Tag: Sanctions

  • ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    بیروت : لبنانی وزیر خزانہ نے ایران و شام پر امریکی پابندیوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریقےکار پر عمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے وزیر خزانہ علی حسن خلیل نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا بنک دِیوالا نکلنے کو نہیں، اس وقت ایک ٹھوس بنک کاری نظام کام کررہا ہے۔ مرکزی بنک میں پیشگی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں جن کے نتیجے میں اقتصادی ، مالیاتی اور زری استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔

    عرب نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران انہوں نے لبنان کو درپیش اقتصادی اور مالیاتی مسائل کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داخلی سیاسی صورت حال ، کابینہ کی تشکیل میں تاخیر ، بیرون ملک سے ترسیل زر میں کمی یا سست رفتار سے آمد ، شامی مہاجرین کے بوجھ اور شام اور لبنان کے درمیان زمینی راستوں کی بندش کی وجہ سے یہ اقتصادی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان مختلف عوامل کی بنا پر مالیاتی صورت حال بھی پیچیدہ ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود میں دوٹوک الفاظ میں اور پورے یقین سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا دِیوالا نکلنے کو نہیں اور نہ ہم لبنان کو بنک دِیوالا قرار دینے والے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے ایران اور شام کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خیال میں ان کا کوئی حقیقی قانونی جواز نہیں، تاہم لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریق کار کی پاسداری کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    گذشتہ چار سال سے ہم تمام متعلقہ قوانین کی پاسداری کرتے چلے آرہے ہیں۔ہمارا بنک کاری نظام امریکا اور دوسرے ممالک کے ساتھ لین دین میں بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کررہا ہے۔

  • امریکی پابندیوں کے باعث جوہری ڈیل کو خطرہ ہے، نائب ایرانی وزیر خارجہ

    امریکی پابندیوں کے باعث جوہری ڈیل کو خطرہ ہے، نائب ایرانی وزیر خارجہ

    تہران : ایران کے نائب وزیر خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ امریکی پابندیاں عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کردیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں عالمی قوتوں کے ساتھ سن 2015 میں طے شدہ جوہری ڈیل ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    ایرانی نائب وزیر خارجہ نے اخبار میں چھپنے والے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا کہ سفارت کاری کو کافی وقت دیا گیا تاہم ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے۔ ان کے بقول امریکی پابندیوں اور ڈیل میں شامل دیگر فریقوں کی جانب سے کچھ نہ کر سکنے کی وجہ سے ایران اب امید کھو چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقچی نے دہرایا کے ایران کی جانب سے ڈیل پر عملدرآمد کی گواہی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کئی مرتبہ دے چکی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس کے اوائل میں ایران کے ساتھ سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے دستبرداری اختیار کی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران پر دوبارہ سے سخت پابندیاں عائد کرنا شروع کردیں تھیں۔

    امریکی صدر نے اپنے مخصوص اندازمیں ایران کودھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے جوہری خطرے کو مکمل طورپر ختم کریں گے اوراس بارے میں اتحادیوں کے ساتھ مل کرکام کریں گے۔

    صدرٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران سے جوہری معاہدہ امریکا کے لئے باعث شرمندگی تھا۔

    خیال رہے کہ ایران سے 2015 میں جرمنی،فرانس،برطانیہ اورامریکا نے جوہری معاہدہ کیا تھا، معاہدے پرچین اورروس نے بھی دستخط کئے تھے۔

  • امریکی پابندیوں کے بعد حزب اللہ نے سڑکوں پر چندہ بکس لگا دیئے

    امریکی پابندیوں کے بعد حزب اللہ نے سڑکوں پر چندہ بکس لگا دیئے

    بیروت : امریکا کی طرف سے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مالی سوتوں کو خشک کرنے کے لیے تنظیم کے مالیاتی نیٹ ورک پر کاری ضرب لگائی ہے جس کے بعد حزب اللہ سڑکوں پر لوگوں سے چندہ مانگنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حزب اللہ کے چندے کے حصول کے نئے طریقہ کار کی تفصیلات بیان کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی لبنان کی سڑکوں پر بجلی کے کھمبوں اور دیگر مقامات پر جگہ جگہ چندہ بکس نصب کیے گئے ہیں جن پر مزاحمتی کمیٹی کی معاونت کے لیے حصہ ڈالیں کے الفاظ درج ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق حزب اللہ کو امریکی پابندیوں نے مالیاتی امور چلانے کے لیے طریقہ کار تبدیل کردیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران پر امریکی پابندیوں ںے بھی حزب اللہ کو مالی طورپر کمزور کیا ہے اور آنے والے دنوں میں حزب اللہ کے مالی نیٹ ورک کو مزید پابندیوں میں جکڑا جا سکتا ہے۔

    امریکی پابندیوں کے بعد 9 مارچ کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے ایک ریکارڈ ٹی وی بیان میں عوام سے بڑھ چڑھ کر مالی امداد فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیروت کی سڑکوں پر جا بہ جا پھیلے چندہ بکسوں پر طرح طرح کے نعرے درج ہیں جن میں شہریوں کو حزب اللہ کے لیے چندہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

  • ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر امریکا مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو پہلے وہ ایران سے معافی مانگے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ کی کیفیت ہے، دوطرفہ الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے امریکا کو واضح کیا ہے کہ وہ تہران پر اپنا دباؤ ختم کرے اور معذرت کرے تو ہی ایران واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ مذاکرات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، لیکن ایک جانب پابندیاں اور دوسری جانب مذاکرات ممکن نہیں ہوسکتے۔

    اس سے قبل بھی حسن روحانی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ امریکا مذاکرات کے لیے سنجیدگی دکھائی تو ایران بات چیت کے لیے تیار ہے، جبکہ امریکا کو بھی پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کے لیے تیار رہا ہے اور اسی طرح کسی ممکنہ جنگ اور اپنے دفاع کے لیے بھی تیار ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    دوسری جانب امریکا نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ باب المندب اور آبنائے ہرمز بندرگاہوں کو بحری ٹریفک کے لیے بند کرنے کی حماقت نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

  • ایرانی تیل درآمد کرنے والے ممالک کے سر پر امریکی پابندیوں کی تلوار

    ایرانی تیل درآمد کرنے والے ممالک کے سر پر امریکی پابندیوں کی تلوار

    تہران: امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی تیل درآمد کرنے والے تمام ممالک نے مختصر عرصے کے بعد اپنی اس درآمدات کا سلسلہ ختم نہ کیا تو امریکا ان پر پابندیاں عائد کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ برس مئی میں ایران اور چھ بڑی طاقتوں کے درمیان 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے سے یک طرفہ طور پر علیحدہ ہو گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نومبر میں امریاکا نے ایرانی تیل کی برآمدات پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کر دیا تھا، واشنگٹن کی جانب سے تہران پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے دائرے کو کم کرے اور مشرق وسطی میں شدت پسندوں کے لیے اپنی سپورٹ کا سلسلہ بند کرے۔

    پابندیوں سے ہٹ کر امریکا نے ایران نے تیل کی خریداری کم کرنے والے آٹھ ممالک کو استثناء دیا تھا کہ وہ مزید چھ ماہ تک پابندیوں کا سامنا کیے بغیر خریداری جاری رکھ سکتے ہیں۔

    یہ آٹھ ممالک چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، اطالیہ اور یونان ہیں۔ امریکی اخبار کے لکھاری جوش روجن نے امریکی وزارت خارجہ کے دو ذمے داران کے حوالے سے بتایا کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو یہ اعلان کریں گے کہ مورخہ دو مئی سے وزارت خارجہ کسی بھی ایسے ملک کو پابندیوں سے مستثنی نہیں کرے گا جو اس وقت ایرانی خام تیل یا اس کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کررہا ہے۔

    ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکا کی یورپ میں نئی سفارتی مہم

    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے منع کر دیا۔ اسی طرح توانائی کے وسائل کے لیے امریکی وزیر خارجہ کے معاون فرینک وینن نے بدھ کے روز یہ بات دہرائی تھی کہ امریکی انتظامیہ کا ہدف یہ ہے کہ جلد از جلد ایران کی تمام برآمدات روک دی جائیں۔

  • شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مخالفین کو دھمکی دی ہے کہ ان کے ملک پر پابندی لگانے والے ممالک کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جوہری پروگرام کی متنازع سرگرمیوں کے باعث شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں عائد ہیں، امریکا شمالی کوریا پر پابندیوں کے علاوہ شدید دباؤ بھی ڈال رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنماء کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا معاشی خود انحصاری کی پالیسی پر عمل کرنا اپنے خلاف پابندیاں لگانے والے ممالک کے لیے ایک زور دار جواب ہو گا۔

    ویتنام کے دارالحکومت ہنوئے میں رواں برس امریکی صدر کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد شمالی کوریائی لیڈر کا یہ پہلا بیان سامنے آیا ہے۔

    شمالی کوریائی نیوز ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان نے واضح کیا کہ وہ اپنے ملک کی معاشی خود انحصاری کے لیے کوششیں دو گنا کر دیں گے۔

    شمالی کوریائی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ حکمران جماعت کے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ اقتصادی بحالی سے جارح ممالک کی شمالی کوریا کو جھکانے کی کوششیں بھی ناکام ہو جائیں گی۔

    جوہری تنازعہ، صدر ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات بغیر معاہدے کے ختم

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

    بعد ازاں نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔

  • ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن: ایران کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، امریکا نے ایک بار پھر ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پابندیوں کے تناظر میں ایرانی معیشت سنگین بحران کا شکار ہوچکی ہے جبکہ موجودہ حکومت سے متعلق بھی عوام میں مایوسی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں بدستور جاری رہیں تو ایران مزید تنہا ہوسکتا ہے اور ملکی معیشت تباہ ہوسکتی ہے۔

    امریکا نے ایسے پچیس افراد اور کاروباری اداروں کو ان پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے، جو ایران کے ساتھ کاروبار جاری رکھے ہوئے تھے۔

