Tag: Sanctions on Russia

  • یوکرینی صدر نے روس کیخلاف دنیا سے بڑا مطالبہ کردیا

    یوکرینی صدر نے روس کیخلاف دنیا سے بڑا مطالبہ کردیا

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے، جس میں تمام روسی بینکوں پر پابندی، روسی تیل پر پابندی اور روس کے ساتھ تمام تجارت بند کرنا شامل ہے۔

    ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس2022 سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج ہم نے87 افراد کو کھو دیا اور یوکرین کا مستقبل ان87 افراد کے بغیر ہوگا۔

    زیلنسکی نے کہا کہ روس پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگنی چاہئیں، جس میں روس کے تیل پر پابندی سمیت تمام روسی بینکوں پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ روس کے ساتھ کوئی تجارت نہیں ہونی چاہیے، صدر نے مزید کہا کہ اقدار کو اہمیت دینی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کاروباری مواقع کے لیے کھلا ہے اور جنگ کے بعد تعمیر نو کا کاروبار بہت زیادہ امکانات فراہم کرے گا۔

    یوکرین کے صدر نے کہا کہ ہمیں دنیا کی حمایت اور یہ جنگ جیتنے کی ضرورت ہے، یہ واقعی وہ لمحہ ہے جب یہ فیصلہ کیا جانا ہے کہ کیا روس دنیا پر حکمرانی کرے گا؟

    انہوں نے مزید کہا کہ پرامن شہروں کے بجائے صرف کالے کھنڈرات ہیں، عام تجارت کے بجائے بارودی سرنگوں سے بھرے سمندر اور بند بندرگاہیں ہیں۔ سیاحت کے بجائے یہاں ہزاروں روسی فوجی بموں کے ساتھ کروز میزائل لے کر کھڑے ہیں۔

  • روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    روس پر پابندیاں لگانے کے بعد یورپی ممالک خود مشکل میں پھنس گئے

    برسلز : یورپی یونین کا کہنا ہے کہ روس پر پابندیوں سے یورپ میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے، اس کی وجہ یہ پابندیاں یورپ کی معیشت پر بھی اثر انداز ہورہی ہیں۔

    روس پر مغربی پابندیوں کا مقصد اس کی معیشت کومتاثر کرنا تھا جبکہ وہیں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورپ میں بھی اقتصادی ترقی کو "سخت منفی اثرات” جھیلنے پڑیں گے۔

    یورپی یونین کے ادارے یورپی کمیشن فار ٹریڈ والدیس دومبرووسکس نے کہا ہے کہ اب مہنگائی میں اضافہ ہوگا ساتھ ہی توانائی اور خوراک کی قیمتوں پر بڑا دباؤ آئے گا۔

    اس کے علاوہ دیگر منڈیاں بھی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کریں گی جس کے باعث سامان کی فراہمی متاثر ہو گی مگر برسلز میں یورپی وزرائے خزانہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے والدیس دومبرووسکس نے کہا کہ اقتصادی اثرات کس قدر ہوں گے اس کا اندازہ لگانا ناممکن ہوگا۔

    یورپی وزرائے خزانہ نے آج سب سے زیادہ متاثر ہونے والے کاروباروں کے لیے گرانٹس اور قرضوں جیسی تجاویز پر غوروخوص کیا۔

    دومبرووسکس کا کہنا ہے کہ یورپی معیشت کی بنیاد ٹھوس ہے اور یہ بلاک اس بحران کو "برداشت” کر سکتا ہے،اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی متعدد طریقے موجود ہیں، اُن کا اشارہ عالمی وبا کے دوران رکن ممالک کو فراہم کردہ مالی معاونت کی طرف تھا۔

  • روس پر پابندیاں، پیوٹن نے عوام کو کیا مشورہ دیا؟

    روس پر پابندیاں، پیوٹن نے عوام کو کیا مشورہ دیا؟

    ماسکو : صدر پیوٹن نے روسی کمپنیوں اور عوام کو پابندی لگانے والے ممالک کی اشیاء کی نقول بنانے کی اجازت دیدی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں عالمی طاقتوں نے روس پر مختلف قسم کی پابندی عائد کردیں جب کہ متعدد کمپنیوں نے روس کیساتھ تجارت پر بھی بند کردی۔

