون ممالک نے روس کے خلاف پابندیوں پر مبنی مختلف نئے اعلانات کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے جی سیون ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ یوکرین کی صورت حال پر ویڈیو کانفرنس کی، جس میں جی سیون ممالک نے روسی تیل پر مرحلہ وار پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔

    امریکا نے بھی روس پر مزید پابندیاں عائد کر دیں، 3 روسی ٹی وی اسٹیشنز کی نشریات بند کر دی گئی ہیں، روس کے مزید بینک اور اکاؤنٹنگ فرمیں بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آ گئیں۔

    امریکا نے ڈھائی ہزار سے زائد روسی فوجی افسران پر ویزا پابندیاں بھی لگا دی ہیں، خصوصی جوہری مواد برآمد کرنے کا روسی لائسنس بھی معطل کر دیا جائے گا۔

    جی سیون ممالک نے بھی روسی تیل پر مرحلہ وار پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے، فرانسیسی صدر نے روس پر نئی پابندیاں بے مثال قرار دے کر کہا کہ ہم روسی تیل اور گیس پر انحصار ختم کر دیں گے۔

    ماسکو پر مزید پابندیاں لگانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اطالوی وزیرِ اعظم ماریو ڈریگی نے کہا کہ جی سیون ممالک کو غذائی قلت کے شکار ممالک کی مدد کرنی چاہیے۔

    برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا یوکرین کو مزید فوجی ساز و سامان کی ضرورت ہے، روس کے حملے خلاف دنیا یوکرین کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔

  • امریکا نے روس پر پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے روس پر پابندیاں عائد کردیں

    ماسکو: امریکا نے روسی بلاگر کو زہر دینے کی سازش کے الزام میں روس پر پابندیاں عائد کردیں، بین الاقوامی ماہرین ان امریکی پابندیوں کو محض علامتی قرار دے رہے ہیں۔

    روسی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں یورپی یونین کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اب امریکا نے بھی روسی بلاگر الیکسی نوالنی کو زہر دینے کی سازش کے الزام میں روس پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے متعدد روسی حکومتی عہدے داروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    بائیڈن انتظامیہ اس سے قبل نوالنی کے قتل کی سازش کا الزام روسی صدر پر عائد کرتی رہی ہے تاہم امریکا نے ان پر پابندی عائد نہیں کی تھیں، بین الاقوامی ماہرین ان امریکی پابندیوں کو محض علامتی قرار دے رہے ہیں۔

    قبل ازیں یورپی یونین کے کئی ملک بھی اس معاملے پر روسی حکام پر پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا کے اس اقدام کے بعد خبردار کیا ہے کہ روس اس معاملے پر جوابی اقدامات اٹھائے گا۔

    روس کی وزارت خارجہ کے مطابق روس کا جواب مناسب اور برابری کی سطح پر ہوگا، روسی حکومت کے ترجمان دیمتری بیسکوف نے کہا ہے کہ مغرب کی طرف سے روس کے خلاف پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جو اس طرح کے اقدامات کی خواہش رکھتے ہیں، انہیں سوچنا چاہیئے کہ اس پالیسی سے کچھ مقصد حاصل نہ ہوگا۔

  • ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    تہران: ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا سابق صدر ٹرمپ کی لگائی گئی پابندیاں ہٹائے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے کی واپسی کا عندیہ دیا ہے، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، بات چیت کریں گے اگر ایران معاہدے کی خلاف ورزی بند کر دے۔

    یاد رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔

    بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا تھا کہ جوبائیڈن ایران کے ساتھ ختم کیے گئے جوہرے معاہدے کی بحالی کے خواہاں ہیں لیکن وہ ایران کی طرف سے اس دباؤ کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکا اس معاملے میں پہل کرے۔

  • روس پر پابندی عائد ہونے کا امکان

    روس پر پابندی عائد ہونے کا امکان

    ایتھنز : روسی اپوزیشن رہنما الیکسی نوولنی کی گرفتاری پر یورپی یونین کی جانب سے روس پر پابندی عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے تاہم ممبر ممالک نے روس کو ایک اور موقع فراہم کرنے کا خیال ظاہر کیا ہے۔

    اس حوالے سے یونانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی محکمہ کے سربراہ سمیت متعدد ممبر ممالک نے روس کو ایک اور موقع دیے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اگلے ایک ماہ میں اس پر غور کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوروپی یونین نے کہا ہے کہ وہ روس میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوولنی کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے، جس کے لئے فروری میں روس پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔ یہ بات یونان کے وزیر خارجہ نکوس ڈینڈیاس نے بدھ کے روز ایک انٹرویو میں کہی۔

    نکوس ڈنڈیاس نے میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یورپی یونین کے متعدد ممبر ممالک نے نوولنی کے حوالے سے روس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود یوروپی یونین اب تک روسی حکام پر پابندی عائد کرنے سے گریز کرتا رہا ہے۔

    یونانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوروپی یونین کے خارجہ پالیسی محکمہ کے سربراہ جوزیف بوریل سمیت متعدد ممبر ممالک نے روس کو اس معاملے میں ایک اور موقع دینے کا خیال ظاہرکیا ہے، ہم آئندہ 30 دنوں میں اس مسئلے پر غور کریں گے۔

  • امریکا کا ایران پر عائد پابندیوں میں توسیع کیلئے قرارداد پیش کرنے کا اعلان

    امریکا کا ایران پر عائد پابندیوں میں توسیع کیلئے قرارداد پیش کرنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ کا ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے سے متعلق کہنا ہے کہ امریکا رواں ہفتے سلامتی کونسل میں ایران پر لگائی گئی پابندی میں توسیع کی قرار داد پیش کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران پر اسلحے کی خرید و فروخت کےلیے عائد پابندیاں رواں برس اکتوبر میں ختم ہورہی ہیں، جس کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادی ممالک سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔

    مائیک پومپیو نے گزشتہ روز مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جی سی سی کا ایران کے خلاف سلامتی کونسل کو ایران پر عائد پابندیوں میں مزید توسیع سے متعلق خط بھیجنا کا جرات مندانہ اعلان ہے۔


    پومپیو کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک ایران پر عائد پابندیوں کے حق میں ہے اور توسیع کی حامی ہیں لہذا سلامتی کونسل کسی ایک کے ساتھ کھڑے ہو۔

    یاد رہے کہ 2007ء کے آغاز سے ایران پر ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد ہے لیکن 2015ء میں جوہری معاہدے کے تحت مذکورہ پابندی رواں برس 18 اکتوبر کو ختم ہو جائے گئی۔

    تاہم امریکا اور اس کے اتحادی کوشاں ہیں کہ ایران پر عائد پابندیوں میں غیر معینہ مدت کےلیے توسیع کردی جائے گی۔