    پابندیوں کا شکار ہونے والی کاروباری شخصیات اور ادارے ایران سمیت ترکی اور متحدہ عرب امارات میں اپنی معاشی اور تجاری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد ایران مزید دباؤ کا شکار ہوجائے گا، موجودہ حالات میں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

    خیال رہے کہ جن مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، ان میں انصار بینک، اطلس ایکسچینج اور ایران کی اطلس نامی ایک کمپنی بھی شامل ہیں۔

    یورپی یونین کا ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

    رواں سال امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے بعد سے یورپی یونین تہران کے ساتھ محتاط انداز میں معاملات چلا رہا تھا۔

    حال ہی میں امریکا یورپی یونین کے کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا تھا کہ وہ بھی ایران پر اپنی جانب سے پابندیاں عائد کریں تاکہ کسی قسم کا کوئی کارروبار جاری نہ رکھا جائے۔

  • روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    ماسکو : یوکرائن کے خلاف روسی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روسی شہریوں اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے خلاف روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت خلاف امریکا اور اتحادیوں نے روس کے ایک درجن سے زائد افراد اور اداروں پر پابندی لگائی ہے۔

    امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی ان افراد اور اداروں پر لگائی گئی ہے جنہوں نے یوکرائنی جنگی جہاز پر حملے میں کردار ادا کیا تھا۔

    امریکی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ روسی حکام یوکرائن کے علیحدگی پسند افراد کی حمایت و معاونت کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپی ممالک اور کینیڈا کی جانب سے روسی محکمہ دفاع کے 4 افسران سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز 6 افسران پر قدغن لگائی گئی ہے جبکہ کریما میں تعمیراتی کام کرنے والی کمپنیوں اور روسی توانائی کی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن میں جاری کشیدگی میں مذکورہ اقدامات کے باعث مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ روسی حکام یوکرائنی بحریہ کے گرفتار افراد کو واپس یوکرائن کے حوالے کریں۔

    مزید پڑھیں : روس یوکرائن کشیدگی کے بادل جی 20 اجلاس پر بھی منڈلانے لگے

    یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان 2014 سے جاری کشیدگی کے باعث اب تک دس ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا روس نے کیراج پورٹ پر 3 یوکرائینی بحری جنگی کشتیوں پر فائرنگ کرکے 6 اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا اور تاحال یوکرائن کے بحری جہاز اور عملہ روس کے قبضے میں ہے۔

  • وینزویلا سیاسی بحران، امریکا نے روسی بینک پر پابندی عائد کردی

    وینزویلا سیاسی بحران، امریکا نے روسی بینک پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن: وینزویلا میں سیاسی بحران بدستور برقرار ہے، جبکہ امریکا نے ’ایورو فنانس موسنار‘ نامی روسی بینک پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی بینک وینزویلا کی آئل کمپنی سے کاروبار کررہا تھا، جس کے باعث امریکا نے بینک پر عالمی پابندیاں عائد کیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا وینزویلا بحران کے حل پر زور دے رہا ہے جبکہ مقامی حکومت کی جانب سے شدید مزاحمت اور مخالفت کا سامنا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر اور خود ساختہ وینزویلا صدر جون گائیڈو نے امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی بھی حمایت حاصل کررکھی ہے، اور عوام کی بڑی تعداد میں حمایت کے باعث مقامی حکومت پر شدید دباؤ ہے۔

    علاوہ ازیں امریکی کانگریس کے دو خواتین اراکین نے وینزویلا کی سرحد کے قریب کولمبیا کے ایک قصبے کا دورہ کیا، جہاں سیاسی بحران کے باعث کئی وینزویلا مہاجرین مقیم ہیں۔

    دوسری جانب وینزویلا حکومت نے اپوزیشن لیڈر پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے، اور گرفتاری کا بھی خطرہ ہے، حال ہی میں جون گائیڈو مختلف ملکوں کا دورہ کرکے ملک لوٹے ہیں۔

    وینزویلا: جون گائیڈو کی حمایت کیوں کی؟ جرمن سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

    گذشتہ دنوں وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کے ایجنڈے کی حمایت کرنے پر حکام نے جرمن سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل منصوبے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک اور ایران کے درمیان بیلسٹک میزائل کی تیاری کے حوالے سے مذاکرات ہونے ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ جین لی ڈریان نے کہا ہے کہ ایران کو بیلسٹک میزائل پروگرام روکنا ہوگا اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کا اطلاق ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیداروں اور میزائل پروگرام سے وابستہ افراد پر ہوگا، پابندیوں کے دوران مذکورہ اداروں کے افراد کے اثاثے منجمد کرکے ان پر سفری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی ایران کے خلاف نئی پابندیاں کرنے پر غور کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پراقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایران سے کاروبار کرنے والے ممالک پرامریکہ سے تجارت کرنے پر پابندی کی دھمکی دی تھی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا یہ ایران پر اب تک لگائی گئی سب سے سخت پابندیاں ہیں، نومبرمیں ان پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