    عالمی طاقتوں اور کمپنیوں کے اس اقدام کو دیکھتے ہوئے روسی صدر نے اپنے شہریوں کو پابندی عائد کرنے والی ممالک میں بننے والی اشیاء کی نقول بنانے کو قانونی قرار دیدیا ہے۔

    روسی صدر نے اپنی عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ جو سافٹ ویئر، چپ یا کوئی اور شے بناسکتے ہیں تو ضرور بنائیں۔

    روسی صدر کی اجازت کے بعد روسی شہری اگر کسی ملک کی کسی شے کی نقول تیار کرتے ہیں اور تو متعلقہ کمپنی اسے غیرقانونی قرار دینے اور معاوضہ طلب کرنے کا دعویٰ نہیں کرسکتی۔

    روسی حکام نے پابندی لگانے والے ممالک کی فہرست بھی جاری کی، جس میں امریکا، آسٹریلیا، برطانیہ، آئس لینڈ، کینیڈا، موناکو، نیوزی لینڈ، ناروے، جنوبی کوریا، جاپان، یوکرین، سوئٹزرلینڈ اور یورپی یونین کے رکن ممالک شامل ہیں۔

  • روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی صدر کا اعلان

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا روس کے کئی اداروں پر مالی پابندیاں لگا رہا ہے، روسی فوج نے یوکرین کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف نیٹو فورسز متحد ہیں، امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے ہر آپشن استعمال کریں گے، یوکرین کو دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے روس کی جانب سے اپنے فوجی دستے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول دو خطوں میں بھیجنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

    یاد رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ باغی 2014 سے یوکرین کی افواج سے لڑ رہے ہیں اور وہ وہاں ان علاقوں کو آزاد ریاستیں قرار دیتے ہیں۔

    مغربی طاقتوں کو خطرہ ہے کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونا آسان ہوجائے گا۔ روس پر مالی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اب مغربی ممالک کی جانب سے روس میں سرمایہ کاری نہیں کی جائے گی۔

    انہوں نے دو روسی بینکوں وی ای بی اور روسی ملٹری بینک پر تجارتی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے اہم روسی شخصیات اور خاندانوں کے اثاثوں پر بھی پابندیاں متوقع ہیں یعنی ان پابندیوں سے روسی معیشت کو عالمی مالیاتی نظام سے الگ کیا جائے گا۔

  • دنیا کے 27 ممالک کا روس کیخلاف بڑا اعلان

    دنیا کے 27 ممالک کا روس کیخلاف بڑا اعلان

    ماسکو : کریملن کے سخت ناقد الیکسی ناوالنی کو مبینہ طور پر زہر دینے کے معاملے پر روس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، 27ممالک نے متحد ہوکر روس کیخلاف بڑا ایکشن لے لیا۔

    یورپی یونین کے 27 ممالک کے سفیروں نے روسی بلاگر الیکسی ناوالنی کی صورتحال کے پیش نظر روس مخالف مزید پابندیوں پراتفاق کیا ہے۔

    پریس کے مطابق یورپی مستقل نمائندوں نے الیکسی ناوالنی فیصلے کے ذمہ دار افراد کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ اس فیصلے کی جلد ہی یورپی کونسل توثیق کردے گی اور سرکاری جریدے میں شائع ہونے کے بعد روس پر از خود نئی پابندیاں نافذ ہوجائیں گی۔

    واضح رہے کہ22 فروری کو یورپی یونین کے وزارتی اجلاس میں روس کے خلاف مزید پابندیوں کے بارے میں ایک سیاسی فیصلے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورریل نے کہا کہ الیکسی ناوالنی واقعہ کے بعد پہلی بار انسانی حقوق کی پابندیوں کے تحت روس پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ واشنگٹن روس کے خلاف امریکی جمہوریت پر مسلسل حملوں، سائبر حملوں اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سروں کی قیمت لگانے جیسے معاملات کو سامنے رکھتے ہوئے ماسکو کے خلاف پابندی عائد کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کر سکتا ہے۔